خبریں

پٹھان فلم تنازعہ: آشا پاریکھ نے کہا – یہ غلط ہے، ہمارا دماغ اب بند ہوتا جا رہا ہے

فلم ‘پٹھان’ کے گانے ‘بےشرم رنگ’ پر تنازعہ کے درمیان معروف اداکارہ آشا پاریکھ نے کہا ہے کہ بکنی پر کوئی ہنگامہ نہیں تھا، یہاں نارنجی (بھگوا ) رنگ کی بکنی کو لے کر سوالات اٹھ رہے ہیں ۔ اب کسی  اداکارہ نے  نارنجی پہن لیا یا نام کچھ ایسا ہو گیا تو اس کو بین کیوں کر رہے ہیں؟یہ ٹھیک نہیں لگتا ہے؟

آشا پاریکھ۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

آشا پاریکھ۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

نئی دہلی:معروف  اداکارہ آشا پاریکھ نے شاہ رخ خان اور دیپیکا پڈوکون کی فلم ‘پٹھان’ کے گانے ‘بےشرم رنگ’ کے تنازعہ  کے درمیان آواز اٹھائی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ فلم کا واحد مقصد تفریح ہے اور بالی ووڈ ہمیشہ سے ایک آسان نشانہ رہا ہے۔

نیوز چینل آج تک کو دیے گئے انٹرویو میں آشا پاریکھ نے کہا، ‘یہ بہت غلط ہے۔ فلم تو فلم ہے۔ جس کا بنیادی مقصد تفریح ہے۔ اب کسی اداکارہ نے نارنجی (بھگوا) پہن لیا ہے یانام کچھ ایسا ہو گیا ہے تو اسے بین کیوں کر رہے ہیں؟یہ ٹھیک نہیں لگتا ہے؟

گزشتہ ستمبر میں دادا صاحب پھالکے ایوارڈ سے نوازے جانے والی اداکارہ نے مزید کہا، ‘بکنی پر کوئی ہنگامہ نہیں تھا، یہاں تو نارنجی (بھگوا) رنگ کی بکنی پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ اب ہمارا دماغ بند ہوتا جارہا ہے۔ بالی ووڈ شروع سے ہی آسان نشانہ رہا ہے۔

معلوم ہو کہ آشا پاریکھ سے پہلے اداکارہ رتنا پاٹھک شاہ نے اس تنازعہ پر کہا تھا کہ یہ بیوقوفی ہے۔ ہم اس بات پر تنازعہ پیدا  کر رہے ہیں کہ کون کیا پہن رہا ہے۔

رتنا نے کہا تھا، میں کہوں گی کہ اگر آپ کے ذہن میں ایسی باتیں سب سے اوپر ہیں  تو ہم بہت ہی احمقانہ دور میں جی رہے ہیں۔ اس میں ایسی کوئی بات نہیں ہے جس کے بارے میں میں بہت زیادہ بات کرنا چاہوں گی یا اسے زیادہ اہمیت دوں گی۔

انہوں نے مزید کہا، ‘میں بہت شدت سے محسوس کرتی ہوں کہ کسی بھی معاشرے کے لیے اس طرح کام کرنا اچھی بات نہیں ہے۔ فنون اور دستکاری کو اپنی مکمل صلاحیتوں تک پہنچنے کے لیے آزادی کے احساس کی ضرورت ہوتی ہے، جو مشکل ہوتا جا رہا ہے۔

رتنا پاٹھک شاہ نے کہا تھا، ہمارے ملک کو دیکھیں، وبائی مرض نے ہمارے ملک میں چھوٹی مینوفیکچرنگ انڈسٹریز کا صفایا کر دیا ہے۔ لوگوں کے پاس کھانے کو کچھ نہیں ہے اور ہم اس بات پر الجھ رہے ہیں کہ کون کیاپہن رہاہے۔

انڈین ایکسپریس کے مطابق ‘بےشرم رنگ’ گانے میں دیپیکابھگوا رنگ کی  مونوکینی (ایک قسم کی بکنی) پہنے نظر آ رہی ہےاور شاہ رخ خان ایک  گہرے رنگ کی شرٹ پہنے ہوئے ہیں۔ دیپیکا کی بکنی کے رنگ نے سیاست دانوں میں غم و غصے کو جنم دیا ہے، جنہوں نے فلم پر پابندی کا مطالبہ کیا ہے۔

 بی جے پی کے وزیروں  اور دائیں بازو کی تنظیموں نے دعویٰ کیا ہے کہ گانے میں بھگوا رنگ کی توہین کی گئی ہے، جو ہندو برادری کے لیے مقدس ہے۔ فلم کا بائیکاٹ کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ ملک کے کچھ حصوں میں دائیں بازو کی تنظیموں نے فلم پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس کے خلاف احتجاجی مظاہرہ بھی کیا گیا ہے۔

بی جے پی ایم پی سادھوی پرگیہ نے کہا تھا، ‘ان کے پیٹ پر لات مارو، ان کا کاروبار تباہ کرو اور کبھی ان کی کوئی فلم مت دیکھو۔’

ان کے علاوہ بی جے پی لیڈر رام کدم، مدھیہ پردیش کی بی جے پی حکومت میں وزیر داخلہ نروتم مشرا اور دیگر نے بھی اس گانے پر اپنی تشویش کا اظہار کیاتھا۔

پٹھان میں جان ابراہم بھی ہیں اوریہ  25 جنوری کو سینما گھروں میں ریلیز ہو رہی ہے۔