خبریں

مرکزی وزیر اجئے مشرا نے کسانوں کو ’بھونکنے والے کتے‘ اور ٹکیت کو ’دو کوڑی کا آدمی‘ کہا

لکھیم پور کھیری تشدد معاملے میں اپنے بیٹے کی مبینہ شمولیت کے سلسلے میں مسلسل تنقید کی زد پر رہے مرکزی وزیر اجئے مشرا ‘ٹینی’ ایک ویڈیو میں بالواسطہ طور پر احتجاج کرنے والے کسانوں کے بارے میں یہ کہتے نظر آ رہے ہیں کہ تیز رفتار گاڑی پر کئی بار کتے بھونکا کرتے ہیں، وہ گاڑی کے پیچھے دوڑنے لگتے ہیں ، یہ ان کی فطرت ہے۔

مرکزی وزیر اجئے مشرا 'ٹینی'۔ (فوٹوبہ شکریہ: ٹوئٹر)

مرکزی وزیر اجئے مشرا ‘ٹینی’۔ (فوٹوبہ شکریہ: ٹوئٹر)

نئی دہلی: لکھیم پور کھیری تشدد کیس میں اپنے بیٹے کی مبینہ شمولیت کی وجہ سے تنقید کا سامنا کررہے مرکزی وزیر اجئے مشرا ‘ٹینی’ کا ایک ویڈیو سامنے آیا ہے جس میں وہ بالواسطہ طور پر کسانوں کو ‘(ان کی) گاڑی کے پیچھے بھونکنےوالے کتےاور بھارتیہ کسان۔ یونین  کے لیڈر راکیش ٹکیت کو ‘دو کوڑی کا آدمی’ کہتے نظر آ رہے ہیں۔

کھیری سے بی جے پی کے ٹکٹ پر لگاتار دوسری بار لوک سبھا الیکشن جیتنے والے ٹینی نے لکھیم پور کھیری میں اپنے حامیوں کے درمیان کہا،مان لیجیے، ہم تیز رفتارگاڑی  سے کہیں  لکھنؤ جارہے ہیں توسڑک پر کئی بار کتے بھونکاکرتے ہیں۔کئی بارکتے گاڑی کے پیچھے دوڑنے لگتے ہیں، یہ ان کی فطرت ہے۔ اس کے لیےمیں کچھ نہیں کہوں گا۔ جس کی جو فطرت ہے وہ اس کے مطابق برتاؤ کرتا ہے۔  ہمارے لوگوں کی فطرت ایسی نہیں ہے۔

غور طلب  ہے کہ تکو نیا معاملے میں مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجئے مشرا ‘ٹینی’ کی برخاستگی  سمیت مختلف مطالبات کو لے کر سنیکت کسان مورچہ کی قیادت میں کسانوں نے گزشتہ جمعرات کو صبح سے راج پور منڈی سمیتی کے احاطہ میں 75 گھنٹے تک طویل دھرنا دیا تھا۔ اس میں راکیش ٹکیت نے بھی حصہ لیا تھا۔

دھرنا مظاہرے کے دوران صحافیوں سے بات کرتے ہوئےٹکیت نے کہا تھا کہ کسانوں کو انصاف دلانے کی لڑائی جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا تھا کہ تکونیا واقعہ کے لیے ‘ٹینی’ کی برخاستگی کے ساتھ ہی  کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کو یقینی بنانے کا قانون بھی کسانوں کا ایک بڑاایشو ہے۔

ٹکیت کے بارے میں ویڈیو میں مرکزی وزیر کو اپنے حامیوں سے کہتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، آپ نے مجھے جو طاقت دی ہے، اس نے مجھے اعتماد دیا ہے اور میں صرف اتنا کہوں گا کہ آپ مجھے اسی طرح طاقت دیتے رہیں۔ آپ سب کی طاقت کے زور پرچاہے  جتنے ہی راکیش ٹکیت آئیں… میں راکیش ٹکیٹ کو بہت اچھی طرح جانتا ہوں، وہ دوکوڑی  کا آدمی ہے۔

ٹکیت پر اپنے حملے کواور شدید کرتے ہوئے ٹینی نے کہا، اس کو ہم لوگوں  نے  دیکھا ہے، دو بار الیکشن لڑا اور دونوں بار ضمانت ضبط ہو گئی۔اس طرح کا آدمی کسی کی مخالفت کرتا ہے  تو اس کا کوئی مطلب نہیں ہوتا ہے، اس لیے میں ایسے لوگوں کو میں  جواب نہیں دیتا۔

اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے ویڈیو میں مشرا نے اپنے اوپر لگے الزامات کو بھی مسترد کیا۔

ویڈیو میں مشرا اپنے انتخابی حلقہ لکھیم پور کھیری میں بی جے پی کارکنوں کو یہ کہتے ہوئے سنائی دے رہے ہیں،اسی سے ان کی (ٹکیت کی) سیاست چلتی ہے، اسی سے ان کی روزی روٹی چل رہی  ہے تو وہ اپنا چلائیں، اس کا جواب وقت آنے پر دیا جائے گا۔اتنا ضرور کہہ سکتا ہوں کہ میں نے اپنی زندگی میں کبھی کوئی غلط کام نہیں کیا ہے۔

ویڈیو میں ان کی حمایت میں نعرے بازی کررہے لوگوں کو یقین دلاتے ہوئے مرکزی وزیر کہتے ہیں،دنیا میں کوئی بھی آپ کو مایوس نہیں کر سکے گا۔ راکیش ٹکیت کتنے بھی  آجائیں۔

مرکزی وزیر نے صحافیوں کو بھی نشانہ بنایا اور ویڈیو میں کہا، لوگ سوال اٹھاتے رہتے ہیں۔ بہت سے احمق صحافی بھی ہیں، جن کا صحافت سے کوئی تعلق نہیں ہے لیکن وہ الٹی سیدھی بات کرکےبھرم  پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

ٹکیت بولے- ان کا بیٹا سال بھر سے جیل میں ہے، اس لیے ان کی ناراضگی فطری ہے

دریں اثنا، مرکزی وزیر کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ٹکیت نے کہا کہ ان کی ناراضگی فطری ہے کیونکہ ان کا بیٹا پچھلے ایک سال سے جیل کے اندر جو ہے۔

صحافیوں سے بات کرتے ہوئےٹکیت نے کہا، ارے، ہم تو چھوٹے آدمی ہیں، وہ بڑا آدمی ہے، 50 ہزار آدمی لے کر(لکھیم پور) گئے تھے، تین دن تک ان کےیہاں پر رہے… تو آدمی غصے میں کچھ نہ کچھ تو کہے گا ہی۔ اس کا لڑکا ایک سال  سےجیل میں بند ہے تو آدمی غصہ کہاں  اتارے گا؟

انہوں نےکہاکہ ،ہمیں ان کے بیان پر نہیں جانا ہے، ہم جو بھی کام کرتے ہیں، زمین پر کرتے ہیں۔ ایک آزادی کی مہم سی لگی  لکھیم پور میں، وہاں دہشت بہت ہے، اب کی تین دن رہے، آگے 13 دن رہ لیں گے۔

انہوں نے الزام لگایا،وہ (ٹینی) گواہوں کو ڈرانے کا کام کرتے ہیں۔ لکھیم پور کھیری واقعہ پر انصاف ہمارا بنیادی مطالبہ ہے۔ جہاں بھی احتجاج ہوگاتو یہ مطالبہ سب سے اوپر ہوگا۔

معلوم ہو کہ مرکزی وزیر اجئے کمار مشرا ‘ٹینی’ کے بیٹے آشیش مشرا پر الزام ہے کہ انہوں نے گزشتہ سال  اتر پردیش کے لکھیم پور کھیری ضلع میں تشدد کے دوران ایک ایس یو وی سے کچل کر چار کسانوں اور ایک صحافی کو ہلاک کر دیا تھا۔ اس تشدد کے دوران کل آٹھ افراد مارے گئے تھے۔ تین دیگر مرنے والوں میں دو بی جے پی کارکن اور مرکزی وزیر کی ایس یو وی کا ڈرائیور شامل ہے۔

(خبررساں  ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)