خبریں

اگنی پتھ اسکیم کی وجہ سے 2021 میں ایئر فورس بھرتی کے لیے امتحان دینے والے 6.34 لاکھ امیدواروں کا نتیجہ روکا گیا

انڈین ایئر فورس میں ایئرمین ‘ایکس’ اور ‘وائی’ گروپ کی بھرتی کے لیے جولائی 2021  میں امتحان لیا گیا تھا، لیکن ابھی تک نتیجے  کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں ایک امیدوار کو آرٹی آئی سے جانکاری ملی ہے کہ مذکورہ امتحان کے لیے 634249 درخواستیں موصول ہوئی تھیں اور معاہدہ پر مبنی ‘اگنی پتھ ملٹری ریکروٹمنٹ اسکیم’ کے پیش نظر نتیجہ جاری کرنے کےعمل  کوروک دیا گیا ہے۔

(فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

(فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

نئی دہلی: آر ٹی آئی کے تحت ملی جانکاری سے پتہ چلا  ہے کہ معاہدہ پر مبنی اگنی پتھ اسکیم کے آغاز سے قبل جولائی 2021 میں ہندوستانی فضائیہ میں بھرتی کے لیےہوئے  ایئرمین ‘ایکس’ اور ‘وائی ‘ گروپ کے امتحانات شامل ہوئے  امیدوار وں کو بے یارومددگار چھوڑ دیا گیا ہے۔ امتحان کا نتیجہ کبھی جاری ہی نہیں کیا گیا اور ان سے لی گئی  فیس بھی واپس نہیں کی گئی۔

مذکورہ آر ٹی آئی درخواست ایک امیدوار کی طرف سے دائر کی گئی تھی۔ اتر پردیش کے بلند شہر کے علم محمد کامل کے ذریعے جمع کی گئی جانکاری کے مطابق، ان امتحانات کے لیے کل  634249 امیدواروں نے درخواست دی تھی۔

اس وقت علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے قانون کی پڑھائی کر رہے کامل نے لکھا ہے کہ وہ ‘ایئر فورس کے امیدواروں میں سے ایک تھے’ اور انہوں نے ایئر مین ‘ایکس’ اور ‘وائی ‘ ٹریڈ کے  لیے امتحان میں شامل ہو کر ہندوستانی فضائیہ میں خدمات انجام دینے کے بارے میں سوچا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ یہ امتحان پہلے سال میں دو بار ہوتا تھا، لیکن 2020 اور 2021 میں صرف ایک بار ہوا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پھر مرکزی حکومت نے سلیکشن  کے اس سسٹم سے کنارہ  کشی اختیار کر لی، کیونکہ اس نے مسلح افواج میں بھرتی کے لیے ایک نیا کانٹریکٹ پر مبنی اگنی پتھ اسکیم متعارف کرایا۔

اپنے تجربے کو یاد کرتے ہوئے کامل نے لکھا ہے کہ ان کے 12ویں پاس کرنے کے ٹھیک بعد جنوری 2021 میں ایئر مین کی بھرتی کا اعلان کیا گیا تھا، وہ تب سے ہی اس سرکاری امتحان کی تیاری کر رہے تھے۔

انھوں نے کہا، میں نے تقریباً سات ماہ تک پورے جوش و خروش کے ساتھ امتحان کی تیاری کی۔’انھوں نے یہ بھی کہا کہ انھیں اس کے لیے اپنی قانون کی پڑھائی میں سے الگ سےوقت نکالنا پڑتا تھا۔

تاہم، بعد میں امتحان کو ملتوی کر دیا گیا تھا اور بالآخر گزشتہ سال 12 جولائی سے 18 جولائی کے درمیان  یہ امتحان ہوا۔

کامل نے کہا کہ نوٹیفکیشن کے مطابق، امتحان کے ایک ماہ کے اندرنتیجے کا اعلان کیا جانا تھا، لیکن اس مدت کے ختم ہونے کے بعد ویب سائٹ پر ایک نوٹس ڈال کر کہا گیا کہ ‘انتظامی وجوہات سے نتائج کے اعلان میں تاخیر ہورہی ہے’۔

کامل نے بتایا کہ اس کے بعد ہندوستانی فضائیہ کے تمام امیدواروں نے امتحان کے نتائج کے لیے آٹھ سے دس ماہ تک انتظار کیا، لیکن پھر ائیرمین ‘ایکس’ اور ‘وائی’ گروپ کے امیدواروں کا انتخاب کرنے کے لیے اگنی ویر سسٹم نافذ کر دیا گیا۔

ویب سائٹ کام نہیں کر رہی

کامل نے کہا کہ امیدواروں کو کبھی اس بارے میں مطلع نہیں کیا گیا کہ کیوں جولائی 2021 میں ہونے والے امتحان کے نتائج کا اعلان نہیں کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ متعلقہ ویب سائٹ کو بھی انٹرنیٹ سے ہٹا دیا گیا ہے۔ عام طور پر اس ویب سائٹ کا استعمال امیدواروں کو امتحان کے نتائج سے متعلق ضروری معلومات فراہم کرنے کے لیے کیا جاتا تھا۔

کامل نے یہ بھی کہا کہ حکومت نے ایئر فورس ‘ایکس’ اور ‘وائی ‘ گروپ کی جنوری2021 کے لیےخالی آسامیوں کے بارے میں بھی کوئی اطلاع نہیں دی ہے۔ حکومت نے اس کی بھی کوئی وجہ نہیں بتائی کہ ویب سائٹ کو کیوں ہٹایا گیا اور کیوں نتیجے کا اعلان نہیں کیا گیا۔

آخر میں، وہ پوچھتے ہیں کہ ا ن  158562250 روپے کا کیا ہوا جو حکومت نے طالبعلموں سے وصول کیے تھے۔

ان سوالوں کے جواب کے لیے کامل نے 30 اگست 2022 کو ایئرفورس  ہیڈ کوارٹر میں ایک آر ٹی آئی درخواست دائر کی اور  پانچ نکات کے تحت جانکاری مانگی۔

کامل کے سوالات کے جواب میں نئی دہلی کے وایو بھون میں ڈائریکٹوریٹ آف پرسنل سروسز نے 6 اکتوبر کو اپنے سینٹرل انفارمیشن آفیسر کے ذریعے انہیں جانکاری فراہم کی۔

اس میں بتایا گیا کہ امتحان کے لیے درخواستیں جمع کرانے والے امیدواروں کی تعداد 634249 تھی۔ جبکہ امیدواروں کی جانب سے 250 روپے امتحان کی  فیس کے طور پر جمع کرائے گئے تھے۔ اس سلسلے میں تمام طلبہ سے جمع کی گئی کل فیس 15.85 کروڑ روپے ہوتی ہے۔

اگنی پتھ اسکیم کا اثر

اس امتحان کے نتیجے کے بارے میں جانکاری طلب کرنے والے سوال پر ڈائریکٹوریٹ نے قبول کیا کہ اگنی پتھ اسکیم کے پیش نظر یہ عمل روک دیا گیا ہے اور ہندوستانی فضائیہ میں شامل ہونے کے لیے انتخاب کا عمل فی الحال ‘اگنی پتھ اسکیم’ کے ذریعے کیا جا رہا ہے۔

ڈائریکٹوریٹ نے 12-18 جولائی 2021 کو ہونے والے ایئر فورس ‘ایکس’ اور ‘وائی ‘ گروپ امتحان کے سوالنامے کی فوٹو کاپی فراہم کرنے کی کامل کی درخواست کو قبول نہیں کیا۔ اس نے صرف یہ کہا کہ جو معلومات مانگی گئی ہیں وہ ‘مبہم ‘  ہیں۔

معلوم ہو کہ مرکز کی مودی حکومت نے 14 جون کو ‘اگنی پتھ یوجنا‘ کا اعلان کیا تھا، جس میں ساڑھے 17 سے 21 سال کے  بیچ کے نوجوانوں کو صرف چار سال کے لیے فوج میں بھرتی کرنے کا اہتمام ہے۔ چار سال کے بعد ان نوجوانوں میں سے صرف 25 فیصد کی سروس کو ریگولرائز کرنے کا اہتمام ہے۔

اس منصوبے کے خلاف کئی ریاستوں میں پرتشدد مظاہرے شروع ہوئے تھے۔ بعد میں حکومت نے 2022 میں بھرتی کے لیے عمر کی بالائی حد کو ایک سال بڑھا کر 23 سال کر دیا تھا۔

اس رپورٹ کو انگریزی میں پڑھنے کے لیےیہاں کلک کریں۔