دہلی ہائی کورٹ نے آکسیجن کی فوری ضرورت پر عرضی سنتے ہوئے مرکزی حکومت کی سخت سرزنش کی ہے۔ عدالت نے کہا کہ جب تک آکسیجن کا امپورٹ نہیں ہوتا تب تک اگر اسپات پٹرولیم جیسے پلانٹ کم صلاحیت کے ساتھ کام کریں تو کوئی پہاڑ نہیں ٹوٹ پڑےگا۔ لیکن اسپتالوں کو آکسیجن نہیں ملی تو تباہی مچ جائےگی۔ ہم لوگوں کو آکسیجن کی کمی کی وجہ سے مرتے ہوئے نہیں دیکھ سکتے۔
مہاراشٹر کے ناسک شہر واقع ڈاکٹر ذاکر حسین اسپتال میں ہوا خوفناک حادثہ۔ آکسیجن کا مین اسٹوریج ٹینک لیک ہونے کی وجہ سے آکسیجن سپلائی متاثر ہو گئی تھی، جس سے یہ اموات ہوئیں۔ معاملے کی جانچ کے حکم دے دیے گئے ہیں۔
معاملہ وڈودرا کےکھاسواڑی شمشان گھاٹ کا ہے، جہاں کورونا وائرس کی دوسری لہر شروع ہونے کے بعد سے ہی لاشوں کا انبار لگا ہے۔ یہ واقعہ 16 اپریل کا ہے۔ وڈودرا کے میئر نے کہا کہ کورونا مہاماری کے دور میں کمیونٹیز کو ساتھ مل کر کام کرنا چاہیے۔
بی جے پی جنرل سکریٹری کیلاش وجئےورگیہ نے کہا کہ وبا کے مشکل دور میں ایسی خبریں بھی دکھائی جانی چاہیے، جن سے سماج میں مثبت ماحول بن سکے۔ ہر 100 سال میں ایک بار وباآتی ہے۔ ایسے وقت میں آپ یہ بھی دکھائیں کہ ڈاکٹر اور پیرامیڈیکل اسٹاف کس طرح لگاتار کام کر رہے ہیں۔
مہاراشٹر کےسابق وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس کے 22 سالہ بھتیجے تنمیہ فڈنویس نے انسٹاگرام پر ایک تصویر پوسٹ کی، جس میں وہ کووڈ 19 ویکسین لیتے نظر آ رہے ہیں۔ سوال اٹھ رہے ہیں کہ آخر کیسے فڈنویس کے بھتیجے کو کووڈ 19 ویکسین کا ٹیکہ لگایا گیا جبکہ ان کی عمر ٹیکہ لگوانے کے دائرے میں نہیں آتی۔
مزدوروں سے بھری یہ بس گوالیار جھانسی شاہراہ کے جوراسی گھاٹی موڑ پر پلٹ گئی۔ دہلی میں کو رونا وائرس کی دوسری لہر کے مدنظر ایک ہفتے کے لاک ڈاؤن کے اعلان کے بعد بس مزدوروں کو لےکر مدھیہ پردیش کے ٹیکم گڑھ ہوتے ہوئے چھترپور جا رہی تھی۔
مغربی بنگال کے ندیا ضلع کا معاملہ۔ بچہ کے چہرے، سر اور گردن پر کئی زخم ہیں۔ متاثرہ کے والد ترنمول کانگریس کے حامی مانے جاتے ہیں۔باپ نے کہا کہ انتخا ب کے دن بی جے پی کارکنوں نے رائے دہندگان کو متاثر کرنے کی کوشش کی تھی، جس کی انہوں نے مخالفت کی تھی، اس لیے ایسا لگتا ہے کہ انہوں نے ان کے بیٹے پر حملہ کیا۔
فارن ٹریبونل کے یک طرفہ آرڈر کو درکنار کرتے ہوئے گوہاٹی ہائی کورٹ نے کہا کہ شہریت کسی شخص کا سب سے اہم حق ہے۔ اس سے پہلے ہائی کورٹ نے ایک اہم فیصلے میں کہا تھا کہ شہریت ثابت کرنے کے لیے کسی شخص کو ووٹر لسٹ میں شامل سبھی رشتہ داروں کے ساتھ تعلقات کا ثبوت دینا ضروری نہیں ہے۔
ہندوستان میں کورونا وائرس کے معاملوں میں بے تحاشہ اضافہ کے مدنظر برٹن نے بھی ہندوستان کو ان ممالک کی‘سرخ فہرست’ میں ڈال دیا،جس کے تحت برٹش اور آئرش شہریوں کے علاوہ وہاں آنے والے دیگر لوگوں پر پابندی لگا دی گئی ہے۔وزیر اعظم بورس جانسن نے بھی ہندوستان کا اپنامجوزہ دورہ رد کر دیا ہے۔ ہانگ کانگ اور نیوزی لینڈ بھی ہندوستان کےسفر پر پابندی لگا چکے ہیں۔
پرساد نے کووڈ 19 کی دوسری لہرکی وجہ سےمغربی بنگال میں انتخابی مہم سے دور رہنے کے گاندھی کے فیصلے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ،‘یہ ایک بہانہ ہے، کیونکہ کیپٹن نے پایا کہ اس کا جہاز ڈوب رہا ہے۔’
مرکزی وزیر وی کے سنگھ کا یہ ٹوئٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا تھا۔ سنگھ کا حوالہ دیتے ہوئے لوگ لکھنے لگے تھے کہ جب مرکزی وزیرکو بیڈ نہیں مل رہا ہے تو اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ عام آدمی کو کتنی تکلیف ہو رہی ہوگی۔ بعد میں وی کے سنگھ نے واضح کیا کہ ان کا اس شخص کے کوئی تعلق نہیں ہیں اور وہ ٹوئٹ ضلع انتظامیہ کو متاثرہ شخص تک پہنچنے کے لیے کیا گیا تھا۔
وزیر اعظم نریندر مودی کے پارلیامانی حلقہ وارانسی میں بی جے پی اقلیتی مورچہ کے علاقائی صدر حاجی انور احمد انصاری نے کہا کہ جب پارٹی کے عہدیداروں کی ہی کوئی نہیں سن رہا ہے توعوام کا کیا حال ہوگا؟ اس کے علاوہ بی ایچ یو کےسر سندرلال اسپتال میں مبینہ طور پر آئی سی یو بیڈ نہ ملنے سے ایک شخص کی موت کا معاملہ سامنے آیا ہے۔
مرکزی وزیر پیوش گوئل کے اس بیان کوہرطرف سے تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ اپوزیشن نے اس کوغیر حساس قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جب ملک میں آکسیجن کی سب سے زیادہ ضرورت ہے، ایسے میں وہ اس کو کم کرنے کے لیے کہہ رہے ہیں۔
یہ سالانہ مذہبی تقریب وسطی ترشور کے وڈاکناتھم مندر میں ہوتی ہے اور اس میں شرکت کرنے والوں کی تعداد کے لحاظ سے یہ کیرل کا سب سے بڑا ہندو تہوار ہے۔ کیرل میں اپوزیشن کانگریس، بی جے پی اور مندرکمیٹی نے اس کو رد کرنے کی سخت مخالفت کی ہے۔ گزشتہ سال ملک گیر لاک ڈاؤن کی وجہ سے اس کو رد کیا گیا تھا۔
گجرات کے ڈپٹی سی ایم اوروزیر صحت نتن پٹیل نے کہا کہ گجرات میں کورونا وائرس کے روزانہ 9000 سے زیادہ معاملے سامنے آ رہے ہیں۔ وقت وقت پر نئی سہولیات اور بستر بڑھا رہے ہیں، لیکن یہ کم پڑ رہے ہیں۔
لاک ڈاؤن کا اعلان کرتے ہوئےدہلی کے وزیر اعلیٰ اروندکیجریوال نے لوگوں سے اپیل کی ہےکہ وہ دہلی چھوڑکر نہ جائیں۔ کیجریوال نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر ان سے مرکزی حکومت کے زیر انتظام اسپتالوں میں بیڈکی صلاحیت بڑھانے کی گزارش کی ہے۔ ساتھ ہی یہ یقینی بنانے کو کہا کہ میڈیکل آکسیجن کی سپلائی متاثر نہ ہو۔
وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ کورونا کی دوسری لہر انہی صوبوں میں دیکھی جا رہی ہے، جہاں انتخاب نہیں ہے۔ شاہ نے کورونا ٹیکوں کی کمی سے انکار کیا ہے۔
بہار کی راجدھانی پٹنہ واقع نالندہ میڈیکل کالج اسپتال کا معاملہ۔ آر جے ڈی رہنما تیجسوی یادو نے اسپتال کے سپرنٹنڈنٹ کا خط ٹوئٹر پر شیئرکرکے نتیش سرکارکو نشانہ بناتے ہوئے صوبے میں کووڈ 19 کے خلاف بنیادی سہولیات کے فقدان پرتشویش کا اظہار کیا ہے۔
پولیس کا دعویٰ ہے کہ ایسا اس لیے کیا گیا ہےکہ تشدد کو پھیلنے سے روکا جا سکےکیونکہ انکاؤنٹرسائٹ سے رپورٹنگ کرنے پر ‘ملک مخالف جذبہ’بیدار ہوتا ہے۔ حالانکہ ایڈیٹرس گلڈ نے کہا ہے کہ سچائی بتانے میں کچھ بھی غلط نہیں ہے۔
اکتوبر 2020 میں نیوز براڈکاسٹنگ اسٹینڈرڈ اتھارٹی نے آج تک کو سشانت سنگھ راجپوت کی موت کے بعد ان کے کچھ ٹوئٹ کو لےکر کی گئی غلط رپورٹنگ کا قصوروار مانتے ہوئے معافی نامہ اور جرمانہ دینے کو کہا تھا۔ چینل نے اس معاملے میں نظرثانی کے لیےعرضی دائر کی تھی، جس کو خارج کرتے ہوئے اتھارٹی نے اپنےفیصلے کو برقرار رکھا ہے۔
دی گارڈین نے اپنی ایک رپورٹ میں یہ دعویٰ کیا ہے کہ فیس بک نے مبینہ طور پر فرضی اکاؤنٹ کے ذریعے بی جے پی ایم پی کی مقبولیت کو بڑھنے دیا، جبکہ مہینوں پہلے اس کے بارے میں ایک ملازم نے کمپنی کو واقف کرا دیا گیا تھا۔
دہلی کی ایک عدالت نے کہا کہ ایسا کچھ نہیں ملا ہے، جس سے پتہ چلے کے اس دن عمر خالد جائے واردات پر موجود تھے۔ حالانکہ جے این یو کے سابق اسٹوڈنٹ خالد کو ابھی جیل میں ہی رہنا پڑے گا۔ ان کے خلاف یو اے پی اے کے تحت مجرمانہ طور پر سازش کرنے کا مقدمہ بھی درج کیا گیا ہے۔
کورونا وائرس کی دوسری لہر کے بیچ وزیر اعظم نریندرمودی نے 11 اپریل سے 14 اپریل کے بیچ ٹیکہ اتسو کے انعقادکااعلان کیا تھا، جس کا مقصد زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ٹیکہ لگانا تھا۔حالانکہ اعداد و شماربتاتے ہیں کہ اس دوران عام دنوں کے مقابلے لوگوں کو کم ٹیکے لگائے گئے۔
ایک رپورٹ کے مطابق، اتراکھنڈ کے ہری دوار میں چل رہے کمبھ میں شامل مدھیہ پردیش کے نروانی اکھاڑے کے مہامنڈلیشور کپل دیو داس کی کووڈ 19 انفیکشن سے گزشتہ 13 اپریل کو موت ہوگئی ۔ کمبھ میلے میں کورونا کی بدتر حالت کو دیکھتے ہوئے 13 اکھاڑوں میں سے نرنجنی اور تپو ندھی شری آنند اکھاڑے نے اس انعقاد سے ہٹنے کا اعلان کیا ہے۔
فیکٹ چیک: متعدد میڈیا رپورٹس میں امریکہ کی جان ہاپکنس یونیورسٹی کے ایک مطالعے میں یوپی سرکار کے کووڈ 19مینجمنٹ کو سب سے بہتر بتانے کا دعویٰ کیا گیا۔ یونیورسٹی کے ایک پروفیسر نے اس کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ یہ کوئی تقابلی مطالعہ نہیں تھا بلکہ یوپی سرکار کے افسروں کے ساتھ مل کر ریاست کی کووڈ 19 کی تیاری اور اسے سنبھالنےسےمتعلق انتظامات پر تیار کی گئی رپورٹ تھی۔
ایڈیٹرس گلڈ آف انڈیا نے کہا ہے کہ نیوز ادارے لگاتار وبا اورانتخاب وغیرہ کو کور کر رہے ہیں تاکہ قارئین تک خبروں اور اطلاعات کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے۔ نیوز میڈیاضروری خدمات میں شامل ہے، اس لیے یہ مناسب ہوگا کہ صحافیوں کو تحفظ کےدائرے میں لایاجائے۔
حال ہی میں نیشنل ہیلتھ اتھارٹی کے سربراہ نے کورونا انفیکشن کو روکنے کی دلیل دیتے ہوئے کہا کہ ٹیکہ کاری کے لیے چہرہ پہچان تکنیک کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔ حالانکہ حقوق سے متعلق تنظیموں نے اسے لوگوں کی پرائیویسی کے ساتھ کھلواڑ بتایا ہے۔
جیل انتظامیہ نے انہیں تلاش کے لیے دہلی پولیس سے مدد مانگی ہے۔ دہلی کی تہاڑ، منڈولی، روہنی جیل سے سزا یافتہ قیدیوں میں 1072 نےخودسپردگی کر دی اور 112 قیدیوں نے اب تک خودسپردگی نہیں کی ہے۔ وہیں عبوری ضمانت پر رہا کیے گئے 5556 انڈر ٹرائل قیدیوں میں سے تقریباً 2200 ہی واپس لوٹے ہیں۔
جنوبی ممبئی کی جمعہ مسجد ٹرسٹ کے ذریعے دائرعرضی میں ٹرسٹ کی ایک مسجد میں پانچ وقت کی نماز ادا کرنے کی اجازت مانگی گئی تھی۔ بامبے ہائی کورٹ نے اس سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ مذہبی رسوم ورواج کو منانا یا اس پر عمل کرنا اہم ہے، لیکن سب سے اہم عوامی نظم اور لوگوں کی حفاظت ہے۔
کانگریس کے ترجمان رندیپ سرجےوالا نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ کورونا بحران سے نمٹنے کے بجائے وزیر اعظم انتخاب میں مصروف ہیں۔ مہاراشٹر کانگریس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم مودی لوگوں کی جان کے بجائے بنگال انتخاب کو اہمیت دے رہے ہیں۔
سریندر کمار یادو نے 30 ستمبر 2020 کو سی بی آئی کےخصوصی جج کے طور پر سنائے فیصلے میں1992 بابری انہدام معاملے میں بی جے پی کے سینئر رہنماؤں لال کرشن اڈوانی، مرلی منوہر جوشی، اوما بھارتی اور کلیان سنگھ سمیت تمام ملزمین کو بری کیا تھا۔ اب گورنر آنندی بین پٹیل نے انہیں ریاست کا تیسرا ڈپٹی لوک آیکت مقرر کیا ہے۔
اتر پردیش شیعہ وقف بورڈ کے سابق سربراہ وسیم رضوی کی جانب سے دائر اس عرضی کو خارج کرتے ہوئے عدلیہ نے ان پر 50 ہزار روپے کا جرمانہ بھی لگایا۔ رضوی نے اپنی عرضی میں دعویٰ کیا تھا کہ قرآن کی انہی26 آیات کا حوالہ دےکر اسلامی دہشت گرد گروپ دوسرے مذہب کے لوگوں پر حملہ کرتے ہیں اور اسے جائز ٹھہراتے ہیں۔
نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس (این سی پی سی آر)نے از خود نوٹس لیتے ہوئے دو رضاکارانہ تنظیموں کے خلاف سیڈیشن کا معاملہ درج کیا ہے۔ این سی پی سی آر نے کہا کہ انہوں نے معائنہ کے دوران کچھ طلبا کے ہوم ورک رجسٹر دیکھے، جن سے پتہ چلا کہ انہیں غلط طریقے سے سی اے اے اور این آرسی کے بارے میں بتایا گیا ہے۔
اس سے پہلےصدرجمہوریہ کو لکھے گئے میمورنڈم میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبا نے ڈاسنہ مندر کے پجاری کی گرفتاری کا مطالبہ کیاتھا۔میمورنڈم میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ مختلف مذہبی گروپوں کے بیچ نفرت کو بڑھاوا دینے کی کوشش کرنے والوں کو سزادینے کے لیے ایک خصوصی اور سخت قانون بنایا جانا چاہیے۔
پیرس کی تفتیشی ویب سائٹ میڈیا پارٹ کےمطابق، وی وی آئی پی ہیلی کاپٹر گھوٹالے میں ملزم کاروباری سشین گپتا کےتقریباً دو دہائی سے داسو اور اس کی پارٹنر تھیلس سے کاروباری تعلقات ہیں اور رافیل سودے کو لےکر کمپنیوں نے گپتا کو کمیشن کے طور پر کروڑوں روپے اداکیےتھے۔
سال2017 میں اتر پردیش میں بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد خواتین کے تحفظ کا دعویٰ کرتے ہوئے اینٹی رومیوا سکواڈ بنایا گیا تھا۔ این سی آربی کے اعدادوشمار کے مطابق اس وقت صوبے میں روزانہ خواتین کے خلاف جرائم کے 153 معاملے سامنے آتے تھے،جو2019 میں بڑھ کر 164 ہو گئے۔
اس سروے میں محکمہ آثار قدیمہ کے پانچ نامورماہرین آثار قدیمہ کو شامل کرنے کا حکم دیا گیا ہے،جس میں دو اقلیتی طبقےکے ماہرین آثار قدیمہ بھی ہوں گے۔
بی جے پی کے سابق ایم ایل اے کلدیپ سینگر کو ایک نابالغ لڑکی کے ریپ اور ان کےوالدکے قتل کے معاملے میں مجرم ٹھہرایا جا چکا ہے۔ اب بی جے پی نے اناؤ سے موجودہ ضلع پنچایت چیئر پرسن اور سینگر کی بیوی سنگیتا سینگر کو ضلع پنچایت ممبر کے لیے ٖفتح پور چوراسی III سیٹ سے ٹکٹ دیا ہے۔
ممتابنرجی نے کہا کہ ؛‘ان لوگوں کے خلاف کتنے معاملے درج کیے گئے ہیں جنہوں نے نندی گرام کے مسلمانوں کو پاکستانی کہا تھا؟ کیا انہیں شرم نہیں آتی ہے؟ وہ میرے خلاف کچھ بھی نہیں کر سکتے ہیں۔ میں ہندو، مسلم، سکھ، عیسائی، آدی واسیوں کے ساتھ ہوں۔’
یوپی سرکار کی جانب سے گزشہ تین سالوں میں درج قومی سلامتی قانون کے 120معاملوں پر الہ آباد ہائی کورٹ نے فیصلہ سنایا ہے، جن میں آدھے سے زیادہ معاملے گئو کشی اورفرقہ وارانہ تشدد سے متعلق تھے۔ انڈین ایکسپریس کے مطابق کورٹ نے فرقہ وارانہ معاملوں سے متعلق تمام حبس بے جا کی عرضیوں کو سنتے ہوئے این ایس اےکو رد کر دیا۔