خبریں

رام – ہنومان کے نام یا ہندو مذہب پر بی جے پی کا پیٹنٹ نہیں ہے: اوما بھارتی

بی جے پی لیڈر اور سابق مرکزی وزیر اوما بھارتی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ کوئی بھی شخص رام، ہنومان یا ہندو مذہب میں یقین رکھتا ہے یا رکھ سکتا ہے، فرق صرف اتنا ہے کہ ان میں ہمارا ایمان سیاسی نفع نقصان سے بالاتر  ہوتا ہے۔

اوما بھارتی۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

اوما بھارتی۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

نئی دہلی: بی جے پی رہنما اور سابق مرکزی وزیر اوما بھارتی نے جمعہ کو کہا کہ ‘رام کا نام، ہنومان کا نام یا ہندو مذہب’ پر بی جے پی کا پیٹنٹ نہیں ہے۔

انہوں نے مدھیہ پردیش کی راجدھانی بھوپال میں جاری ایک بیان میں کہا، کوئی بھی انسان ان پر ایمان رکھتاہے یارکھ سکتا ہے، فرق صرف اتنا ہے کہ  ان پر ہمارا ایمان  سیاسی نفع نقصان سے بالاتر  ہوتاہے۔

انہوں نے کہا، ‘ رام، ترنگا، گنگا اور گائے – ان پر میرے عقیدے کا فیصلہ بی جے پی نےنہیں کیا ہے۔ یہ میرے اندر پہلے سے موجود تھا۔ شراب بندی  اسی طرح کی  ایک دھارا ہے۔ ان باتوں کے لیے لائن میں نے خودکھینچی ہے۔ دوسرے معاملات میں بی جے پی جو بھی فیصلہ کرتی ہے، میں وہی کرتی ہوں۔

مدھیہ پردیش کی سابق وزیر اعلیٰ اوما بھارتی نے کہا کہ اگلے سال ہونے والے اسمبلی انتخابات میں کانگریس کا صفایا ہو جائے گا۔

کانگریس لیڈر راہل گاندھی پر حملہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر راہل جی بھارت جوڑو یاترا کر رہے ہیں تو ہندوستان ٹوٹا ہوا کہاں نظر آتا ہے۔ ہم نے (بی جے پی کی قیادت والی  مرکزی حکومت) نے تو آرٹیکل 370 کو بھی ہٹا دیا۔ ہندوستان میں اگر کوئی چیز شامل کرنے کی ہے تو وہ پاکستان مقبوضہ  کشمیر (پی او کے) ہے۔ راہل گاندھی جی کو اپنی یاترا پی او کے تک لے جانی چاہیے۔

اس سے قبل بھوپال میں منعقدہ ایک پروگرام کے دوران اوما بھارتی نے کہا تھا کہ بی جے پی ووٹ مانگنے کے لیے میرا نام استعمال کرتی ہے، میری تصویر دیکھ کر ووٹ مت دینا۔

گزشتہ 27 دسمبر کوسامنے  آئے ایک مبینہ ویڈیو میں وہ بی جے پی سے نکالے جانے اور اپنی پارٹی بنانے کا درد بتاتے ہوئے کہہ رہی  ہیں،’جب مجھے بی جے پی سے نکال دیا گیا… میں نے بی جے پی نہیں چھوڑی تھی، یاد رکھیے کہ مجھے نکالا گیا تھا… اور ساری  ڈیزائن پہلے سے ہی بنی ہوئی تھی کہ اس سے سرکار  بنوالواور پھر اسے نکالو۔ کیونکہ یہاں (مدھیہ پردیش میں) سرکار بنانے کی اوقات کسی کی نہیں تھی۔

انہوں نے کہا کہ مجھے نکالا گیا تھا، اس لیے میں نے الگ پارٹی بنائی، لیکن میری پارٹی نے بی جے پی کے نظریات کو نہیں چھوڑا۔

غور طلب  ہے کہ اوما بھارتی اپنے باغیانہ رویہ سے اکثر اپنی پارٹی اور مدھیہ پردیش حکومت کے لیے تکلیف دہ دہ صورتحال پیدا کرتی رہتی  ہیں۔ وہ مدھیہ پردیش میں لگاتار شراب پر پابندی کے معاملے پر آواز اٹھاتی رہی ہیں اور کئی بار حکومت کو متنبہ کرتی ہوئی دیکھی گئی ہیں۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)

Categories: خبریں

Tagged as: , , , ,