خبریں

سی بی آئی کو کچھ نہیں ملا، لیکن چھاپے ماری کا وقت دلچسپ: پی چدمبرم

سی بی آئی نے سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم کے بیٹے اور لوک سبھا ایم پی  کارتی چدمبرم کے خلاف 250 چینی شہریوں کو ویزا دلانے کے لیے 50 لاکھ روپے کی رشوت لینے کے الزام میں ایک نیا مقدمہ  درج کیا ہے۔ ایجنسی نے کارتی کے چنئی اور دہلی واقع ان کی رہائش گاہ سمیت ملک کے مختلف شہروں میں ان کے دس ٹھکانوں پر چھاپے ماری کی۔ ایک ٹیم دہلی میں لودھی اسٹیٹ واقع کارتی کے والد پی چدمبرم کی سرکاری رہائش گاہ پر بھی پہنچی۔

فوٹو: رائٹرس

فوٹو: رائٹرس

نئی دہلی: کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے منگل کو کہا کہ مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے آج (17 مئی) ان کی چنئی  واقع رہائش گاہ اور دہلی میں سرکاری رہائش گاہ پر  چھاپے ماری کی، لیکن ‘انہیں کچھ بھی نہیں ملا اور کچھ بھی ضبط نہیں کیا گیا۔’

سابق مرکزی وزیر نے یہ بھی کہا کہ ،چھاپے ماری  کا وقت حالاں کہ  دلچسپ ہے۔

چدمبرم نے ایک بیان میں کہا کہ آج صبح سی بی آئی کی ایک ٹیم نے ان کی چنئی واقع رہائش گاہ اور دہلی میں ان کی سرکاری رہائش گاہ پر چھاپے ماری کی۔

انہوں نے کہا، ٹیم نے مجھے ایک ایف آئی آر دکھائی جس میں میرا نام بطور ملزم درج نہیں تھا۔ چھاپے ماری میں کچھ نہیں ملا اور نہ ہی کچھ ضبط کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ میں یہ اس بات کی طرف توجہ ضرور مبذول کرانا  چاہوں گا کہ چھاپے ماری کا وقت دلچسپ ہے۔

چدمبرم کی حمایت کرتے ہوئے کانگریس لیڈر رندیپ سنگھ سرجے والا نے کہا، پی چدمبرم ایک قوم پرست اور محب وطن ہیں، جن کی ملک سے وابستگی میں کوئی شبہ نہیں ہے۔ سی بی آئی کی طرف سے ایک سابق وزیر داخلہ اور وزیر خزانہ کے خلاف بیہودہ الزامات لگانا سیاسی ڈسکورس کی گراوٹ  کو ظاہر کرتا ہے۔

سی بی آئی نے سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم کے بیٹے اور لوک سبھا ایم پی  چدمبرم کے خلاف 250 چینی شہریوں کو ویزا دلانے کے لیے 50 لاکھ روپے کی رشوت لینے کے الزام میں نیا مقدمہ درج کیا ہے۔ حکام نے منگل کو یہ اطلاع دی۔

ایجنسی نے اس معاملے میں منگل کی صبح کارتی کے چنئی اور دہلی میں واقع ان کی رہائش گاہ سمیت ملک کے مختلف شہروں میں ان کے 10 ٹھکانوں  پر چھاپے ماری کی۔

حکام نے بتایا کہ چنئی میں تین، ممبئی میں تین، کرناٹک، پنجاب، دہلی اور اڑیسہ میں ایک ایک جگہ پر چھاپے ماری کی  گئی ہے۔

حکام نے بتایا کہ سی بی آئی کی ایک ٹیم کارتی چدمبرم اور ان کے والد، سینئر کانگریس لیڈر اور راجیہ سبھا ممبر پی چدمبرم کی دہلی میں لودھی اسٹیٹ  واقع سرکاری رہائش گاہ پر بھی پہنچی۔

کارتی نے تفصیلات بتائے بغیر ٹوئٹ کیا، اب تو میں گنتی بھی  بھول گیا ہوں کہ کتنی بارایسا  ہوا؟ شاید یہ ایک ریکارڈ ہو گا۔

حکام نے بتایا کہ اس معاملے میں سی بی آئی نے الزام لگایا ہے کہ کارتی چدمبرم کویو پی اے حکومت کے دور میں ‘تلونڈی سابو پاور پروجیکٹ’ کے لیے جولائی-اگست 2011 میں 250 چینی شہریوں کو  ویزا دلوانے کے لیے پچاس لاکھ روپے کی رشوت ملی تھی ۔ اس وقت پی چدمبرم وزیر خزانہ تھے۔

علاوہ ازیں حکام نے بتایا کہ پنجاب میں پاور پروجیکٹ لگانے کے لیے ایک چینی کمپنی کے ساتھ معاہدہ کیا گیا تھا لیکن اس کا کام طے وقت سے پیچھے چل رہا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کے لیے کارکنوں کی ضرورت ہے، لیکن صرف محدود تعداد میں غیر ملکی شہریوں کو ‘ورک پرمٹ’ دیا جا سکتا تھا۔ الزام ہے کہ کمپنی نے کارتی سے رابطہ کیا، جنہوں نے اپنے اثر و رسوخ کا فائدہ اٹھاتے ہوئے مجاز نمبر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ویزا دلوایا۔

انہوں نے بتایا کہ کارتی چدمبرم کے خلاف یہ جانچ آئی این ایکس میڈیا کیس کی تحقیقات کے دوران کچھ متعلقہ لیڈز ملنے کے بعد شروع کی گئی۔

حکام نے بتایا کہ لین دین کی تحقیقات کے دوران سی بی آئی کو 50 لاکھ روپے کی مشکوک رقم کا پتہ چلا، جو مبینہ طور پر ایک پلانٹ میں کام کرنے والے چینی کارکنوں کو ویزا دلانے کے لیے لی گئی تھی۔

کانگریس کے رکن پارلیامنٹ آئی این ایکس میڈیا میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے مبینہ طور پر غیر ملکی سرمایہ کاری پروموشن بورڈ (ایف آئی پی بی) کی منظوری دلانے کے الزام میں مجرمانہ الزامات کا بھی سامنا کررہے ہیں۔

الزام ہے کہ 2007 میں پی چدمبرم کے وزیر خزانہ رہتے ہوئےآئی این ایکس میڈیا کو بیرونی ممالک سےتقریباً 305 کروڑ روپے کی رقم  حاصل کرنے کے لیے غیر ملکی سرمایہ کاری پروموشن بورڈ (ایف آئی پی بی ) کی منظوری ملنے میں مبینہ بے ضابطگیاں ہوئی ہیں۔

الزام ہے کہ آئی این ایکس میڈیا کو غیر ملکی سرمایہ کاری کی منظوری  کے لیے کارتی کو آئی این ایکس میڈیا سے 10 لاکھ کی رشوت ملی تھی۔آئی این ایکس  کو 4 کروڑ کی غیر ملکی سرمایہ کاری کی منظوری ملی، لیکن آئی این ایکس  نے 305 کروڑ روپے لیے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)