خبریں

دہلی: بی جے پی نے وزیر اعلیٰ  کیجریوال کی رہائش گاہ پر حملہ کرنے والے ملزمان کی عزت افزائی کی

دہلی اسمبلی میں فلم کشمیر فائلز پر وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کے بیان کے خلاف بی جے وائی ایم نے تیجسوی سوریہ کی قیادت میں 30 مارچ کو وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کے باہر مظاہرہ کیا تھا۔ اس دوران بی جے وائی ایم کے ارکان نے بیریکیڈ توڑ کر وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کے مین گیٹ میں داخل ہونے کی کوشش کی۔

وزیر اعلیٰ کیجریوال کی رہائش گاہ پر حملہ کرنے والے بی جے وائی ایم کے ممبران بی جے پی دفتر میں ۔ (فوٹوبہ شکریہ: ٹوئٹر/ آدیش گپتا)

وزیر اعلیٰ کیجریوال کی رہائش گاہ پر حملہ کرنے والے بی جے وائی ایم کے ممبران بی جے پی دفتر میں ۔ (فوٹوبہ شکریہ: ٹوئٹر/ آدیش گپتا)

نئی دہلی: بی جے پی کی دہلی یونٹ نے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کے گھر کے باہر مظاہرہ اورتوڑ پھوڑ کے الزام میں گرفتار اور بعد میں ضمانت پر رہا کیے  گئے بھارتیہ جنتا یووا مورچہ (بی جے وائی ایم) کے آٹھ ارکان کا استقبال کرتے ہوئے ان کی  گلپوشی کی ۔

بی جے پی کے ریاستی صدر آدیش گپتا نے جمعرات کو یہاں پارٹی دفتر میں منعقد ایک پروگرام میں بی جے وائی ایم کے ان آٹھ ارکان کا استقبال کیا۔

آدیش گپتا نے اس تقریب کی تصویر شیئر کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا، ہندو مخالف کیجریوال کے خلاف احتجاج کرنے پر جیل گئے بی جے وائی ایم کے آٹھ کارکنان کو 14 دن بعد عدالت سے ضمانت مل گئی۔ ہم نے آج پارٹی دفتر میں ان نوجوان انقلابیوں کا استقبال کیا۔ ہمارا ہر کارکن ہندو مخالف طاقتوں کے خلاف لڑتا رہے گا۔

وہیں دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے بی جے پی کے اس قدم پر ٹوئٹ کیا اور کہا، بی جے پی ان بی جے پی کارکنوں کو خراج تحسین پیش کر رہی ہے جنہوں نے وزیر اعلیٰ کیجریوال کے گھر پر جان لیوا حملہ کیا، ان کی گلپوشی کر رہی ہے اور ان کی عزت افزائی  کر رہی ہے۔ ثابت ہے کہ بی جے پی نہ صرف اپنی پارٹی میں غنڈوں کو شامل کرتی ہے بلکہ بے شرمی کے ساتھ غنڈہ گردی اور شرپسندی کو اہمیت بھی دیتی  ہے۔

بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر اور ایم ایل اے آتشی نے کہا کہ انہوں نے (بی جے پی) نے ملک بھر میں اپنے کارکنوں کو یہ پیغام دیا ہے کہ اگر وہ غنڈہ گردی اور توڑ پھوڑ میں ملوث ہوں گے تو ان کی عزت افزائی کی جائے گی۔

انہوں نے کہا، جیسے بی جے پی اپنی پارٹی میں غنڈوں کی فہرست بناتی ہے، اسی طرح عام آدمی پارٹی پڑھے لکھے لوگوں کی فہرست بناتی ہے۔ کیجریوال جیسے ہمارے لیڈرآئی آئی ٹی سے ہیں، سسودیا سینئر صحافی ہیں، راگھو چڈھا سی اے ہیں۔ ہمارے پنجاب کے ایم ایل ایز میں 12 ڈاکٹر، سات وکیل ہیں۔ دوسری طرف بی جے پی کے پاس غنڈوں کی فہرست ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک اب بھارتیہ غنڈہ پارٹی نہیں بلکہ پڑھے لکھے لوگوں کی پارٹی چاہتا ہے۔

بی جے پی کے ترجمان پروین شنکر کپور نے جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ آتشی اس پارٹی سے تعلق رکھتی  ہیں جس نے وزیر داخلہ پر جوتا پھینکنے والے کو ایم ایل اے بنا دیا۔

بتادیں کہ انہوں نے جرنیل سنگھ کا ذکر کیا جنہوں نے کانگریس لیڈر اور سابق وزیر داخلہ پی چدمبرم پر جوتا پھینکا تھا۔

معلوم ہوکہ 30 مارچ کو بی جے وائی ایم کے صدر تیجسوی سوریہ کی قیادت میں کئی ارکان نے پولیس بیریکیڈ کو توڑ کر کیجریوال کی رہائش گاہ کے مین گیٹ میں داخل ہونے کی کوشش کی اور ان کی رہائش گاہ پر لال پینٹ پھینکتے ہوئے سی سی ٹی وی میں قیدہوئے۔

دراصل، یہ مظاہرہ 1990 کی دہائی میں دہشت گردی کی وجہ سے وادی سے کشمیری پنڈتوں کے انخلا پر مبنی فلم ‘کشمیر فائلز’ پر کیجریوال کے بیان کے خلاف احتجاج کے طور پر کیا گیا تھا۔

دہلی ہائی کورٹ نے اس ہفتے کے شروع میں بی جے وائی ایم کے ان آٹھ کارکنوں کو ضمانت دے دی تھی۔ ان سبھی پر 30 مارچ کو دہلی کے وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کے باہر مظاہرہ اور توڑ پھوڑ کا الزام ہے۔

یہ تمام ملزمان نچلی عدالت سے ضمانت نہ ملنے پر ہائی کورٹ گئے تھے۔ انہیں 31 مارچ کو گرفتار کیا گیا تھا۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)