Author Archives

تاروشی اسوانی

سال 2002 کے گجرات فسادات کے بعد تعمیر کی گئی مسلم بستی سٹیزن نگر کی ایک تصویر، جہاں پیٹ اور پھیپھڑوں کے کینسر سے کئی لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ (تصویر: تاروشی اسوانی)

گجرات فسادات کے 22 سال: ریپ متاثرہ آج بھی مردوں سے ڈرتی ہے، ایک کر رہی ہے شوہر کی واپسی کا انتظار

سال 2002 کے گجرات فسادات کے دوران اپنی جان بچانے میں کامیاب رہے بعض متاثرین سے دی وائر نے بات کی تو معلوم ہوا کہ آج بھی ان کے زخم مندمل نہیں ہوئے ہیں۔ وہ فسادات کے بعد بنی مسلم بستیوں میں غیر انسانی حالات میں رہنے کو مجبور ہیں۔

مہسانہ ضلع کے بیلم واس میں خواتین۔ (تمام تصاویر: تاروشی اسوانی)

گجرات: رام مندر کی تقریب کو لے کر نکالی گئی شوبھا یاترا میں جھڑپ کے بعد کئی مسلم نوجوان گرفتار

گجرات کے مہسانہ ضلع کا واقعہ۔ مسلم کمیونٹی کے لوگوں کا الزام ہے کہ 21 جنوری کو ہندوتوا گروپوں نے رام مندر تقریب کے موقع پرایک شوبھا یاترا نکالی تھی، جو مقررہ روٹ کے بجائے ان کے علاقے سے گزاری گئی۔ دونوں فریق کے درمیان جھڑپ ہو گئی اور مسلم کمیونٹی کے 13 مردوں اور دو نابالغوں کو گرفتار کر لیا گیا۔

محمد عبدالحمید شیخ سٹیزن نگر میں واقع اپنے گھر کے باہر۔ (تصویر: تاروشی اسوانی)

گجرات فسادات کے گواہوں کو ملی پولیس سکیورٹی رام مندر کی تقریب سے ایک ماہ قبل ہٹا لی گئی تھی

گجرات فسادات کے مسلمان گواہوں کا کہنا ہے کہ ایودھیا میں رام مندر کی پران — پرتشٹھا کی تقریب کے قریب آتے ہی ان کی سکیورٹی واپس لے لینے کی کارروائی نے ان کے ڈر کو پھر سے بیدار کر دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ رام مندر کی مانگ نے ہی اس پورے باب کو جنم دیا تھا اور بڑے پیمانے پر تشدد ہوا تھا۔

روہنگیا پناہ گزین کیمپ۔ (تصویر: آستھا سویہ ساچی)

روہنگیا کے خلاف آن لائن نفرت کو نظر انداز کرنے پر فیس بک کے خلاف عدالت پہنچے پناہ گزیں

نسلی تشدد کی وجہ سے میانمار سے بھاگنے پر مجبور ہونے والے روہنگیا پناہ گزینوں کی جانب سے دہلی ہائی کورٹ میں دائر کی گئی عرضی میں کہا گیا ہے کہ فیس بک اپنے پلیٹ فارم پر ان کے خلاف ہیٹ اسپیچ کے خلاف کارروائی کرنے میں ناکام رہا ہے، جس کی وجہ سے ان کے ساتھ ہر دم تشدد ہونے کا خطرہ لاحق ہے۔

احمد آباد شہر کےکالوپور ریلوے اسٹیشن کے قریب واقع درگاہ حضرت کالو شہید۔ (تصویر: تاروشی اسوانی)

گجرات ہائی کورٹ نے احمد آباد کی تاریخی درگاہ کی بے دخلی کے فیصلے پر روک لگائی

ریلوے نے احمد آباد کے کالوپور ریلوے اسٹیشن کے قریب واقع 500 سال سے زیادہ قدیم حضرت کالو شہیددرگاہ کو بے دخلی کا نوٹس دیا ہے۔ درگاہ کے منتظمین نے اس نوٹس کو گجرات ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ منتظمین کا کہنا ہے کہ ان کے پاس خاطر خواہ شواہد ہیں کہ یہ 1947 سے پہلے کا ایک تسلیم شدہ اور قانونی ڈھانچہ ہے۔

15 جون کو مجوزہ 'مہاپنچایت' کے وقت پرولا میں بند مقامی بازار ۔ (تصویر: اتل ہووالے/دی وائر)

اتراکھنڈ: کیو ں پرولا کے مسلمان بی جے پی لیڈر ٹھگا ہوا محسوس کر رہے ہیں؟

اترکاشی ضلع کے پرولامیں ہندوتوا تنظیموں کے ذریعےمسلمانوں اور ان کی املاک کو نقصان پہنچائے جانے کے بعد متعددمسلم خاندان قصبے سےجا چکے ہیں۔ ان میں بی جے پی کے اقلیتی محاذ سے وابستہ لیڈران بھی شامل ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ اگر ریاستی حکومت مسلمانوں کی مدد کرنا چاہتی تو ایسا نہیں ہوتا۔

گلفشاں فاطمہ۔ (فوٹوبہ شکریہ: ٹوئٹر/@SafooraZargar)

دہلی فسادات: نئے الزامات اور کئی بارضمانت مسترد ہونے کے درمیان تین سال سے جیل میں ہیں گلفشاں

گلفشاں فاطمہ کو دہلی پولیس نے تین سال قبل 9 اپریل کو اُسی سال یعنی 2020 کے اوائل میں شمال–مشرقی دہلی کے جعفرآباد میں ہوئے فسادات کے دوران جھڑپوں میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ 13 مئی 2020 کو جب کیس میں ان کو ضمانت مل گئی تو ان کے خلاف ایک نئی ایف آئی آر درج کر لی گئی۔

گرفتاری کے وقت پولیس کی حراست  میں محمد عالم (درمیان میں ) اور صدیق کپن (دائیں)۔ (فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

ہاتھرس کیس: صحافی صدیق کپن کے ساتھ گرفتار کیب ڈرائیور کو ضمانت ملی

اکتوبر 2020 میں کیرالہ کے صحافی صدیق کپن دہلی کے کیب ڈرائیور محمد عالم کے ساتھ ہاتھرس گینگ ریپ کیس کی رپورٹنگ کے لیے ہاتھرس جا رہے تھے، جب کپن کے ساتھ عالم کو بھی راستے سےگرفتار کر لیا گیا تھا۔

الیاس اور مرسلین(فوٹو: تاروشی اسوانی)

دہلی فسادات: نوجوان کا دعویٰ-پولیس نے کہا تھا کہ 10 مسلمانوں کا نام لے لے تو رہا کر دیں گے

اٹھائیس سالہ الیاس کو پانچ مہینے سے زیادہ جیل میں رہنے کے بعد ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔ شمال -مشرقی دہلی میں ہوئے فسادات کے دوران دو اسکولوں کی ملکیت کوتباہ کرنے کے الزام میں ان کو گرفتار کیا گیا تھا۔ ان کا الزام ہے کہ مسلمان ہونے کی وجہ سے انہیں نشانہ بنایا گیا۔