خبریں

اترپردیش: جونپور میں صحافی کو گولی ماری، بی جے پی ضلع صدر کے بھائی کے خلاف مقدمہ درج

اتر پردیش کے شہر جونپور میں26 فروری کی شام کو ایک نیوز چینل کے  نمائندہ دیویندر کھرے پر گولیاں چلائی گئیں، جس میں وہ زخمی ہو گئے۔ ان کی شکایت پر بی جے پی ضلع صدر پشپ راج سنگھ کے  بھائی ریتوراج سنگھ اور دیگر کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

(علامتی  تصویر، بہ شکریہ: اے این آئی)

(علامتی  تصویر، بہ شکریہ: اے این آئی)

نئی دہلی: اتر پردیش کے جونپور شہر میں گزشتہ اتوار (26 فروری) کی شام نامعلوم افراد نے ایک صحافی پر حملہ کر کے انہیں زخمی کر دیا۔ اس حملے میں انہیں دو گولیاں لگیں۔

حکام نے بتایا کہ صحافی دیویندر کھرے کی شکایت پر بی جے پی کے ضلع صدر پشپ راج سنگھ کے بھائی اور دیگر کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

انڈین ایکسپریس کے مطابق، فی الحال صحافی کھرے کی حالت مستحکم بتائی جا رہی ہے۔ انہوں نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ ان پر بی جے پی کے ضلع صدر پشپ راج سنگھ کے بھائی ریتوراج سنگھ نے حملہ کرایا ہے۔

اپنی شکایت میں کھرے، جو ایک ٹیلی ویژن چینل ‘نیوز ون انڈیا’ کے  نمائندہ  ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں، نے کہا کہ ریتوراج سنگھ ان پر حال ہی میں اکھل بھارتیہ برہمن سماج کے قومی صدر پر ہوئے حملے کی رپورٹ نہیں کرنے کا دباؤ بنا رہے تھے۔

شہر کے لائن بازار پولیس اسٹیشن میں تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 307 (قتل کی کوشش)، 506 (مجرمانہ دھمکی) اور 120 بی (مجرمانہ سازش) کے تحت ریتوراج اور نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

جونپور کے رہنے والے کھرے نے اپنی شکایت میں کہا کہ وہ اتوار کی شام ساڑھے سات بجے کے قریب چاڈ پور علاقے میں اپنے دفتر کے باہر کچھ ساتھی صحافیوں کے ساتھ بیٹھے تھے کہ دو نامعلوم افراد جن کے چہرے چھپے ہوئے تھے، کالے رنگ کی موٹر سائیکل پر آئے اور ان پر فائرنگ کر کے فرار ہوگئے ۔

انہوں نے کہا، ‘میرے پیٹ اور دائیں ہاتھ میں گولی لگی ہے۔ میں اپنی جان بچانے کے لیے بھاگا۔ ریتوراج سنگھ نے اکھل بھارتیہ برہمن سماج کے قومی صدر پر حملے سے متعلق میری خبر کے حوالے سے دباؤ ڈالا تھا، لیکن میں نہیں مانا۔ اس پر مجھے جان سے مارنے کی دھمکی دی گئی۔ مجھے شبہ ہے کہ ان لوگوں نے مجھے مارنے کی کوشش کی تھی۔

جونپور کے سرکل آفیسر (سٹی) کلدیپ کمار گپتا نے کہا، ہم تمام زاویوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے معاملے کی جانچ کر رہے ہیں۔ صحافی نے ریتوراج سنگھ پر شک ظاہر کیا ہے، جن سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ ہم جلد ہی گرفتاری  کریں گے اور معاملے کو حل کریں گے۔