فکر و نظر

فوٹو : رائٹرس

رام چندر گہا کا کالم: ’کانگریس کو ووٹ دینا ایک ہزار گایوں کی ہتیا کرنے جیسا…‘

کئی صوبوں میں کانگریس پارٹی گروہ بندی میں پھنسی ہوئی ہے، جہاں لیڈران انفرادی طور پر اپنا اثر و رسوخ جمائے بیٹھے ہیں۔ وہ پارٹی کے بجائے اپنے مفادات حاصل کرنے میں لگے رہتے ہیں۔ وہیں دائیں بازو کی پارٹیاں آج بھی کانگریس اور اس کے لیڈران کے خلاف جھوٹا پروپیگنڈا کرنے میں لگی ہیں۔

(فوٹو: رائٹرس / امت دوے)

اداریہ: نفرت بھری انتخابی سیاست پر الیکشن کمیشن کی خاموشی بھی جرم ہے

الیکشن کمیشن کی آئینی ذمہ داری صرف مثالی ضابطہ اخلاق ہی نہیں بلکہ عوامی نمائندگی قانون کو بھی برقرار رکھنا ہے، جس کے تحت وزیر اعظم سمیت مختلف بی جے پی رہنماؤں کی نفرت بھری تقریر جرم کے زمرہ میں آتی ہیں۔

2018 میں گجرات کے  سورت میں ایک روڈ شو کے دوران سادھوی پرگیہ  سنگھ ٹھاکر (فوٹو : پی ٹی آئی)

سادھوی پرگیہ کو امیدوار بنا کر بی جے پی دیکھنا چاہتی ہے کہ ہندوؤں کو کتنا نیچے گھسیٹا جا سکتا ہے

لوگ کہہ رہے ہیں کہ اس انتخاب میں بی جے پی کا بھروسہ  چھوٹ رہا ہے، اس نے سادھوی کو لاکر برہماستر چلایا ہے۔ یہ امتحان اصل میں بی جے پی کا نہیں ہے، یہ ہندوؤں کا امتحان ہے۔ کیا وہ مذہب کے اس مطلب  کو قبول کرنے […]

فوٹو : انڈین ایکسپریس

بہار: نتیش کمار کے لئے سب سے اہم ہے دوسرے مرحلے کی پولنگ

دوسرے مرحلے کی پانچ سیٹوں میں اس بار بھی مہاگٹھ بندھن آگے دکھائی دے رہا ہے۔یہ مرحلہ پہلے مرحلے کے انتخاب سے ان معنوں میں الگ ہے کہ پہلے مرحلے میں جہاں تمام چار سیٹوں پر سیدھا مقابلہ ہوا وہیں اس مرحلے میں دو سیٹوں پر سہ رخی مقابلہ ہے۔

(فوٹو : پی ٹی آئی)

سرکاری اسکول فیل نہیں ہوئے، ان کو چلانے والی حکومتیں فیل ہوئی ہیں

سرکاری اسکولوں کو بہت ہی اسپانسرڈ طریقے سے نشانہ بنایا گیا ہے۔ پرائیویٹ اسکولوں کی طرف سے اس بات کی غلط تشہیر کی گئی ہے کہ سرکاری اسکولوں سے بہتر پرائیویٹ اسکول ہوتے ہیں اور سرکاری اسکولوں میں اصلاح کی کوئی گنجائش نہیں بچی ہے۔

Mx-6de8h

میڈیا بول: الیکشن میں کشمیر-اقتدار کاسچ یا سیاسی رہنما کا جھوٹ

ویڈیو: بی جے پی اور کانگریس دونوں کے انتخابی منشور میں کشمیر کو لے کر وعدے کیے گئے ہیں۔جہاں بی جے پی نے اس کو نیشنل سکیورٹی سے جوڑا وہی کانگریس نے کشمیر مسئلہ کے حل کی بات کی۔ میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے کشمیر کو لے کر ان وعدوں پر فلمساز سنجے کاک اور سینئر صحافی سید نزاکت حسن کے ساتھ ارملیش کی بات چیت۔

Narendra-Modi-Amit-Shah-Reuters

عام انتخابات 2019 میں بی جے پی کی بڑی جیت کا دعویٰ کھوکھلا ہے

2014 لوک سبھا انتخاب میں بی جے پی کی زبردست جیت کا اعادہ 2019 میں نہیں ہوگا کیونکہ اس وقت کے مقابلے اتر پردیش، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، راجستھان، جھارکھنڈ، بہار اور دہلی جیسی ریاستوں میں بی جے پی اپنی بنیاد کھوتی نظر آ رہی ہے۔

Capture

لالو پرساد یادو—گوپال گنج ٹو رائے سینا

لالو پرساد یادو اپنی کتاب میں بتاتے ہیں؛ بہار کی تعمیر میں میں نے مہاتما گاندھی کی اہنسا کے ساتھ منڈیلا، کنگ اور امبیڈکر کے بتائے راستوں کو اختیار کیا۔ جیسی کہ امید تھی میری راہ کانٹوں سے بھری تھی اور یقیناً یہ آسان نہیں تھی۔ لیکن میں اپنے راستے سےمنحرف نہیں ہوا۔

جنگل سے آدیواسیوں کو بے دخل کرنے کے مدعے پر نئی دہلی میں مختلف آدیواسی تنظیموں کا مظاہرہ (فوٹو : سنتوشی مرکام / دی وائر)

آدیواسی اور جنگل میں رہنے والوں کو  جنگل سے بے دخل کرنا ان کو قتل کرنے جیسا ہے

جنگل کے حقوق سے متلق قانون – Forest Rights Act 2006کے تحت خارج دعوے کی بنیاد پر سپریم کورٹ نے آدیواسیوں کو جنگل سے بے دخل کرنے کا حکم دیا تھا، جس پر بعد میں روک لگا دی گئی۔لیکن دعویٰ خارج کیوں ہوا؟ مرکزی حکومت نے عدالت سے کہا کہ دعوے سے متعلق فارم صحیح سے پرنہیں کیےگئے، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ حکومتوں کی ملی بھگت سے ان کو خارج کیا گیا ہے تاکہ جنگلات میں معدنیاتی جائیداد کے استحصال کے لئے لیز پردینے میں کسی طرح کی پریشانی نہ ہو۔

 (فوٹو : دی وائر)

الیکشن کمیشن کا نمو ٹی وی کو سیاسی اشتہار بتانا مودی اور شاہ کے خلاف کارروائی کا راستہ کھولتا ہے

الیکشن کمیشن نمو ٹی وی کے مواد کے تصدیق کیے جانے کی بات تو کر رہا ہے، لیکن عوامی نمائندگی قانون کی خلاف ورزی کے لئے اس کے مالکوں/فائدہ اٹھانے والوں کے خلاف اب تک کوئی مجرمانہ معاملہ درج نہیں ہوا ہے۔

بی ایس ایف کے برخاست جوان تیج بہادر یادو (فوٹو بشکریہ : فیس بک / تیج بہادر یادو)

مودی جی نے جوانوں پر سیاست شروع کی، اب ہم جوان ہی ان کو سیاست سکھائیں‌گے: تیج بہادر یادو

انٹرویو: فوج میں کھانے کو لےکر شکایت کرنے کے بعد سرخیوں میں آئے بی ایس ایف کے برخاست جوان تیج بہادر یادو نے گزشتہ دنوں وارانسی سیٹ سے وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف لوک سبھا انتخاب لڑنے کا اعلان کیاہے۔ انتخابی تشہیر کے لئے وارانسی پہنچے تیج بہادر یادو سے بات چیت۔

(فوٹو : دی وائر)

نمو ٹی وی: یہ تھیٹر، اسٹیج سے زیادہ، بیک اسٹیج ہو رہا ہے

پبلک ڈومین میں موجود تمام جانکاریاں ، یہ اشارہ کرتی ہیں کہ وزیر اعظم کے تشہیری نظام کا حصہ نمو ٹی وی،اپنے سگنل اپ لنک اور ڈاؤن لنک کرنے کے لئے این ایس ایس-6 سیٹیلائٹ کا استعمال کر رہا ہے، جبکہ اس کے پاس اس کا لائسنس نہیں ہے۔

rss

آر ایس ایس کے بارے میں ہم کتنا جانتے ہیں؟

معروف قلمکار اور قانون داں اے جی نورانی نے اپنی کتاب The RSS: A Menace to India میں آر ایس ایس کے حوالے سے کئی اہم انکشافات کیے ہیں ۔انہوں نےیہ بتانے کی سعی کی ہے کہ اس تنظیم کی بنیادی فلاسفی کیا ہے ،دنیا بھر میں اس کی کتنی شاکھائیں ہیں ، مسلم ممالک میں یہ شاکھائیں کیسے کام کرتی ہیں اور بی جے پی کے اہم فیصلوں میں اس کا کیا رول ہوتا ہے۔

Screen-Shot-2019-04-09-at-5.15.14-PM

مایاوتی کے گاؤں بادل پور میں لوگ مودی کے بارے میں کیا سوچتے ہیں؟

ویڈیو: 11 اپریل کو پہلے مرحلے کے الیکشن میں گوتم بدھ نگر میں ووٹنگ ہوگی۔ دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی نے انتخابات کے مد نظر بی ایس پی سپریمو مایاوتی کے آبائی گاؤں بادل پور کا جائزہ لیا۔

لال کرشن اڈوانی(فوٹو بہ شکریہ: یوٹیوب)

کیا اڈوانی نے موجودہ بی جے پی کا موازنہ ایمرجنسی والی کانگریس سے کیا ہے؟

بی جے پی کے بانی نے مخالفین کو اینٹی نیشنل کہنے پر اعتراض کیا ہے، جو مودی-شاہ کی حکمت عملی اور مہم کا اہم حصہ رہا ہے۔ ایسا ہی کچھ لال کرشن اڈوانی نے 1970 کی دہائی کے وسط میں ایمرجنسی کے وقت جیل میں بند ہونے کے دوران بھی لکھا تھا۔

(فوٹو : رائٹرس)

الیکشن کے قصے: جب متھرا سے سابق وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی کی ضمانت ضبط ہوگئی تھی

الیکشن کےقصے:1957 کے لوک سبھا انتخاب میں متھرا سے کانگریس اور جن سنگھ کے امیدواروں کو شکست دیتے ہوئے آزادانہ طورپر لڑے راجا مہیندر پرتاپ سنگھ نے جیت حاصل کی تھی ۔ اٹل بہاری واجپائی اتر پردیش میں لکھنؤ، بلرام پور اور متھرا سیٹ سے انتخاب لڑے تھے اور بلرام پور سے جیت‌کر لوک سبھا پہنچے تھے۔

آرٹ ورک : پرینکا کمار

الیکشن نامہ : سنیئے،اس بار شمال مشرقی ریاستوں کے انتخابات اہم کیوں ہیں؟

آڈیو : دی وائر اردو اور سنو انڈیا کے اس خاص پوڈ کاسٹ سیریز الیکشن نامہ کے اس ایپی سوڈ میں سنیے اس لوک سبھا انتخاب میں شمال مشرق اتنا اہم کیوں ہے۔ اور وہاں کن ایشوز پر انتخابات لڑے جا رہے ہیں. غور طلب ہے کہ لوک سبھا انتخابات کے ساتھ ساتھ شمال مشرق کی دو ریاستوں میں اسمبلی کے انتخابات بھی ہو رہے ہیں۔

fake 3

کانگریس کا دفتر، انگریز پالیسی داں کا ٹوئٹ اور راہل گاندھی کے بیان کا سچ 

راہل گاندھی کو نشانہ بناتے ہوئے اسی فہرست میں اگلی فیک نیوز اس اخبار کی کترن کی ہے جو یہ دعویٰ کرتی ہے کہ راہل گاندھی نے ایک انتخابی ریلی میں کہا کہ چوری کرنا اور منافع خوری کرنا ملک کے بنیوں کی پرانی عادت ہے۔

علامتی تصویر/ فوٹو :  انڈین ایکسپریس

جے پور سینٹرل جیل میں تشدد: کیا مسلمانوں کے معاملے میں کانگریس بی جے پی کی راہ پر ہے؟

جے پور دھماکہ کیس میں شنوائی اپنے آخری مراحل میں ہے۔ ایسے میں جیل میں ملزموں کے ساتھ تشدد کی خبر شکوک و شبہات پیدا کرتے ہیں۔کہیں نرم ہندتوا کی سیاست کرنے والی کانگرس اکثریتی فرقے کویہ باور تو نہیں کرانا چاہتی کہ وہ مسلمانوں کے معاملے میں بھارتیہ جنتا پارٹی اور آرایس ایس سے زیادہ سخت ہے۔

The Rowlatt Satyagraha_BIC

رام چندر گہا کا کالم: ایکتا اور بھائی چارے کی’گاندھی والی‘قسم پھر سے کھانے کا وقت  

رولٹ کے سو سال بعد ہمیں اپنے لیڈران پر اس ماحول کو دوبارہ بنانے کے لیے دباؤ ڈالنا چاہیے۔ اگر سیاستداں اپریل 1919 میں گاندھی کے ذریعے اٹھائی گئی قسم کو دوبارہ اٹھانے کی کوئی مہم چلاتے ہیں تو ہندوستان یقیناً ایک بہت محفوظ و مسرور ملک ہوگا۔

فوٹو :  پی ٹی آئی

لوک سبھا انتخابات 2019: بہار میں اس وقت کون کتنے پانی میں ہے؟

امیدواروں کے انتخاب کے لحاظ سے دیکھیں تو لالو کی غیر موجودگی میں کہیں سے ایسا نہیں لگا کہ تیجسوی کی قیادت میں کوئی نیا آر جے ڈی سامنے آ رہا ہے۔ ایک طرف سنگین جرم میں قصوروار قرار دئے گئے رہنماؤں کی بیویوں (سیوان اور نوادہ)کو ٹکٹ ملا تو دوسری طرف امیدواروں میں جوان چہرے تقریباً غائب رہے۔

(فوٹو بشکریہ : پی آئی بی)

معاہدہ کے باوجود ہندو پاک مذہبی اقلیت کے بارے میں بات کیوں نہیں کرنا چاہتے؟

اقلیتوں کے معاملے میں دونوں طرف کے لیڈران ، سیاسی پارٹیاں اور حکومتیں مخلص نظر نہیں آتی ہیں۔ دونوں طرف سے محض بیان بازیاں ہوتی ہیں۔ اور ان بیان بازیوں کا مقصد وقتی طور پر سیاسی فائدہ اٹھانا ہوتا ہے۔

شاردا پیٹھ، فوٹو: وکی میڈیا کامنس

پاکستان: شاردا پیٹھ کھولنے کے معنی کیا ہیں ؟

آرایس ایس کی طرح پاکستان میں بھی آج کل تاریخ کو توڑ مروڑ کر از سر نو لکھنے کی دوڑ لگی ہے۔ ہندوستان میں یہ کام ہندو انتہا پسندو ں کا خاصہ ہے، پاکستان میں یہ کام وہ افراد کررہے ہیں ، جن کو اپنے آپ کو اعتدال پسند اور روشن خیال کہلوانے کا خبط ہے۔