خبریں

رام دیو نے پہلوانوں کے مظاہرے کی حمایت کی، کہا – برج بھوشن شرن سنگھ کو فوراً گرفتار کیا جانا چاہیے

بابا رام دیو نے ایک پروگرام کے دوران کہا کہ یہ شرمناک ہے کہ ملک کے پہلوان ریسلنگ فیڈریشن کے صدر برج بھوشن سنگھ پرجنسی استحصال کا الزام لگاتے ہوئے دھرنے پر بیٹھے ہیں۔ ایسےشخص کو فوراً گرفتار کرکے سلاخوں کے پیچھے ڈال دینا چاہیے۔ دسمبر 2022 میں سنگھ نے رام دیو کو ‘ملاوٹ کاراجا’ قرار دیا تھا۔

بی جے پی ایم پی برج بھوشن شرن سنگھ اور بابا رام دیو۔ (فوٹوبہ شکریہ: فیس بک/پی ٹی آئی)

بی جے پی ایم پی برج بھوشن شرن سنگھ اور بابا رام دیو۔ (فوٹوبہ شکریہ: فیس بک/پی ٹی آئی)

نئی دہلی: بابا رام دیو نے جنتر منتر پرہندوستان کے چوٹی کے پہلوانوں کے ایک ماہ سے جاری احتجاجی مظاہرہ  کی حمایت کی ہے۔

پہلوان ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے سربراہ اور بی جے پی کے رکن پارلیامنٹ برج بھوشن شرن سنگھ کی گرفتاری کا مطالبہ کر رہے ہیں۔سنگھ پر ایک نابالغ سمیت سات خواتین پہلوانوں کے جنسی استحصال کرنے کا الزام ہے۔

ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، رام دیو نے کہا کہ سنگھ کو سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا جانا چاہیے۔

رام دیو نے کہا، ‘یہ انتہائی شرمناک ہے کہ ملک کے پہلوان جنتر منتر پر بیٹھے ہیں اور ریسلنگ فیڈریشن کے صدر پرجنسی استحصال کا الزام لگا رہے ہیں۔ ایسےشخص کو فوراً گرفتار کرکے سلاخوں کے پیچھے ڈال دینا چاہیے۔ وہ ہر روز ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کے بارے میں بکواس کرتا ہے۔ یہ انتہائی قابل مذمت فعل ہے، پاپ ہے۔’

دہلی پولیس کی جانب سے ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے بعد بھی سنگھ کو گرفتار نہ کیے جانے کے بارے میں پوچھے جانے پر، تین روزہ یوگا کیمپ کے لیے راجستھان کے بھیلواڑہ آئے رام دیو نے کہا، میں صرف ایک بیان دے سکتا ہوں۔ میں انہیں (جیل میں) بند نہیں کرسکتا۔

انڈیا ٹوڈے نے رام دیو کے حوالے سے کہا، میں سیاسی طور پر تمام سوالوں کا جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہوں۔ میں ذہنی طور پر دیوالیہ نہیں ہوں۔ میں ذہنی یا فکری طور پر معذور نہیں ہوں، میرے پاس ملک کے لیے ایک وژن ہے۔

رام دیو نے کہا، ‘جب میں سیاسی نقطہ نظر سے بیان دیتا ہوں تو معاملہ تھوڑا الٹا ہو جاتا ہے اور طوفان کھڑا ہو جاتا ہے۔’

بتادیں کہ دسمبر 2022 میں اتر پردیش کے قیصر گنج سے بی جے پی کے رکن پارلیامنٹ برج بھوشن شرن سنگھ نے بابا رام دیو کو ‘ملاوٹ کا راجا’ قرار دیتے ہوئے ان کی کمپنی پتنجلی کی مصنوعات کے خلاف ملک گیر تحریک شروع کرنے کی وارننگ دی تھی۔

برج بھوشن نے الزام لگایا تھا کہ پتنجلی کی طرف سے جو گھی فروخت کیا جا رہا ہے وہ نقلی ہے اور لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اسے نہ خریدیں اور اس کے بجائے لوگوں کو گائے رکھنے کو کہا تاکہ وہ خود گھی تیار کر سکیں۔

ایم پی سنگھ کے پتنجلی پروڈکٹس کے معیار پر سوال اٹھانے کے بعد، انہیں پتنجلی کے ڈائریکٹر آچاریہ بال کرشن نے قانونی نوٹس بھیجا تھا اور غیر مشروط معافی مانگنے کو کہا تھا۔

معلوم ہو کہ جنوری کے مہینے میں ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے صدر اور بی جے پی کے رکن پارلیامنٹ برج بھوشن شرن سنگھ پر جنسی ہراسانی کا الزام لگاتے ہوئے پہلوانوں نے دہلی کے جنتر منتر پر احتجاجی  مظاہرہ شروع کیا تھا۔

کئی ہفتوں کے احتجاج کے بعد 23 جنوری کو معاملے کی تحقیقات کے لیے مرکزی وزارت کھیل کی طرف سے یقین دہانی اوراولمپک میڈلسٹ باکسر میری کوم کی سربراہی میں چھ رکنی کمیٹی کی تشکیل کے بعد پہلوانوں نےاپنی ہڑتال ختم کر دی تھی۔

اس دوران برج بھوشن کو فیڈریشن کے صدر کے عہدے کی ذمہ داریوں سے الگ کر دیا گیا تھا۔

تاہم، کوئی کارروائی نہ ہونے کے بعد 23 اپریل کو بجرنگ پونیا، ونیش پھوگاٹ اور ساکشی ملک سمیت دیگر پہلوانوں نے اپنا احتجاج دوبارہ شروع کیا ہے۔