خبریں

فٹ بال کے کنگ پیلے چل بسے

پیلے برازیل کی قومی ٹیم کے لیے اب تک کے سب سے زیادہ گول کرنے والے کھلاڑی ہیں۔ انہوں نے 92 میچوں میں 77 گول کیےپیلے برازیل کی قومی ٹیم کے لیے اب تک کے سب سے زیادہ گول کرنے والے کھلاڑی ہیں۔ انہوں نے 92 میچوں میں 77 گول کیے۔

فوٹو: انسٹا گرام، پیلے

فوٹو: انسٹا گرام، پیلے

دنیا میں اب تک کے سب سے عظیم فٹ بالر سمجھے جانے والے پیلے تین ورلڈ کپ جیتنے والے واحد کھلاڑی ہیں جس میں پہلا کپ نوعمری میں جیتا۔ جمعرات کے روز 82 برس کی عمر میں اس برازیلی فٹ بالر کا انتقال ہو گیا۔

پیلے کینسر، گردے اور قلب کے عارضے میں مبتلا تھے۔ انہیں 29 نومبر کو ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ حالانکہ ستمبر 2021 سے ہی ان کا ساوپولو کے البرٹ آئنسٹائن ہسپتال میں مستقل علاج چل رہا تھا جب بڑی آنت سے ٹیومر نکالنے کے لیے سرجری کرائی تھی۔

ان کی بیٹی کیلی ناسیمینٹو نے انسٹاگرام پر ایک تصویر شیئر کرکے پیلے کے انتقال کی اطلاع دی۔ اس تصویر میں ان کے خاندان کے افراد کو پیلے کی لاش پر ہاتھ رکھے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

انہوں نے لکھا،ہم جو کچھ ہیں وہ آپ کی بدولت ہیں، ہم آپ سے بے حد پیار کرتے ہیں۔ ریسٹ ان پیس۔

پیلے کے آفیشیل انسٹا گرام اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ میں لکھا گیا کہ پیلے نے ‘کھیل میں اپنی ذہانت سے دنیا کو مسحور کیا اور محبت کا پیغام پھیلانے میں مدد کی۔’

بیان میں مزید کہا گیا ہے،’ان کا آج کا پیغام آنے والی نسلوں کے لیے میراث بن گیا ہے۔ پیار، پیار اور پیار، ہمیشہ کے لیے۔’


View this post on Instagram

A post shared by Pelé (@pele)

پیلے برازیل کی قومی ٹیم کے لیے اب تک کے سب سے زیادہ گول کرنے والے کھلاڑی ہیں۔ انہوں نے 92 میچوں میں 77 گول کیےپیلے برازیل کی قومی ٹیم کے لیے اب تک کے سب سے زیادہ گول کرنے والے کھلاڑی ہیں۔ انہوں نے 92 میچوں میں 77 گول کیے۔

‘کنگ پیلے’ کو خراج عقیدت

پیلے کی موت خبر پھیلتے ہی دنیا بھر سے تعزیتی پیغامات کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ برازیل کی حکومت نے آنجہانی فٹ بال اسٹار کے لیے تین دنوں کے قومی سوگ کا اعلان کیا ہے۔

برازیل کے نو منتخب صدر لوئز اناسیو لولا ڈی سلوا نے پیلے کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ٹوئٹر پر لکھا کہ وہ آنجہانی اسٹار کو کھیلتے ہوئے دیکھ کر کس قدر فخر محسوس کرتے تھے

لولا نے برازیل کی قومی ٹیم کے لیے کھیلتے ہوئے ان کی جرسی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا’ان جیسا نمبر 10 کوئی کبھی نہیں رہا۔’

برازیل کے سپر اسٹار فٹ بالر نیمار جونیئر نے لکھا،’پیلے نے سب کچھ بدل دیا، وہ غریبوں اور سیاہ فام لوگوں کی آواز بن کر ابھرے اور برازیل کو دنیا بھر میں ایک نمایاں مقام دلایا۔’

برازیل کی بی ایس ایف فٹ بال فیڈریشن نے کہا کہ پیلے نے ‘ہمیں ایک نیا برازیل دیا اور ہم ان کی میراث کے لیے صرف ان کا شکریہ ادا کرسکتے ہیں۔’

پرتگالی فٹ بالر کرسٹیانو رونالڈو نے اپنے انسٹا گرام پیج پر پیلے کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے برازیل کے عوام کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے لکھا کہ ‘کنگ پیلے کی موت سے فٹ بال کی دنیا کو بہت تکلیف پہنچی ہے۔’

حالیہ فٹ بال ورلڈ کپ جیتنے والی ارجینٹینا کی ٹیم کے کپتان لیونل میسی نے بھی اپنے انسٹا گرام پوسٹ میں فٹ بال کے بادشاہ کو خراج عقیدت پیش کی ہے۔

قطر میں حالیہ ورلڈ کپ کے فائنل میں ارجینٹینا کے خلاف فرانسیسی ٹیم میں اہم کردار ادا کرنے والے کھلاڑی کائلان ایمباپے نے ٹوئٹر پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

ایمباپے نے لکھا،’فٹ بال کے بادشاہ ہمیں چھوڑ کر چلے گئے، لیکن ان کی میراث کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکے گا۔’

دنیا بھر کے فٹ بال کلبوں نے بھی پیلے کی وفات پر تعزیت کا اظہار کیا ہے، ان میں چیلسی ایف سی، مانچسٹر یونائٹیڈ، انگلینڈ کی قومی فٹ بال ٹیم اور کروشیا کی فٹ بال فیڈریشن شامل ہے۔

جرمن فٹ بال ایسوسی ایشن (ڈی ایف بی) نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ‘جرمن فٹ بال سوگ میں ہے۔ ہم بلاشبہ آپ کو نہیں بھول سکتے۔’

عالمی رہنماوں نے بھی پیلے کی وفات پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں نے ٹوئٹر پر لکھا،’کھیل، بادشاہ، جاودانی۔’

پیلے تاریخ کے واحد کھلاڑی ہیں جنہوں نے تین ورلڈ کپ  (1958، 1962اور 1970)  جیتے ہیں۔

پیلے دنیا کے اب تک کے عظیم ترین کھلاڑیوں میں سے ایک

ایڈسن ارانتیز دو ناسیمینٹو پیلے کو دنیائے فٹ بال کے اب تک کے عظیم ترین کھلاڑیوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔

وہ تاریخ کے واحد کھلاڑی ہیں جنہوں نے تین ورلڈ کپ (1958، 1962اور 1970) جیتے ہیں۔ ان فتوحات میں سے پہلی میں ان کی عمرتقریباً 17برس تھی اور انہوں نے دو گول کیے تھے۔

انہوں نے برازیل کی قومی ٹیم کے علاوہ سانتوس کلب اور نیویارک کاسموس کے لیے اسٹرائکر کے طور پر بھی کھیلا۔

پیلے برازیل کی قومی ٹیم کے لیے اب تک کے سب سے زیادہ گول کرنے والے کھلاڑی ہیں۔ انہوں نے 92 میچوں میں 77 گول کیے۔

اپنے کھیل کیریئر کے بعد پیلے یونیسکو کے خیر سگالی سفیر سمیت متعدد عہدوں پر فائز رہے تاہم ان کی زندگی تنازعات سے بھی بھری ہوئی  تھی۔