خبریں

یوپی میں بی جے پی کی سرکار گھوٹالوں کی سرکار  بن گئی ہے: اکھلیش یادو

اترپردیش میں سرکاری اور پرائیویٹ کالجوں میں آیوش کورسز کے داخلوں میں مبینہ بے ضابطگیوں کو لے کر  بی جے پی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ایس پی صدر اکھلیش یادو نے دعویٰ کیا کہ آیوش گھوٹالہ صرف ایک گھوٹالہ ہے، جب پردہ اٹھے گا تو بہت سے گھوٹالے سامنے آئیں گے۔ بی جے پی کے ماتھے پر لگے کلنک کوتلک لگاکر  نہیں مٹایا جا سکتا۔

اکھلیش یادو۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

اکھلیش یادو۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

نئی دہلی: سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اور اتر پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے جمعہ کو الزام لگایا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی سرکار گھوٹالوں کی سرکار بن گئی ہے اور اس کے ‘جھوٹ کے کاروبار’ سے پردہ اٹھنے لگا ہے۔

سرکاری اور پرائیویٹ کالجوں میں آیوش کورسزمیں  داخلے میں مبینہ بے ضابطگیوں کو لے کر ریاست کی بی جے پی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے یادو نے دعویٰ کیا،آیوش گھوٹالہ محض ایک گنتی ہے۔ پردہ اٹھنے پر نہ جانے کتنے گھپلے سامنے آئیں گے۔

اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ میں سماج وادی پارٹی کے دفتر سے جاری ایک بیان کے مطابق، یادو نے الزام لگایاریاست میں سرکاری اور پرائیویٹ کالجوں میں آیوش سیٹوں پر داخلے کے سلسلے میں ایک بڑا گورکھ دھندہ چلتارہا  اور بی جے پی حکومت اس سے انجان بنی رہی۔

انہوں نے دعوی کیا،نیٹ 2021 میں شامل  ہوئے بغیرسینکڑوں طلبا کو آیوروید، یونانی اور ہومیوپیتھی کالجوں میں داخلہ دیا گیا۔ 891 داخلوں میں فراڈ کے سراغ ملے ہیں۔ جس کمپنی کو کاؤنسلنگ کا ٹھیکہ دیا گیا اس نے اپنی ذمہ داری دوسری کمپنیوں کو بانٹ  دی۔

اکھلیش یادو نے کہا، یوپی میں بی جے پی کی حکومت گھوٹالوں کی حکومت بن گئی ہے اور اس کے جھوٹ کے کاروبار کا پردہ فاش ہونے لگا ہے۔ آیوش گھوٹالہ صرف ایک گھوٹالہ ہے۔ جب پردہ اٹھے گا تو ایسے کئی گھوٹالےسامنے آئیں گے۔ بی جے پی کے ماتھے پر لگے کلنک  کوتلک لگاکر نہیں مٹایا جا سکتا۔

قابل ذکر ہے کہ ریاستی حکومت نے حال ہی میں سی بی آئی سے ان مبینہ بے ضابطگیوں کی تحقیقات کرنے کی درخواست کی ہے۔

یادو نے دعوی کیا،حکومت اپنے دفاع میں معطلی، تحقیقات اور یہاں تک کہ برخاستگی کے بہانے بناکرعوام کو گمراہ کرنے میں لگی ہے، جبکہ یہ واضح ہے کہ آیوروید کالجوں میں داخلے کی بڑی دھاندلی اوپری تحفظ کے بغیر ممکن نہیں ہے۔ جانچ کرنے والے صرف چھوٹے ملازمین کو  ہی نشانہ بنا رہے ہیں۔

انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی حکومت تعلیمی  شعبے کوپورے طور پر چوپٹ کر رہی ہے۔ اتنے بڑے آیوش گھوٹالہ کے باوجود ڈائریکٹوریٹ آف آیوروید کے اہلکار تحقیقات کے ساتھ چھپا چھپی  کھیل رہے ہیں۔

ایس پی سربراہ نے الزام لگایا، ان سب سے بے خبر وزیراعلیٰ دوسرے صوبوں میں عوام کو گمراہ کرنےمیں لگے ہیں۔ انہیں نہ تو اتر پردیش کے لوگوں کی فکر ہے اور نہ ہی سرکاری گھوٹالوں کے شکار نوجوانوں کے مستقبل کی۔

انہوں نے کہا، سرکاری لاپرواہی اور فراڈ کی وجہ سے نوجوانوں کا مستقبل تاریک ہو گیا ہے۔ جن لوگوں نے قواعد کے مطابق داخلہ لیا، ان کی پڑھائی میں خلل پڑا ہے۔جانچ کی وجہ سے کئی کالجوں کی منظوری میں پھنس گئی ہے۔ تفتیشی عمل میں مہینوں کا وقت ضائع ہو گا۔ بی جے پی حکومت میں اصول و ضوابط پر عمل کرنا بھی گناہ ہو گیا ہے۔

اکھلیش یادو نے الزام لگایا کہ اپنے وعدوں کو پورا کرنا پارٹی کے ایجنڈے میں نہیں ہے۔

(خبررساں  ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)