The Wire
  • ہمارے بارے میں
  • خبریں
  • فکر و نظر
  • حقوق انسانی
  • ادبستان
  • گراؤنڈ رپورٹ
  • ویڈیو
  • Support The Wire

تازہ ترین

  • آزاد ہندوستان کے  75 سالوں میں آدی واسیوں نے کیا پایا
  • ویڈیو میں ہندوؤں سے ’ہر گھر ترنگا‘ مہم کی بائیکاٹ کی اپیل کرتے نظر آئے نرسنہانند
  • سلمان رشدی پر نیویارک میں پروگرام کے دوران حملہ، حالت تشویشناک
  • شری کانت تیاگی کی اہلیہ نے کہا؛ وہ بی جے پی کے پروگراموں میں شامل ہوتے تھے، لیکن اب پارٹی نے دوری بنالی ہے
  • کیا ہے نیشنل ہیرالڈ معاملہ، جس نے کانگریس کی مصیبت بڑھا رکھی ہے

ٹاپ اسٹوریز

  • کیا ہے نیشنل ہیرالڈ معاملہ، جس  نے کانگریس کی مصیبت بڑھا رکھی ہے
    کیا ہے نیشنل ہیرالڈ معاملہ، جس نے کانگریس کی مصیبت بڑھا رکھی ہے
  • آزاد ہندوستان کے  75 سالوں میں آدی واسیوں نے کیا پایا
    آزاد ہندوستان کے  75 سالوں میں آدی واسیوں نے کیا پایا
  • مجاز کی شاعری میں رباب بھی ہے اور انقلاب بھی
    مجاز کی شاعری میں رباب بھی ہے اور انقلاب بھی
  • ہندوستانی مسلم خواتین کی سماجی سرگرمیاں اورمذہبی طبقہ کا ردعمل
    ہندوستانی مسلم خواتین کی سماجی سرگرمیاں اورمذہبی طبقہ کا ردعمل
  • جموں و کشمیر: آرٹیکل 370 کو ہٹائے جانے کے تین سال بعد بھی حریت لیڈر میر واعظ عمر نظر بند ہیں
    جموں و کشمیر: آرٹیکل 370 کو ہٹائے جانے کے تین سال بعد بھی حریت لیڈر میر واعظ عمر نظر بند ہیں

ہم سے رابطہ کیجیے

کیا آپ اردو میں لکھتے ہیں یا لکھنا چاہتے ہیں ؟ اگر ہاں تو آپ ہمیں اپنے آئیڈیاز urdu@thewire.in پر بھیج سکتے ہیں۔

Subscribe to our mailing list

* indicates required

View previous campaigns.

خبریں

پی ایم کیئرس فنڈ کے بارے میں مرکز کی جانب سے ایک صفحہ میں جواب دینے پر ہائی کورٹ کی سرزنش

دی وائر اسٹاف 14/07/2022

شیئر کریں

  • Tweet
  • WhatsApp
  • Print
  • More
  • Email
  • Pocket

دہلی ہائی کورٹ ‘پی ایم کیئرس فنڈ’کو آئین کے آرٹیکل 12 کے تحت ‘سرکاری فنڈ’ قرار دینے کے مطالبے  سے متعلق عرضی  پر سماعت کر رہی تھی، جس کے بارے میں  مرکزی حکومت سے جواب طلب کیا گیا تھا۔ اس سلسلے میں مرکز کی جانب سے ایک صفحے کا جواب داخل کیا گیا، جس پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئےعدالت نے مفصل جواب طلب کیا۔

(فوٹوبہ شکریہ: ٹوئٹر)

(فوٹوبہ شکریہ: ٹوئٹر)

نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے منگل کو مرکزی حکومت کی طرف سے پی ایم کیئرس فنڈ کے معاملے پر صرف ایک صفحہ کا جواب داخل کیے جانے پر اعتراض کیا، اسے آئین کے تحت ‘سرکاری ادارہ’ قرار دینے کے لیے ایک عرضی دائر کی گئی ہے۔

یہ ذکرکرتے ہوئے کہ پی ایم کیئرس فنڈ سے متعلق معاملہ ‘اتنا آسان نہیں ہے’، ہائی کورٹ نے مرکز سے اس معاملے میں ‘مفصل اور جامع’  جواب داخل کرنے کو کہا۔

چیف جسٹس ستیش چندر شرما اور جسٹس سبرامنیم پرساد کی بنچ نے کہا، آپ نے ایک جواب دائر کیا ہے۔ اتنے اہم معاملے پر ایک صفحے کا جواب؟ اس سے آگے کچھ نہیں؟ اتنا اہم معاملہ اور ایک صفحے کا جواب۔ آپ ایک جواب داخل کریں۔ معاملہ اتنا سادہ نہیں ہے۔ ہم مفصل جواب چاہتے ہیں۔

مرکز کے وکیل نے ہائی کورٹ کو مطلع کیا کہ اسی درخواست گزار کی طرف سے اسی طرح کی ایک اور عرضی  میں تفصیلی جواب پہلے ہی داخل کیا جا چکا ہے۔

چیف جسٹس نے مرکز کی نمائندگی کررہے سالیسٹر جنرل تشار مہتہ سے کہا، ایک مناسب تفصیلی جواب دیجیے کیونکہ یہ معاملہ یقینی طور پر سپریم کورٹ  تک جائے گا اور ہمیں فیصلہ کرنا ہوگا اور فیصلہ دینا ہوگا اور اٹھائے گئے تمام معاملوں سے نمٹنا ہوگا۔

بنچ نے کہا، چار ہفتوں میں تفصیلی اور جامع جواب داخل کیا جائے۔ اس کے بعد دو ہفتے میں ، جواب در جواب، اگر کوئی ہو تو، داخل کیا جائے۔معاملے کو 16 ستمبر کے لیے لسٹ کیاجائے۔

سینئر ایڈوکیٹ شیام دیوان کے توسط سے2021 میں دائر پٹیشن میں عرضی گزار سمیک گنگوال نے پی ایم کیئرس فنڈ کو آئین کے آرٹیکل 12 کے تحت ‘سرکاری فنڈ’ قرار دینے اور وقتاً فوقتاً پی ایم کیئرس کی ویب سائٹ پر اس کی آڈٹ رپورٹ کا انکشاف کرنے ہدایت دینےکی درخواست  کی تھی۔

سال 2020 میں اسی عرضی گزار کی طرف سے دائر کی گئی ایک اور عرضی میں پی ایم کیئرس کو حق اطلاعات قانون کے تحت ‘پبلک اتھارٹی’اعلان کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔ یہ عرضی بھی عدالت میں زیر التوا ہے۔

انڈین ایکسپریس کے مطابق، موجودہ عرضی میں پیش کی گئی دلیل یہ ہے کہ ملک کے شہریوں کو اس بات پر غصہ ہے کہ وزیر اعظم کے قائم کردہ فنڈ، جس کے ٹرسٹی وزیر اعظم، وزیر داخلہ، وزیر دفاع ہیں، اس پر حکومت کا کوئی کنٹرول نہیں ہے۔

ایک صفحے کے جواب میں پی ایم او کے انڈر سکریٹری پردیپ کمار سریواستو نےآرٹی آئی کی  مختلف دفعات کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ تیسرے فریق کو اس کی جانکاری دینے کی اجازت نہیں ہے۔

تاہم، پچھلے سال اس کیس میں داخل کردہ ایک مختصر جواب میں پی ایم کیئرس فنڈ، جو کہ قانون کے لحاظ سے ایک خیراتی ٹرسٹ ہے،کی جانب سےکہا گیا تھا کہ ٹرسٹ کا فنڈ حکومت ہند کا فنڈ نہیں ہے اور اس کی رقم ہندوستان کےکنسولیڈیٹڈ فنڈ میں نہیں جاتی ہے۔

اسی جواب کے سلسلے میں عدالت نے مرکزی حکومت کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ خود فنڈ کی طرف سے جواب آچکا ہے، جبکہ مرکزی حکومت اس معاملے میں خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے۔

تاہم، جواب کی کمی کو لے کرعدالت نے اس وقت سوال اٹھایا جب وہ درخواست گزار کے وکیل سینئر ایڈوکیٹ شیام دیوان کے دلائل سن ر رہی تھی۔

دیوان نے عدالت کو جواب کی چند سطریں پڑھ کر سنائیں اور کہا، کیا دہلی ہائی کورٹ کے ساتھ ایسا سلوک کیا جائے گا؟ جسے حکومت کی طرف سے پیش ہوئے وکیل تشار مہتہ نے ٹائپوگرافیکل غلطی بتادیا۔

اس سے قبل دیوان نے دلیل دی تھی کہ پی ایم کیئرس فنڈ آئین کے دائرے سے باہر نہیں ہو سکتا کیونکہ سرکاری اہلکار اس فنڈ کے ٹرسٹی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کیا یہ ہو سکتا ہے کہ کسی ریاست میں کلکٹر، سب ڈویژنل مجسٹریٹ اور دیگر افسران ایک فنڈ بنائیں اور کہیں کہ یہ حکومت کے کنٹرول سے باہر ہے۔ میں ایسا نہیں مانتا۔

انہوں نے دلیل دی کہ کیا کوئی ایسا وزیر اعلیٰ ہو سکتا ہے جو ایسا کرے اور کہے کہ میں اور دیگر سینئر وزرا ایک ٹرسٹ بنانے جا رہے ہیں لیکن اس کا حکومت سے کوئی تعلق نہیں؟

انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کا ڈھانچہ گڈ گورننس کے نقطہ نظر سے تباہ کن ہے۔

(خبررساں  ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)


دی وائر ایک غیر منافع بخش ادارہ ہے۔ہماری صحافت کو سرکاری اور کارپوریٹ دباؤ سے آزاد رکھنے کے لیے مالی تعاون کیجیے۔
[orc]

تازہ ترین

  • آزاد ہندوستان کے  75 سالوں میں آدی واسیوں نے کیا پایا
  • ویڈیو میں ہندوؤں سے ’ہر گھر ترنگا‘ مہم کی بائیکاٹ کی اپیل کرتے نظر آئے نرسنہانند
  • سلمان رشدی پر نیویارک میں پروگرام کے دوران حملہ، حالت تشویشناک

شیئر کریں

  • Tweet
  • WhatsApp
  • Print
  • More
  • Email
  • Pocket

Related

Categories: خبریں

Tagged as: Corona Virus, coronavirus, Coronavirus Death, COVID-19, Disaster management act, Lockdown, Modi Govt, PM CARES Account, PM CARES Fund, PMNRF, PMO, Prime Minister National Relief Fund, Right to Information, RTI, SBI, The Wire, Virus Outbreak, آر ٹی آئی, پبلک اتھارٹی, پی ایم او, پی ایم کیئرس فنڈ, دی وائر

Post navigation

گجرات فسادات: سیتلواڑ اورسری کمار کے بعد ایس آئی ٹی نے سابق آئی پی ایس سنجیو بھٹ کو گرفتار کیا
پارلیامنٹ میں اب ’جملہ جیوی‘، ’وناش پرش‘، ’تانا شاہ‘ اور ’تڑی پار‘ جیسے لفظ  پر پابندی

Support Free & Independent Journalism

Contribute Now

Copyright

All content © The Wire, unless otherwise noted or attributed. The Wire is published by the Foundation for Independent Journalism, a not-for-profit company registered under Section 8 of the Company Act, 2013. CIN: U74140DL2015NPL285224

Twitter

پیروی @TheWireUrdu

Acknowledgment

ipsmflogo The Wire’s journalism is partly funded by the Independent and Public Spirited Media Foundation
  • Top categories: خبریں/فکر و نظر/ویڈیو/ادبستان/گراؤنڈ رپورٹ/حقوق انسانی/عالمی خبریں/الیکشن نامہ/خاص خبر
  • Top tags: اردو خبر/ News/ Urdu News/ The Wire/ دی وائر اردو/ The Wire Urdu/ دی وائر/ Narendra Modi/ BJP
Proudly powered by WordPress | Theme: Chronicle by Pro Theme Design.
Don`t copy text!
loading Cancel
Post was not sent - check your email addresses!
Email check failed, please try again
Sorry, your blog cannot share posts by email.