حیدرآباد میں گزشتہ دنوں اسٹینڈ اپ کامیڈین منور فاروقی کا شو ہوا تھا، جس کے خلاف گوشہ محل سے بی جے پی ایم ایل اے ٹی راجہ سنگھ کا ایک ویڈیو یوٹیوب پر سامنے آیا ہے، جس میں مبینہ طور پر انہیں پیغمبر اسلام کے خلاف تبصرہ کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
ٹی وی بحث کے دوران پیغمبر اسلام کے بارے میں تبصرے کی وجہ سے معطل بی جے پی لیڈر نوپور شرما کی جانب سے ملک کے مختلف حصوں میں ان کے خلاف درج ایف آئی آر کو دہلی منتقل کرنے کے لیے دائر عرضی پر سپریم کورٹ کی بنچ سماعت کر رہی تھی۔ بنچ نے اس ٹی وی مباحثے کی میزبانی کے لیے نیوز چینل ٹائمس ناؤ کے خلاف بھی سخت موقف اختیار کیا۔ عدالت نے پوچھا کہ ٹی وی پر یہ بحث کس لیے تھی؟ صرف ایک ایجنڈے کے فروغ دینے کے لیے؟ انہوں نے عدالت میں زیر غور معاملے کا انتخاب کیوں کیا؟
نوپور شرما نے پیغمبر اسلام کے خلاف ‘ٹائمس ناؤ’ کے پرائم ٹائم شو میں تبصرہ کیا تھا۔ نویکا کمار اس شو کو ہوسٹ کر رہی تھیں۔ مہاراشٹر کے پربھنی میں درج ایف آئی آر میں نویکا پر مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا الزام لگایا گیا ہے۔
دہلی پولیس کی انٹلی جنس فیوژن اینڈ اسٹریٹیجک آپریشن (آئی ایف ایس او) یونٹ نے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے، لوگوں کو اکسانے اور نفرت پھیلانے کے الزام میں سوشل میڈیا کے کئی معروف صارفین کے خلاف دو ایف آئی آر درج کی ہیں، جن میں صحافی صبا نقوی، ہندو مہا سبھا کی پوجا شکن پانڈے، راجستھان کے مولانا مفتی ندیم اور دیگر کےنام شامل ہیں۔
پیغمبر محمدکے خلاف مبینہ طور پر قابل اعتراض تبصرہ کرنے کے معاملے میں بی جے پی لیڈر نوپور شرما کے خلاف مہاراشٹر میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ وہیں، دہلی یونٹ کے ترجمان رہے نوین جندل نے یکم جون کو پیغمبرمحمد کا تذکرہ کرتے ہوئے ایک ٹوئٹ کیا تھا۔
ایک نیوز چینل پر بحث کے دوران پیغمبر محمد کے خلاف مبینہ طور پر قابل اعتراض تبصرہ کرکے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے الزام میں بی جے پی ترجمان نوپور شرما کے خلاف پونے کے علاوہ ممبئی، تھانے، بھیونڈی اور حیدرآباد میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
کانسٹی ٹیوشنل کنڈکٹ گروپ سے تعلق رکھنے والے 72 سابق نوکر شاہوں کے ایک گروپ نے اٹارنی جنرل کے کے وینوگوپال کو خط لکھا ہے، جس میں فیکٹ چیک ویب سائٹ آلٹ نیوز کے شریک بانی محمد زبیر کو مسلسل حراست میں رکھنے اور ان کی شخصی آزادی کی خلاف ورزی پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانون کے سامنے مساوات کے آئینی اصول کے پیروکار کے طور پر نوپور شرما اور محمد زبیر کے درمیان امتیازی سلوک کا مشاہدہ کرناانتہائی پریشان کن ہے۔
ویڈیو: پیغمبر اسلام کے بارے میں بی جے پی کی معطل ترجمان نوپور شرما کے بیان کے بعد ملک میں تنازعہ اب تک جاری ہے۔ گزشتہ روز بجرنگ دل، وی ایچ پی اور آر ایس ایس کے ارکان نے ہریانہ کے گڑگاؤں میں مسلمانوں کو ہراساں کرنے کی کوشش میں پیغمبر اسلام کے خلاف نعرے لگائے۔
بی جے پی کی سابق ترجمان نوپور شرما اورسابق لیڈر نوین جندل کے پیغمبر اسلام کے بارے میں ریمارکس کے خلاف 10 جون کو جھارکھنڈ کی راجدھانی رانچی میں پیش آئے تشدد کے دوران 20 سالہ محمد ساحل اور 15 سالہ مدثر عالم کی گولی لگنے سے موت ہوگئی تھی۔
ویڈیو: بی جے پی کے معطل رہنماؤں- نوپور شرما اور نوین جندل کے پیغمبر اسلام کے بارے میں تبصرے کے بعد ہندوستان کی کئی ریاستوں میں پرتشدد مظاہرے ہوئے تھے۔ عرب ممالک نے بھی احتجاج درج کرایا تھا۔ اتر پردیش میں انتظامیہ نے تشدد کے ملزمین کے گھرتک بلڈوزر سے گروا دیے۔ دی وائر کے بانی ایڈیٹر سدھارتھ وردراجن نے دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر اپوروانند سے اس موضوع پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
نوپور شرما اسی طرح کھیل رہی تھیں جس طرح انہیں سکھایا گیا تھا۔ ماضی میں انہیں یا بی جے پی کی جانب سے بولنے والے ان کے کسی بھی ساتھی کو کبھی مسلمانوں کے خلاف پرتشدد تبصروں کے لیے سرزنش نہیں کی گئی۔ ایسا لگتا ہے کہ یہ پارٹی کے سرکردہ رہنماؤں کی نظر میں آنے کا اچھا طریقہ رہا ہے۔
کویت کے قوانین کے مطابق خلیجی ملک میں تارکین وطن کی طرف سے دھرنا دینا یا مظاہرہ کرنا منع ہے۔ یہاں 10 جون کو تارکین وطن نے پیغمبر اسلام کی حمایت میں مظاہرہ کیا تھا۔ کویت ان چند ممالک میں سے ایک ہے جس نے بی جے پی کے سابق رہنما نوپور شرما اور نوین جندل کے تبصرے پر ہندوستانی سفیر کو طلب کیا تھا۔
کانپور میں 3 جون کو بی جے پی کی سابق ترجمان نوپور شرما کے ذریعے پیغمبراسلام کے بارے میں کیے گئے متنازعہ تبصرےکے خلاف احتجاج کے دوران تشدد پھوٹ پڑا تھا۔ اس معاملے میں پولیس نے بی جے پی یووا مورچہ کے سابق ضلع اکائی سکریٹری ہرشیت سریواستو کو سوشل میڈیا پر اشتعال انگیز مواد پوسٹ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔
مرکزی وزیر پیوش گوئل نے کہا کہ بی جے پی کی سابق ترجمان نوپور شرما کی طرف سے پیغمبر اسلام پر کیے گئے متنازعہ تبصرے کا مرکز میں حکمراں این ڈی اے پر کوئی اثر نہیں پڑا ہے، کیونکہ وہ سرکاری عہدیدار نہیں تھیں۔
بی جے پی لیڈر نوپور شرما اور نوین جندل کے پیغمبر اسلام کے بارے میں کیے گئے مبینہ قابل اعتراض بیانات کی بین الاقوامی سطح پر مذمت جاری ہے۔ خلیجی ممالک کے بعد مالدیپ، عمان، انڈونیشیا، اردن، متحدہ عرب امارات، مصر اور لیبیا جیسے ممالک نے بھی متنازعہ تبصرےپر اپنی ناراضگی ظاہر کی ہے۔
ویڈیو: اردو والا چشمہ کے اس ایپی سوڈ میں سنیے سوشل میڈیا کی لت اور اس کے علاج پر نوپور شرما کا تبصرہ۔
ویڈیو: اردو والا چشمہ کے اس ایپی سوڈ میں سنیے سوشل میڈیا کی لت پر نوپور شرما کا تبصرہ۔
اردو والا چشمہ کے اس ایپی سوڈ میں سنیےفضائی آلودگی پر نوپور شرما کا تبصرہ۔
اردو والاچشمہ کے اس ایپی سوڈ میں سنیے می ٹو اور عشق پر نوپور شرما کا تبصرہ۔
اردو والا چشمہ کے اس اسپیشل ایپی سوڈ میں سنیے جشن آزادی اور ہماری ذمہ داریوں پر نوپور شرما کا تبصرہ
اردو والا چشمہ کے اس ایپی سوڈ میں سنیے پیار کی طلبگار مدھو بالا کی داستان زندگی اور عشق و محبت کی کہانی نوپور شرما کی زبانی
اردو والا چشمہ کے اس ایپی سوڈ میں سنیے صفائی ملازموں کی بدتر زندگی پر نوپور شرما کا تبصرہ
ہریانہ کے نوح میں31 جولائی کو ہوئے فرقہ وارانہ تشدد کے سلسلے میں سوشل میڈیا اور کچھ نیوز ویب سائٹ پر ایسے دعوے کیے جا رہے تھے کہ نلہر مہادیو مندر میں پھنسی خواتین کے ساتھ ریپ کیا گیا تھا، پولیس نے ان دعووں کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔
تمل ناڈو پولیس نے کہا کہ ڈی ایم کے کے تھرونینراور آئی ٹی ونگ کے سوریہ پرکاش نے شکایت درج کرائی ہے کہ اوپ انڈیا ڈاٹ کا ویب سائٹ جھوٹی خبریں پھیلا رہی ہے اورتمل ناڈو میں رہنے والے دیگر ریاستوں کے مزدوروں میں خوف کا احساس پیدا کر رہی ہے۔
گزشتہ 24 فروری کو بی ایس پی ایم ایل اے راجو پال قتل کیس کے اہم گواہ امیش پال کا یوپی کے الہ آباد شہر میں دن دہاڑے قتل کر دیا گیا تھا۔ معاملے میں جیل میں بند سابق ایم پی عتیق احمد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اب انتظامیہ نے الہ آباد میں باندہ کے صحافی کے گھر کو یہ کہہ کر توڑ دیا ہے کہ وہ عتیق کے قریبی ہیں۔
گزشتہ 25 دسمبر کو کرناٹک کے شہر شیوموگا میں منعقدہ ہندو سمیلن کے دوران ہندو کارکنوں کے قتل کے واقعات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بی جے پی رکن پارلیامنٹ پرگیہ سنگھ ٹھاکر نے کہا کہ ہندوؤں کو حق ہے کہ وہ ان پر اور ان کی عزت پر حملہ کرنے والوں کو جواب دیں۔ مدھیہ پردیش کانگریس نے مرکز سے ان کے خلاف سیڈیشن کا مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
سپریم کورٹ نے ہیٹ اسپیچ کی بات کر کے ملک کی دکھتی نبض پر ہاتھ رکھا ہے، لیکن جہاں تک اس سلسلے میں’مرکز کے خاموش تماشائی بن کر بیٹھنے’ والے سوال کی بات ہے تویہ سوال پوچھنے والے کو بھی پتہ ہے اور ملک کی عوام کو بھی کہ اس سے کس کو فائدہ ہو رہا ہے۔
پیغمبر اسلام کے بارے میں قابل اعتراض تبصرہ کرنے کے بعدگوشا محل کے ایم ایل اے راجہ سنگھ کوگرفتار کیا گیا تھا۔ بعد میں ایک مقامی عدالت نے انہیں ضمانت دے دی تھی، جس کے خلاف رات بھر شہر کے کئی حصوں میں احتجاجی مظاہرے ہوئے۔ بی جے پی نے انہیں وجہ بتاؤ نوٹس دے کر پارٹی سےسسپنڈ کر دیا ہے۔
انٹرویو: چار سال پرانےایک ٹوئٹ کے لیے دہلی پولیس کے ذریعے حراست میں لیے جانے کے بعد آلٹ نیوز کے شریک بانی محمد زبیر نےتقریباً تین ہفتے جیل میں گزارے۔ اس دوران یوپی پولیس نے ان کے خلاف کئی مقدمات درج کیے۔ تاہم، سپریم کورٹ نے انہیں یہ کہتے ہوئے ضمانت دے دی کہ ان کی مسلسل حراست کا کوئی جواز نہیں ہے۔ ان کے ساتھ علی شان جعفری کی بات چیت۔
انصاف کا اصول ہے کہ ،سو مجرم بھلے ہی چھوٹ جائیں، لیکن ایک بھی بے قصور نہ پکڑا جائے، لیکن الہ آباد کے اٹالہ میں پتھر بازی کے بعد بڑے پیمانے پر کی گئی گرفتاریوں میں انصاف کے اس اصول کو الٹ دیا گیا ہے۔
پیغمبر اسلام کے بارے میں تبصرے کے خلاف 10 جون کو الہ آباد میں ہوئے تشدد کے سلسلے میں ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کے رہنما اور سی اے اے مخالف مظاہروں میں شامل رہے جاوید محمد کو اتر پردیش پولیس نےگرفتار کیا تھا۔ ان کے وکیل کا کہنا ہے کہ جب پولیس ان کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت اکٹھا کرنے میں ناکام رہی تو اس نے این ایس اے لگا دیا۔
حال ہی میں مرکزی وزیر اطلاعات و نشریات نے کئی پرائم ٹائم ٹی وی اینکروں اور بڑے چینلوں کے مدیران کو اس بات پر تبادلہ خیال کے لیے بلایا کہ کیا نیوز چینلوں پر فرقہ واریت اور پولرائزیشن کو فروغ دینے والے مباحث کو کم کیا جا سکتا ہے۔ وزیر موصوف واضح طور پر غلط جگہ پر علاج کا نسخہ آزما رہے ہیں جبکہ اصل بیماری ان کی ناک کے نیچے ہی ہے۔
یہ واقعہ متھرا ضلع کا ہے، جہاں فرح نگر میں رہنے والے مبین قریشی جب 10 جولائی کو مویشیوں کے لیے چارہ اکٹھا کرنےاپنے کھیت میں گئے تو کچھ لوگوں نے مبینہ طور پر انہیں ‘اینٹی نیشنل’ بتا کر یہ کہتے ہوئے حملہ کر دیا کہ ،’تمہارے لوگوں نے ادے پور میں کنہیا لال کا قتل کیا ہے۔’
جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود مدنی نے راجستھان کے ادے پور میں ایک درزی کے بہیمانہ قتل اور کچھ دیگر واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو نقصان کسی خاص مذہب یا کمیونٹی کا نہیں ہوگا، بلکہ ملک کا ہوگا۔ حکومت اور بڑے لوگوں کا خواب ہے کہ ہندوستان ایک وشو گرو کے طور پر اپنی پہچان بنائے۔ ہندوستان کو وشو گرو بننے کا حق ہے، لیکن یہ حق نفرت کے سوداگر چھین رہے ہیں۔
ادے پورمرڈر کیس کے خلاف وشو ہندو پریشد اور بجرنگ دل سمیت دیگر دائیں بازو کےگروپوں نے مدھیہ پردیش کے مختلف اضلاع میں مظاہرے کیے، جن میں مسلمانوں کے خلاف نہ صرف اشتعال انگیز نعرے لگائے گئے بلکہ ان کے خلاف تشدد کی اپیل بھی کی گئی ۔
راہل گاندھی، اروند کیجریوال، پنارائی وجین، ممتا بنرجی، اکھلیش یادو، مایاوتی، اسد الدین اویسی سمیت مختلف پارٹیوں کے لیڈروں نے اس واقعےکی مذمت کی ہے۔ وہیں مسلم تنظیموں نے کہا ہے کہ ملک کے مسلمان طالبانی ذہنیت کو کبھی قبول نہیں کریں گے۔
ادے پور ضلع کے دھان منڈی تھانہ حلقے میں سلائی کا کام کرنے والے ایک شخص کے دن دہاڑےقتل کے بعد کشیدگی کے درمیان وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے امن وامان کی اپیل کرتے ہوئے مجرموں کے خلاف سخت ترین کارروائی کی یقین دہانی کروائی ہے۔
آلٹ نیوز کے شریک بانی محمد زبیر کے جس ٹوئٹ کو ‘مذہبی جذبات کو بھڑکانے والا بتانے کا دعویٰ کرتے ہوئےان کوگرفتار کیاگیا ہے، وہ معروف ہدایت کار رشی کیش مکھرجی کی کامیڈی فلم ‘کسی سے نہ کہنا’ کا ایک سین ہے، جس میں ‘ہنی مون ہوٹل’ کے حرفوں میں پھیر بدل کرتے ہوئے ‘ہنومان ہوٹل’ لکھا گیا تھا’۔
حکومت کے کارندے نصف صدی قبل کی ایمرجنسی اور اس کی زیادتیوں پر لعنت بھیجتے ہیں، لیکن اہل وطن کسی اعلانیہ ایمرجنسی کے بغیر اس وقت سے زیادہ بدتر حالات جی رہے ہیں۔
آلٹ نیوز کے شریک بانی اور فیکٹ چیکر محمد زبیر کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے ایڈیٹرس گلڈ نے ان کی فوراً رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ وہیں آن لائن پبلشرز کے ایک ادارےڈی جی پب نے صحافیوں کے خلاف قانون کے اس طرح استعمال کو غیرمنصفانہ قرار دیتے ہوئے پولیس سےمعاملہ واپس لینے کی اپیل کی ہے۔