خبریں

یوپی: مسلمان شخص پر حملہ کیا اور ’بھارت ماتا کی جئے‘ کے نعرے لگوائے، دو گرفتار

یہ واقعہ متھرا ضلع کا ہے، جہاں فرح نگر میں رہنے والے مبین قریشی جب 10 جولائی کو مویشیوں کے لیے چارہ اکٹھا کرنےاپنے کھیت میں گئے تو کچھ لوگوں نے مبینہ طور پر انہیں ‘اینٹی نیشنل’ بتا کر یہ کہتے ہوئے حملہ کر دیا کہ ،’تمہارے لوگوں نے ادے پور میں کنہیا لال کا قتل کیا ہے۔’

(علامتی تصویر: پی ٹی آئی)

(علامتی تصویر: پی ٹی آئی)

نئی دہلی: اترپردیش کے متھرا ضلع میں ایک مسلمان شخص پر مبینہ طور پرفرح نگر کے کچھ مقامی باشندوں نے یہ کہتے ہوئے حملہ کر دیا کہ کنہیا لال کو اس کی برادری کے لوگوں نے مار ڈالا۔

رپورٹ کے مطابق، مبین قریشی اتوار 10 جولائی کو اپنے مویشیوں کے لیے چارہ لینے اپنے کھیت میں گئے تھے،اسی وقت دھرم پورہ پلیا علاقے کے کچھ لوگوں نے مبینہ طور پر ان پر حملہ کر دیا اور انہیں’بھارت ماتا کی جئے’ کا نعرہ لگانے کےلیے مجبور کیا۔

بعدمیں ایک حملہ آور نے مبینہ طور پر حملے کا ویڈیو سوشل میڈیا پر ڈال دیا جو وائرل ہوگیا۔

مبین نے دی وائر کو بتایا، میں کھیت  پر گیا تھاتو کچھ لوگوں نے مجھے روک لیا،  مجھے گالیاں دیں اور مار پیٹ شروع کر دی۔ انہوں نے مجھ سے نعرے لگوائےاور ویڈیو ریکارڈ کر لیا۔ پھر بھی مجھے کوئی پریشانی نہیں تھی، لیکن بعد میں انہوں نے ویڈیو سوشل میڈیا پر ڈال دیا اور پورے گاؤں نے اسے دیکھا۔

انہوں نے کہا، ‘وہ میرے ساتھ ایسا سلوک کیوں کر رہے تھے؟ ہم ایک ہی گاؤں کے ہیں۔ ہم ایک دوسرے کو جانتے ہیں۔’

مبین کی طرف سے پولیس میں درج کرائی گئی شکایت کے مطابق، ملزم نے ان کوداڑھی سے پکڑا اور کہا کہ وہ ‘اینٹی نیشنل’ہے اور اس کے لوگوں نے کنہیا لال کو قتل کیا ہے۔

شکایت کے مطابق ملزمین نے مبین سے کہا کہ  ہم اب تمہیں اس ملک میں نہیں رہنے دیں گےک **۔ اب ہم تمہیں یہاں سے مٹا دیں گے۔

جیسے ہی ویڈیو سوشل میڈیا پر ڈالاگیا، اتر پردیش پولیس نے اس کا نوٹس لیا اور ملزم کی شناخت کی۔

دی وائر سے بات کرتے ہوئے متھرا کے فرح پولیس اسٹیشن کے تھانہ انچارج (ایس ایچ او) رویندر بابو نے بتایا کہ اس معاملے میں دو ملزم کو گرفتار کیا گیا ہے۔

ملزمین کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 504 (امن وامان کو متاثر کرنے کے ارادے سے جان بوجھ کر توہین کرنا)، 295 (جان بوجھ کر کسی مذہب یا مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانا) اور 323 (جان بوجھ کر کسی شخص کو ٹھیس پہنچانا) کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔

تھانہ انچارج نے کہا، جب وہ (مبین) چارہ لینے گئے تو ملزمین نے انہیں  روک لیا اور مبینہ طور پر ‘بھارت ماتا کی جئے’ کے نعرے  لگوائےاور گالیاں دیں۔’

پولیس کے مطابق، دونوں ملزمین کی شناخت چندر ویر اور ارون کے طور پر کی گئی ہے۔ ارون نے ہی ویڈیو سوشل میڈیا پر ڈالا تھا۔

بتادیں کہ 28 جون کو راجستھان کے ادے پور میں کنہیا لال نامی درزی کو دو مسلم نوجوانوں نے ان کی دکان میں گھس کر بے دردی سے قتل کر دیا تھا کیونکہ وہ  پیغمبر اسلام کے خلاف تبصرہ کرنے والی معطل بی جے پی رہنما نوپور شرما کے حمایتی تھے۔