گوہاٹی یونیورسٹی کیمپس میں اے بی وی پی کی طرف سے شہریت ترمیمی ایکٹ (سی اے اے) پر منعقد بحث طالبعلموں کے ایک گروپ کے احتجاج کے بعد پرتشدد ہو گئی۔ احتجاج کرنے والے طالبعلموں نے دعویٰ کیا ہے کہ اے بی وی پی کے ارکان توہین آمیز تبصرے کر رہے تھے اور سماج کے بعض طبقات کو نشانہ بنا رہے تھے۔
ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان میں مودی سرکار کی پالیسیوں کے خلاف بولنے والے ہندوستانی نژاد غیر ملکی شہریوں کے ویزا/او سی آئی سہولیات منسوخ کی جا رہی ہیں۔ تنظیم کے ایشیا ڈائریکٹر ایلین پیئرسن کا کہنا ہے کہ ہندوستانی حکومت کا یہ قدم تنقید کے حوالے سے اس کے رویہ کو ظاہر کرتا ہے۔
ملک اور بیرون ملک لوگوں کو وہاٹس ایپ پر وزیر اعظم نریندر مودی کے ایک خط کے ساتھ متعدد سرکاری اسکیموں سے متعلق پیغامات موصول ہوئے ہیں اور اس میں عوام سے ان کی آراء اور تجاویز طلب کی گئی ہیں۔ کانگریس نے اس سلسلے میں مرکز کی تنقید کی اور کہا کہ یہ پیغامات ماڈل ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہیں۔ وہیں، ٹی ایم سی نے پی ایم مودی کے خلاف الیکشن کمیشن میں شکایت درج کرائی ہے۔
لاٹری میں بدعنوانی کی شکایات کے بعد مرکزی وزارت داخلہ نے 2015 میں آڈٹ کا فیصلہ لیا تھا، جس میں کمپنی کے مالک سینٹیاگو مارٹن ایک اہم شخص تھے۔ اس کمپنی نے الیکٹورل بانڈ کے ذریعے سیاسی جماعتوں کو سب سے زیادہ 1368 کروڑ روپے کا چندہ دیا ہے۔