خبریں

ہندو رائٹ ونگ کے دباؤ کے بعد دہلی پولیس نے منور فاروقی کے شو کی اجازت نہیں دی

دہلی میں منور فاروقی کاشو 28 اگست کو ہونا تھا۔ وشو ہندو پریشد نے پولیس کمشنر سے شو کو رد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے الزام لگایا تھا کہ فاروقی ‘اپنے شو میں ہندو دیوتاؤں کا مذاق اڑاتے ہیں۔’ اس سے پہلےاس ماہ کے شروع میں بنگلورو میں بھی ان کا شو  اجازت نہ ملنےکی وجہ سے ردکر دیا گیا تھا۔

منورفاروقی۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

منورفاروقی۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

نئی دہلی: دہلی پولیس نے اسٹینڈ اپ کامیڈین منور فاروقی کو 28 اگست (اتوار) کو قومی دارالحکومت میں اپنا طے شدہ  شو کرنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔

یہ فیصلہ وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) کی جانب سے پولیس سے ان کا شو کورد کرنے کے مطالبے کے بعد آیا ہے۔

پریشد نے پولیس کمشنرسے فاروقی کے شو کو رد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے الزام لگایا تھا کہ وہ ‘اپنے شو میں ہندو دیوتاؤں کا مذاق اڑاتے ہیں۔’

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق،  وی ایچ پی دہلی کے صدر سریندر کمار گپتا نے 25 اگست کو دہلی پولیس کمشنر سنجے اروڑہ کو خط لکھا کہ فاروقی کا شو رد کیا جائے۔

اپنے خط میں وی ایچ پی نے یہ بھی الزام لگایا کہ ،بھاگیہ نگر (حیدرآباد) میں ہندو دیوتاؤں پر منور کے لطیفے کی وجہ سے فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا ہوئی۔

ذرائع نے اس اخبار کو بتایا کہ گپتا نے جمعہ 26 اگست کی صبح وسطی ضلع کے سینئر عہدیداروں سے بھی ملاقات کی اور کملا مارکیٹ پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی۔

دہلی پولیس کے لائسنسنگ یونٹ نے مقامی سینٹرل ڈسٹرکٹ پولیس کی ایک رپورٹ کے بعد اجازت دینے سے انکار کر دیا جس میں کہا گیا تھا کہ ‘یہ شو علاقے میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو متاثر کرے گا’۔

اس سے پہلےاس ماہ کے شروع میں بنگلور میں بھی ان کا شو اجازت نہ ملنےکے بعد ردکر دیا گیا تھا۔ اس وقت ہندوتوا گروپ ‘جئے شری رام سینا’ نے بنگلور کے پولیس کمشنر کے پاس فاروقی اور منتظمین کے خلاف شکایت درج کرائی تھی۔

اس نے اپنی شکایت میں الزام لگایاکہ فاروقی نے اپنے پروگراموں میں بھگوان رام اور دیوی سیتا کے خلاف ’توہین آمیز تبصرہ کرکےہندووں کے جذبات کو ٹھیس’ پہنچایا ہے۔

نومبر 2021 میں بھی منور فاروقی کا بنگلور شو ردکر دیا گیا تھا اور اس وقت ان کا شو ردکروانے کے لیے دباؤ ڈالنے پر بنگلور پولیس کی کافی تنقید ہوئی تھی۔

یہ 14 واں موقع ہے جب فاروقی کا شو ہندوتوا گروپوں کے احتجاج کے بعد رد ہوا ہے۔ تاہم، ایک ہفتہ قبل انہوں نے بی جے پی کے احتجاج کے بعد سخت سیکورٹی کے درمیان 20 اگست کو حیدرآباد میں اپنا شو کیا تھا۔

اس وقت تلنگانہ بی جے پی کے سربراہ بی سنجے کمار نے شو کے بائیکاٹ کا مطالبہ کرتے ہوئےالزام لگایا تھاکہ فاروقی نے ‘ہندو دیوتاؤں کا مذاق اڑایا’۔

حیدرآباد میں فاروقی کے شو کے جواب میں تلنگانہ کے بی جے پی ایم ایل اے ٹی راجہ سنگھ نے یوٹیوب ویڈیو میں ‘مسلمانوں اور پیغمبر اسلام کے بارے میں توہین آمیز ریمارکس’ کیے تھے، جس کی وجہ سے ریاست میں احتجاجی مظاہرےکے بعد ان کو گرفتار کر لیا گیا اور ویڈیو کو سوشل میڈیا سے ہٹا دیا گیا تھا۔

اس سال مئی میں، فاروقی نے اداکارہ کنگنا رناوت کےکے ذریعے ہوسٹ کیے جارہے ریئلٹی شو ‘لاک اپ’ میں شرکت کی  تھی اور 18 لاکھ سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے کے بعد ونر ٹرافی حاصل کی تھی۔

سال 2021 میں فاروقی کے کئی شوہوئے تھے رد

معلوم ہو کہ جنوری 2021 میں، اسٹینڈ اپ کامیڈین منور فاروقی پر مدھیہ پردیش کے اندور شہر میں بی جے پی ایم ایل اے مالنی لکشمن سنگھ گوڑ کے بیٹے اکلویہ سنگھ گوڑ کی شکایت کے بعد مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا الزام لگا تھا۔

بتا دیں کہ اندور سے بی جے پی ایم ایل اے مالنی لکشمن سنگھ گوڑ کے بیٹے اکلویہ سنگھ گوڑ کی شکایت کے بعدگزشتہ1 جنوری کو اندور پولیس نے فاروقی اور پانچ دیگر نلن یادو، ایڈون انتھنی، پرکھر ویاس، پریم ویاس اور نلن یادو کو گرفتار کیا تھا۔

ایکلویہ سنگھ گوڑ نے معاملہ درج کراتے ہوئے الزام  لگایا تھا کہ اس شو میں ہندو دیوی دیوتاؤں اور وزیر داخلہ امت شاہ پر غیر مہذب تبصرے کیے گئے تھے۔

منور کومذہبی جذبات کو مجروح کرنے کے لیے ان کے مبینہ تبصرہ  کے لیے گرفتار کیا گیا تھا لیکن پولیس نے بعد میں قبول کیا کہ فاروقی نےاس طرح کا کوئی بیان نہیں دیا تھا۔

فاروقی اور دیگر کو اس معاملے میں ایک ماہ تک جیل میں رہنا پڑا اور فروری 2021 میں سپریم کورٹ سے ضمانت ملی۔

اس سے پہلے مدھیہ پردیش ہائی کورٹ نے دو بار ان کی ضمانت کی درخواستیں یہ کہتے ہوئے مسترد کر دی تھیں کہ ایسے لوگوں کو بخشا نہیں جانا چاہیے۔

فاروقی کی جیل کی سزا کو انصاف سے محرومی، ان کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی اور اظہار رائے کی آزادی کو پامال کرنے کے طور پر دیکھے ہوئے بڑے پیمانے پر مذمت کی گئی تھی۔ دوسرے ملکوں میں بھی اس پر غم و غصہ  دیکھنے کو ملا تھا۔

اکتوبر 2021 میں ممبئی میں فاروقی کے دو شو بجرنگ دل کی جانب سے پروگرام کی جگہ  کو نقصان پہنچانے کی دھمکی کے بعد ردکر دیے گئے تھے۔

نومبر 2021 میں چھتیس گڑھ میں وشو ہندو پریشد اور بجرنگ دل کی جانب سے مقامی انتظامیہ کو شو کے لیے منظوری  دیےجانے پر  مظاہر کی دھمکی کے  ان کے شو رد کر دیے گئے تھے۔

نومبر 2021 کے وسط میں دائیں بازو کے گروپوں کی دھمکیوں کے بعد فاروقی کے گوا میں ہونے والے دو سولڈ آؤٹ شو  شوز رد کر دیے گئے تھے۔ دراصل دائیں بازو کے ان گروپوں نے دھمکی دی تھی کہ اگر یہ شو منعقد کیے گئے تو وہ خود کو آگ لگا لیں گے۔

قابل ذکر ہے کہ 17 سے 19 دسمبر 2021 کو گڑگاؤں میں ہونے والے کامیڈی شو سے منور فاروقی کو ہٹا دیا گیا تھا۔ شو کے منتظمین کا کہنا تھا کہ انہیں شو کو خراب والے دھمکی آمیز فون کال موصول ہو رہی تھیں، جس کے بعد انہوں نے یہ فیصلہ کیا۔ وہیں  بی جے پی کے ایک لیڈر نے بھی فاروقی کے خلاف پولیس میں شکایت  درج کرائی تھی۔