خبریں

یوپی: سڑک پر عید کی نماز ادا کرنے کے الزام میں 2000 سے زیادہ لوگوں کے خلاف معاملہ درج

معاملہ کانپور کا ہے۔ گزشتہ ہفتے عید کے موقع پر عیدگاہ کے باہر سڑک پر بغیر اجازت نماز ادا کرنے کے الزام میں  بجریا، بابو پوروا اور جاجمئو تھانوں میں الگ الگ ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ اس سے  ناراض آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن نے کہا کہ انہیں مذہب کی بنیاد پر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

(علامتی تصویر: Twitter/@kanpurnagarpol)

(علامتی تصویر: Twitter/@kanpurnagarpol)

نئی دہلی: گزشتہ ہفتے عید کے موقع پر بغیر اجازت عید گاہ کے باہر سڑک پر نماز ادا کرنے پر  2000 سے زیادہ  لوگوں کے خلاف تین ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ پولیس نے جمعرات کو یہ جانکاری دی۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق، بدھ کو بجریا، بابو پوروا اور جاجمئو تھانوں میں الگ الگ ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔

پولیس نے سڑک پر نماز پڑھنے والے لوگوں کا ویڈیو بنایا تھا۔ نام نہ ظاہر  کرنے کی شرط پر ایک اہلکار نے کہا کہ،’ویڈیو کی بنیاد پر نماز پڑھنے والے افراد کی شناخت کی جائے گی، جس کے بعد ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔’

پولیس کی کارروائی سے ناراض آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن محمد سلیمان نے میڈیا سے کہا کہ انہیں مذہب کی بنیاد پر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کچھ لوگوں نے عید گاہ کے باہر سڑک پر نماز اس لیے ادا کی کیونکہ انہیں  دیر ہو گئی تھی اور احاطے کے اندر جگہ نہیں بچی تھی۔

سینئر سب انسپکٹر (ایس ایس آئی) اوم ویر سنگھ کی شکایت پر عیدگاہ مینجمنٹ کمیٹی کے کچھ ارکان سمیت 1000-1500 نامعلوم افراد کے خلاف بجریا پولیس اسٹیشن میں ایک ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔

اوم ویر سنگھ نے اپنی شکایت میں کہا ہے کہ جیسے ہی عید کی ‘نماز’ شروع ہوئی، بڑی تعداد میں لوگوں  نے عید گاہ کے باہر سڑکوں پر نماز ادا کرنا شروع کر دی، جو دفعہ 144 کی خلاف ورزی ہے۔

تقریباً 300 لوگوں کے خلاف جاجمئو پولیس نے مقدمہ درج کیا ہے، جبکہ بابو پوروا پولیس اسٹیشن میں تیسری ایف آئی آر درج کی گئی ہے جس میں 50 سے زیادہ لوگوں پر بغیر اجازت عوامی سڑک پر نماز پڑھنے کا الزام ہے۔

آئی پی سی کی دفعہ 186 (سرکاری ملازم کو فرائض کی انجام دہی میں رکاوٹ ڈالنا)، 188 (سرکاری ملازم کی طرف سے جاری کردہ حکم کی نافرمانی)، 283 (اجتماعی طریقے سے خطرہ)، 341 (غلط طریقے سے روک تھام کے لیے سزا) اور 353 (سرکاری ملازم کو اس کی ڈیوٹی کی ادائیگی سے روکنے کے لیے مجرمانہ طور پر طاقت کا استعمال )کے تحت معاملہ  درج کیا گیا ہے۔

ایک اور پولیس افسر نے بتایا کہ امن کمیٹیوں کے ساتھ میٹنگ کے بعد عید کی نماز کے لیے گائیڈ لائنز جاری کی گئی تھیں اور سڑک پر نماز نہ پڑھنے کی سخت ہدایات دی گئی تھیں۔

Categories: خبریں

Tagged as: , , , , , ,