خبریں

یوپی: مہنت بجرنگ منی ہیٹ اسپیچ اور مسلمان عورتوں کے ساتھ ریپ کرنے کی دھمکی دینے کے الزام میں گرفتار

اتر پردیش کے سیتا پور ضلع کے خیر آباد کے مہرشی شری لکشمن داس اُداسی آشرم کے مہنت بجرنگ منی پر مسلمانوں کے خلاف توہین آمیز تبصرے کے لیےگزشتہ 8 اپریل کوآئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ مہنت نے یہ بیان نوراتری اور ہندو نئے سال کے موقع پر نکالے گئے جلوس کے دوران پولیس کی موجودگی میں دیا تھا۔

بجرنگ منی۔ (فوٹو بہ شکریہ: اے این آئی)

بجرنگ منی۔ (فوٹو بہ شکریہ: اے این آئی)

نئی دہلی: اتر پردیش پولیس نے سیتا پور میں مبینہ طور پر ایک کمیونٹی کے خلاف ہیٹ اسپیچ اور ریپ کی دھمکی دینے والے بجرنگ منی کو گزشتہ بدھ کوگرفتار کرلیا۔

ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (لاء اینڈ آرڈر) پرشانت کمار نے کہا کہ پولیس نے مہرشی شری لکشمن داس اُداسی آشرم کے مہنت بجرنگ منی کو گرفتار کیا ہے۔

منی کو آئی پی سی کی دفعہ 153 (اے)، 354 (اے)، 298 اور 509 کے تحت سیتا پور میں گرفتار کیا گیا ہے۔ سیتا پور نگر سرکل آفیسر (سی او) پیوش سنگھ نے بتایا کہ منی کو شام کو جیل بھیج دیا گیا۔

گزشتہ بدھ کو سیتاپور پولیس نے ٹوئٹ کیا، تھانہ خیرآباد ضلع  سیتاپور میں درج مقدمہ نمبر 142/22 دفعہ 153اے، 295اے، 298، 354اے، 504، 509 تعزیرات ہند اور 7 فوجداری قانون ترمیمی ایکٹ میں تحقیقات کے بعد جمع کیے گئے ثبوتوں کی بنیاد پرملزم بجرنگ منی کو آج 13/04/2022 کو گرفتار کر کے مجاز عدالت میں پیش کیا گیا۔

سیتا پور پولیس نے مزید کہا، امن و امان کو متاثر کرنے والے کسی بھی شخص کو بخشا نہیں جائے گا اور اس کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی کو یقینی بنایا جائے گا۔

غور طلب ہے کہ گزشتہ 7 اپریل کو بھگوا لباس میں ملبوس بجرنگ منی کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر سامنے آیا تھا۔ ویڈیو میں انہیں یہ کہتے ہوئے سنا گیا کہ ،میں آپ کو پوری محبت سے یہ کہہ رہا ہوں کہ اگر خیر آباد میں آپ کی طرف سے ایک بھی ہندو لڑکی کو چھیڑا گیا تو میں آپ کی بیٹی اور بہو کو آپ کے گھر سے نکال کر اس کے ساتھ ریپ کروں گا۔

اس واقعہ سے متعلق ایک اور ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تھا، جس میں وہ چار پولیس والوں کے ساتھ نظر آتے ہیں  اور ان میں سے تین مہنت کے ساتھ ایک ہی گاڑی میں ہیں جب وہ نفرت انگیز تقریر کررہے ہیں۔

اس پر قومی کمیشن برائے خواتین نے بھی سخت تبصرہ کیا تھا اور ان کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھاکہ پولیس ایسے تبصروں پر خاموش تماشائی نہیں بن سکتی۔

پولیس نے کہا کہ خیر آباد، سیتا پور کے مہرشی شری لکشمن داس اُداسی آشرم کے بجرنگ منی داس کے خلاف ان کے توہین آمیز بیان اور غیر مہذب زبان کے لیے جمعہ (8 اپریل) کو آئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی۔

مبینہ طور پر ہیٹ اسپیچ  کی دو منٹ کی ویڈیو 2 اپریل کو ریکارڈ کی گئی تھی، جب مہنت بجرنگ منی نے نوراتری اور ہندو نئے سال کے موقع پر ایک جلوس نکالا تھا۔

مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر منی کے بیان کی شدید تنقید کی گئی تھی۔ پولیس کی جانب سے ایف آئی آر درج کرنے کے چند گھنٹے بعد جمعہ (8 اپریل) کی شام بجرنگ منی کے معافی مانگنے کا ایک ویڈیو بھی منظر عام پر آیا، جس میں انہوں نے کہا، میرے بیان کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا ہے۔ میں اس کے لیے غیر مشروط معافی مانگتا ہوں۔

اس سے پہلے، سنت کی گرفتاری میں تاخیر پر سوال اٹھاتے ہوئے سماج وادی پارٹی نے بدھ کو حکمراں بی جے پی کو ‘بھائی چارے اور ہم آہنگی کا سب سے بڑا دشمن’ قرار دیا۔

ایک ٹوئٹ میں پارٹی نے الزام لگایا کہ ، بی جے پی حکومت بھائی چارے اور ہم آہنگی  کی سب سے بڑی دشمن ہے۔

اسی ٹوئٹ میں ایس پی نے کہا، سیتا پور میں پولیس کی موجودگی میں ایک خاص مذہب کی خواتین کے ساتھ ریپ کی دھمکی دینے والے ملزم کی اب تک گرفتاری نہ ہونا قابل مذمت ہے! پولیس اب تک خالی ہاتھ کیوں ہے، حکومت جواب دے ۔ ملزم پر بلڈوزر کب چلے گا؟ وزیراعلیٰ بتائیں۔

اس پوسٹ کے بعد ایس پی صدر اکھلیش یادو نے ایک اور ٹوئٹ کیا، جس میں انہوں نے کہا، یہ ریاست کے عوام کی یوپی کے وزیر اعلیٰ سے توقع ہے کہ جو لوگ سنتوں کا لبادہ اوڑھ کر، سنتوں کا نام بدنام کر رہے ہیں اور اس کی آڑ میں وہ اپنے مجرمانہ کارناموں اور زمینوں پر قبضے کی غیر قانونی کارروائیوں پر پردہ ڈال رہے ہیں، سماجی ہم آہنگی کو بگاڑنے والے ایسے عناصر کے خلاف فوراً کارروائی کی جائے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)