خبریں

گجرات: ہنومان جینتی شوبھا یاترا کے دوران درگاہ پر بھگوا جھنڈا لگانے کے معاملے میں 30 لوگ گرفتار

گجرات کے ضلع گر سومناتھ کے ویراول قصبے کا معاملہ۔ پولیس نے بتایا کہ ہنومان جینتی پر بنا اجازت شوبھا یاترا نکالی گئی تھی۔ اس سلسلے میں دو ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ مہاراشٹر کے امراوتی ضلع کے اچل پور شہر میں مذہبی جھنڈوں کو ہٹانے کو لے کر دو کمیونٹی کے درمیان تصادم ہوا جس کے بعد یہاں کرفیو لگا دیا گیا۔

(علامتی تصویر: پی ٹی آئی)

(علامتی تصویر: پی ٹی آئی)

نئی دہلی: گجرات کے گر سومناتھ ضلع کے ویراول قصبے میں سنیچر (16 اپریل) کو بنا اجازت ہنومان جینتی شوبھا یاترا کے دوران ایک درگاہ پر بھگوا جھنڈا لگانے کے سلسلے میں 30 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ایک سینئر پولیس افسر نے سوموار کو یہ جانکاری دی۔

گر سومناتھ کے پولیس سپرنٹنڈنٹ (ایس پی) منوہر سنگھ جڈیجہ نے کہا کہ یہ واقعہ یہاں کے وکھریا بازار علاقے میں واقع درگاہ میں پیش آیا اور اس میں ملوث کئی لوگوں نے موبائل پر اس  کا ویڈیو بناکر سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا۔

ایس پی نے کہا، ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سنیچر (16 اپریل) کی رات دونوں برادریوں کے لوگ جمع ہونا شروع ہو گئے۔ تاہم پولیس نے فوری طور پر موقع پر پہنچ کر بھیڑ کو منتشر کیا اور حالات کو قابو میں کیا۔ اطراف کے حساس علاقوں میں فلیگ مارچ بھی کیا گیا۔

جڈیجہ نے کہا، اتوار (17 اپریل) کو دو ایف آئی آر درج کی گئی۔ ایک ایف آئی آر آئی پی سی کی دفعہ 153 اے (دو برادریوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینا) اور 295 اے (مذہبی جذبات کو مجروح کرنا) کے تحت جبکہ دوسری بغیر اجازت شوبھا یاترا نکالنے کے لیے دفعہ 188 کے تحت  درج کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ آٹھ لوگوں کو  مبینہ طور پردرگاہ کے اوپر جھنڈا لگانے ، جبکہ 22 لوگوں کو ہنومان جینتی پر بغیر اجازت شوبھا یاترا نکالنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔

اس سے پہلے رام نومی کے دن ملک کی مختلف ریاستوں سے فرقہ وارانہ تشدد کی خبروں کے درمیان بہار کے مظفر پور سے بھی ایک تصویر سامنے آئی تھی، جس میں ایک نوجوان کو مسجد کے مینار پر بھگوا جھنڈا لگاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

واقعے کا ویڈیو بڑے پیمانے پر وائرل ہوگیا تھا۔ اس میں کئی موٹر سائیکل سوار تلوار اور ہاکی اسٹکس لہراتے ہوئے نوجوان کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں۔ ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد مقدمہ درج کر لیا گیا تھا۔

مہاراشٹر: اچل پور میں مذہبی جھنڈے ہٹانے پر دو گروپوں میں تصادم کے بعد کرفیو

مہاراشٹر کے امراوتی ضلع کے اچل پور قصبے میں مذہبی جھنڈوں کو ہٹانے پر دو برادریوں کے درمیان تصادم ہوا، جس کے بعد کرفیو نافذ کر دیا گیا۔

دونوں گروپوں کے لوگوں نے ایک دوسرے پر پتھراؤ کیا جس کے بعد پولیس نے انہیں منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے چھوڑے۔

ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ششی کانت ساتو نے بتایا کہ اتوار (17 اپریل) کی آدھی رات کو پیش آئے اس واقعہ کے بعد دونوں گروپوں کے 22 لوگوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور اب حالات قابو میں ہے۔

زخمی ہونے والوں کی صحیح تعداد کا ابھی تک پتہ نہیں چل سکا ہے۔

پولیس کے مطابق، مقامی باشندے ہر سال مختلف تہواروں کے دوران امراوتی ضلع ہیڈکوارٹر سے 48 کلومیٹر دور اچل پور کے مین گیٹ پر کھڑکی گیٹ اور دولہا گیٹ پر مختلف مذاہب کے جھنڈے لگاتے ہیں۔

ایک پولیس انسپکٹر نے کہا، اتوار کی آدھی رات کو کچھ شرپسندوں نے مذہبی جھنڈوں کو ہٹا دیا، جس کے بعد کہا سنی ہوگئی، جو دیکھتے ہی دیکھتےپتھراؤ میں بدل گیا۔ پولیس نے بھیڑ کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے چھوڑے۔

تاہم ایس آر پی ایف (اسٹیٹ ریزرو پولیس فورس) اور مقامی پولیس کی بروقت مداخلت کے بعد صورتحال قابو میں آئی۔

غورطلب ہے کہ 2 اپریل کے بعد سے 10 اپریل کو رام نومی سمیت ہندو مذہبی جلوس کے دوران فرقہ وارانہ تصادم کے کئی واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔ ہندو اور مسلم تنظیموں نے ایک دوسرے پر تشدد بھڑکانے کا الزام لگایا ہے۔

گزشتہ 10 اپریل کو ہندوتوا تنظیم کی طرف سے رام نومی کے موقع پر نکالے گئے جلوس کے دوران گجرات، مدھیہ پردیش، جھارکھنڈ اور مغربی بنگال جیسی ریاستوں میں فرقہ وارانہ تشدد کی خبریں موصول ہوئی تھیں۔

اس کے علاوہ 16 اپریل کو ہنومان جینتی کے موقع پر نکالے گئے ایسے ہی ایک جلوس کے دوران دارالحکومت دہلی کے جہانگیر پوری علاقے میں تشدد بھڑک اٹھا۔ اس سلسلے میں اب تک 22 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

 ۔ آندھرا پردیش کے کرنول ضلع کے ہولاگنڈہ گاؤں میں ہنومان جینتی کے جلوس کے دوران دو برادریوں کے درمیان تصادم کے بعد پتھراؤ ہوا۔

اسی طرح 16اپریل کی شام کو  ہری دوار ضلع کے روڑکی کے قریب بھگوان پور علاقے کے ایک گاؤں سے ہنومان جینتی پر نکالے گئے جلوس پرپتھراؤ کیا گیا، جس میں چار لوگ زخمی ہوگئے۔

اس کے اگلے دن 17 اپریل کو ایک سوشل میڈیا پوسٹ پر کرناٹک کے ہبلی شہر میں ایک ہجوم نے پولیس اہلکاروں، ایک اسپتال اور ایک مندر پر حملہ کر دیا تھا۔

گزشتہ 17 اپریل کی دیر رات گجرات کے وڈودرا شہر میں ایک معمولی سڑک حادثہ کی وجہ سےفرقہ وارانہ کشیدگی ہوگئی اور فسادیوں نے ایک دوسرے پر پتھراؤ کرنے کے علاوہ ایک  عبادت گاہ اور گاڑیوں کو نقصان پہنچایا۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)