الیکشن نامہ

سوہگی برواں بازار میں آویزاں ووٹنگ کے بائیکاٹ کا بینر۔ (تصویر: منوج سنگھ)

’ریت میں کیسی زندگی مہاراج! ہم کس بیس پر ووٹ دیں؟‘

لوک سبھا انتخابات سے پہلے یوپی کے مہاراج گنج اور کشی نگر ضلع کے 27 گاؤں کے تقریباً پچاس ہزار لوگوں نے ووٹنگ کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔ آمد و رفت کے لیے راستہ بننے کے انتظار میں گنڈک ندی کے پار کے ان لوگوں کا پل بنانے کا مطالبہ کافی پرانا ہے، جس کے حوالے سے وہ پوچھ رہے ہیں کہ پل اور سڑک نہیں ہیں تو ووٹ کیوں دیں۔

Yogendra-yadav-Thumb

’لوک سبھا انتخابات سے پہلے سب سے بڑے مسائل بے روزگاری اور معاشی بحران ہیں‘

ویڈیو: آئندہ لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر ملک کی معیشت، نوکریوں کی صورتحال اور بے روزگاری کے مسائل پر ماہر معاشیات پروفیسر سنتوش مہروترا اور یوا ہلہ بول کے انوپم کے ساتھ تبادلہ خیال کر رہے ہیں یوگیندر یادو۔

(تصویر بہ شکریہ: PIB/Twitter)

انتخابی مہم میں مذہبی مقامات کو استعمال نہ کرنے کی الیکشن کمیشن کی نصیحت کا کیا مطلب ہے؟

اگر الیکشن کمیشن واقعی اپنی نئی ایڈوائزری کے حوالے سےسنجیدہ ہے تو اس کا خیر مقدم کیا جا سکتا ہے۔ تاہم، اس کا جواب دیا جانا چاہیے کہ اس بار اس کی تعمیل کے لیے کون سا نیا نظام بنایا گیا ہے جن سے یقین ہو کہ پچھلی بار کی طرح اس بار کوئی جانبداری نہیں کی جائے گی؟

بائیں سے دائیں نواز شریف، عمران خان اور بلاول بھٹو زرداری۔ تصویر: آفیشل ایکس اکاؤنٹ

پاکستانی انتخابی نتائج اور ہندوستانی مبصرین کی آراء

پاکستانی انتخابات کے نتائج نے ہندوستان میں بھی مبصرین کو حیران و پریشان کرکے رکھ دیا ہے۔ انتخابات سے قبل تمام اشارے مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کی برتری کی پیشن گوئی کر رہے تھے، کیونکہ اس بار ایک کھلا میدان ان کے حوالے کرکے ان کے حریفوں کو چت کر دیا گیا تھا۔ وہ یا تو جیلوں میں یا مفرور تھے۔ گو کہ جوڑ توڑ سے اقتدار کا ہما نوزاز شریف کے سر پر ایک بار پھر بیٹھ سکتا ہے، مگر اس حکومت میں اقبال موجود نہیں ہوگا۔ اس کے پائے دیمک زدہ حلیفوں کی بیساکھیوں کے رحم و کرم پر ہوں گے۔ ان حالات میں ایک طاقتور اپوزیشن قابل رشک پوزیشن میں ہوگی۔

علامتی تصویر، فوٹو بہ شکریہ: Screengrab via UNDP Pakistan Election Jingle/YouTube/UNDP in Pakistan

پاکستانی انتخابات کا پھیکا پن اور ہندوستان

ہندوستان کا صحافی اس وقت ایودھیا میں بھگوان رام کے ساتھ مصروف ہے۔ اس کو اب حکمران جماعت کے ایجنڈے کو چلانے اور اقتدار میں حکومت کے بجائے اپوزیشن سے سوال کرنے سے ہی فرصت نہیں ملتی ہے، تو کیسے پڑوسی کا حال دریافت کرنے پہنچ جائے گا۔

(فوٹو : پی ٹی آئی)

بی جے پی اور کانگریس نے شروع کی 2024 کی انتخابی مہم

انتخابی سال 2024 کے آغاز سے کچھ ہی دن قبل، حکمراں بی جے پی اور حزب اختلاف کی کانگریس پارٹی، دونوں نے ایک انداز میں اگلے عام انتخابات کے لیے اپنی مہم شروع کردی ہے۔بی جے پی کی توجہ مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر مرکوز رہے گی، جبکہ کانگریس اپنی پرانی روایات کو جاری رکھتے ہوئے عوامی رابطوں پر زیادہ انحصار کرے گی۔

maxresdefault-1-1

آئین، سماج اور ملک کو مذہب کی سیاست کا خطرہ، کیا انڈیا الائنس 2024 میں دے پائے گا جواب؟

ویڈیو: حال ہی میں ختم ہوئے اسمبلی انتخابات میں کانگریس پارٹی کو ملی شکست اور اگلے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپوزیشن کے ‘انڈیا الائنس’ کی حکمت عملی پر کانگریس لیڈر دگوجئے سنگھ اور دی وائر کے شریک بانی ایم کے وینو سے اندر شیکھر سنگھ کی بات چیت۔

(تصویر بہ شکریہ: بی جے پی اور کانگریس  فیس بک پیج)

ہندوستان میں صوبائی انتخابات کے نتائج: شمال و جنوب کی تقسیم

تلنگانہ میں ہار کے بعد نریندر مودی کی بی جے پی کے لیے جنوب کے دروازے بند ہو گئے ہیں اور چند ماہ بعد عام انتخابات میں ان کو شمالی ہندوستان میں ہی داؤ لگانے پڑیں گے۔وہیں ، ان انتخابات میں جس طرح کانگریس کا شمالی ہندوستان سے صفایا ہوگیا، اس سے یہ صاف ہے کہ وہ خو د اکیلے بی جے پی کو شکست دینے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔

 (علامتی تصویر بہ شکریہ: X/@ECISVEEP)

اسمبلی انتخابات کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ خواتین ریزرویشن ابھی دور کی کوڑی ہے

پی آر ایس لیجسلیٹیو ریسرچ کے مطابق، حالیہ اسمبلی انتخابات میں چھتیس گڑھ واحد ریاست ہے جہاں 20 فیصد سے زیادہ خواتین ایم ایل اے منتخب ہوئی ہیں۔ یہاں کل 90 ایم ایل اے میں سے 19 خواتین نے کامیابی حاصل کی ہے۔

 (بائیں سے) اروند بھدوریا، نروتم مشرا اور گوری شنکر بسین۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک اور ایکس)

مدھیہ پردیش: بی جے پی کی جیت کے بیچ سیٹ بچانے میں ناکام رہے شیوراج حکومت کے 40 فیصد وزیر

مدھیہ پردیش میں جہاں بھارتیہ جنتا پارٹی نے اپنی تاریخ کا سب سے زیادہ ووٹ فیصد (48.55) حاصل کیا، وہیں اپنے تمام وزیروں پر بھروسہ کرنے کا اس کا داؤ زیاہ کامیاب ثابت نہیں ہوا۔ انتخابی میدان میں مقدر آزمانے آئے شیوراج سنگھ کابینہ کے 31 میں سے 12 وزیر الیکشن ہار گئے۔

arfa-ji

عام انتخابات 2024 کے پیش نظر ہندی ہارٹ لینڈ میں کانگریس کی شکست کے کیا معنی ہیں؟

ویڈیو: تین اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی بڑی کامیابی کےحوالے سے سینئر صحافی راجن مہان، آلوک پتل اور دی وائر کے پولیٹیکل ایڈیٹر کے ساتھ تبادلہ خیال کر رہی ہیں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی۔

(السٹریشن: پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

ہیٹ ٹرک کا غبارہ اور اعداد و شمار کی سچائی

بی جے پی کی جیت: جیت کا بگل بجانے والی بی جے پی کو کل ووٹ ملے ہیں 48133463 جبکہ انتخابات میں ‘شکست’ کا سامنا کرنے والی کانگریس کو ملے ہیں 49077907 ووٹ۔ اس کا مطلب ہے کہ مجموعی طور پر کانگریس کو بی جے پی سے تقریباً ساڑھے نو لاکھ ووٹ زیادہ ملے ہیں۔ پھر بھی چاروں طرف ہنگامہ ایسے ہےگویا بی جے پی نے کانگریس کو نیست و نابودکر دیا ہے۔

hq720

پانچ ریاستوں میں ہوئے انتخابات اور ان کے ممکنہ نتائج کے بارے میں یوگیندر یادو نے کیا کہا؟

ویڈیو: مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، راجستھان، تلنگانہ اور میزورم کے ممکنہ انتخابی نتائج پربھارت جوڑو ابھیان کے قومی کنوینر اور سیاسی کارکن یوگیندر یادو سے دی وائر کی عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

راہل گاندھی راجستھان میں ایک انتخابی ریلی میں۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک/راجستھان کانگریس)

راہل گاندھی نے ورلڈ کپ میں شکست کے لیے وزیر اعظم مودی کو ’پنوتی‘ بتایا، بی جے پی نے معافی کا مطالبہ کیا

ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان اتوار کو احمد آباد میں کھیلے گئے کرکٹ ورلڈ کپ کا فائنل میچ دیکھنے کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی بھی میدان میں موجود تھے۔ راہل گاندھی نے ان کی موجودگی کو ہندوستان کی شکست کی وجہ قرار دیتے ہوئے انہیں ‘پنوتی’ بتایا۔ بی جے پی نے اس کے لیے ان سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے۔

Rajyavardhan-Singh-Rathore-FB

راجستھان اسمبلی انتخابات: کیا جھوٹوارہ سے جیت سکیں گے ایم پی راجیہ وردھن راٹھوڑ؟

ویڈیو: جئے پور (دیہی) پارلیامانی حلقہ کی جھوٹوارہ اسمبلی سیٹ پر بی جے پی نے سابق وزیر اعلیٰ وسندھرا راجے کے قریبی سمجھے جانے والے سابق وزیر راج پال سنگھ شیخاوت کا ٹکٹ منسوخ کرتے ہوئے رکن پارلیامنٹ اور سابق مرکزی وزیر راجیہ وردھن راٹھوڑ کو میدان میں اتارا ہے۔ شیخاوت اور ان کے حامی اس اعلان کے بعد ناراض ہیں۔ جھوٹوارہ کے لوگوں سے بات چیت۔

Arfa-ji-Hawa-Mahal-Thumb

راجستھان الیکشن: فرقہ وارانہ بیان کے سوال پر انٹرویو چھوڑ کر چلے گئے ہوا محل سیٹ کے بی جے پی امیدوار

ویڈیو: جئے پور کی اہم ہوا محل اسمبلی سیٹ سے بی جے پی نے شہر کے بالاجی ہاتھوج دھام کے مہنت بال مکنداچاریہ کو میدان میں اتارا ہے۔ اپنے فرقہ وارانہ بیانات کے حوالے سے تنازعات میں رہنے والے بال مکنداچاریہ دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کے اس بارے میں پوچھے گئے سوال کے بعد انٹرویو چھوڑ کر چلے گئے۔

تصویر بہ شکریہ: Twitter/@Krashanpal4BJP

مدھیہ پردیش میں شیوراج کا بلڈوزر صرف کمزور لوگوں کے خلاف ہی کیوں چلا ہے؟

خصوصی رپورٹ: 2020 میں بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے تقریباً ہر سنگین جرم میں عدالتی فیصلے کا انتظار کیے بغیر ملزمین کو سزا دینے کے لیے ان سے متعلق تعمیرات کو غیر قانونی قرار دے کر بلڈوز کردیا گیا۔ مبینہ جرم کی سزا ملزم کے اہل خانہ کو دینے کی ان من مانی کارروائیوں کا نشانہ زیادہ تر مسلمان، دلت اور محروم طبقات کے لوگ ہی رہے۔

(علامتی تصویر بہ شکریہ: فیس بک/بھارتیہ جنتا پارٹی)

بی جے پی اور کانگریس نے پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات میں 12 فیصد سے بھی کم خواتین کو ٹکٹ دیا

راجستھان، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، تلنگانہ اور میزورم کی 679 سیٹوں میں سے بی جے پی نے 643 اور کانگریس نے 666 سیٹوں کے لیے امیدواروں کا اعلان کیا ہے۔ ان میں سے بی جے پی نے صرف 80 خواتین امیدوار کھڑے کیے ہیں اور کانگریس نے 74 خواتین امیدوار کھڑے کیے ہیں۔ 230 رکنی مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے 28 اور کانگریس نے 30 خواتین کو میدان میں اتارا ہے۔

Deepak-Ashish-Thumb

’ویاپم کی تحقیقات وزیر اعلیٰ شیوراج اور دیگر بااثر لوگوں اور نوکرشاہوں کے اثر میں دبائی گئی‘

ویڈیو: مدھیہ پردیش میں بدعنوانی اور گھوٹالوں کی بات آتی ہے تو ‘ویاپم’ کا نام سب سے پہلےلیا جاتا ہے۔ تعلیمی دنیا کے اس سب سے بڑے گھوٹالے کی دہائیوں سے جاری تحقیقات پر بھی سوال اٹھتے رہے ہیں۔ اسمبلی انتخابات کے پیش نظر بی جے پی حکومت کے خلاف بدعنوانی کے الزامات کے درمیان ویاپم گھوٹالے کو سامنے لانے والوں میں شامل آر ٹی آئی کارکن آشیش چترویدی کے ساتھ بات چیت۔

سابق سکریٹری ای اے ایس شرما۔ (اسکرین گریب بہ شکریہ:یوٹیوب /CFTV News Reports)

آئی اے ایس افسران کو ’رتھ پربھاری‘ بنانا نہ صرف غیر اخلاقی بلکہ غیر قانونی بھی ہے: سابق سکریٹری

مرکزی حکومت کی تشہیری مہم میں سرکاری افسروں کی تعیناتی کے حوالے سے حکومت ہند کے سابق سکریٹری ای اے ایس شرما نے دی وائر کی عارفہ خانم شیروانی سے بات چیت میں کہا کہ انتخابات کے دوران رائے دہندگان کو متاثر کرنے والی کسی بھی سرگرمی میں سرکاری افسران کو شامل کرنا انتخابی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

ٹی راجہ سنگھ۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک)

تلنگانہ انتخابات سے پہلے بی جے پی نے پیغمبر اسلام پر تبصرے کی وجہ سے ٹی راجہ سنگھ پر عائد کی گئی معطلی کو ہٹایا

تلنگانہ کے بی جے پی ایم ایل اے ٹی راجہ سنگھ کو پارٹی نے گزشتہ سال اگست میں پیغمبر اسلام کے بارے میں ان کے مبینہ توہین آمیز تبصروں کی وجہ سے معطل کر دیا تھا۔ تلنگانہ میں اسمبلی انتخابات 30 نومبر کو ہوں گے اور سنگھ، جن کے خلاف 100 سے زیادہ مجرمانہ مقدمات ہیں، ایک بار پھر گوشا محل انتخابی حلقہ سے انتخاب لڑیں گے۔

(فوٹوبہ شکریہ: پی آئی بی/ٹوئٹر)

بیک وقت انتخابات کرانے کے لیے مطلوبہ تعداد میں ای وی ایم تیار کرنے میں الیکشن کمیشن کو ایک سال لگے گا: رپورٹ

ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ الکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) بنانے کے لیے درکار سیمی کنڈکٹرز اور چپس کی کمی ہے، جس کا مطلب ہے کہ الیکشن کمیشن کو بیک وقت ووٹنگ کے لیے تیار ہونے میں تقریباً ایک سال کا وقت لگے گا۔

maxresdefault-2-1

اکھلیش یادو کس کے لیے چیلنج بن رہے ہیں؟

ویڈیو: سماج وادی پارٹی کے صدر اور اتر پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو ہر روز کسی نہ کسی بات پر سوال اٹھا رہے ہیں۔ اس میں اپوزیشن کا انڈیا اتحاد بھی شامل ہے۔ سینئر صحافی شرت پردھان بتا رہے ہیں کہ انہیں اس بات کی تشویش ہے کہ جو ان کی صحیح جگہ ہے یا ریاست کے اسمبلی انتخاب میں پارٹی کو جو سیٹیں ملنی چاہیے، وہ اپوزیشن اتحاد میں شامل ہونے کے بعد نہیں مل رہی ہیں۔

maxresdefault-2

مدھیہ پردیش: کیا شیوراج سنگھ چوہان کو نریندر مودی اور امت شاہ کی جوڑی نے کمزور کر دیا ہے؟

ویڈیو: مدھیہ پردیش کے سینئر صحافی دیپک تیواری نے ریاست کی سیاست اور وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان کی پوری سیاسی زندگی پر دی وائر کے اجے کمار کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔ وہ بتاتے ہیں کہ مودی گروپ نے کس طرح شیوراج سنگھ چوہان کو الگ تھلگ کرنے کا کام کیا ہے؟

عمر عبداللہ۔ (تصویر بہ شکریہ: Twitter/@OmarAbdullah)

جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات میں تاخیر کے لیے الیکشن کمیشن بی جے پی سے ہدایات لے رہا ہے: عمر عبداللہ

لداخ آٹونومس ہل ڈیولپمنٹ کونسل (کارگل) کے انتخابات میں نیشنل کانفرنس کے سب سے بڑی پارٹی کے طور پر ابھرنے کے بعد پارٹی کے نائب صدر عمر عبداللہ نے جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات میں تاخیر کے لیے مرکزی حکومت کے ساتھ ساتھ الیکشن کمیشن کو بھی ذمہ دار ٹھہرایا۔ عبداللہ نے کمیشن سے الیکشن نہ کرانے کی وجوہات بتانے کو کہا۔

(علامتی تصویر: پی ٹی آئی)

پانچ ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان، ووٹوں کی گنتی 3 دسمبر کو ہوگی

پانچ ریاستوں میں ہونے والے انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کرتے ہوئے الیکشن کمیشن نے بتایا کہ ووٹنگ 7 نومبر سے شروع ہوگی۔ چھتیس گڑھ میں انتخابات دو مرحلوں میں 7 اور 17 نومبر کو ہوں گے، جبکہ میزورم میں 7 نومبر، مدھیہ پردیش میں 17 نومبر، راجستھان میں 23 نومبر اور تلنگانہ میں 30 نومبر کو انتخابات ہوں گے۔

کارگل شہر۔ (تصویر بہ شکریہ: Narender9/CC BY-SA 2.0/Files)

آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد کارگل میں ہوئے پہلے انتخاب میں نیشنل کانفرنس-کانگریس اتحاد نے جیت درج کی

لداخ آٹونومس ہل ڈیولپمنٹ کونسل (کارگل) کے انتخابات میں نیشنل کانفرنس اور کانگریس نے 26 میں سے 22 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ انتخابی نتائج کو بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کے 5 اگست 2019 کو جموں و کشمیر کے بارے میں کیے گئے فیصلوں اور اس کے نتیجے میں خطے میں نافذ کی گئی پالیسیوں کے ردعمل کے طور پر بھی دیکھا جا رہا ہے۔

گھوسی سیٹ سے ایس پی امیدوار سدھاکر سنگھ نے بی جے پی کے دارا سنگھ چوہان کو شکست دی۔ (تصویر: ویڈیو اسکرین گریب)

گھوسی ضمنی انتخاب: کیا بی جے پی کے لیے متحدہ اپوزیشن کے خلاف جیت حاصل کرنا آسان نہیں ہوگا؟

اتر پردیش میں مئو کی گھوسی سیٹ پر ہوئے ضمنی انتخاب میں ایس پی امیدوار سدھاکر سنگھ کی جیت میں مقامی ایکویشن کے ساتھ ساتھ بی جے پی امیدوار دارا سنگھ چوہان کی پارٹی بدلنے،باہری ہونے اور غیر فعال عوامی نمائندے کی امیج نے بڑا کردار ادا کیا، پھر بھی لوک سبھا انتخابات سے قبل یہ الیکشن اپوزیشن کے انڈیا الائنس بنام بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے کے لیے ایک امتحان ہی تھااور اس میں’انڈیا’ کو کامیابی ملی۔

UP-Elections-BJP-FB-Page-Yogi-Aditynath

’شمالی ہندوستان کی تین چار ریاستیں 2024 کے نتائج کا فیصلہ کریں گی‘

ویڈیو: سینئر صحافی ارملیش کا خیال ہے کہ کرناٹک اسمبلی انتخابات قومی سیاست میں ایک نیا موڑ ضرور ہے ، لیکن عام انتخابات الگ طرح سے ہوتے ہیں، جہاں اتر پردیش جیسی کچھ ریاستیں اہم رول میں ہوتی ہیں۔ اس بارے میں ان کا نظریہ۔

فوٹو بہ شکریہ: Twitter/@RTErdogan

ترکیہ کے انتخابی نتائج: مغرب کے لیے ایک سبق

مغرب کے لیے یہ انتخابات ایک اہم سبق ہیں۔ نہ صرف ان کی بے جا مداخلت نے ترکیہ میں قوم پرست جذبات کو ابھارابلکہ بیرون ملک ترکوں کے ووٹنگ کے انداز سے بھی ظاہر ہوتا ہے کہ بیلجیم، فرانس، جرمنی، ڈنمارک اور ہالینڈ یعنی جو ممالک اسلامو فوبیا کا شکار ہیں، میں اردوان کو بھاری اکثریت حاصل ہوئی۔ اس کے برعکس برطانیہ، امریکہ، نیوزی لینڈ جیسے ممالک میں جہاں اسلاموفوبیا کے کم واقعات رونما ہوتے ہیں، کلیچ داراولو کو اکثریت ملی۔

شیوراج سنگھ چوہان۔ (فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

کرناٹک میں بی جے پی کی شکست کے چرچے مدھیہ پردیش میں کیوں ہیں؟

مدھیہ پردیش میں سال کے آخر میں اسمبلی انتخابات ہونے ہیں۔ کرناٹک کے انتخابی نتائج کے بعد کہا جا رہا ہے کہ بی جے پی قیادت اور ریاست کی شیوراج سنگھ چوہان حکومت کو اقتدار کے کھونے کا ڈر ستا رہا ہے۔ تاہم، مدھیہ پردیش اور کرناٹک کی نسلی، سماجی اور سیاسی صورتحال ایک دوسرے سے بالکل مختلف ہے۔