خبریں

ہائی اسکول ہندی کے مبینہ پیپر لیک معاملے میں تلنگانہ بی جے پی صدر گرفتار

تلنگانہ بی جے پی کے صدر بندی سنجے کمار نے کہا کہ یہ ریاست کی بھارت راشٹر سمیتی (بی آر ایس) حکومت کی طرف سے وزیر اعظم نریندر مودی کے تلنگانہ دورہ کےلیے کیے جارہے انتظامات کو سبوتاژ کرنے کی کوشش ہے۔ پارٹی نے کہا کہ سنجے کی گرفتاری حکمراں بی آر ایس میں خوف اور انارکی کی نشاندہی کرتی ہے۔

بندی سنجے کمار۔ (فوٹو  بہ شکریہ: فیس بک)

بندی سنجے کمار۔ (فوٹو  بہ شکریہ: فیس بک)

نئی دہلی: 10ویں جماعت کے ہندی کے مبینہ پیپر لیک سے جڑے ہونے کے الزام میں منگل کو دیر رات چلائی گئی  مہم  میں تلنگانہ بی جے پی کے صدر بندی سنجے کمار کو پولیس نےگرفتار کر لیا ہے۔

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، 10 ویں جماعت  کے لیے  ہندی  کاامتحان منگل کو صبح 9:30 بجے شروع ہوا اور صبح 10 بجے تک  سوالنامہ  کی تصویریں  پہلے وارنگل ضلع میں اور پھر پورے ریاست میں وہاٹس ایپ گروپ  پرنشر کی گئی تھیں۔

وارنگل کے پولیس کمشنر اے وی رنگناتھ نے کہا کہ ،سوالنامہ کو لیک نہیں مانا جا سکتا، اس معاملے میں امتحان شروع ہونے کے آدھے گھنٹے بعد سوالنامہ کی تصویریں سوشل میڈیا پر وائرل ہونے لگیں۔

پولیس نے کہا کہ انہوں نے ہنم کونڈہ کے کملا پور میں ایک اگزام سینٹر  میں ‘لیک’ کا پتہ لگایا۔

پولیس کمشنر رنگناتھ نے کہا، ایک نابالغ لڑکاایک درخت پر چڑھ کر پہلی منزل پر ایک کلاس روم میں پہنچ گیا  جہاں امتحانات چل رہے تھے۔ اس نے ایک طالبعلم سے سوالنامہ دکھانے کو کہا اور فوٹو کھینچ کر اپنے ایک دوست کو بھیج دیا، جس نے انہیں ایک وہاٹس ایپ گروپ میں بھیج دیا۔ کاکتیہ میڈیکل کالج (کے ایم سی) کے ایک ملازم نے اسےایک  سابق صحافی پی پرشانت کو بھیجا،جنہوں  نے اسے صحافیوں کے ایک گروپ کو بھیج دیا۔ صحافی پرشانت نے بندی  سنجے کو  بھی اس  کی تصویریں بھیجی تھیں۔

پرشانت کو منگل کی رات گرفتار کیا گیا، جبکہ کاکتیہ میڈیکل کالج کا ملازم مفرور ہے۔ دیر رات کریم نگر پولیس کی ایک خصوصی ٹیم سنجے کی رہائش گاہ پر گئی اور ان کی گرفتاری کو روکنے کی کوشش کر رہے ان کے حامیوں کے ساتھ جھگڑے کے درمیان انہیں حراست میں لے لیا۔

بی جے پی کے صدر سنجے نے کہا کہ یہ بھارت راشٹر سمیتی (بی آر ایس) حکومت کی طرف سے 8 اپریل کو وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ تلنگانہ کے لیے کیے گئے انتظامات کو سبوتاژ کرنے کی کوشش  ہے، جس میں سکندرآباد سے تروپتی تک وندے بھارت ایکسپریس کی شروعات  اور 10000 کروڑ  روپے کے منصوبوں کا افتتاح کرنے کا منصوبہ ہے۔

اس پیش رفت پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے بی جے پی نے کہا کہ سنجے کی گرفتاری حکمراں بی آر ایس میں خوف اور انارکی کی نشاندہی کرتی ہے۔

بی جے پی کے جنرل سکریٹری پریمندر ریڈی نے کہا، ‘آدھی رات کے بعد گرفتاری کی کیا ضرورت تھی؟ کیا وہ صبح تک انتظار نہیں کر سکتے تھے؟ وہ کہاں بھاگیں گے؟ اس کی گرفتاری کی کوئی بنیاد نہیں ہے ،یہ غیر قانونی ہے۔ بی آر ایس بی جے پی سے خوفزدہ ہے اور اس ہفتے کے آخر میں پی ایم کے پروگرام میں خلل ڈالنا چاہتی ہے۔

رپورٹ  کے مطابق، گزشتہ ماہ ایک ملازم کے ذریعے تلنگانہ اسٹیٹ پبلک سروس کمیشن (ٹی ایس پی ایس سی) کا سوالنامہ مبینہ طور پر لیک ہونے کے بعد سنجے ریاستی حکومت کو مسلسل تنقید  کا نشانہ بنا  رہے ہیں۔

مبینہ لیک کی تحقیقات کے لیے ریاستی حکومت کی طرف سے تشکیل دی گئی ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی ) نے سنجے کو 24 مارچ کو اس کے سامنے پیش ہونے اور اپنا بیان ریکارڈ کرنے کا نوٹس جاری کیا تھا کیونکہ انہوں نے الزام لگایا تھا کہ اس لیک کے پیچھے چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ کے رشتہ دار ذمہ دار ہیں۔