خبریں

زیادہ بچے پیدا کریں ورنہ 2029 تک ہندوستان ’ہندو اقلیتی‘ ملک بن جائے گا: یتی نرسنہانند

ہری دوار دھرم سنسد میں مسلمانوں کے خلاف تشدد کی اپیل کے الزام میں ضمانت پر رہا ہوئے شدت پسندہندوتوا لیڈر یتی نرسنہانند نے کہا کہ ریاضی کے نقطہ نظر سے 2029 تک ایک غیر ہندو وزیراعظم بن جائے گا۔ گزشتہ دنوں براڑی ہندو مہاپنچایت پروگرام کے دوران مسلمانوں کے خلاف ہیٹ اسپیچ کے الزا میں ان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

یتی نرسنہا نند، فوٹو بہ شکریہ: فیس بک

یتی نرسنہا نند، فوٹو بہ شکریہ: فیس بک

نئی دہلی: شدت پسند ہندوتوا لیڈر اور اتر پردیش کے غازی آباد ضلع کے ڈاسنہ مندر کے مہنت یتی نرسنہانند نے ہندوؤں سے اپیل کی کہ وہ آنے والی دہائیوں میں ہندوستان کو ‘ہندو لیس’ (ہندو اقلیتی) ملک بننے سے روکنے کے لیے زیادہ بچے پیدا کریں۔

ہری دوار دھرم سنسد میں مسلمانوں کے خلاف تشددکی اپیل کرنے کے الزام میں  ضمانت پر رہا ہوئے متنازعہ مہنت نے جمعرات (7 اپریل) کو متھرا ضلع کے گووردھن میں کہاکہ ، ریاضی کے نقطہ نظرسے 2029 تک ایک غیر ہندو وزیر اعظم بن جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اگر ایک بار کوئی غیر ہندو وزیر اعظم بن جاتا ہے تو 20 سالوں میں یہ ملک ‘ہندو لیس’ ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہندوتوا کو جگانے کے لیے شری کرشن کی سرزمین پر 12 سے 14 اگست تک ‘دھرم سنسد’ کا انعقاد کیا جائے گا۔

نرسنہانند جمعرات کو گووردھن پہنچے اور گری راج کے تلہٹی میں گری راج جی کو پوجا کی۔ اس کے بعد رمنریتی آشرم میں سنتوں کےساتھ اگست میں منعقد ہونے والی دھرم سنسد کے بارے میں بات چیت کی۔

واضح ہو کہ شمالی دہلی کے براڑی میں 3 اپریل کو منعقد ‘ہندو مہاپنچایت’ پروگرام میں نرسنہانند ایک بار پھر مسلمانوں کے خلاف تشدد کی اپیل کرتے ہوئے دیکھے گئے ۔ اس سلسلے میں ان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

انہوں نےدھرم سنسد کیس میں ضمانت کی شرائط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مسلمانوں کو نشانہ بناتے ہوئے نفرت انگیز تقاریر کی ہیں۔

اس معاملے میں عدالت کی ضمانت کی شرائط کی خلاف ورزی کرنے کے لیے نرسنہانند اور دیگر مقررین کے خلاف مکھرجی نگر پولیس اسٹیشن میں نفرت انگیز تقریر کرنے پر پر ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔

گزشتہ سال دسمبر میں اتراکھنڈ کے شہر ہری دوار میں منعقد ‘دھرم سنسد’ میں مسلمانوں اور اقلیتوں کے خلاف کھلے عام ہیٹ اسپیچ کے علاوہ  مسلمانوں کے قتل عام کی اپیل بھی کی گئی تھی۔

ہندوتوا رہنما یتی نرسنہانند اس دھرم سنسد کے منتظمین میں سے ایک تھے۔ انہوں نےاشتعال انگیز بیان دیتے ہوئے کہا تھاکہ جو شخص ‘ہندو پربھاکرن’ بنے گا اسے وہ ایک کروڑ روپے دیں گے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)