Search results for ‘آلوک ورما

آلوک ورما۔ (فوٹو: اسپیشل اینجمنٹ)

سی بی آئی ڈائریکٹر کے عہدے سے زبردستی ہٹائے گئے آلوک ورما اپنے حقوق کے لیے بھٹکنے کو مجبور کیوں ہیں؟

سی بی آئی کے سابق ڈائریکٹرآلوک ورما کی جانب سے سینٹرل انفارمیشن کمیشن کو رائٹ ٹو انفارمیشن کے تحت دی گئی دو درخواستوں سے پتہ چلا ہے کہ کس طرح اچانک ان کے کیرئیر کے خاتمے کے بعد سے حکومت نے ان کی سابقہ ​​سروس کی مکمل جانکاری کو ضبط کر لیا۔ اس کے بعدان کی پنشن، طبی اہلیت اور گریجویٹی سمیت ریٹائرمنٹ کے تمام واجبات حتیٰ کہ پراویڈنٹ فنڈ کی ادائیگی سےبھی انکار کر دیا گیا۔

آلوک ورما/ (فوٹو : پی ٹی آئی)

سی بی آئی کے سابق ڈائریکٹر آلوک ورما کو حکومت نہیں دے رہی جی پی ایف اور ریٹائرمنٹ کا فائدہ: رپورٹ

وزارت داخلہ کے ایک خط سے پتہ چلا ہے کہ آلوک ورما کے جی پی ایف اور دیگر فائدے پر روک لگا دی گئی ہے، کیونکہ وہ غیر قانونی طور پر چھٹی پر چلے گئے۔ گزشتہ سال سی بی آئی ڈائریکٹر رہنے کے دوران آلوک ورما اور اس وقت کے خصوصی ڈائریکٹر راکیش استھانا نے ایک دوسرے پر بد عنوانی کے الزام لگائے تھے، اس کے بعد حکومت نے آلوک ورما کو عہدے سے ہٹا دیا تھا۔

سی بی آئی ہیڈکوارٹر، فوٹو: پی ٹی آئی

سی بی آئی  نے عدالت کو بتایا- آلوک ورما کی مدت کار میں نہیں ہوئی ڈوبھال ، استھانا کی فون ٹیپنگ

دہلی ہائی کورٹ میں ایک عرضی دائر کر کے سی بی آئی کے ذریعے این ایس اے اجیت ڈوبھال کے فون کو غیر قانونی طور پرٹیپ کرنے کی جانچ کے لیے ایس آئی ٹی کی تشکیل کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ ایجنسی نے عدالت کے سامنے حلف نامہ دائر کر کے جواب دیا۔

سی بی آئی ہیڈکوارٹر (فوٹو : پی ٹی آئی)

سی بی آئی: مرکزی حکومت نے آلوک ورما-راکیش استھانا تنازعے سے جڑے افسر کی مدت کارختم کی

مرکزی حکومت کے ذریعےسی بی آئی کے ڈی آئی جی انیش پرساد کی مدت کار بیچ میں ہی ختم کرتے ہوئے ان کے کیڈر واپس بھیج دیا گیا ہے۔ وہ ان 14 افسروں میں شامل تھے، جن کا ورما-استھانا تنازعے کے بعد 24 اکتوبر کو تبادلہ کیا گیا تھا۔

PTI12_14_2018_000039B

آلوک ورما معاملہ: ملکارجن کھڑگے نے وزیراعظم مودی کو لکھا خط، سی وی سی رپورٹ عام کرنے کی مانگ کی

لوک سبھا میں 10 جنوری کو ہوئی سلیکشن کمیٹی کی میٹنگ میں آلوک ورما کو ہٹانے کی سخت مخالفت کرنے والے کانگریسی رہنما ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ جانچ رپورٹ اور میٹنگ کے منٹس عام کیے جائیں تاکہ عوام اپنے نتائج نکال سکے۔

آلوک ورما/ (فوٹو : پی ٹی آئی)

سی وی سی جانچ کی نگرانی کرنے والے جج نے کہا، آلوک ورما کے خلاف بد عنوانی کے ثبوت نہیں

سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج جسٹس اے کے پٹنایک نے کہا کہ نریندر مودی کی قیادت والی کمیٹی نے آلوک ورما کو ہٹانے کےلیے بہت جلدبازی میں فیصلہ لیا۔ سی وی سی جو کہتا ہے وہ حتمی نہیں ہو سکتا۔

بی جے پی رہنما سبرامنیم سوامی (فوٹو : پی ٹی آئی)

آلوک ورما کو اپنی بات رکھنے کا موقع کیوں نہیں دیا گیا: سبرامنیم سوامی

بی جے پی رہنما سبرامنیم سوامی نے کہا کہ آزاد انہ کارروائی کے مد نظر آلوک ورما کو سی وی سی رپورٹ پر رد عمل دینے کا موقع دیا جانا چاہیے تھا۔ اگر ایسا کیا جاتا تو ہم سبھی فیصلے کا استقبال کرتے۔

سی بی آئی ڈائریکٹر آلوک ورما/ فوٹو: پی ٹی آئی

اپنے عہدے سے ہٹائے گئے سی بی آئی چیف آلوک ورما نے نئے عہدے کا چارج لینے سے انکار کیا

آلوک ورما نے فائر سروسیز کے ڈی جی کا چارج لینے سے انکار کر دیاہے۔انہوں نے ایک بیان جاری کرکے کہا کہ ، نیچرل جسٹس تباہ ہوگیااور پوری کارروائی صرف اس لیے الٹ دی گئی کہ مجھے ڈائریکٹر عہدے سے ہٹانا تھا۔

آلوک ورما (فوٹو : پی ٹی آئی)

آلوک ورمامعاملے  پر فیصلے کے لئے سلیکشن کمیٹی میں چیف جسٹس نہیں، اے کے سیکری ہوں گے ممبر

گزشتہ منگل کو سپریم کورٹ نے سی بی آئی ڈائریکٹر آلوک کمار ورما کو ان کے اختیارات سے محروم کر کے چھٹی پر بھیجنے کے حکومت کے فیصلے کو خارج کر دیا اور ورما پر لگے الزامات کو لےکر سلیکشن کمیٹی کے ذریعے ایک ہفتے کے اندر فیصلہ لینے کو کہا تھا۔

فوٹو: پی ٹی آئی

پرشانت بھوشن نے کہا؛ آلوک ورما کی بحالی ایک جزوی جیت ہے

سی بی آئی چیف آلوک ورما کی بحالی کے فیصلے پر سپریم کورٹ کے وکیل پرشانت بھوشن نے کہا کہ جب عدالت یہ مانتا ہے کہ آلوک ورما کو چھٹی پر بھیجنا قانون کے خلاف تھا،تو ان کو بحالی کے ساتھ تمام اختیارات بھی دینا چاہیے۔کمیٹی کے فیصلے تک پالیسی سے متعلق فیصلہ لینے سے روکنے کا کوئی اہتمام نہیں ہے۔

آلوک ورما/ (فوٹو : پی ٹی آئی)

آلوک ورما سی بی آئی چیف بحال، لیکن ابھی نہیں لے سکیں گے پالیسی سے متعلق کو ئی فیصلہ

ڈی او پی ٹی اور سی وی سی کے ذریعے ورما کو ان کے اختیارات سے محروم کر کے چھٹی پر بھیجنے کے حکم کو خارج کرتے ہوئے عدالت نے سی وی سی کی اعلیٰ اختیار والی کمیٹی سے ایک ہفتے کے اندر فیصلہ لینے کو کہا ہے۔

آلوک ورما/ (فوٹو : پی ٹی آئی)

سی بی آئی تنازعہ: آلوک ورما نے سی وی سی کی رپورٹ پر سپریم کورٹ میں داخل کیا جواب

گزشتہ 16 نومبر کو سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ سی وی سی نے اپنی جانچ رپورٹ میں آلوک ورما پر ‘بہت ہی ناپسندیدہ ‘ تبصرہ کیا ہے اور وہ کچھ الزامات کی آگے جانچ کرنا چاہتا ہے، جس کے لئے اس کو اور وقت چاہیے۔

(گرافکس : منندر پال سنگھ / دی وائر)

سی بی آئی ڈائریکٹر آلوک ورما نے سی وی سی کو بھیجے جواب میں مودی حکومت پر سنگین سوال اٹھائے ہیں

دی وائر کی خاص رپورٹ : سی بی آئی ڈائریکٹر آلوک ورما نے کہا ہے کہ وزیر اعظم دفتر کے ایک بڑے افسر کے اشارے پر ان کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے سی وی کمشنر کے وی چودھری پر جانبداری اور سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کرنے کا الزام بھی لگایا ہے۔

سی بی آئی ڈائریکٹر آلوک ورما/ فوٹو: پی ٹی آئی

سی بی آئی تنازعہ: آلوک ورما کو نہیں ملی کلین چٹ، سپریم کورٹ نے سی وی سی جانچ پر مانگا جواب

سی بی آئی ڈائریکٹر آلوک ورما پر لگے الزامات کو لے کر سپریم کورٹ میں شنوائی ہوئی۔ اس معاملے میں سی وی سی کے ذریعے کورٹ کو دی گئی جانچ رپورٹ کو سپریم کورٹ نے آلوک ورما کو سونپ دیا اور ان سے اس پر جواب مانگا ہے۔ اگلی شنوائی 20 نومبر کو ہوگی۔

CBI-Alok-Verma-IB-Officials-PTI

جاسوسی کے الزام میں آلوک ورما کے گھر کے باہر سے 4 آئی بی افسر گرفتار، آئی بی نے کی وضاحت

الزام ہے کہ آئی بی کے یہ چاروں شخص سی بی آئی ڈائریکٹر آلوک ورما کے گھر کے باہر جاسوسی کر رہے تھے۔ آئی بی نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ یہ چاروں آئی بی افسر ہیں اور معمول کے مطابق گشت پر تھے۔

آلوک ورما ،فوٹو: پی ٹی آئی

سی بی آئی تنازعہ: وہ 7اہم معاملے جن کی جانچ آلوک ورما کر رہے تھے

چھٹی پر بھیجے جانے سے پہلے سی بی آئی چیف آلوک ورما رافیل سودے سے لے کر اسٹرلنگ بایوٹیک جیسے ہائی پروفائل معاملے کی جانچ کر رہے تھے ۔ ان میں سے ایک معاملہ ایسا ہے جس میں وزیر اعظم کے سکریٹری ملزم ہیں ۔

فوٹو : بار اینڈ بینچ

سی بی آئی معاملہ : پڑھیے ،آلوک ورماکو سپریم کورٹ کیوں جاناپڑا ؟

آلوک ورما نے سپریم کورٹ میں حکومت کے فیصلے کے خلاف عرضی داخل کی ہے،جس میں انہوں نے اشارہ کیا ہے کہ حکومت نے سی بی آئی کے کام کاج میں دخل دینے کی کوشش کی ہے۔سپریم کورٹ جمعہ کو معاملے کی شنوائی کرے گا۔

وزیر اعظم نریندر مودی،سابق  سی بی آئی چیف آلوک ورما،سابق سی بی آئی اسپیشل ڈائریکٹر راکیش استھانا اوروزیر داخلہ امت شاہ۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

آدھی رات کو چھٹی پر بھیجے جانے کے بعد سرولانس فہرست میں ڈالا گیا تھا سی بی آئی ڈائریکٹر کا نمبر

پیگاسس پروجیکٹ: پیگاسس کے ذریعےسرولانس سےمتعلق لیک ہوئی فہرست میں اکتوبر 2018 میں سی بی آئی بنام سی بی آئی تنازعہ کا اہم حصہ رہے آلوک ورما اور راکیش استھانا کے بھی نمبر شامل ہیں۔ ممکنہ سرولانس کی فہرست میں ورما کے ساتھ ان کی بیوی، بیٹی و داماد سمیت اہل خانہ کے آٹھ لوگوں کے نمبر ملے ہیں۔

جسٹس اے کے سیکری(فائل فوٹو : پی ٹی آئی)

تنازعوں سے گھرے جسٹس اے کے سیکری نے مودی حکومت کی تجویز ٹھکرائی

نریندر مودی حکومت نے گزشتہ سال دسمبر مہینے میں سپریم کورٹ کے سینئر جج اے کے سیکری کو لندن واقع کامن ویلتھ سکریٹر یٹ آربٹرل ٹریبونل میں نامزد کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اسی وقت آلوک ورما معاملے کی سماعت چل رہی تھی۔

فوٹو بہ شکریہ، نریندر مودی ڈاٹ ان

بی جے پی رہنما سبرامنیم سوامی نے کہا؛ سی بی آئی معاملے میں جن افسروں نے پی ایم کو گمراہ کیا، ان پر ہو کارروائی

بی جے پی رہنما سبرامنیم سوامی نے کہا کہ ،آلوک ورما جیسے ایماندار افسر کو اس طرح بے عزت کرنا شرمناک تھا ۔یہ فیصلہ حکومت کےلیے کرارا جھٹکا ہےکیوں کہ ورما کو چھٹی پر بھیجے جانے کا فیصلہ حکومت کا تھا ۔

بہار کے سابق وزیراعلی ٰلالو پرساد یادو (فائل فوٹو : پی ٹی آئی)

استھانا، سشیل مودی اور پی ایم او، لالو کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا دباؤ بنا رہے تھے: سی بی آئی ڈائریکٹر

دی وائر کی خاص رپورٹ: سی بی آئی ڈائریکٹر آلوک ورما نے سی وی سی کو بھیجے اپنے جواب میں الزام لگایا ہے کہ آئی آر سی ٹی سی گھوٹالہ کی جانچ‌کے وقت راکیش استھانا، بہار کے نائب وزیراعلیٰ اور بی جے پی رہنما سشیل مودی اور پی ایم او کے ایک سینئر افسر کے لگاتار رابطہ میں تھے اور کافی ثبوت نہ ہونے کے باوجود لالو یادو کے خلاف معاملہ درج کرانے کی جلدبازی میں تھے۔

بینگلورو میں ایچ ڈی کمارسوامی کی حلف برداری کے دوران اسٹیج پر متحدہ ہوئے اپوزیشن کے رہنما (فائل فوٹو : پی ٹی آئی)

جانیے ،کیا ہےسی بی آئی تنازعے پر سیاسی رہنماؤں کا ردعمل

سی بی آئی تنازعہ: سی بی آئی چیف آلوک ورما کو چھٹی پر بھیجے جانے کے بعد اپوزیشن حکومت پر حملہ آور ہے ۔ ان کا الزام ہے کہ راکیش استھانا کو بچانے اور رافیل سودے کی جانچ سے بچنے کے لیے حکومت نے یہ قدم اٹھایا ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی/ دی وائر

سی بی آئی کی ’چندر مکھی‘ اور ’پارو‘ میں کس کا انتخاب کریں ‌گے حضور

آپ دیوداس کی چندر مکھی آلوک ورما اور پارو استھانا کا ڈولا رے ڈولا رے ڈانس دیکھیے۔ آپ کو مذہب کا نشہ دےکر حکومت کرنے کے سارے گھناؤنے کام کئے جا رہے ہیں۔ اب دیکھنا ہے کہ دیوداس پارو کو بچاتا ہے یا چندر مکھی کو۔

فوٹو: رائٹرس

سی بی آئی: ارون جیٹلی نے حکومت کے بچاؤ میں کہا ؛حکومت صرف سی وی سی کی سفارشات پر عمل کر رہی ہے

ارون جیٹلی نے کہا کہ سی بی آئی ڈائریکٹر آلوک ورما اور ان کے ڈپٹی راکیش استھانا کے خلاف الزامات ہیں جن کی جانچ ضروری ہے۔ پرشانت بھوشن نے نئے سی بی آئی چیف ناگیشور راؤ کی تقرری پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ان کے خلاف سنگین الزامات ہیں ۔

اڑیسہ میں ٹرین حادثے کے بعدکی تصویر۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر)

کورومنڈل ایکسپریس تو پٹری پر واپس آ گئی، لیکن ریلوے کی خامیوں کو دور کیا جانا ابھی باقی ہے

کولکاتہ اور چنئی کے درمیان مین ٹرنک روٹ پر کورومنڈل ایکسپریس کی واپسی راحت کی حقیقی وجہ نہیں ہو سکتی ،کیونکہ ریلوے کے بوسیدہ نظام میں فی الوقت بہتری ناگزیر ہے اور اس کی خامیوں کو دور کیا جانا باقی ہے۔

(فوٹو: رائٹرس)

ہندوستانی قیادت نے پیگاسس میں خصوصی دلچسپی دکھائی تھی، کئی سالوں کے معاہدے کے لیے کروڑوں روپے ادا کیے

دی نیویارک ٹائمس سے وابستہ اسرائیلی صحافی رونن برگ مین نے دی وائر کو بتایا کہ ہندوستان کے ساتھ ہوئے معاہدے کی شرائط کےمطابق یہاں کی خفیہ ایجنسیاں بیک وقت پچاس فون کو اسپائی ویئر حملوں کا نشانہ بنا سکتی تھیں۔

سابق سی جے آئی ایس اے بوبڈے کے ساتھ اپنی کتاب کے اجرا میں سابق سی جے آئی اور راجیہ سبھا ایم پی رنجن گگوئی۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

اپنے خلاف جنسی ہراسانی کے الزامات کی سماعت کرنے والی بنچ کا حصہ نہیں بننا چاہیے تھا: رنجن گگوئی

سابق سی جے آئی اور راجیہ سبھا ایم پی رنجن گگوئی نے اپنی سوانح عمری‘جسٹس فار دی جج’کے اجرا میں کہا کہ انہیں سپریم کورٹ کی ملازمہ کی طرف سے ان پر لگائے گئے جنسی ہراسانی کے الزامات کی شنوائی میں جج نہیں ہونا چاہیے تھا۔ گگوئی نے کہا، ‘ہم سبھی غلطیاں کرتے ہیں۔ اسے قبول کرنے میں کوئی برائی نہیں ہے۔’