خبریں

ہریانہ: مسجد پر بھیڑ کے حملے کے بعد سونی پت کے گاؤں میں کشیدگی

پولیس نے بتایا کہ ہریانہ کے سونی پت ضلع کے صندل کلاں گاؤں میں اتوار کی رات تقریباً 9 بجے مسلح افراد نے مبینہ طور پر نماز پڑھ رہے  لوگوں پر حملہ کیا اور مسجد میں توڑ پھوڑ کی تھی۔ اس معاملے  میں تین لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے، چھ حراست میں ہیں۔

سونی پت کے گاؤں میں واقع مسجد پر حملے کے بعد تعینات پولیس اہلکار۔ (فوٹوبہ شکریہ: اے این آئی)

سونی پت کے گاؤں میں واقع مسجد پر حملے کے بعد تعینات پولیس اہلکار۔ (فوٹوبہ شکریہ: اے این آئی)

نئی دہلی: ہریانہ کے سونی پت ضلع کے صندل کلاں گاؤں میں اس وقت کشیدگی پھیل گئی،  جب 20 کے قریب مسلح افراد نے مبینہ طور پر نماز پڑھ رہے  لوگوں پر حملہ کیا اور  مسجد میں توڑ پھوڑ کی۔

ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، سونی پت کے پولیس کمشنر بی کے ستیش بالن کا کہنا ہے کہ مبینہ حملہ اتوار کی رات 9 بجے کے قریب ہوا، جب لوگ کمیونٹی کے چندے سے بنی مسجد کے اندر نماز ادا کر رہے تھے۔

اس معاملے میں تین لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے اور چھ کو حراست میں لیا گیا ہے۔

حملے میں نو افراد زخمی ہوگئے، جنہیں علاج کے لیے سونی پت کے سول اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ ان میں سے دو کو بعد میں ڈسچارج کر دیا گیا، جبکہ باقی لوگوں کو ضلع کے خان پور کلاں میں بھگت پھول سنگھ میڈیکل کالج ریفر کر دیا گیا۔

زخمی ہونے والوں  میں سے ایک صابر علی نے بتایا،’ملزم اچانک مسجد کے اندر گھس گئے اور گالیاں دینے لگے۔ انہوں نے ہم پر لاٹھیوں اور تیز دھار ہتھیاروں سے حملہ کیا۔ انہوں نے عورتوں اور بچوں کو بھی نہیں بخشا۔ یہ فرقہ وارانہ تقسیم پیدا کرنے کی کوشش ہے۔ ہم ہر مذہب کا احترام کرتے ہیں اور گاؤں میں ایسا واقعہ پہلے کبھی نہیں دیکھا۔

پولیس نے بتایا کہ گرفتاریاں سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر کی گئی ہیں، جس میں ملزمان مسجد کے قریب بانس کی لاٹھیوں کے ساتھ گھومتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔

پولیس کمشنر بالن نے کہا کہ مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے الزام میں 18 نامزد اور دیگر نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ تین ملزمان – پنیت، سمیت اور ہربیر کو ایک دن کے پولیس ریمانڈ پر بھیجا گیا ہے۔ ملزمین کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی اور زخمی ہونے والوں  کے اہل خانہ کو سکیورٹی فراہم کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ گاؤں میں امن وامان برقرار رکھنے کے لیے تقریباً 70 پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں اور دونوں برادریوں نے پولیس سے ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی اپیل کی ہے۔

دونوں برادریوں کے لوگوں  نے سوموار کی شام ایک پنچایت بھی کی اور علاقے میں امن وامان  بحال کرنے میں مدد کرنے پر راضی ہوئے۔

رپورٹ کے مطابق،  اس سے قبل 31 مارچ کو سونی پت کے کھرکھودہ علاقے میں ایک مسجد پر بھگوا جھنڈا لہرانے پر پانچ افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔