Author Archives

بن جوت کور

Banjot-vid-thumb

کیا صحت سے متعلق پریشان کن ڈیٹا دینے کی وجہ سے آئی آئی پی ایس ڈائریکٹر کو ہٹایا گیا؟

ویڈیو: جولائی میں وزارت صحت نے این ایف ایچ ایس تیار کرنے والے انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ آف پاپولیشن سائنسز کے ڈائریکٹر کو معطل کر دیا تھا، کیونکہ وہ این ایف ایچ ایس —5 کے ‘ڈیٹا سے ناخوش’ تھے۔ گزشتہ دنوں ان کے استعفیٰ کے بعد یہ معطلی منسوخ کر دی گئی تھی۔ اس بارے میں تفصیل سے بتا رہی ہیں بن جوت کور۔

Banjot-thumbnail-hunger-index

ہندوستان کے ہنگر انڈیکس میں 111ویں مقام پر آنے کے بعد حکومت رپورٹ کو قبول کرنے سے انکار کیوں کر رہی ہے؟

ویڈیو: حال ہی میں جاری گلوبل ہنگر انڈیکس رپورٹ میں ہندوستان 125 ممالک میں 111 ویں مقام پر ہے، جہاں یہ صرف چند بہت چھوٹے افریقی ممالک کو ہی پیچھے چھوڑ سکا۔ حکومت ہند نے اس رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے اسے تیار کرنے کے طریقہ کار کو غلط قرار دیا ہے۔ انڈیکس بنانے والی ایجنسیوں نے حکومت کے اعتراض پر کہا ہے کہ ان میں کوئی میرٹ نہیں ہے۔

پروفیسر کے ایس جیمس۔ (تصویر بہ شکریہ: آئی آئی پی ایس ویب سائٹ)

آئی آئی پی ایس ڈائریکٹر کی معطلی منسوخ کرنے کے بعد حکومت نے ان کا استعفیٰ قبول کیا

گزشتہ 28 جولائی کو وزارت صحت نے انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ آف پاپولیشن سائنسز (آئی آئی پی ایس) کے ڈائریکٹر کو معطل کر دیا تھا، کیونکہ وہ این ایف ایچ ایس— 5 کے تحت ‘جاری کردہ ڈیٹا سے ناخوش’ تھے۔ ان کی معطلی گزشتہ ہفتے باضابطہ طور پر منسوخ کی گئی تھی۔ ڈائریکٹر کی معطلی اس وقت تک جاری رہی جب تک کہ انہوں نےاپنا استعفیٰ نہیں دے دیا۔

(علامتی تصویر بہ شکریہ: Ibrahim Rifath/Unsplash)

گلوبل ہنگر انڈیکس: 125 ممالک کی فہرست میں ہندوستان 111 ویں نمبر پر

گلوبل ہنگر انڈیکس رپورٹ میں ہندوستان سے نیچے کی رینکنگ والے ممالک میں تیمور-لیستے، موزمبیق، افغانستان، ہیتی، لائبیریا، سیرا لیون، چاڈ، نائجر، کانگو، یمن، میڈگاسکر، جنوبی سوڈان، برونڈی اور صومالیہ شامل ہیں۔ ہندوستان نے اس رپورٹ کو یہ کہتے ہوئے مسترد کر دیا ہے کہ اس کو تیار کرنے کا طریقہ کار ناقص ہے۔

TB-Medicine-AA

حکومت کے اس دعوے میں کتنی صداقت ہے کہ ملک میں ٹی بی کی ادویات کی قلت نہیں ہے؟

ویڈیو: گزشتہ کچھ عرصے سے ٹی بی کے مرض کے علاج میں استعمال ہونے والی ادویات کی قلت کے حوالے سے لگاتارخبریں آ رہی ہیں۔ اس مرض میں مبتلا مریضوں کے لواحقین کا کہنا ہے کہ قلت کے باعث انہیں ادویات کے حصول میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ وہیں مرکزی حکومت کا دعویٰ ہے کہ ادویات کی قلت کی خبریں گمراہ کن ہیں۔

cough-syrup-Pixabay (1)

گیمبیا سے آئی پانچویں رپورٹ میں بھی ہندوستانی ادویات کو بچوں کی موت کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا

ویڈیو: ہندوستانی کمپنی میڈن فارما کی ادویات سے گیمبیا میں ستر بچوں کی موت کی تصدیق کرنے والی ایک اور رپورٹ سامنے آئی ہے ۔ گیمبیا کی حکومت مسلسل میڈن فارما اور ایکسپورٹراٹلانٹک فارما کے خلاف کارروائی کی بات کر رہی ہے۔ ساتھ ہی گزشتہ دنوں ہندوستانی وزیر صحت نے کہا تھا کہ بچوں کی موت ڈائریا سے ہوئی تھی۔

Manipur-Violence

منی پور تشدد کے دو مہینے: لوگوں نے کہا – ان کا حال اور مستقبل تباہ، حکومت نے انہیں بے سہارا چھوڑ دیا

ویڈیو: منی پور میں اکثریتی میتیئی اور قبائلی کُکی کمیونٹی کے درمیان3 مئی کو شروع ہونے والا نسلی تشدد جاری ہے۔ تشدد کے دوران اب تک کم از کم 133 افراد کی جان جا چکی ہی اور لگ بھگ 50000 لوگ بے گھر ہو گئے ہیں۔

بی جے پی ایم ایل اے ایل سوسیندرو کے امپھال ایسٹ  واقع گھر کے باہر ہتھیاروں کی واپسی کے لیےلگا ڈراپ باکس۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر)

منی پور تشدد: مختلف ایف آئی آر سے پتہ چلتا ہے کہ پولیس کے اسلحہ خانے سے جدید ہتھیار لوٹے گئے

منی پور تشدد کے دوران پولیس کے اسلحہ خانے سے ہتھیارکی لوٹ کے سلسلے میں درج کی گئی مختلف ایف آئی آر کا دی وائر کےذریعے کیے گئے تجزیے سے پتہ چلتا ہے کہ اے کے 47 اور انساس رائفل، بم اور دیگر جدید ہتھیار لوٹے گئے ۔شرپسند بلیٹ پروف جیکٹ بھی لے گئے اور پولیس تھانوں میں آگ تک لگا دی۔

(علامتی تصویر، کریڈٹ: Pixabay)

ایک اور بین الاقوامی رپورٹ میں تصدیق – ہندوستانی کف سیرپ کی وجہ سے ہی گیمبیا میں بچوں کی موت ہوئی تھی

گیمبیا میں بین الاقوامی ماہرین کی تیار کردہ رپورٹ میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ ہندوستانی کمپنی میڈن فارما کی ادویات میں شامل ٹاکسن وہاں کے ستر بچوں کی موت کی وجہ بنا تھا۔ یہ چوتھی رپورٹ ہے جو اس طرح کا نتیجہ اخذ کرتی ہے۔ اب تک حکومت ہند مذکورہ ادویات میں ٹاکسن کی موجودگی سے انکار کرتی رہی ہے۔

اکتوبر 2017 میں ہماچل پردیش کے بلاس پور میں ایمس کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب میں وزیر اعظم نریندر مودی، اس وقت کے وزیر صحت جے پی نڈا، گورنر اور وزیر اعلیٰ اور دیگر رہنما۔ (فوٹوبہ شکریہ: پی آئی بی)

بڑے بڑے سرکاری دعووں کے درمیان مودی راج میں بنایا گیا ایک بھی ایمس پوری طرح سے کام نہیں کر رہا ہے

گزشتہ 13 مارچ کو وزیر اعظم نریندر مودی نے کرناٹک میں دعویٰ کیا کہ ان کی حکومت میں ایمس جیسے اداروں کی تعداد پہلے کے مقابلے تین گنا بڑھ گئی ہے۔تاہم، وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق، 2014 میں ان کی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد سے مختلف ریاستوں میں شروع ہوئے ایمس میں سے ایک بھی مکمل طور پر کام نہیں کر رہا ہے۔

سی ڈی سی،ڈبلیو ایچ او اور گیمبیا کی قومی اسمبلی کے لوگو۔ پس منظر میں کف سیرپ کی تصویر۔

یو ایس–سی ڈی سی رپورٹ تیسری رپورٹ ہے، جو گیمبیا میں بچوں کی موت کو ہندوستانی کف سیرپ سے جوڑتی ہے

اکتوبر2022 میں ڈبلیو ایچ او نے بتایا تھا کہ ہریانہ کے میڈن فارماسوٹیکلز کی بنائی گئی کھانسی کی چار دوائیوں میں ڈائی تھیلین گلائیکول اور ایتھیلین گلائیکول پائے گئے ہیں، جو انسانوں کے لیے زہریلے مانے جاتے ہیں اور اس کی وجہ سے گیمبیا میں 66 بچوں کی موت ہوئی۔ تاہم، ہندوستان نے اپنی تحقیقات میں دوا بنانے والی کمپنی کو کلین چٹ دے دی تھی۔

Banjot

کووڈ– 19بی ایف .7ویرینٹ: ’نئی‘ لہر کے بارے میں خدشات کے پس پردہ سچ کیا ہے

ویڈیو: سوشل میڈیا سے لے کر ٹی وی چینل تک کووڈ کی ‘نئی’ لہر اور لاک ڈاؤن کے خدشات کے بارے میں بتا رہے ہیں۔ کیا کووڈ-19 کا بی ایف .7 ویرینٹ ابھی ہندوستان میں ملا ہے؟ مرکز کے مطابق، 90 فیصد سے زیادہ آبادی کو ویکسین کی دو خوراکیں مل چکی ہیں، تو پھر ڈرکی وجہ کیا ہے؟ بتار رہی ہیں بن جوت کور ۔

image-671

لیب رپورٹ اور گیمبیا پارلیامنٹ نے کہا – ہندوستانی ادویات سے 70 بچوں کی جان گئی، کیا حکومت ہند جواب دے گی؟

ویڈیو: گزشتہ اکتوبر میں عالمی ادارہ صحت نے افریقی ملک گیمبیا میں 70 بچوں کی موت کی ممکنہ وجہ ہریانہ کی میڈن فارماسیوٹیکل کمپنی کی ادویات کو بتایا تھا۔ اب گیمبیا کی پارلیامانی کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں اس دعوے کی تصدیق کی ہے۔اس معاملے پر تفصیل سے بتا رہی ہیں دی وائر کی بن جوت کور ۔

(تصویر: رائٹرس)

کوویکسین کو سیاسی دباؤ میں جلد بازی میں لایا گیا تھا: رپورٹ

طبی اور صحت کے مسائل پر کام کرنے والی امریکی ویب سائٹ اسٹیٹ کی رپورٹ کے مطابق، کوویکسین بنانے والی کمپنی بھارت بایو ٹیک کے ایک ڈائریکٹر نے اعتراف کیا ہے کہ ویکسین کوتیار کرنے کے عمل میں کچھ ‘ضروری’ اقدامات چھوڑ دیے گئے تھے۔

ایک ڈاکٹر نسخے پر دوا لکھتے ہوئے۔ پس منظر میں سپریم کورٹ۔ (تصویر: کریٹیو کامنس اور پی ٹی آئی)

فارما کمپنی اور ڈاکٹروں کی ملی بھگت کے خلاف لازمی قانون سازی کی ضرورت پر زور دینے والی حکومت کا یو ٹرن   

مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ میں ایک جواب میں کہا ہے کہ فارماسوٹیکلز کمپنیوں کی جانب سے ڈاکٹروں کو رشوت دینے سے روکنے کے لیےرضاکارانہ طور پر نافذ یونیفارم کوڈ آف فارماسوٹیکل مارکیٹنگ پریکٹس ہی کافی ہے۔ حالاں کہ، قبل میں حکومت لازمی قانون سازی کی ضرورت پر زور دیتی رہی ہے۔

Pox

منکی پوکس: آخر کیا ہے یہ بیماری، اور اس سے نمٹنے کے لیے کیا کر رہی ہے ہندوستانی حکومت؟

ویڈیو: اس بیماری کی شروعات 1970 میں ایک افریقی ملک میں ہوئی۔ رواں سال کے قبل تک یہ بیماری صرف 11 افریقی ممالک تک محدود تھی۔ لیکن اب یورپ کے کئی ممالک سمیت 75 ممالک میں 19000 سے زائد افراد اس کا شکار ہو چکے ہیں۔ حالانکہ صرف 5 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ آخر ایسا کیا ہوا کہ یہ بیماری اتنے ممالک میں داخل ہو گئی؟ اس سے لڑنے کے لائحہ عمل کیا ہو سکتے ہیں؟ ہندوستانی حکومت اس سلسلے میں کیا کر رہی ہے؟ ان تمام سوالوں کا جواب جاننے کے لیےدی وائر کی یہ رپورٹ دیکھیں۔

Banjot Kaur Vaccine.00_18_56_21.Still004

خصوصی رپورٹ: کووڈ ویکسین کی تیسری خوراک کی منظوری ہندوستان میں کس کے کہنے پر دی گئی؟ حکومت نے بتانے سے کیا انکار

ویڈیو: وزیر اعظم نریندر مودی نے 25 دسمبر 2021 کو ٹی وی پر اعلان کیا تھاکہ ہندوستان 10 جنوری 2022 سے کووڈ ویکسین کی تیسری خوراک یعنی بوسٹر ڈوز شروع کرے گا۔اس وقت تک اومیکرون ویرینٹ متعارف ہو چکی تھی۔ لیکن 24 دسمبر کو منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں کووڈ مینجمنٹ کی اعلیٰ قیادت نے تیسری خوراک کے سوال سے کنی کاٹ لی تھی۔
توآخر 24 گھنٹوں میں سائنس کیسے بدل گئی؟ ہندوستان کے کس سائنسی ادارے نے اسے راتوں رات منظوری دے دی ہے؟اس پیچیدہ سوال کا جواب جاننے کے لیے دی وائر نے کئی آر ٹی آئی درخواستیں دائر کیں۔ ہماری تحقیقات میں جو حقائق سامنے آئے وہ بے حد پریشان کن تھے۔ دیکھیے ہماری خصوصی رپورٹ۔

(فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

کورونا کے دوران ہندوستان میں کسی بھی دوسرے ملک کے مقابلے زیادہ موتیں ہوئیں: رپورٹ

لانسیٹ جریدے کے ایک نئے تجزیے کے مطابق، 2020 اور 2021 میں کووڈ-19 کی وبا کے دوران ہندوستان میں ایک اندازے کے حساب سے 40.7 لاکھ افراد ہلاک ہوئے۔ یہ تعداد سرکاری طور پر ہندوستان میں کووڈ-19 سے ہونے والی اموات سے آٹھ گنا زیادہ ہے۔ حالاں کہ حکومت نے اس رپورٹ کو خارج کر دیا ہے۔

(فوٹوبہ شکریہ: فلکر)

بہار: موتیا بند کی سرجری کے بعد ہوئے انفیکشن سے 15 افراد بنیائی سے محروم ، معاملہ درج

مظفرپورضلع کا معاملہ۔ضلع میں22 نومبر کو منعقدہ ایک میڈیکل کیمپ میں موتیا بند کے شکار 65 لوگوں کی آنکھوں کا آپریشن کیا گیا تھا۔سرجری کے بعد کئی مریضوں نے آنکھوں میں درد کی شکایت کی، جس کے بعد ڈاکٹر کی صلاح پر کئی لوگوں کو اپنی آنکھیں نکلوانی پڑیں۔