خبریں

جہانگیرپوری: سپریم کورٹ کے روک لگانے  کے گھنٹوں بعد روکی گئی توڑ پھوڑ کی کارروائی

دہلی کے تشدد زدہ جہانگیر پوری علاقے میں شمالی دہلی میونسپل کارپوریشن کی انسداد تجاوزات مہم کے تحت ملزمین کی مبینہ غیر قانونی تعمیرات کو منہدم کیا جا رہا تھا، جس پر سپریم کورٹ کی جانب سے روک لگانے  کے بعد بھی توڑ پھوڑ کی یہ کارروائی نہیں روکی گئی۔ بعد میں، جب  درخواست گزار کے وکیل نے دوبارہ سپریم کورٹ سے رجوع کیا تب جاکر یہ کارروائی روکی گئی۔

جہانگیرپوری کے  توڑ پھوڑ مہم کی ایک تصویر۔ (تصویر: سمیدھا پال)

جہانگیرپوری کے  توڑ پھوڑ مہم کی ایک تصویر۔ (تصویر: سمیدھا پال)

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے بدھ کو دہلی کے تشدد زدہ جہانگیر پوری علاقے میں انتظامیہ کی انسداد تجاوزات مہم پر روک لگا دی۔ سپریم کورٹ نے فسادات کے ملزمین کے خلاف مبینہ طور پر نشانہ بنائے گئے میونسپل اداروں کی کارروائی کو چیلنج دینے والی ایک عرضی بھی سماعت کے لیے قبول کر لی ہے۔

چیف جسٹس این وی رمنا کی سربراہی والی بنچ نے صورتحال کو جوں کا توں برقرار رکھنے کی ہدایت دی۔ اس نے کہا کہ درخواست مناسب بنچ کے سامنے درج کی جائے گی۔

سینئر ایڈوکیٹ دشینت دوے نے این ڈی ایم سی اور پی ڈبلیو ڈی سمیت دیگر میونسپل اداروں کی طرف سے انسداد تجاوزات کی خصوصی مہم کے خلاف دائر ایک عرضی  کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ’ تعمیرات کو گرانے کے لیے پور طرح سے غیر مجاز اور غیر آئینی’ حکم دیا گیا ہے۔

دو نے الزام لگایا کہ تعمیرات کو گرانے  کا کام بدھ کو دوپہر  2  بجے شروع ہونا تھا، لیکن اسے صبح 9 بجے  ہی شروع کردیا گیا اور مبینہ خلاف ورزی کرنے والوں کو اس بابت کوئی لازمی نوٹس نہیں دیا گیا ہے۔

انڈین ایکسپریس کے مطابق، بدھ کی صبح 9 بجے علاقے میں بلڈوزرپہنچ گئے تھے اور تعمیرات کو گرانا شروع کر دیا۔ اس دوران علاقے میں سیکورٹی بڑھا دی گئی۔ سی آر پی ایف کی 12 کمپنیاں (تقریباً 1250 اہلکار) علاقے اور اس کے اطراف میں تعینات کی گئیں۔

تاہم، بعد میں صبح سپریم کورٹ نے توڑ پھوڑ کی مہم پر صورتحال کو جوں کا توں  برقرار رکھنے کا حکم دیا۔

این وی رمنا نے کہا کہ اس معاملہ پر کل (جمعرات) کو سماعت ہوگی اور  جب تک عدالت کا فیصلہ نہیں آتا صورتحال کو جوں کا توں برقرار رکھا جانا چاہیے۔

سپریم کورٹ کی اس ہدایت  کے باوجود جہانگیرپوری میں توڑ پھوڑ  کی مہم جاری رہی۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق، شمالی دہلی میونسپل کارپوریشن کے میئر  راجہ اقبال سنگھ نے کہا کہ انہیں ابھی تک حکم نہیں ملا ہے اور جب تک انہیں حکم نہیں ملتا تب تک غیر قانونی تعمیرات کو گرانے کااپنا  کام جاری رکھیں گے۔

تاہم، انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم سپریم کورٹ کے حکم پر عمل کریں گے۔

عدالت کی ہدایت کے باوجود وتوڑ پھوڑ کی مہم جاری رہنے پر دوے واپس عدالت پہنچے۔ جس کے بعد سی جے آئی رمنا نے کورٹ کی رجسٹری سے کہا کہ وہ فوراً  ڈی سی پی اور پولیس کو آرڈر پہنچائے۔ پولیس نے تقریباً 12:45 پر موقع پر موجود صحافیوں کو بتایا کہ توڑ پھوڑ  کی کارروائی روکی جا رہی ہے۔ جلد ہی موقع سے بلڈوزر ہٹا لیے گئے۔

بہرحال، مہم کے دوران علاقے میں شدید کشیدگی تھی۔ مسلمانوں نے الزام لگایا کہ حکومت انہیں نشانہ بنا رہی ہے۔ پولیس نے علاقے کی گلیوں کو بند کر دیا تاکہ لوگ توڑ پھوڑ کی جگہ پر جمع نہ ہو سکیں اور نہ ہی املاک کی مسماری کو روکنے کی کوشش کر سکیں۔

ایسی افواہیں بھی پھیل گئی تھیں کہ علاقے میں مسجد کو منہدم کر دیا گیا ہے۔ تاہم، ایسا کچھ نہیں ہوا۔ مسجد کی بیرونی دیوار پر لگی کچھ ٹائلس اور ایک ریلنگ کو نقصان پہنچایا گیا۔ دی وائر اس کی تصدیق کرتا ہے۔ مسجد کے دونوں اطراف کی دکانوں کو توڑ دیا گیا۔

بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے زیر انتظام میونسپل کارپوریشن نے علاقے میں دو روزہ انسداد تجاوزات مہم شروع کی ہے۔ یہ مہم دہلی بی جے پی کے سربراہ آدیش گپتا کی طرف سے پارٹی مقتدرہ شمالی دہلی میونسپل کارپوریشن (این ڈی ایم سی) کو جہانگیر پوری میں ‘فسادیوں کی غیر قانونی تعمیرات’ کی نشاندہی کرنے اور انہیں بلڈوزر سے گرانے  کے لیے خط لکھے جانے کے ایک دن بعد شروع کی گئی۔

حکام نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے علاقے میں فلیگ مارچ کیا اور مہم شروع ہونے سے قبل انہوں نےصورتحال کا جائزہ لیا۔ حالات پر نظر رکھنے کے لیے ڈرون بھی تعینات کیے گئے۔

این ڈی ایم سی نے منگل کو دہلی پولیس سے  کم از کم  400 سیکورٹی اہلکار دو دن کی مہم کے دوران نظم ونسق کو برقرار رکھنے کے لیے مانگے تھے۔

جہانگیر پوری کے مقامی باشندوں نے بتایا کہ انہیں اس مہم کے حوالے سے کوئی نوٹس موصول نہیں ہوا۔

بتادیں کہ اس مہم میں جمیلہ کا ٹھیلہ  بلڈوزر سےسب سے پہلے توڑا گیا۔ انہوں نے بتایا، ہمیں کوئی نوٹس نہیں دیا گیا۔ میں اور میرے شوہر یہاں دو دہائیوں سے یہ کام کر رہے ہیں۔ یہ سب  انتقامی جذبے سے ہو رہا ہے۔

بی جے پی دہلی کا امن و امان خراب کرنا چاہتی ہے: عآپ  ایم ایل اے

دریں اثنا، عام آدمی پارٹی (عآپ ) کے رہنما امانت اللہ خان نے جہانگیر پوری میں انسداد تجاوزات مہم کے وقت پر سوال اٹھاتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر دہلی کے پرامن ماحول کو خراب کرنے کا الزام لگایا ہے۔

ٹوئٹر پر ایک ویڈیو پیغام میں اوکھلا کے ایم ایل اے امانت اللہ خان نے کہا کہ رمضان کے مقدس مہینے میں انسداد تجاوزات مہم کے نام پر ایک مخصوص کمیونٹی کے مکانات کو توڑ کر  انہیں ہراساں کرنا ماحول کو مزید خراب کرے گا۔

وزیر داخلہ اور بی جے پی قائدین سے اس طرح کی  کارروائی سے پرہیز کرنے کی اپیل کرتے ہوئے انہوں نے خبردار کیا کہ ملک کا ماحول پہلے ہی خراب ہوچکا ہے۔

دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین خان نے کہا کہ، اگر اسے وقت پر نہیں روکا گیا تو اس طرح  کی گھٹیا سیاست ملک کو برباد کر دے گی۔

اس سے پہلے، بی جے پی کی دہلی یونٹ کے سربراہ آدیش گپتا نے منگل کو این ڈی ایم سی کے میئر کو ایک خط لکھا تھا کہ وہ جہانگیر پوری میں ‘فسادیوں’ کی غیر قانونی تعمیرات کی نشاندہی کریں اور بلڈوزر کا استعمال کرتے ہوئے انہیں گرائیں۔

این ڈی ایم سی کے اس قدم کی مخالفت کرتے ہوئے عآپ  پی لیڈر نے کہا، ملک کا ماحول پہلے ہی خراب ہوچکا ہے اور اسے مزید خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔امت شاہ اور بی جے پی دہلی کے پرامن ماحول کو خراب کرنا چاہتے ہیں۔

بتا دیں کہ گزشتہ سنیچر کو جہانگیر پوری میں ہنومان جینتی کے جلوس کے دوران دو برادریوں کے درمیان پرتشدد جھڑپیں ہوئی تھیں۔ اس دوران آٹھ پولیس اہلکار اور ایک مقامی باشندہ زخمی ہوگیا تھا۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)