خبریں

یوپی: ایک شخص کا دعویٰ – اس کی برادری کو نشانہ بناتے ہوئے توہین آمیز تبصرے کے بعد شرپسندوں نے تیزاب سے پیشانی پر ترشول کا نشان بنایا

اتر پردیش کے سہارنپور کا معاملہ۔ متاثرہ شخص نے الزام لگایا ہے کہ 18 مارچ کو ہولی کے دن شراب کا گلاس گرنے پر کچھ لوگوں نے زبردستی تیزاب سے اس کی پیشانی پر ترشول بنایا اور اس کی برادری کو نشانہ بناتے ہوئے توہین آمیز تبصرے کیے۔ حالاں کہ ،پولیس نے اسے جھوٹا معاملہ قرار دیا ہے۔

اتر پردیش کے سہارنپور کے آدیش(تصویر: ویڈیو گریب)

اتر پردیش کے سہارنپور کے آدیش(تصویر: ویڈیو گریب)

نئی دہلی: اترپردیش کے سہارنپور میں ایک شخص نے الزام لگایا ہے کہ 18 مارچ کو ہولی کے دن شراب کا گلاس گرنے پر کچھ لوگوں نے تیزاب سے اس کے ماتھے پر ترشول بنا دیا۔

متاثرہ شخص نے الزام لگایا ہے کہ ملزم نے اس کی کمیونٹی کو نشانہ بناتے ہوئے توہین آمیز تبصرےبھی کیے۔

صحافی پیوش رائے نے متاثرہ شخص کا ایک ویڈیو کلپ ٹوئٹ کیا ہے، جس میں متاثرہ شخص آدیش کو سنا جا سکتا ہے۔

صحافی رائے نے سلسلہ وار ٹوئٹ میں آدیش کے حوالے سے بتایا کہ شرپسندوں نے شراب کا گلاس گرنے کے بعد ان کے ماتھے پر مبینہ طور پر ترشول بنا دیا۔

اس ویڈیو میں آدیش کہتے ہیں،میں کاشی رام کالونی کا رہنے والا ہوں۔ یہ واقعہ 18 مارچ کو صبح 10.30 بجے پیش آیا۔ مجھے فون کیا گیا اور 10 منٹ کے لیے بلایا گیا۔ جب میں بلائی گئی جگہ پر پہنچا تو مجھے وہاں رکھے ہوئے 3-4 گلاس دھونے کو کہا گیا۔ گلاس دھونے کے بعد جب میں پانی لینے گیا تو شراب سے بھرے گلاس سے ٹکرا گیا، اس کے بعد ٹنکو نامی شخص نے میری آنکھ پر مارا۔

ویڈیو میں آدیش کہہ رہے ہیں، جب میں نے پوچھا کہ آپ مجھے کیوں مار رہے ہیں؟ اس پر مجھے کہا گیا کہ تم جان جاؤ گے۔ ان میں سے تین چار لوگوں نے مجھے پکڑ لیا، میرا گلادباتے ہوئے کہا کہ یہ چمار ہے۔ اسے سبق سکھاؤ اور ایسی نشانی دو کہ اپنی پوری  زندگی میں نہ  بھول سکے۔

آدیش کہتے ہیں،انہوں نے تیزاب سے میرے ماتھے پر ترشول بنا دیا۔ حالانکہ مجھے درد ہو رہا تھا، لیکن پھر بھی انہوں نے مجھے نہیں چھوڑا۔ وہ میری آنکھوں میں بھی تیزاب ڈالنے کی بات  کر رہے تھے تاکہ میں کسی کو کچھ نہ بتا سکوں۔ میں ان میں سےصرف وشال رانا اور ٹنکو کے نام جانتا ہوں ، وہ لیکن چار پانچ آدمی تھے۔ مجھے ان سب کے نام نہیں معلوم۔

ملزمیں کا حلیہ پوچھنے کے سوال پر آدیش کا کہنا ہے کہ وہ سب گینگسٹر کی طرح لگ رہے تھے اور جوا ، سٹے بازی کرتے ہیں۔

آدیش کا کہنا ہے کہ اس نے پولیس سے شکایت کی لیکن کسی نے میری خبر نہیں لی۔

آدیش کا یہ بھی کہنا ہےکہ اس کی ماں، بہنوں اور بیوی کو دھمکیاں دی جارہی ہیں۔

جب صحافیوں نے سہارنپور پولیس سےآدیش کے معاملے کے بارے میں پوچھا تو ایس ایس پی آکاش تومر نے کہا کہ تفتیش سے پتہ چلا ہے کہ مبینہ متاثرہ شخص ہولی کے دن اپنے دوستوں کے ساتھ شراب پی رہا تھا۔

انھوں نے بتایا کہ ،اس کے بعد تینوں نے ایک دوسرے پر رنگ لگایا اور اس رنگ کی وجہ سے ان کے چہرے پر ری ایکشن ہوگیا، جو تینوں کے چہروں پر دیکھا جا سکتا ہے۔ ہم نے تینوں کےمیڈیکل ٹیسٹ کرائے ہیں اور ٹیسٹ میں تیزاب نہیں ملا۔

تومر نے کہا، ہمیں بعد میں پتہ چلا کہ آدیش نے اپنے دوستوں سے 10000 روپے ادھار لیے تھے۔ اب وہ ان پر غلط الزام لگا رہا ہے تاکہ اسے رقم واپس نہ کرنی پڑے۔