خبریں

تانا شاہ سرکار کے خلاف ’کرو یا مرو‘ جیسی تحریک کی ضرورت: راہل گاندھی

کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے ‘ہندوستان چھوڑو تحریک’ کی سالگرہ کے موقع پر کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ناانصافی کے خلاف بولنا ہی ہوگا۔ وہیں،  کانگریس نے ای ڈی کی جانب سے راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف ملیکارجن کھڑگے کو گزشتہ دنوں سمن کیے جانے کو پارلیامنٹ اور ارکان پارلیامنٹ کی ‘کھلی توہین’  قرار دیا اور کہا کہ دونوں ایوانوں کو اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ ایسا دوبارہ نہ ہو۔

کانگریس کے رکن پارلیامنٹ راہل گاندھی۔ (فوٹو بہ شکریہ: Facebook/@rahulgandhi)

کانگریس کے رکن پارلیامنٹ راہل گاندھی۔ (فوٹو بہ شکریہ: Facebook/@rahulgandhi)

نئی دہلی: ‘ہندوستان چھوڑو تحریک’ کی سالگرہ کے موقع پر کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے سوموار کو کہا کہ موجودہ ‘تاناشاہ سرکار’ کے خلاف اور ملک کی حفاظت کے لیے ایک اور ‘کرو یا مرو’ جیسی تحریک کی ضرورت ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ آمریت، مہنگائی اور بے روزگاری کو ہندوستان چھوڑنا ہی ہوگا۔

کانگریس لیڈر نے ایک فیس بک پوسٹ میں کہا، تاریخ کا وہ صفحہ جسے کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا – ‘ہندوستان چھوڑو’ تحریک۔ 8 اگست 1942 کو ممبئی سے شروع ہونے والی اس تحریک نے انگریزوں کی نیند اڑا دی تھی۔ اگست کی اس شام کو لوگ ممبئی کے گووالیا ٹینک میدان میں اکٹھے ہو ئے تھے، گاندھی جی نے ‘کرو یا مرو’ کا نعرہ دیا اور بس ہندوستان میں برطانوی راج کے آخری باب کا آغاز ہو گیا۔’

راہل گاندھی کے مطابق، اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر لاکھوں لوگ  اس تحریک میں کود پڑے، اس تحریک میں تقریباً 940 لوگ شہید ہوئے اور ہزاروں کی تعداد میں گرفتاریاں ہوئیں۔ آج، ہندوستان چھوڑو تحریک کی سالگرہ پر میں ان مجاہدین آزادی کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں جنہوں نے ملک کی آزادی کے لیے اپنی جانیں قربان کی تھیں۔

انہوں نے کہا، آج ہندوستان کی آمرانہ حکومت کے خلاف اور ملک کی حفاظت کے لیے ایک اور ‘کرو یا مرو’ جیسی تحریک کی ضرورت ہے، اب وقت آگیا ہے کہ ناانصافی کے خلاف بولنا ہی ہوگا۔ آمریت، مہنگائی اور بے روزگاری کو ہندوستان چھوڑنا ہی ہوگا۔

کانگریس کے سابق صدر نے ملک میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری سے متعلق ایک گراف کا حوالہ دیتے ہوئے ٹوئٹ کیا، ‘ضرورت: گھر گھر روزگار۔ اصلیت: ہر گھر بے روزگار۔’

کھڑگے کو سمن پر کانگریس نے کہا: اس بات کو یقینی بنائیں کہ ارکان پارلیامنٹ اور پارلیامنٹ کی دوبارہ توہین نہ ہو

کانگریس نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی طرف سے راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف ملیکارجن کھڑگے کوپچھلے دنوں سمن کیے جانے کو کو پارلیامنٹ اور ارکان پارلیامنٹ کی ‘ توہین’  قرار دیا اور کہا کہ دونوں ایوانوں کے پریذائیڈنگ افسران کو یہ یقینی بنانا چاہیے کہ ایسا دوبارہ نہ ہو۔

پارٹی کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے ایک بیان میں کہا،راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے ای میل کے ذریعےسمن بھیجا کہ وہ نیشنل ہیرالڈ بلڈنگ میں ینگ انڈین کے دفتر میں موجود رہیں۔ کھڑگے نے کہا کہ پارلیامنٹ کا اجلاس جاری ہے اور اپوزیشن لیڈر ہونے کی وجہ سے ان کا شیڈول پہلے سے طے شدہ ہے، اس لیے ان کا ایک مجاز نمائندہ موجود ہوگا۔

رمیش نے دعویٰ کیا کہ ای ڈی نے کھڑگے کی درخواست کو قبول نہیں کیا اور ان کی موجودگی پر اصرار کیا۔ کھڑگے نے ایوان کو مطلع کیا اور کہا کہ وہ ایک قانون کی پاسداری کرنے والے شہری ہیں، لیکن پارلیامنٹ کے اجلاس کے دوران انہیں سمن کیا جانا مناسب نہیں ہے۔

انہوں نے کہا، راجیہ سبھا کے چیئرمین نے کہا کہ فوجداری مقدمات میں پارلیامانی مراعات نہیں ہوتے…پہلی بات یہ کہ  کھڑگے نیشنل ہیرالڈ کیس میں ملزم نہیں ہیں۔ پھر بھی ای ڈی نے انہیں سمن کیا کہ تلاشی کے لیےانہیں حاضر ہونا پڑے گا اور ان کا بیان ریکارڈ کیا جانا ہے۔

کانگریس لیڈر نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ دونوں ایوانوں کے پریذائیڈنگ افسران اس پر بات کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ پارلیامنٹ اور ممبران پارلیامنٹ کی ایسی کھلی توہین دوبارہ نہ ہو۔

قابل ذکر ہے کہ 4 اگست کو راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر کھڑگے کو ای ڈی نے یہاں آئی ٹی او کے قریب بہادر شاہ ظفر مارگ پر واقع ‘ہیرالڈ ہاؤس’ میں طلب کیا تھا۔

ای ڈی نے ان کے خلاف سمن جاری کیا تھا کیونکہ جانچ ایجنسی چاہتی تھی کہ کھڑگے ینگ انڈین کے دفتر پر چھاپے کے دوران کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو کے طور پر موجود رہیں۔

کانگریس 7 ستمبر سے ‘بھارت جوڑو’ یاترا شروع کرے گی

کانگریس نے منگل کو کہا کہ وہ اپنی مجوزہ ‘بھارت جوڑو’ یاترا اگلے ستمبر سے شروع کرے گی جو کنیا کماری سے شروع ہو کر کشمیر میں ختم ہوگی۔ پارٹی نے یہ یاترا 2 اکتوبر سے ادے پور سنکلپ شور سے نکالنے کا فیصلہ کیا تھا۔

چند ہفتے قبل پارٹی کے سینئر لیڈروں کی میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ ملک کی موجودہ صورتحال کے مدنظریاترا مقررہ تاریخ سے پہلے نکالی جائے۔

پارٹی کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے منگل کو ایک بیان میں کہا، 80 سال پہلے آج ہی کے دن انڈین نیشنل کانگریس نے مہاتما گاندھی کی قیادت اور ان سے متاثر ہوکر ‘ہندوستان چھوڑو’ تحریک شروع کی تھی جس نے پانچ سال بعد ہمارے ملک کو آزادی دلائی۔ آج کانگریس نے 7 ستمبر 2022 سے کنیا کماری سے کشمیر تک اپنی ‘بھارت جوڑو’ یاترا شروع کرنے کا اعلان کرتی ہے۔

انہوں نے بتایا، ‘یہ پیدل مارچ 12 ریاستوں اور دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے گزرے گا۔ 3500 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنے والا یہ پیدل مارچ تقریباً 150 دنوں میں مکمل ہوگا۔ اس میں راہل گاندھی سمیت پارٹی لیڈران اور کارکنان شرکت کریں گے۔

رمیش نے کہا، کانگریس ان تمام لوگوں سے اس ‘بھارت جوڑو’ یاترا میں شامل  ہونے کی اپیل کرتی ہے، جو خوف، شدت پسندی اور تعصب کی سیاست اور روزی روٹی کو تباہ کرنے والی معاشی پالیسی، بڑھتی ہوئی بے روزگاری اور عدم مساوات کے حالات کو بدلنے کا متبادل فراہم کرنے کی اس بڑی قومی کوشش کا حصہ بننا چاہتے ہیں۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)