خبریں

سی پی آئی (ایم) لیڈر نے میگسیسے ایوارڈ قبول کرنے سے انکار کیا، پارٹی نے کمیونسٹوں کے خلاف بربریت کو وجہ بتایا

کیرالہ کی سابق وزیر صحت اور کمیونسٹ پارٹی آف مارکسسٹ کی سینئر لیڈر کے کے شیلجا نے کہا کہ انہوں نےاس  ایوارڈکو لینے  سے انکار کر دیا کیونکہ وہ اسے حاصل کرنے میں انفرادی  طور پر کوئی دلچسپی نہیں رکھتی ہیں۔

کے کے شیلجا۔ (فوٹو کریڈٹ: وکی پیڈیا)

کے کے شیلجا۔ (فوٹو کریڈٹ: وکی پیڈیا)

نئی دہلی: کیرالہ کی سابق وزیر صحت اور سی پی آئی (ایم) کی سینئر لیڈر کے کے شیلجا نے ریمن میگسیسے ایوارڈ کو قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے، کیونکہ فلپائن کے آنجہانی صدر کمیونسٹوں کے خلاف اپنی مبینہ بربریت کے لیےمعروف تھے۔

سی پی آئی (ایم) کی سینٹرل کمیٹی کی رکن شیلجا نے پارٹی کی قومی قیادت سے مشاورت کے بعد یہ فیصلہ لیا۔

شیلجا نے کیرالہ میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ انہوں نے ایوارڈ لینے سے انکار کر دیا کیونکہ وہ اسے حاصل کرنے میں انفرادی  طور پر دلچسپی نہیں رکھتی ہیں۔

کیرالہ کی سابق وزیر صحت نے کہا کہ انہیں اس کام کے لیے ایوارڈ دینے پر غور کیا گیا جو دراصل ایک اجتماعی کوشش تھی اور انفرادی طور پر یہ (ایوارڈ) حاصل کرنا ان کے لیے درست نہیں ہے۔

اتوار کو کچھ میڈیا آؤٹ لیٹ نے اطلاع دی کہ شیلجا نے پارٹی سے مشاورت کے بعد ایوارڈ لینے سے انکار کر دیا ہے۔

شیلجا نے کہا، شایدغیر سرکاری تنظیم (این جی اوز) کمیونسٹ نظریہ کے حق میں نہ ہوں۔ اس لیے یہ درست نہیں تھا کہ میں اسے انفرادی طور پر حاصل کروں کیونکہ مجھے یہ اس چیز کے لیے مل رہا تھا جو حقیت میں ایک اجتماعی کوشش تھی۔ اس لیے میں نے ایوارڈ قبول نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔

انہوں نے کہا، میں نے ان کا شکریہ ادا کیا اور شائستگی سے یہ کہتے ہوئے ایوارڈ قبول کرنے سے انکار کر دیا کہ میں انفرادی  طور پر اسے حاصل کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتی۔

راک فیلر برادرز فنڈ (آر بی ایف) نے 1957 میں فلپائن کے آنجہانی صدر کے اعزاز میں ریمن میگسیسے ایوارڈ کا قیام کیا، جو مارچ 1957 میں ایک ہوائی حادثے میں ہلاک ہو گئے تھے۔ یہ ایوارڈز فلپائن کے ساتھ ساتھ دیگر ایشیائی ممالک کے شہریوں کو سرکاری خدمات، عوامی خدمت، بین الاقوامی تفہیم، صحافت اور ادب اور کمیونٹی کی قیادت میں ان کی خدمات کے لیے دیے جاتے ہیں۔

دی نیو انڈین ایکسپریس نے نامعلوم لیکن ‘دہلی میں باوثوق ذرائع’ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ فاؤنڈیشن نےپہلے شیلجا کے ساتھ آن لائن بات چیت میں اس کی تصدیق کی تھی، جس کے بعد انہیں جولائی کے آخر میں اس ایوارڈ کے بارے میں بتایا گیا تھا۔

اس سے قبل فلمساز ستیہ جیت رے اور کارٹونسٹ آر کے لکشمن، سابق الیکشن کمشنر ٹی این سیشن، گلوکار ایم ایس سبولکشمی، سائنسدان ایم ایس سوامی ناتھن، پڈوچیری کی سابق لیفٹیننٹ گورنر کرن بیدی، دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال اور انسانی حقوق کے کارکن بیزواڑا ولسن کو اس ایوارڈ سے نوازا جا چکا ہے۔ صحافی رویش کمار کو یہ ایوارڈ 2019 میں دیا گیا تھا۔

سی پی آئی (ایم) جنرل سکریٹری سیتارام یچوری نے کہا کہ یہ ایوارڈ ریمن میگسیسے کے نام  پرہے، جن کی فلپائن میں مبینہ طور پر کمیونسٹوں کو کچلنے کی تاریخ ہے۔

یچوری نے نئی دہلی میں صحافیوں کو بتایا کہ یہ ایوارڈ کیرالہ میں صحت عامہ کے مسائل کے انتظام و انصرام کے لیے دیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا، یہ کیرالہ میں ایل ڈی ایف حکومت اور محکمہ صحت کی ایک اجتماعی کوشش ہے۔ لہذا، یہ انفرادی کوشش نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ میگسیسے ایوارڈ اب تک کسی بھی سرگرم سیاست داں کو نہیں دیا گیا اور مرکزی کمیٹی پارٹی کا اعلیٰ ترین فیصلہ ساز ادارہ ہے۔

اس معاملے پر بائیں بازو کے دیگر رہنماؤں نے بھی دعویٰ کیا کہ میگسیسے ایک کٹر کمیونسٹ مخالف تھے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)