خبریں

گاندھی کے پاس ڈگری نہ ہونے کے بیان پر تشار گاندھی بولے – جاہلوں کو گورنر بنائیں گے تو یہی ہوگا

گزشتہ دنوں ایک پروگرام کے دوران جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا تھا کہ یہ غلط فہمی ہے کہ گاندھی جی کے پاس قانون کی ڈگری تھی۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ ان کے پاس یونیورسٹی کی ایک بھی ڈگری نہیں تھی۔ ان  کی واحد اہلیت  ہائی اسکول ڈپلومہ تھی۔

تشار گاندھی، مہاتما گاندھی اور منوج سنہا۔ (تصویر: یوٹیوب ویڈیو گریب/وکی پیڈیا/پی ٹی آئی)

تشار گاندھی، مہاتما گاندھی اور منوج سنہا۔ (تصویر: یوٹیوب ویڈیو گریب/وکی پیڈیا/پی ٹی آئی)

نئی دہلی: مہاتما گاندھی کے پڑپوتے تشار گاندھی نے جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے اس دعوے کو مسترد کر دیا کہ بابائے قوم کے پاس ایک بھی یونیورسٹی کی ڈگری نہیں تھی۔

تشار گاندھی نے ایک ٹوئٹ میں کہا، ‘مہاتما گاندھی کے پاس میٹرک کی دو ڈگریاں ہیں۔ پہلی ڈگری الفریڈ ہائی اسکول راج کوٹ کی ہے اور دوسری ایسی ہی ڈگری لندن کی ہے۔ انہوں نے یونیورسٹی آف لندن سے منسلک ایک لاء کالج، انٹرنل ٹیمپل میں قانون کی پڑھائی کی اور اس کاامتحان پاس کیا، اس کے ساتھ ہی  لاطینی اور فرانسیسی میں ایک ایک ڈپلومہ حاصل کیا۔ یہ جانکاری  جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر کی لاعلمی کو دور کرنے کے لیے دی جا رہی ہے۔

تشار گاندھی نے دینک بھاسکر سے بات کرتے ہوئے سنہا کے بیان پر کہا، ‘جاہلوں کو گورنر بنادیں گے تو یہی  نتیجہ ہوگا۔ ان کے پاس قانون کی ڈگری تھی، لیکن اس کی انٹائر لاء ڈگری ضروری نہیں تھی۔ جیسے مودی جی کے پاس پالیٹکل سائنس کی انٹائرلاء ڈگری ہے۔

انہوں نے اس اخبار کو مزید بتایا کہ باپو نے اپنی سوانح عمری میں اپنی تعلیم سے لے کر زندگیکے متعلق سب کچھ لکھا ہے۔ میں اس کی ایک کاپی منوج سنہا کو بھیج دوں  گا، تاکہ وہ اپنی سمجھ میں اضافہ کر سکیں۔

قابل ذکر ہے کہ منوج سنہا نے  24 مارچ کو آئی ٹی ایم گوالیار میں ڈاکٹر رام منوہر لوہیا میموریل لیکچر کے ایک پروگرام کے دوران گاندھی جی کی تعلیمی استعداد کے بارے میں بات کی تھی۔

خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق انہوں نے کہا تھا، ‘یہ غلط فہمی ہے کہ گاندھی جی کے پاس قانون کی ڈگری تھی۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ ان کے پاس یونیورسٹی کی ایک بھی ڈگری نہیں تھی؟ ان کی واحد اہلیت ہائی اسکول ڈپلومہ تھی۔ انہون نے  قانون کی پریکٹس کرنے کی اہلیت حاصل کی، لیکن ان کے پاس قانون کی ڈگری نہیں تھی۔ ان کے پاس کوئی ڈگری نہیں تھی لیکن وہ کتنے  پڑھے لکھے تھے۔

انہوں نے کہا تھا، ‘گاندھی نے ملک کے لیے بہت کچھ کیا، لیکن جو کچھ بھی ملا اس کا حاصل سچ تھا۔ ان کی زندگی کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا جائے تو ان کی زندگی میں سچائی کے سوا کچھ بھی نہیں تھا۔ چاہے جتنے بھی چیلنج ہوں، مہاتما گاندھی نے کبھی سچائی کو نہیں چھوڑا اور اپنے  اندر کی  آواز کو پہچانا۔ جس کے نتیجے میں وہ بابائے قوم بنے۔

سنہا کے ریمارکس کی مذمت کرتے ہوئے تشار گاندھی نے ٹوئٹ کیا،میں نے باپو کی سوانح عمری کی ایک کاپی راج بھون جموں کو اس امید کے ساتھ بھیجی ہے کہ اگر لیفٹیننٹ گورنر پڑھ سکتے ہیں تو وہ اپنی معلومات میں اضافہ کریں گے۔

بھارت راشٹر سمیتی کے سوشل میڈیا سربراہ وائی ستیش ریڈی نے ٹوئٹ کیا،جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر کہتے ہیں کہ مہاتما گاندھی کے پاس کوئی ڈگری نہیں ہے۔ کیا کوئی ان کی لاعلمی کو دور کر سکتا ہے کہ گاندھی جی ا یک بیرسٹر تھے اور یونیورسٹی کالج لندن سے قانون کی تعلیم حاصل کی تھی!’

عآپ ممبر اسمبلی نریش بالیان نے کہا،’یہ لوگ اتنے بڑے عہدے پر فائز ہونے کے باوجود احمقانہ باتیں کیسے کرلیتے ہیں؟ کوئی لیفٹیننٹ گورنر سے بتائے کہ گاندھی جی بیرسٹر تھے اور لندن سے قانون کی تعلیم حاصل کی تھی۔

کانگریس لیڈر کے کے مشرا نے کہا، ‘جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر، بابائے قوم مہاتما گاندھی نے ویاپم کے ذریعے اپنی ڈگری حاصل نہیں کی، جن کی ڈگریاں زیر بحث ہیں۔ ان پر کچھ تو بولیے؟ گاندھی کے گھٹنوں تک بھی جو نہیں لگتے ہیں، وہ گاندھی پر سوال اٹھائیں  گے؟ وہ بیرون ملک بم بنانے کی ٹریننگ لینے نہیں گئے تھے؟