خبریں

سسودیا بولے – مجھے پھنسانے کے دباؤ میں سی بی آئی افسر نے خودکشی کی، ایجنسی نے دعوے کی تردید کی

گزشتہ ایک ستمبر کو سی بی آئی افسر جتیندر کمار کی لاش ان کی رہائش گاہ پر لٹکی ہوئی ملی تھی۔ دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے دعویٰ کیا ہے کہ مذکورہ افسر کو انہیں ایکسائز پالیسی کیس میں پھنسانے کے لیے جھوٹی کہانی بنانے کے لیے کہا گیا تھا۔ وہ یہ دباؤ برداشت نہ کرسکے اور خودکشی کرلی۔

نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

نئی دہلی: دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے سوموار کو الزام لگایا کہ مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کے ایک افسر نے اس لیے خودکشی کر لی، کیونکہ ان پر انہیں جھوٹے ایکسائز پالیسی کیس میں پھنسانے کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا تھا۔ انہوں نے معاملے کی آزادانہ  عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ وہیں، ایجنسی نے سسودیا کے ان الزامات کو گمراہ کن قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔

سی بی آئی نے سسودیا کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ متعلقہ افسر کسی بھی طرح سے دہلی ایکسائز گھوٹالے کی تحقیقات سے جڑے نہیں تھے۔ ایک بیان میں سی بی آئی نے یہ بھی کہا کہ ایکسائز پالیسی کیس میں کسی بھی ملزم کو کلین چٹ نہیں دی گئی ہے۔

سی بی آئی نے اپنے افسر جتیندر کمار کی موت سے متعلق سسودیا کے دعووں کو گمراہ کن قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے اور کہا ہے کہ ان کے بیانات دہلی ایکسائز پالیسی کیس میں جاری تحقیقات سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہیں۔

بیان میں کہا گیاہے کہ ، سی بی آئی سسودیا کے اس شرارتی اور گمراہ کن بیان کی سختی سے تردید کرتی ہے۔ واضح کیا جاتا ہے کہ افسر جتیندر کمار اس معاملے کی تحقیقات سے کسی بھی طرح سے وابستہ نہیں تھے۔

بیان میں کہا گیا، وہ (کمار) پراسیکیوشن کے انچارج نائب قانونی مشیر تھے۔ اس کے تحت وہ ان پراسیکیوٹرز کی نگرانی کر رہے تھے جو دہلی میں پہلے سے دائر مقدمات کی سماعت میں حصہ لے رہے ہیں۔

سی بی آئی نے کہا کہ موت کے معاملے کی جانچ کر رہی دہلی پولیس کے مطابق، افسر نے اپنے سوسائیڈ نوٹ میں اپنی موت کے لیے کسی کو ذمہ دار نہیں ٹھہرایا ہے۔

سی بی آئی کی جانب سے سسودیا کے الزامات کو مسترد کرنے کے بعد نائب وزیر اعلیٰ نے ٹوئٹ کیا،میں اس بات سے اتفاق کرتا ہوں کہ سی بی آئی افسر جتیندر کمار تفتیشی افسر نہیں تھے۔ وہ میرے کیس میں قانونی افسر تھے۔انہیں  مجھے پھنسانے کے لیےجھوٹی کہانی بنانے کو کہا گیا تھا۔ وہ دباؤ برداشت نہ کرسکےاور خودکشی کرلی۔

انہوں نے ٹوئٹ کیا، سی بی آئی کے نائب قانونی مشیر، آنجہانی جتیندر کمار کی موت کی وجہ کی آزادانہ عدالتی تحقیقات سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں کرائی جانی چاہیے۔

غورطلب ہے کہ سی بی آئی نے دہلی ایکسائز پالیسی کے نفاذ میں مبینہ بے ضابطگیوں کے سلسلے میں درج ایف آئی آر میں سسودیا اور 15 دیگر لوگوں اور اداروں کونامزد کیا ہے۔

اسی کڑی میں، سی بی آئی نے جمعہ (19 اگست) کو مرکزی دہلی میں سسودیا کی سرکاری رہائش گاہ اور سات ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 30 دیگر مقامات پر چھاپہ مارا تھا۔ مرکزی ایجنسی نے مجرمانہ سازش اور انسداد بدعنوانی ایکٹ کی دفعات سے متعلق آئی پی سی کی دفعات کے تحت 17 اگست کو درج اپنی ایف آئی آر میں 15 لوگوں کو نامزد کیا ہے۔

سسودیا نے 30 اگست کو دعویٰ کیا تھا کہ سی بی آئی نے انہیں اس معاملے میں کلین چٹ دے دی ہے۔ سسودیا یہ دعویٰ کر تے رہے ہیں کہ وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو آگے بڑھنے سے روکنے کے لیے انہیں جھوٹے مقدمے میں ملزم بنایا گیا ہے۔ سسودیا کا کہنا ہے کہ کیجریوال 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کے متبادل کے طور پر ابھرے ہیں۔

بتادیں کہ سی بی آئی افسر جتیندر کمار کی لاش یکم ستمبر کو جنوبی دہلی میں ان کی رہائش گاہ پر لٹکی ہوئی ملی تھی۔ دہلی پولیس نے بتایا تھا کہ ان کے پاس سے ایک سوسائیڈ نوٹ برآمد ہوا ہے، جس میں انہوں نے اپنے قدم کے لیے کسی کو ذمہ دار نہیں ٹھہرایا تھا۔

سسودیا نے پریس کانفرنس کے دوران الزام لگایا، ایک سی بی آئی افسر پر مجھے جھوٹے ایکسائز کیس میں پھنسانے کے لیے دباؤ ڈالا گیا۔ وہ ذہنی دباؤ برداشت نہ کرسکا اور دو روز قبل خودکشی کرلی۔ یہ بہت بدقسمتی کی بات ہے، مجھے بہت تکلیف ہوئی ہے۔

سسودیا نے کہا، میں وزیر اعظم سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ عہدیداروں پر اتنا دباؤ کیوں ڈالا جا رہا ہے کہ انہیں اتنا بڑا قدم اٹھانے پر مجبور ہونا پڑ رہا ہے۔ اگر آپ  چاہیں تو مجھے گرفتار کرلیں، لیکن اپنے افسروں کی فیملی کو تباہ نہ کریں۔

نائب وزیر اعلیٰ نے وزیر اعظم مودی پر الزام لگایا کہ وہ صرف غیر بی جے پی حکومتوں کو غیر مستحکم کرنے کے لیے دوسری پارٹیوں کے ایم ایل اے کو لبھانے کے بارے میں ہی  سوچتے ہیں۔

عآپ لیڈر آتشی نے یہ بھی الزام لگایا ہے، سسودیا کے خلاف کیس میں سی بی آئی کے قانونی مشیر جتیندر کمار پر دباؤ ڈالا گیا کہ وہ اس معاملے میں نائب وزیر اعلیٰ کے خلاف گرفتاری وارنٹ جاری کرنے کی بنیاد بنائیں۔وہ دباؤ برداشت نہ کرسکے اور دو دن پہلے خودکشی کرلی۔

دوسری طرف، دہلی پولیس نے سوموار کو کہا کہ سی بی آئی افسر کی مبینہ خودکشی کی ابتدائی تحقیقات اور پوسٹ مارٹم رپورٹ کسی بھی گڑبڑی  نشاندہی نہیں کرتی ہے۔

پولیس نے بتایا کہ جتیندر کمار ہماچل پردیش کے منڈی ضلع کے رہنے والے تھے۔ ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ ان کے گھر سے برآمد ہونے والے خودکشی نوٹ میں انہوں نے اپنی موت کے لیے کسی کو ذمہ دار نہیں ٹھہرایا ہے۔

انہوں نے کہا، افسر نے اپنے نوٹ میں کہا تھا کہ وہ ذہنی دباؤ سے گزر  رہے تھے۔ تاہم انہوں نے کسی کا نام یا کوئی خاص وجہ نہیں بتائی۔ صرف اتنا کہا کہ میں کسی کو قصور نہیں دیتا۔

ڈپٹی کمشنر آف پولیس (جنوبی) بنیتا میری جیکر نے بھی کہا تھا کہ کمار کی رہائش گاہ سے برآمد ہونے والے خودکشی نوٹ میں ان کی موت کا ذمہ دار کسی کو نہیں ٹھہرایا گیا ہے۔

ایک اور اہلکار نے کہا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بھی کسی طرح کی گڑبڑی  کی نشاندہی نہیں کی گئی ہے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)