خبریں

کیا واقعی پونے میں پی ایف آئی کے مظاہرے میں ’پاکستان زندہ باد‘ کا نعرہ لگا تھا؟

فیکٹ چیک:  کئی چینلوں، صحافیوں اور بی جے پی لیڈروں کا دعویٰ ہے کہ این آئی اے ، ای ڈی اور پولیس کے مشترکہ چھاپے میں پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے سو سے زیادہ لیڈروں کی گرفتاری کے خلاف پونے میں ہوئے ایک مظاہرے کے دوران’پاکستان زندہ باد’ کے نعرے لگائے گئے تھے۔تاہم تحقیقات سے معلوم ہوا کہ یہ دعویٰ غلط ہے۔

پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) کے ارکان کا مظاہرہ۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) کے ارکان کا مظاہرہ۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

نئی دہلی: 22 ستمبر 2022 کو کئی ریاستوں میں نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے)، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) اور پولیس کی طرف سے مشترکہ طور پر مارے گئے چھاپوں میں پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) کے 100 سے زیادہ لیڈروں کوگرفتار کیا گیا تھا۔ چھاپے ماری  کے بعد پی ایف آئی کے حامیوں نے 23 ستمبر کو ملک گیر احتجاجی مظاہرہ  کیا تھا۔

 تاہم، پونے میں پی ایف آئی کا مظاہرہ تنازعہ میں آگیا،کیونکہ کئی میڈیا تنظیموں اور متعدد تصدیق شدہ ٹوئٹر ہینڈل نے دعویٰ کیا کہ مظاہرین نے ‘پاکستان زندہ باد’ کے نعرے لگائے تھے۔

پونے میں احتجاجی مظاہرہ کے دوران پی ایف آئی کے کارکنوں کو ایک پولیس وین میں دھکیلتے ہوئے دکھایا گیا ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں وہ نعرے لگاتے نظر آ رہے ہیں۔

وائرل ویڈیو کو شیئر کرنے والے متعدد صارفین نے دعویٰ کیا ہے کہ ویڈیو میں مظاہرین کو ‘پاکستان زندہ باد’ کے نعرے لگاتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔ پونے میں مبینہ طور پرپی ایف آئی کے 40 کارکنوں کو حراست میں لیا گیاتھا۔

PFI-1

میڈیا رپورٹس

گزشتہ 24 ستمبر 2022 کو اے این آئی نے ٹوئٹ کیا کہ کل پونے شہر میں ڈسٹرکٹ کلکٹر کے دفتر کے باہر ‘پاکستان زندہ باد’ کے نعرے سنے گئے، جہاں پی ایف آئی کارکنان اپنی تنظیم کے خلاف ای ڈی–سی بی آئی -پولیس کے چھاپوں کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے جمع ہوئے تھے۔ کچھ مظاہرین کو اگلی صبح حراست میں لیا گیا تھا۔

اے این آئی نے مزید کہا کہ اگرچہ آڈیو واضح نہیں ہے، لیکن موقع پر موجود صحافیوں نے اس کی ‘تصدیق’ کی ہے۔

image-2

سوشل میڈیا پر مذکورہ بالا ویڈیو پوسٹ کرنے والے پہلے شخص اے این آئی کے اندرجیت چوبے تھے۔

ٹائمز ناؤ نے بھی یہ دعویٰ کیاتھا۔

اسی دعوے کے ساتھ زی نیوز کی شیوانگی ٹھاکر نے بھی ایک دوسرے زاویے سے بنایا گیا ویڈیو شیئر کیا۔

آلٹ نیوز کے مطابق، ان کے علاوہ اور بھی  میڈیا اداروں اور بی جے پی لیڈروں نے بھی انہی دعووں کے ساتھ مذکورہ ویڈیو شیئر کیا تھا۔

فیکٹ چیک

وائرل ویڈیو کے دعووں کی تصدیق کے لیے آلٹ نیوزنے مذکورہ واقعےسے متعلق  دیگر ویڈیوز دیکھے، تاکہ یہ پتہ لگایا جا سکے کہ جب مبینہ نعرے لگائے گئے تھے، تو کیا وہ دوسرے ویڈیومیں بھی سنے گئے۔

PFI Cadre slogan shouting viral clip from Alt News on Vimeo.

مذکورہ واقعے سے متعلق کئی  ویڈیوز جو آلٹ نیوز موقع پر موجود مختلف صحافیوں سے حاصل کرسکا، ان میں مختلف زاویوں سے فلمائے گئے دو ویڈیو ملے  اور ان میں وہی اہم پیش رفت موجود تھی جو وائرل ویڈیو میں بھی نظر آ رہا تھا۔ وائرل ویڈیو کا ایک ورژن نیچے دیکھا جا سکتا ہے۔

مذکورہ ویڈیو میں 00:17 سیکنڈ پر پولیس وین کودور جاتے ہوئےدیکھا جا سکتا ہے۔ وائرل ویڈیو میں مبینہ نعرے بازی 00:03 کے بعد شروع ہوتی ہے۔

صحافی ورشا تورگلکر اور فیس بک پیج پولیس نامہ کے ذریعے شیئر کردہ دو دیگر ویڈیوز میں دور جاتی  وین کو  ہی ریفرنس پوائنٹ ماناگیا ہے۔

آلٹ نیوز نے موازنہ کرنے کے لیے اس اہم نکتے کو حوالے کے طور پر لیا اور وائرل ویڈیو کاآڈیو، دیگر ویڈیوز کے آڈیو کے ساتھ کراس چیک کیا۔

نتیجہ

آلٹ نیوز کی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی کہ اس دوران جو نعرے لگائے جا رہے تھے وہ ‘پاپولر فرنٹ زندہ باد’ کے تھے، جنہیں واضح طور پر سنا جا سکتا تھا۔ یہ پورا واقعہ 14-15 سیکنڈ کے دورانیہ میں پیش آیا  تھا اور ‘پولیس نامہ’ کے ذریعے لائیو کوریج کے دوران ریکارڈ کیا گیا۔

پولیس نامہ کی جانب سے اپ لوڈ کیے گئے 12 منٹ کے لائیو ویڈیو میں ‘پاکستان زندہ باد’ کا نعرہ ایک بار بھی نہیں سنا گیا۔

اس واقعے سے متعلق  کچھ ویڈیوز صحافی ورشا تورگلکر نے بھی شیئر کیے ہیں۔

تورگلکر کے ٹوئٹر تھریڈ کے دوسرے ویڈیو میں وہ  لمحہ  کیپچر ہوا جس میں پولیس وین دور جاتی ہے۔اس میں بھی سنا جا سکتا ہے کہ نعرے باز ‘پاپولر فرنٹ زندہ باد’ کے نعرے لگا رہے تھے۔

نیوز لانڈری نے بھی اس حوالے سے ایک رپورٹ  شائع کی ہے جس میں مختلف میڈیا اداروں اور دیگر کے ان دعووں کی تردید کی گئی ہے جس میں ان کا کہنا تھا کہ مظاہرے کے دوران پاکستان کی حمایت میں نعرے لگائے گئے تھے۔

وہیں، ایک علاقائی چینل دیویہ بھارتی نے پولیس ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ ‘پاکستان زندہ باد’ کے نعرے نہیں لگے تھے۔ رپورٹ میں کیا گیا ہے کہ ، ‘پونے پولیس کمشنر امیتابھ گپتا نے پاکستان زندہ کے نعرے لگنے سے انکار کیا ہے۔اسی طرح پونے کے ڈی سی پی ساگر پاٹل نے بھی کہا ہے کہ پی ایف آئی کی ریلی میں ایسے کوئی بھی نعرے نہیں لگائے گئے۔

image-4

یہ رپورٹ آلٹ نیوز پر  پر شائع ہوئی تھی۔