خبریں

مجھے بی جے پی میں شامل ہونے کے بدلے تمام معاملے بند کرنے کی پیشکش کی گئی: منیش سسودیا

سی بی آئی نے دہلی ایکسائز پالیسی کے نفاذ میں مبینہ بے ضابطگیوں کے سلسلے میں درج کی گئی ایف آئی آر میں نائب وزیر اعلی منیش سسودیا سمیت 15 دیگر لوگوں اور اداروں کو نامزد کیاہے۔ جولائی کے مہینے میں لیفٹیننٹ گورنر نے ایکسائز پالیسی میں بے ضابطگیوں کی سی بی آئی انکوائری کی سفارش کی تھی۔

دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا (تصویر: پی ٹی آئی)

دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا (تصویر: پی ٹی آئی)

نئی دہلی: دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا نے سوموار کو دعویٰ کیا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے پارٹی میں شامل ہونے پر ان کے خلاف تمام مقدمات بند کرنے کی پیش کش کی ہے۔

اپنے خلاف تمام الزامات کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے سسودیا نے کہا کہ وہ کبھی بھی ‘سازشی اور بدعنوان لوگوں’ کے سامنے نہیں جھکیں گے۔

غورطلب ہے کہ سی بی آئی نے دہلی ایکسائز پالیسی کے نفاذ میں مبینہ بے ضابطگیوں کے سلسلے میں درج ایف آئی آر میں سسودیا اور 15 دیگر لوگوں اور اداروں کونامزد کیا ہے۔

عام آدمی پارٹی (عآپ) کے رہنما سسودیا نے ٹوئٹ کیا، مجھے بی جے پی کی طرف سے پیغام ملا ہے – ‘عآپ’ چھوڑکر بی جے پی میں آ جاؤ، آپ کے خلاف تمام سی بی آئی اور ای ڈی کیسز بند کروا دیں گے۔

نائب وزیر اعلیٰ نے کہا، بی جے پی کو میرا جواب ہے – میں مہارانا پرتاپ کی اولاد ہوں اور راجپوت ہوں۔ سر کٹا لوں  گا لیکن کرپٹ لوگوں  اور سازشیوں کے سامنے نہیں جھکوں گا۔ میرے خلاف تمام مقدمات جھوٹے ہیں۔ جو کرنا ہے کر لو۔

وہیں، بی جے پی نے اس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے سسودیا کے دعوے کو ‘انرگل’ بتایا ہے۔

بی جے پی نے الزام لگایا کہ اس طرح کے بیانات دے کر دہلی کی حکمراں عام آدمی پارٹی ایکسائز پالیسی سے متعلق مبینہ بدعنوانی کے معاملے کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

بی جے پی کے ترجمان گورو بھاٹیہ نے پارٹی ہیڈکوارٹر میں منعقد ایک  پریس کانفرنس میں کہا، میں صرف اتنا کہوں گا کہ جن کی نیت میں کھوٹ  ہے، سوچ چھوٹی ہے،  ان کو کوئی کیا توڑے گا؟

دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو  نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کے گھمنڈ کو دہلی کے لوگ توڑ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا یہ سب بکواس کرنا بند کیجیے۔ اگر آپ کے اندر اس بات کا گھمنڈ ہے کہ آپ کرپشن کر کے عوام کا پیسہ لوٹ کر جواب بھی نہیں دیں گے تو آپ کا گھمنڈ بھی ٹوٹے گا اور عوام کی ایک ایک پائی کی وصولی کو یقینی بنایا جائے گا۔

غورطلب ہے کہ سی بی آئی نے دہلی ایکسائز پالیسی کے نفاذ میں مبینہ بے ضابطگیوں کے سلسلے میں درج ایک ایف آئی آر میں سسودیا اور 15 دیگر لوگوں اور اداروں کو نامزدکیا ہے۔

بھاٹیہ نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی کی طرف سے اس معاملے پر لگاتار سوال اٹھائے جا رہے ہیں، لیکن وزیر اعلیٰ کیجریوال خاموش ہیں کیونکہ وہ’لا جواب’ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سوالات کے جواب میں ‘عآپ’ لیڈروں کے الگ الگ بیانات سامنے آتے ہیں، جن میں نہ تو ایمانداری ہے اور نہ ہی  کوئی تال میل۔

جنوبی دہلی سے بی جے پی کے رکن پارلیامنٹ رمیش بدھوڑی نے الزام لگایا کہ عآپ لیڈر بدعنوانی کے مسئلہ کو گمراہ کرنے کے لیے ادھر ادھر کی باتیں کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا، ایسے بدعنوان کو، غدار کو، بی جے پی چمٹے سے بھی نہیں چھوئے گی۔

معلوم ہو کہ نئی ایکسائز پالیسی 2021-22 کا نفاذ 17 نومبر 2021 سے کیا گیا تھا، جس کے تحت 32 ڈویژن میں منقسم شہر میں 849 ٹھیکوں کے لیے بولی لگانے والے نجی اداروں کو ریٹیل لائسنس دیے گئے۔ شراب کی کئی دکانیں نہ کھل سکیں۔ میونسپل کارپوریشن نے ایسے کئی ٹھیکوں کو سیل کر دیا۔

تب بھارتیہ جنتا پارٹی اور کانگریس نے اس پالیسی کی پر زور مخالفت کی  تھی اور اس کی تحقیقات کے لیے لیفٹیننٹ گورنر کے ساتھ  مرکزی ایجنسیوں میں  شکایت درج کرائی تھی۔

الزام ہے کہ منیش سسودیا نے مبینہ طور پر کووڈ-19 کی وبا کے بہانے ٹینڈر لائسنس فیس پر شراب کے تاجروں کو 144.36 کروڑ روپے کی چھوٹ کی منظوری دی ہے۔ یہ بھی الزام لگایا گیا ہے کہ عام آدمی پارٹی نے پنجاب انتخابات کے دوران اس رقم کا استعمال کیا ہوگا۔

لیفٹیننٹ گورنر کی جانب سے ایکسائز پالیسی میں بے ضابطگیوں کی سی بی آئی انکوائری کی سفارش کرنے کے بعد نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے30 جولائی 2022 کو مطلع کیا تھا کہ دہلی حکومت نے فی الحال نئی ایکسائز پالیسی کو واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے اور سرکاری دکانوں کے ذریعے شراب فروخت کرنےکی ہدایت دی ہے۔

سسودیا نے الزام لگایا کہ بی جے پی دہلی میں شراب مافیا کو بڑھاوا دینے کے لیے گندی سیاست کر رہی ہے۔ یہ بھی الزام لگایا گیا کہ بی جے پی سی بی آئی اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) جیسی ایجنسیوں کا استعمال شراب کی دکانوں کے لائسنس ہولڈرز اور ایکسائز اہلکاروں کو دھمکانے کے لیے کر رہی ہے۔

اسی کڑی میں، سی بی آئی نے جمعہ (19 اگست) کو مرکزی دہلی میں سسودیا کی سرکاری رہائش گاہ اور سات ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 30 دیگر مقامات پر چھاپہ مارا تھا۔ مرکزی ایجنسی نے مجرمانہ سازش اور انسداد بدعنوانی ایکٹ کی دفعات سے متعلق آئی پی سی کی دفعات کے تحت 17 اگست کو درج اپنی ایف آئی آر میں 15 لوگوں کو نامزد کیا ہے۔

منیش سسودیا کے ساتھ اس وقت کے کمشنر (ایکسائز) آرو گوپی کرشنا، اس وقت کے ڈپٹی کمشنر (ایکسائز) آنند تیواری، اسسٹنٹ کمشنر (ایکسائز) پنکج بھٹناگر، انٹرٹینمنٹ اور ایونٹ مینجمنٹ کمپنی ‘اون لی مچ لاؤڈر’ کے سابق سی ای او وجے نائر، پرنوڈ ریکارڈز کے سابق ملازم منوج رائے، برنڈکو اسپرٹ سیلز پرائیویٹ لمیٹڈ کے ڈائریکٹر امن دیپ ڈھل، انڈو اسپرٹ گروپ کے منیجنگ ڈائریکٹر سمیر مہندرو کے نام ایف آئی آر میں درج  ہیں۔

(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)

Categories: خبریں

Tagged as: , , , , ,