فکر و نظر

’بی سی سی آئی کو کرکٹ میں کرپشن کے معاملے سے کوئی دلچسپی نہیں تھی‘

دہلی پولیس کے سابق کمشنر نیرج کمار 2015  اور 2018 کے درمیان بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی ) کے انسداد بدعنوانی یونٹ کے سربراہ تھے۔ اس دوران انہوں نے علاقائی کرکٹ مقابلوں میں بڑے پیمانے پر ہونے والی میچ فکسنگ کو بے نقاب کیا تھا۔

سدھارتھ بھاٹیہ اور نیرج کمار۔

سدھارتھ بھاٹیہ اور نیرج کمار۔

نئی دہلی: دہلی کے سابق پولیس کمشنر نیرج کمار 2015 اور  2018 کے درمیان بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی ) کے انسداد بدعنوانی یونٹ کے سربراہ تھے۔ ان کی کتاب ‘اے کاپ ان کرکٹ’ میں ان سالوں کے حوالے سے کئی بڑے انکشافات ہیں۔

اس مدت میں  بی سی سی آئی سابق کمپٹرولر اور آڈیٹر جنرل (سی اے جی) ونود رائے کے ماتحت تھا، جنہیں سپریم کورٹ نے مقرر کیا تھا۔

دی وائر کے بانی مدیران  میں سے ایک سدھارتھ بھاٹیہ کے ساتھ پوڈ کاسٹ انٹرویو کے دوران نیرج کمار نے کہا، ‘مجھے ایک  دفتر یا  کوئی ٹیم تک نہیں دی گئی تھی۔ نہ ہی کسی نے مجھ سے کرپشن کے بارے میں پوچھا تھا۔

کمار نے اپنی دو آدمیوں کی چھوٹی سی ٹیم کے ساتھ، ریجنل کرکٹ لیگ (مقابلوں) میں بڑے پیمانے پر چل رہی میچ فکسنگ کا پردہ فاش کیا تھا، فکسنگ کا یہ کھیل کئی صوبوں میں اسٹیٹ کرکٹ ایسوسی ایشن کی عنایتوں سے چل رہا تھا۔

انہوں نے کہا، ‘یہ پوری طرح سے واضح تھا کہ میچ  فکس تھے۔ اس کے بعد لیگ بند کر دیےگئے اور بیرون ملک ان کا انعقاد ہونا شروع ہوگیا، لیکن اب آہستہ آہستہ واپس آرہے ہیں۔

وہ کہتے ہیں کہ کرپشن اوپر کی سطح پر کرکٹ میں مضمر ہے۔ آج داؤ بہت بڑا ہے۔ یہ سب کھلاڑیوں کی اچھی سمجھ بوجھ پر منحصر ہے۔

کمار کا کہنا ہے کہ بہت سے دوسرے ممالک کی طرح کھیلوں کے لیے بھی انسداد بدعنوانی کے قانون کی فوری ضرورت ہے۔

انگریزی میں مکمل پوڈ کاسٹ سننے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔