لوک سبھا انتخابات سے پہلے یوپی کے مہاراج گنج اور کشی نگر ضلع کے 27 گاؤں کے تقریباً پچاس ہزار لوگوں نے ووٹنگ کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔ آمد و رفت کے لیے راستہ بننے کے انتظار میں گنڈک ندی کے پار کے ان لوگوں کا پل بنانے کا مطالبہ کافی پرانا ہے، جس کے حوالے سے وہ پوچھ رہے ہیں کہ پل اور سڑک نہیں ہیں تو ووٹ کیوں دیں۔
لوک سبھا انتخابات 2024 کے ساتھ ہی 19 اپریل سے 13 مئی کے درمیان آندھرا پردیش، سکم، اڑیسہ اور اروناچل پردیش میں اسمبلی انتخابات بھی ہوں گے۔
ویڈیو: تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی کے ساتھ دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
ویڈیو: آئندہ لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر ملک کی معیشت، نوکریوں کی صورتحال اور بے روزگاری کے مسائل پر ماہر معاشیات پروفیسر سنتوش مہروترا اور یوا ہلہ بول کے انوپم کے ساتھ تبادلہ خیال کر رہے ہیں یوگیندر یادو۔
اگر الیکشن کمیشن واقعی اپنی نئی ایڈوائزری کے حوالے سےسنجیدہ ہے تو اس کا خیر مقدم کیا جا سکتا ہے۔ تاہم، اس کا جواب دیا جانا چاہیے کہ اس بار اس کی تعمیل کے لیے کون سا نیا نظام بنایا گیا ہے جن سے یقین ہو کہ پچھلی بار کی طرح اس بار کوئی جانبداری نہیں کی جائے گی؟
ویڈیو: حال ہی میں ایک سروے کا حوالہ دیتے ہوئے انڈیا ٹوڈے نے دعویٰ کیا ہے کہ نریندر مودی تیسری بار اقتدار میں آئیں گے۔ اس سلسلے میں انتخابی موسم میں ہونے والے سروے کے بارے میں بات کر رہے ہیں یوگیندر یادو۔
پاکستانی انتخابات کے نتائج نے ہندوستان میں بھی مبصرین کو حیران و پریشان کرکے رکھ دیا ہے۔ انتخابات سے قبل تمام اشارے مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کی برتری کی پیشن گوئی کر رہے تھے، کیونکہ اس بار ایک کھلا میدان ان کے حوالے کرکے ان کے حریفوں کو چت کر دیا گیا تھا۔ وہ یا تو جیلوں میں یا مفرور تھے۔ گو کہ جوڑ توڑ سے اقتدار کا ہما نوزاز شریف کے سر پر ایک بار پھر بیٹھ سکتا ہے، مگر اس حکومت میں اقبال موجود نہیں ہوگا۔ اس کے پائے دیمک زدہ حلیفوں کی بیساکھیوں کے رحم و کرم پر ہوں گے۔ ان حالات میں ایک طاقتور اپوزیشن قابل رشک پوزیشن میں ہوگی۔
ویڈیو: لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر اپوزیشن کے اتحاد، کانگریس کی حکمت عملی اور تیاریوں کے حوالے سے کانگریس لیڈر پون کھیڑا سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
ہندوستان کا صحافی اس وقت ایودھیا میں بھگوان رام کے ساتھ مصروف ہے۔ اس کو اب حکمران جماعت کے ایجنڈے کو چلانے اور اقتدار میں حکومت کے بجائے اپوزیشن سے سوال کرنے سے ہی فرصت نہیں ملتی ہے، تو کیسے پڑوسی کا حال دریافت کرنے پہنچ جائے گا۔
انتخابی سال 2024 کے آغاز سے کچھ ہی دن قبل، حکمراں بی جے پی اور حزب اختلاف کی کانگریس پارٹی، دونوں نے ایک انداز میں اگلے عام انتخابات کے لیے اپنی مہم شروع کردی ہے۔بی جے پی کی توجہ مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر مرکوز رہے گی، جبکہ کانگریس اپنی پرانی روایات کو جاری رکھتے ہوئے عوامی رابطوں پر زیادہ انحصار کرے گی۔
ویڈیو: حال ہی میں ختم ہوئے اسمبلی انتخابات میں کانگریس پارٹی کو ملی شکست اور اگلے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپوزیشن کے ‘انڈیا الائنس’ کی حکمت عملی پر کانگریس لیڈر دگوجئے سنگھ اور دی وائر کے شریک بانی ایم کے وینو سے اندر شیکھر سنگھ کی بات چیت۔
مدھیہ پردیش، راجستھان اور چھتیس گڑھ اس اپوزیشن اتحاد کے لیے اہم ہیں کیونکہ یہاں بی جے پی اور کانگریس کے بیچ سیدھا مقابلہ ہے۔
تلنگانہ میں ہار کے بعد نریندر مودی کی بی جے پی کے لیے جنوب کے دروازے بند ہو گئے ہیں اور چند ماہ بعد عام انتخابات میں ان کو شمالی ہندوستان میں ہی داؤ لگانے پڑیں گے۔وہیں ، ان انتخابات میں جس طرح کانگریس کا شمالی ہندوستان سے صفایا ہوگیا، اس سے یہ صاف ہے کہ وہ خو د اکیلے بی جے پی کو شکست دینے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔
پی آر ایس لیجسلیٹیو ریسرچ کے مطابق، حالیہ اسمبلی انتخابات میں چھتیس گڑھ واحد ریاست ہے جہاں 20 فیصد سے زیادہ خواتین ایم ایل اے منتخب ہوئی ہیں۔ یہاں کل 90 ایم ایل اے میں سے 19 خواتین نے کامیابی حاصل کی ہے۔
مدھیہ پردیش میں جہاں بھارتیہ جنتا پارٹی نے اپنی تاریخ کا سب سے زیادہ ووٹ فیصد (48.55) حاصل کیا، وہیں اپنے تمام وزیروں پر بھروسہ کرنے کا اس کا داؤ زیاہ کامیاب ثابت نہیں ہوا۔ انتخابی میدان میں مقدر آزمانے آئے شیوراج سنگھ کابینہ کے 31 میں سے 12 وزیر الیکشن ہار گئے۔
ویڈیو: تین اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی بڑی کامیابی کےحوالے سے سینئر صحافی راجن مہان، آلوک پتل اور دی وائر کے پولیٹیکل ایڈیٹر کے ساتھ تبادلہ خیال کر رہی ہیں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی۔
بی جے پی کی جیت: جیت کا بگل بجانے والی بی جے پی کو کل ووٹ ملے ہیں 48133463 جبکہ انتخابات میں ‘شکست’ کا سامنا کرنے والی کانگریس کو ملے ہیں 49077907 ووٹ۔ اس کا مطلب ہے کہ مجموعی طور پر کانگریس کو بی جے پی سے تقریباً ساڑھے نو لاکھ ووٹ زیادہ ملے ہیں۔ پھر بھی چاروں طرف ہنگامہ ایسے ہےگویا بی جے پی نے کانگریس کو نیست و نابودکر دیا ہے۔
ویڈیو: مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، راجستھان، تلنگانہ اور میزورم کے ممکنہ انتخابی نتائج پربھارت جوڑو ابھیان کے قومی کنوینر اور سیاسی کارکن یوگیندر یادو سے دی وائر کی عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
ویڈیو: راجستھان اسمبلی انتخابات کے پیش نظر بی جے پی کے سابق ریاستی صدر اور آمیر اسمبلی حلقہ سے ایم ایل اے ستیش پنیا سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان اتوار کو احمد آباد میں کھیلے گئے کرکٹ ورلڈ کپ کا فائنل میچ دیکھنے کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی بھی میدان میں موجود تھے۔ راہل گاندھی نے ان کی موجودگی کو ہندوستان کی شکست کی وجہ قرار دیتے ہوئے انہیں ‘پنوتی’ بتایا۔ بی جے پی نے اس کے لیے ان سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ویڈیو: جئے پور (دیہی) پارلیامانی حلقہ کی جھوٹوارہ اسمبلی سیٹ پر بی جے پی نے سابق وزیر اعلیٰ وسندھرا راجے کے قریبی سمجھے جانے والے سابق وزیر راج پال سنگھ شیخاوت کا ٹکٹ منسوخ کرتے ہوئے رکن پارلیامنٹ اور سابق مرکزی وزیر راجیہ وردھن راٹھوڑ کو میدان میں اتارا ہے۔ شیخاوت اور ان کے حامی اس اعلان کے بعد ناراض ہیں۔ جھوٹوارہ کے لوگوں سے بات چیت۔
ویڈیو: راجستھان اسمبلی انتخابات کے پیش نظر میو کمیونٹی کے لوگوں سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
ویڈیو: جئے پور کی اہم ہوا محل اسمبلی سیٹ سے بی جے پی نے شہر کے بالاجی ہاتھوج دھام کے مہنت بال مکنداچاریہ کو میدان میں اتارا ہے۔ اپنے فرقہ وارانہ بیانات کے حوالے سے تنازعات میں رہنے والے بال مکنداچاریہ دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کے اس بارے میں پوچھے گئے سوال کے بعد انٹرویو چھوڑ کر چلے گئے۔
ویڈیو: راجستھان اسمبلی انتخابات کے پیش نظر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی الور ضلع کے رام گڑھ کے لوگوں سے بات چیت۔
خصوصی رپورٹ: 2020 میں بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے تقریباً ہر سنگین جرم میں عدالتی فیصلے کا انتظار کیے بغیر ملزمین کو سزا دینے کے لیے ان سے متعلق تعمیرات کو غیر قانونی قرار دے کر بلڈوز کردیا گیا۔ مبینہ جرم کی سزا ملزم کے اہل خانہ کو دینے کی ان من مانی کارروائیوں کا نشانہ زیادہ تر مسلمان، دلت اور محروم طبقات کے لوگ ہی رہے۔
راجستھان، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، تلنگانہ اور میزورم کی 679 سیٹوں میں سے بی جے پی نے 643 اور کانگریس نے 666 سیٹوں کے لیے امیدواروں کا اعلان کیا ہے۔ ان میں سے بی جے پی نے صرف 80 خواتین امیدوار کھڑے کیے ہیں اور کانگریس نے 74 خواتین امیدوار کھڑے کیے ہیں۔ 230 رکنی مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے 28 اور کانگریس نے 30 خواتین کو میدان میں اتارا ہے۔
ویڈیو: مدھیہ پردیش میں بدعنوانی اور گھوٹالوں کی بات آتی ہے تو ‘ویاپم’ کا نام سب سے پہلےلیا جاتا ہے۔ تعلیمی دنیا کے اس سب سے بڑے گھوٹالے کی دہائیوں سے جاری تحقیقات پر بھی سوال اٹھتے رہے ہیں۔ اسمبلی انتخابات کے پیش نظر بی جے پی حکومت کے خلاف بدعنوانی کے الزامات کے درمیان ویاپم گھوٹالے کو سامنے لانے والوں میں شامل آر ٹی آئی کارکن آشیش چترویدی کے ساتھ بات چیت۔
مرکزی حکومت کی تشہیری مہم میں سرکاری افسروں کی تعیناتی کے حوالے سے حکومت ہند کے سابق سکریٹری ای اے ایس شرما نے دی وائر کی عارفہ خانم شیروانی سے بات چیت میں کہا کہ انتخابات کے دوران رائے دہندگان کو متاثر کرنے والی کسی بھی سرگرمی میں سرکاری افسران کو شامل کرنا انتخابی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
تلنگانہ کے بی جے پی ایم ایل اے ٹی راجہ سنگھ کو پارٹی نے گزشتہ سال اگست میں پیغمبر اسلام کے بارے میں ان کے مبینہ توہین آمیز تبصروں کی وجہ سے معطل کر دیا تھا۔ تلنگانہ میں اسمبلی انتخابات 30 نومبر کو ہوں گے اور سنگھ، جن کے خلاف 100 سے زیادہ مجرمانہ مقدمات ہیں، ایک بار پھر گوشا محل انتخابی حلقہ سے انتخاب لڑیں گے۔
ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ الکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) بنانے کے لیے درکار سیمی کنڈکٹرز اور چپس کی کمی ہے، جس کا مطلب ہے کہ الیکشن کمیشن کو بیک وقت ووٹنگ کے لیے تیار ہونے میں تقریباً ایک سال کا وقت لگے گا۔
ویڈیو: سماج وادی پارٹی کے صدر اور اتر پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو ہر روز کسی نہ کسی بات پر سوال اٹھا رہے ہیں۔ اس میں اپوزیشن کا انڈیا اتحاد بھی شامل ہے۔ سینئر صحافی شرت پردھان بتا رہے ہیں کہ انہیں اس بات کی تشویش ہے کہ جو ان کی صحیح جگہ ہے یا ریاست کے اسمبلی انتخاب میں پارٹی کو جو سیٹیں ملنی چاہیے، وہ اپوزیشن اتحاد میں شامل ہونے کے بعد نہیں مل رہی ہیں۔
ویڈیو: مدھیہ پردیش کے سینئر صحافی دیپک تیواری نے ریاست کی سیاست اور وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان کی پوری سیاسی زندگی پر دی وائر کے اجے کمار کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔ وہ بتاتے ہیں کہ مودی گروپ نے کس طرح شیوراج سنگھ چوہان کو الگ تھلگ کرنے کا کام کیا ہے؟
لداخ آٹونومس ہل ڈیولپمنٹ کونسل (کارگل) کے انتخابات میں نیشنل کانفرنس کے سب سے بڑی پارٹی کے طور پر ابھرنے کے بعد پارٹی کے نائب صدر عمر عبداللہ نے جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات میں تاخیر کے لیے مرکزی حکومت کے ساتھ ساتھ الیکشن کمیشن کو بھی ذمہ دار ٹھہرایا۔ عبداللہ نے کمیشن سے الیکشن نہ کرانے کی وجوہات بتانے کو کہا۔
پانچ ریاستوں میں ہونے والے انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کرتے ہوئے الیکشن کمیشن نے بتایا کہ ووٹنگ 7 نومبر سے شروع ہوگی۔ چھتیس گڑھ میں انتخابات دو مرحلوں میں 7 اور 17 نومبر کو ہوں گے، جبکہ میزورم میں 7 نومبر، مدھیہ پردیش میں 17 نومبر، راجستھان میں 23 نومبر اور تلنگانہ میں 30 نومبر کو انتخابات ہوں گے۔
لداخ آٹونومس ہل ڈیولپمنٹ کونسل (کارگل) کے انتخابات میں نیشنل کانفرنس اور کانگریس نے 26 میں سے 22 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ انتخابی نتائج کو بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کے 5 اگست 2019 کو جموں و کشمیر کے بارے میں کیے گئے فیصلوں اور اس کے نتیجے میں خطے میں نافذ کی گئی پالیسیوں کے ردعمل کے طور پر بھی دیکھا جا رہا ہے۔
ویڈیو: مدھیہ پردیش میں بی جے پی گزشتہ 20 سالوں سے حکومت کر رہی ہے۔ لیکن 2023 کے اواخر میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کی دوڑ میں بی جے پی کا اقتدار تک پہنچنے کا دعویٰ پیچھے ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔
اتر پردیش میں مئو کی گھوسی سیٹ پر ہوئے ضمنی انتخاب میں ایس پی امیدوار سدھاکر سنگھ کی جیت میں مقامی ایکویشن کے ساتھ ساتھ بی جے پی امیدوار دارا سنگھ چوہان کی پارٹی بدلنے،باہری ہونے اور غیر فعال عوامی نمائندے کی امیج نے بڑا کردار ادا کیا، پھر بھی لوک سبھا انتخابات سے قبل یہ الیکشن اپوزیشن کے انڈیا الائنس بنام بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے کے لیے ایک امتحان ہی تھااور اس میں’انڈیا’ کو کامیابی ملی۔
ویڈیو: سینئر صحافی ارملیش کا خیال ہے کہ کرناٹک اسمبلی انتخابات قومی سیاست میں ایک نیا موڑ ضرور ہے ، لیکن عام انتخابات الگ طرح سے ہوتے ہیں، جہاں اتر پردیش جیسی کچھ ریاستیں اہم رول میں ہوتی ہیں۔ اس بارے میں ان کا نظریہ۔
مغرب کے لیے یہ انتخابات ایک اہم سبق ہیں۔ نہ صرف ان کی بے جا مداخلت نے ترکیہ میں قوم پرست جذبات کو ابھارابلکہ بیرون ملک ترکوں کے ووٹنگ کے انداز سے بھی ظاہر ہوتا ہے کہ بیلجیم، فرانس، جرمنی، ڈنمارک اور ہالینڈ یعنی جو ممالک اسلامو فوبیا کا شکار ہیں، میں اردوان کو بھاری اکثریت حاصل ہوئی۔ اس کے برعکس برطانیہ، امریکہ، نیوزی لینڈ جیسے ممالک میں جہاں اسلاموفوبیا کے کم واقعات رونما ہوتے ہیں، کلیچ داراولو کو اکثریت ملی۔
مدھیہ پردیش میں سال کے آخر میں اسمبلی انتخابات ہونے ہیں۔ کرناٹک کے انتخابی نتائج کے بعد کہا جا رہا ہے کہ بی جے پی قیادت اور ریاست کی شیوراج سنگھ چوہان حکومت کو اقتدار کے کھونے کا ڈر ستا رہا ہے۔ تاہم، مدھیہ پردیش اور کرناٹک کی نسلی، سماجی اور سیاسی صورتحال ایک دوسرے سے بالکل مختلف ہے۔