خبریں

جموں و کشمیر میں سرمایہ کاری پر وزارت داخلہ کی رپورٹ لوک سبھا میں دیے گئے اعداد و شمار سے الگ

وزارت داخلہ نے 2022 کی اپنی جائزہ رپورٹ میں کہا ہے کہ گزشتہ تین سالوں میں مودی حکومت کی قیادت میں جموں و کشمیر میں 56000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ہوئی، لیکن اس سے قبل دسمبر میں وزیر مملکت برائےامور داخلہ نتیا نند رائے نے لوک سبھا میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں اسی مدت میں 1084 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی بات کہی تھی۔

وزیر مملکت برائے داخلہ امور نتیانند رائے۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

وزیر مملکت برائے داخلہ امور نتیانند رائے۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

نئی دہلی: مرکزی وزارت داخلہ نے 3 جنوری 2023 کو کہا کہ نریندر مودی حکومت کے تحت جموں و کشمیر میں گزشتہ تین سالوں میں 56000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ہوئی، جبکہ 70 سالوں میں ‘تین خانداندانوں کی حکمرانی ‘میں صرف 15000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ہوئی تھی۔

لیکن، دی ہندو کی ایک رپورٹ بتاتی ہے کہ یہ تعداد وزارت کی طرف سے 13 دسمبر کو لوک سبھا میں دیے گئے جواب کے برعکس ہے، جہاں اس نے کہا تھا کہ مالی سال 2019-20، 2020-21 اور 2021-22 میں کل سرمایہ کاری 1084 کروڑ روپےتھا۔

قابل ذکر ہے کہ 2019-20 میں سرمایہ کاری 296.64 کروڑ روپے، 2020-21 میں 412.74 کروڑ روپے اور 2021-22 میں 376.76 کروڑ روپے رہی۔

لوک سبھا میں 13 دسمبر کوایک تحریری جواب میں وزیر مملکت برائے داخلہ امورنتیانند رائے نے کہا تھا، جموں و کشمیر حکومت نے اب تک تقریباً 64000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تجاویز موصول ہونے کی اطلاع دی ہے۔

وزارت نے 2022 کے آخر میں اپنے جائزے میں کہا، کشمیر میں جمہوریت کی تشریح  صرف 3 خاندانوں، 87 ایم ایل اے (ممبران اسمبلی) اور 6 ایم پی (ارکان پارلیامنٹ) تک محدود تھی لیکن مسٹر مودی  نے جمہوریت کو گاؤں کے پنچ،سرپنچ، بی ڈی سی (بلاک ڈیولپمنٹ کونسل) اور ضلع پنچایت تک لے جاکر30000 لوگوں کو جمہوریت سے جوڑ ا۔

آئین کے آرٹیکل 370 کے تحت جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو پارلیامنٹ نے 5 اگست 2019 کو منسوخ کر دیا تھا اور ریاست کو جموں و کشمیر اور لداخ کے مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کر دیا گیا تھا۔

اس میں کہا گیا ہے، اس سےپہلے آرٹیکل 370 کی وجہ سے، گوجر بکروالوں اور پہاڑیوں کو تعلیم، انتخابات اور نوکریوں میں ریزرویشن کا فائدہ نہیں مل رہا تھا، لیکن اب آرٹیکل 370 کے ہٹنے کے بعد ان سب کو ریزرویشن ملے گا۔

اس میں مزید کہا گیا کہ، تین خاندانوں کے 70 سال کے دور حکومت میں جموں و کشمیر میں صرف 15000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری آئی اور مسٹر مودی صرف 3 سالوں میں 56000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری لائے ہیں۔

اس میں کہا گیا ہے کہ پہلے جموں و کشمیر ‘دہشت گردوں کا گڑھ ہوا کرتا تھا اور آج یہ سیاحوں کی توجہ کا مرکز ہے۔’ اس میں یہ بھی کہا گیا کہ ‘وادی کشمیر ہر سال زیادہ سے زیادہ 6 لاکھ سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کرتی تھی، جبکہ اس سال اب تک (5 اکتوبر 2022) 22 لاکھ سیاح آئے ہیں اور ہزاروں نوجوانوں کو اس سے روزگار ملا ہے۔

اس میں کہا گیا ہے کہ جموں و کشمیر میں پتھراؤ کا کوئی واقعہ نہیں ہوا ہے کیونکہ حکومت عزم کے ساتھ ترقی کی راہ پر آگے بڑھ رہی ہے۔

وزارت نے کہا، جموں و کشمیر میں دہشت گردی کی وجہ سے 42000 لوگوں کی جانیں گئیں اور دہلی میں کسی نے پلک نہیں جھپکائی ، لیکن اب وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں سیکورٹی فورسز کا دہشت گردی پر مکمل کنٹرول ہے۔ دہشت گردی کے واقعات میں تقریباً 54 فیصد، سیکورٹی فورسز کی ہلاکتوں میں 84 فیصد اور دہشت گردوں کی بھرتی میں تقریباً 22 فیصد کمی آئی ہے۔

اس میں کہا گیا ہے کہ جموں میں وزیر اعظم کے ترقیاتی پیکج کے تحت 80000 کروڑ روپے کی لاگت سے تقریباً 63 پروجیکٹ تعمیر کیے گئے اور 4287 کروڑ روپے کی کیرو ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹ  پربھی  کام جاری  ہے۔