خبریں

یوپی: علی گڑھ میں مسجد کی دیوار پر پیغمبر محمد کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ لکھنے کے معاملے میں کیس درج

اتر پردیش کے علی گڑھ ضلع کے مہوا کھیڑا تھانہ حلقہ میں واقع ایک مسجد کی دیوار پر ‘پیغمبر اسلام’ کے خلاف ریمارکس لکھنے پر پولیس نے ایک نامعلوم شخص کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔ پولیس نے کہا کہ اس سلسلے میں کئی لوگوں سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔

(علامتی تصویر: پی ٹی آئی)

(علامتی تصویر: پی ٹی آئی)

نئی دہلی: اترپردیش کے علی گڑھ ضلع کے مہوا کھیڑا تھانہ حلقہ کے کیشوپور گدرانہ میں ایک مسجد کی دیوار پر ‘پیغمبر اسلام’ کے خلاف مبینہ طور پر قابل اعتراض اور اشتعال انگیز تبصرہ لکھنے کے الزام میں پولیس نے ایک نامعلوم شخص کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔

ایک پولیس اہلکار نے سوموار کو بتایا کہ مسجد کے نگراں حبیب الرحمان نے صبح کو  دیکھا کہ کسی نے مسجد کی دیواروں پر ‘پیغمبر اسلام’ کے خلاف مبینہ طور پراشتعال انگیز ریمارکس لکھے ہیں۔ اس نے فوراً پولیس کو معاملے کی اطلاع دی۔

پولیس نے بتایا کہ متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور اس سلسلے میں کئی لوگوں سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔

یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب پیغمبر اسلام کے خلاف تبصرہ  کرنے پر بی جے پی کی سابق ترجمان نوپور شرما کی گرفتاری کا مسلسل مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ نوپور شرما نے یہ تبصرہ ٹی وی پر ایک بحث کے دوران کیا تھا۔ یہ بحث گیان واپی مسجد تنازعہ پر ہو رہی تھی۔

پیغمبر اسلام کے بارے میں ان کے تبصرے کے لیے بی جے پی نے 5 جون کو اپنی قومی ترجمان نوپور شرما کو معطل کر دیا  تھااور دہلی یونٹ کے ترجمان نوین جندل کو پارٹی سے نکال دیا تھا۔ پیغمبر اسلام کے خلاف متنازعہ ریمارکس کی کئی ممالک نے مخالفت کی تھی۔

معطل بی جے پی رہنما نوپور شرما اور نوین جندل کی طرف سے پیغمبر اسلام کے خلاف ان کے تبصروں کے بعد  ان کی گرفتاری کی مانگ کے سلسلے میں 10 جون کو ملک بھر کے کئی شہروں اور قصبوں میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے تھے۔ مظاہروں کے دوران رانچی میں پیش آئے تشدد  کے واقعہ میں دو افراد ہلاک  ہو گئے تھے جبکہ دو درجن افراد شدید زخمی ہو گئے تھے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)