خبریں

آندھرا پردیش: امتحان کے نتائج کے بعد 48 گھنٹوں میں نو طالبعلموں نے خودکشی کی

آندھرا پردیش بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اگزام نے بدھ کو گیارہویں اور بارہویں جماعت کے امتحانات کے نتائج کا اعلان کیا تھا۔امتحان میں تقریباً 10 لاکھ طلبہ شریک ہوئے تھے۔گیارہویں کے پاس ہونے کا تناسب 61 اور بارہویں کا 72 فیصد رہا۔

(علامتی تصویر: Wikimedia Commons)

(علامتی تصویر: Wikimedia Commons)

نئی دہلی: آندھرا پردیش بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اگزام کے بدھ کو 11ویں اور 12ویں جماعت کے نتائج کے اعلان کے بعد گزشتہ 48 گھنٹوں میں ریاست میں نو طالبعلموں نے خودکشی کرلی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ دو دیگر طالبعلموں نے بھی خودکشی کی کوشش کی ہے۔

امتحان میں تقریباً 10 لاکھ طلبہ شریک ہوئے تھے۔ گیارہویں کے پاس ہونے کا تناسب 61 اور بارہویں کا 72 فیصد رہا۔

خبر رساں ایجنسی آئی اے این ایس کی رپورٹ کے مطابق، امتحان میں فیل ہونے کے بعد طالبعلموں نے الگ الگ واقعات میں اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا۔

سترہ سالہ بی ترون نے مبینہ طور پر سریکاکولم ضلع میں ٹیککالی کے قریب ایک چلتی ٹرین کے سامنے چھلانگ لگا دی کیونکہ وہ زیادہ تر مضامین کے پرچے کلیئر  نہیں کر سکا تھا۔

ایک اور 16 سالہ لڑکی نے وشاکھاپٹنم ضلع کے ملیکاپورم تھانہ حلقہ کے تحت تریناد پورم میں اپنی رہائش گاہ میں پھانسی لگا لی۔ وہ وشاکھاپٹنم ضلع کی رہنے والی ہے۔ اکھل شری انٹرمیڈیٹ فرسٹ ایئر کی طالبہ تھی، مبینہ طور پر وہ کچھ مضامین میں فیل ہونے کے بعد پریشان تھی۔

وشاکھاپٹنم کے کنچراپلم علاقے میں 18 سالہ بی جگدیش نے انٹرمیڈیٹ کے دوسرے سال میں ایک مضمون میں فیل ہونے کے بعد اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا۔

آندھرا پردیش کے چتور ضلع کے دو 17 سالہ طالبعلموں نے اے پی انٹرمیڈیٹ کے امتحان میں ناکام ہونے کے بعد خودکشی کر لی۔

بتادیں کہ17 سالہ انوشا اپنے انٹرمیڈیٹ سال اول کے امتحان میں ایک مضمون میں فیل ہونے کے بعد پریشان تھی۔ اس نے ضلع چتور کی ایک جھیل میں چھلانگ لگا کر اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا۔

چتور کے ایک اور طالبعلم بابو نے انٹرمیڈیٹ دوسرے سال میں فیل ہونے کے بعد مبینہ طور پر کیڑے مار دوا کھا کر خودکشی کر لی، جبکہ 17 سالہ ٹی کرن اناکاپلی میں واقع اپنی رہائش گاہ پرپھانسی کے پھندے  لٹکا ہوا پایا گیا۔ انٹرمیڈیٹ کے پہلے سال میں کم نمبر آنے کی وجہ سے وہ بہت پریشان تھا۔