خبریں

نئے پارلیامنٹ ہاؤس کا افتتاح صدر جمہوریہ کو کرنا چاہیے، وزیر اعظم کو نہیں: راہل گاندھی

وزیر اعظم نریندر مودی28 مئی کو نئے پارلیامنٹ ہاؤس کا افتتاح کرنے جا رہے ہیں۔ اس پر اپوزیشن کے اعتراض کے درمیان راہل گاندھی نے کہا ہے کہ اس کا افتتاح صدر جمہوریہ  سے کروایا جانا چاہیے۔

نریندر مودی، راہل گاندھی اور نیا پارلیامنٹ ہاؤس۔ (فوٹو بہ شکریہ: پی آئی بی، پی ٹی آئی اور فیس بک /@rahulgandhi)

نریندر مودی، راہل گاندھی اور نیا پارلیامنٹ ہاؤس۔ (فوٹو بہ شکریہ: پی آئی بی، پی ٹی آئی اور فیس بک /@rahulgandhi)

نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ نئے پارلیامنٹ ہاؤس کے افتتاح کے اعلان کے درمیان کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے اتوار کو کہا کہ صدر جمہوریہ کو نئے پارلیامنٹ ہاؤس کا افتتاح کرنا چاہیے، وزیر اعظم کو نہیں۔

گزشتہ جمعرات کو ایک بیان میں لوک سبھا سکریٹریٹ نے اعلان کیا تھا کہ پارلیامنٹ کی نئی عمارت کا افتتاح وزیر اعظم مودی 28 مئی کو کریں گے۔ سکریٹریٹ کے بیان میں کہا گیا تھا،’نئے پارلیامنٹ ہاؤس کی تعمیر اب مکمل ہو چکی ہے اور نئی عمارت ‘آتم نربھر ہندوستان’ کے جذبے کی علامت ہے۔’ لوک سبھا  اسپیکر اوم برلا نے بھی ٹوئٹ کرکے اس سلسلے میں جانکاری دی تھی۔

وہیں، اس سے قبل اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے سوال کیا تھا کہ وزیراعظم نئے پارلیامنٹ ہاؤس کا افتتاح کیوں کریں گے۔ ان میں کانگریس کے جنرل سکریٹری (مواصلات) جئےرام رمیش، آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے لیڈر اسد الدین اویسی، سی پی آئی کے جنرل سکریٹری ڈی راجہ، راجیہ سبھا ممبر پارلیامنٹ اور آر جے ڈی کے سینئر لیڈر منوج کمار جھا، کانگریس لیڈر ادت راج جیسے نام شامل تھے۔

بتا دیں کہ نئے پارلیامنٹ ہاؤس کے لوک سبھا میں888 ممبران اور راجیہ سبھا  میں 300 ممبران بیٹھ سکتے ہیں۔ دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس کی صورت میں لوک سبھا میں کل 1280 کے لیے جگہ  ہے۔

وزیراعظم نے 10 دسمبر 2020 کو نئے پارلیامنٹ ہاؤس کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔ پارلیامنٹ کی موجودہ عمارت 1927 میں مکمل ہوئی تھی اور اب یہ  96 سال پرانی ہو چکی ہے۔

واضح ہو کہ سینٹرل وسٹا ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ  –اندازے کے طور پرجس کی کل لاگت 20000 کروڑ روپے ہے،  کے تحت چار پروجیکٹ نیا پارلیامنٹ ہاؤس، سینٹرل وسٹا ایونیو کی ری ڈیولپمنٹ، تین کامن سینٹرل سکریٹریٹ بلڈنگز اور نائب صدر کی رہائش گاہ کی تعمیر کی جانی ہے۔

اس منصوبے کا اعلان ستمبر 2020 میں کیا گیا تھا، جس میں پارلیامنٹ کی ایک نئی سہ رخی عمارت تعمیر کی جانی تھی۔ اس  کی تعمیر کو اگست 2022 تک ہدف بنایا گیا تھا، جب ملک نے آزادی کی 75 ویں سالگرہ منائی تھی۔ اس منصوبے کے تحت مشترکہ مرکزی سکریٹریٹ کے2024 تک بننے کا اندازہ  ہے۔

یہ پروجیکٹ لٹینز دہلی میں راشٹرپتی بھون سے لے کر انڈیا گیٹ تک تین کلومیٹر کےطویل دائرے میں پھیلا ہوا ہے۔ سینٹرل پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ (سی پی ڈبلیو ڈی) کے مطابق نئی عمارت پارلیامنٹ ہاؤس اسٹیٹ کے پلاٹ نمبر 118 پر واقع ہے۔