گزشتہ14اگست کو اعظم گڑھ ضلع کے ترواں تھانہ حلقہ کے بانس گاؤں کے پردھان ستیہ میو جیتے کو گولی مارکر ہلاک کر دیا گیا۔ شیڈول کاسٹ سے آنے والے پردھان کے اہل خانہ کاالزام ہے کہ گاؤں کے نام نہاد اونچی ذات کے لوگوں نے ایسا یہ پیغام دینے کے لیے کیا کہ آگے سے کوئی دلت بے حوفی سے کھڑا نہ ہو سکے۔
پارلیامانی کمیٹی برائےانفارمیشن ٹکنالوجی کی مجوزہ میٹنگ میں شہری حقوق کے تحفظ اورسوشل میڈیا پلیٹ فارمز کےغلط استعمال پر روک لگانے پر تبادلہ خیال کیا جائےگا۔وہیں اس کمیٹی کے ممبر اوربی جے پی رہنما نشی کانت دوبے نے اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین ششی تھرور کو عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔
اڑیسہ کے ڈھینکانال ضلع کے کانتیو کتینی گاؤں کا معاملہ۔ دلت کمیونٹی کا الزام ہے کہ گاؤں والوں نے ان سے بات بند کر دی ہے۔ اس کےعلاوہ پبلک ڈسٹری بیوشن سسٹم(پی ڈی ایس)سے راشن نہیں مل رہا اور کرانہ اسٹورنے سامان دینا بند کر دیا ہے۔ حالانکہ گاؤں کے مکھیا نے کہا کہ دلت کمیونٹی سے صرف بات بند کرنے کو کہا گیا ہے۔
سینٹر فار مانیٹرنگ انڈین اکانومی کے اعدادوشمار کے مطابق اس سال صرف جولائی مہینے میں ہی 50 لاکھ نوکریاں گئی ہیں۔
اتر پردیش کے بہرائچ کے رہنے والے طالبعلم محمد مصباح ظفر کو پولیس نے 14 اگست کی آدھی رات کو حراست میں لیا تھا۔ ویسے تو ظفر کے خلاف کوئی معاملہ درج نہیں کیا گیا ہے، لیکن پولیس نے انہیں 12 گھنٹے حراست میں رکھا تھا۔
گزشتہ14اگست کو قصوروار ٹھہرائے گئے پرشانت بھوشن نے سپریم کورٹ میں اپنا بیان دائر کرتے ہوئے کہا کہ انہیں افسوس ہے کہ جس عدالت کی عظمت کو قائم رکھنے کے لیے وہ پچھلی تین دہائی سے کام کرتے آ رہے ہیں، اسی کورٹ کی ہتک کا مجرم ٹھہرایا گیا ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ بھوشن اپنے بیان پر 2-3 دن نظرثانی کرکے جواب دیں۔
دہلی فسادات کےمعاملے میں دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر اپوروانند سے پوچھ تاچھ کے بعد کئی میڈیا رپورٹس میں دہلی پولیس کی جانب سے لیک جانکاری کی بنیاد پر انہیں‘فسادات کا ماسٹرمائنڈ’ کہا گیا۔ مصدقہ حقائق کے بغیر آ رہی ایسی خبروں کا مقصد صرف ان کی امیج کو خراب کرکے ان کے خلاف ماحول بنانا لگتا ہے۔
گزشتہ سال مرکزی کابینہ نے احمدآباد،لکھنؤ اورمنگلورو ہوائی اڈوں کوپبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کےتحت 50 سالوں کے لیے اڈانی گروپ کو دینے کے شہری ہوابازی کی وزارت کی تجویز کو منظوری دی تھی۔ اس بار جئے پور، گوہاٹی اورترواننت پورم ہوائی اڈوں کی ذمہ داری اس گروپ کو دی گئی ہے۔
ویڈیو: سپریم کورٹ نے اس عرضی کو خارج کر دیا جس کے تحت یہ مانگ کی گئی تھی کہ پی ایم کیئرس فند میں ملی رقم نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فنڈ (این ڈی آرایف)میں ٹرانسفر کی جائے۔ دوسری طرف عامر خان کی ترکی کی خاتون اول سے ملاقات پر ہنگامہ برپا ہے۔ ان مدعوں پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفا خانم شیروانی کا نظریہ۔
آرٹی آئی قانون سے ملی جانکاری کے مطابق، او این جی سی نے سب سے زیادہ 300 کروڑ روپے، این ٹی پی سی نے 250 کروڑ روپے، انڈین آئل نے 225 کروڑ روپے کارپوریٹ سوشل رسپانسبلٹی(سی ایس آر) کا پیسہ چندہ کے طور پر پی ایم کیئرس فنڈ میں دیا ہے۔
ویڈیو: انفارمیشن ٹکنالوجی پر پارلیامنٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل کی اس رپورٹ پرغور کرےگی، جس میں یہ کہا گیا ہے کہ فیس بک نے ناراضگی کے ڈر سےبی جے پی رہنما کی مسلم مخالف پوسٹ پر کارروائی نہیں کی۔ اس موضوع پرسینئر صحافی پرنجوئے گہا ٹھاکرتا سے د ی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
رپورٹ کے مطابق پچھلے ایک سال کے دوران 12سے 15ہزار افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔مصنفین کے مطابق ایک شخص کو گرفتار کرکے آگرہ جیل میں بس اس وجہ سے پہنچایا گیا کہ کسی فوٹو میں اس کو کسی کی نماز جنازہ ادا کرتے ہو ئے دیکھا گیا تھا۔
یوپی پولیس کے ذریعے دوسری بارپرشانت کنوجیا کوگرفتار کیا گیا ہے۔ان پر ہندو آرمی کےرہنما کی پوسٹ سے چھیڑ چھاڑ کر کےاس کو پھیلانے کےالزام میں آئی پی سی کی نودفعات کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے، جن میں زیادہ سے زیادہ سات سال تک قید کی سزا دی جا سکتی ہے۔
نارتھ -ایسٹ ڈائری: ناگالینڈ کی باغی تنظیموں کےساتھ 18 سال تک چلی بات چیت کےبعداگست 2015 میں حکومت ہند نے این ایس سی این-ئی ایم کے ساتھ فریم ورک اگریمنٹ پر دستخط کیے۔ اب اس تنظیم نےمرکز کے مذاکرہ کار پراس میں رکاوٹ ڈالنے کاالزام لگاتے ہوئے معاہدےکو عوامی کر دیا ہے۔ اس بارے میں دی وائر کی نیشنل افئیرس ایڈیٹر سنگیتا بروآ پیشاروتی سے میناکشی تیواری کی بات چیت۔
سپریم کورٹ میں دائر ایک عرضی میں کہا گیا تھا کہ چونکہ پی ایم کیئرس فنڈ کاطریقہ کاربےحدخفیہ ہے، اس لیےاس میں ملنے والی رقم این ڈی آرایف میں ٹرانسفر کی جائے، جو پارلیامنٹ سے پاس کیے گئے قانون کے تحت بنایا گیا ہے اور ایک شفاف سسٹم ہے۔
ویڈیو: گزشتہ24 مارچ کوکورونا وائرس کی وجہ سےملک گیر لاک ڈاؤن کے بعدپورے ملک سے مزدور اپنی آبائی ریاستوں کو لوٹ گئے تھے۔حالانکہ وہاں کوئی کام نہ ملنے کے بعد اب مزدوروں نے واپس بڑے شہروں کا رخ کرنا شروع کر دیا ہے۔ دہلی لوٹے مزدوروں سے بات چیت۔
امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل نے ایک رپورٹ میں بتایا تھا کہ فیس بک نے ناراضگی کے ڈر سے بی جے پی رہنما کی مسلم مخالف پوسٹ پر کارروائی نہیں کی تھی۔انفارمیشن ٹکنالوجی پر پارلیامنٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئر مین ششی تھرور نے کہا ہے کہ وہ اس معاملے میں فیس بک کی بات سننا چاہیں گے۔
بہار کے بکسر ضلع کا معاملہ۔ایک آر ٹی آئی کارکن کے 14سالہ بیٹے کو گزشتہ فروری میں آرمس ایکٹ کے تحت پولیس نے بالغ بتاکر گرفتار کیا تھا۔ اب جووینائل جسٹس بورڈ نے اس کونابالغ قرار دیاہے۔
واقعہ جموں وکشمیر کے ریاسی ضلع کے گری گبر گاؤں کا ہے۔ متاثرہ فرد کے کھیتوں میں کچھ گائے بھٹک کر آ گئی تھیں اور کھیت کو نقصان پہنچایا تھا۔الزام ہے کہ گایوں کو کھیت سے بھگانے کے دوران ایک گائے زخمی ہو گئی تھی، جس کے بعد بھیڑ نے نوجوان کی پٹائی کی۔
سوسائٹی کے وہاٹس ایپ گروپ میں وہ خواتین عموماً گھرگرہستی سے جڑے مسئلے شیئرکیا کرتی تھیں۔ پتہ نہیں یہ کب اورکیسے ہوا کہ اپنی زندگی کےتمام مسائل کو چھوڑ کربالی ووڈ کی اقربا پروری کو ختم کرنا، سشانت سنگھ راجپوت کے لیے انصاف مانگنا اور عالیہ بھٹ کو نیست و نابود کر دینا ان عورتوں کا مقصد بن گیا۔
ویڈیو: ان دنوں پورا بہار سیلاب کی زد میں ہے۔ اس رپورٹ میں بہار سے گزر نے والے نیشنل ہائی وے 57 پر پلاسٹک شیٹ ڈال کر رہ رہے سیلاب متاثرین سے ان کی پریشانیوں کو جاننے کی کوشش کی گئی ہے۔
گزشتہ 29 جنوری کو اتر پردیش ایس ٹی ایف نے شہریت ترمیم قانون کے خلاف علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں پچھلے سال دسمبر میں مبینہ طور پر متنازعہ بیانات کے معاملے میں ڈاکٹر کفیل خان کو ممبئی ہوائی اڈے سے گرفتار کیا تھا۔ تب سے وہ جیل میں ہیں۔
امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان میں فیس بک کے ایک اعلیٰ افسرنے بی جے پی ایم ایل اے ٹی راجہ سنگھ کی پوسٹ پرفیس بک کے ہیٹ اسپیچ ضابطوں کےنفاذکی مخالفت کی کیونکہ انہیں ڈر تھا کہ اس سے کمپنی کے بی جے پی کے ساتھ رشتے خراب ہو سکتے ہیں۔
امُول مکھن کے مقبول اشتہارات کشمیر کےخصوصی درجے میں تبدیلی سے لےکر چینی مصنوعات کے بائیکاٹ تک کے مدعے پرحکومت کے رویے کے ساتھ حامی بھرتے نظر آتے ہیں۔
حب الوطنی پر سوشل میڈیا ٹرالز کی اجارہ داری نہیں ہو سکتی ۔ انہیں یہ حق ہر گز نہیں دیا جا سکتا کہ وہ ان لوگوں کو پاکستان چلے جانے کو کہیں جو وطن پرستی کومختلف چشمے سے دیکھتے ہیں۔
شمال مشرقی دہلی تشدد اوربھیماکورےگاؤں معاملے کی جانچ کرنے والے افسروں سمیت ملک بھر کے 121 پولیس افسروں کو جانچ میں شاندار کارکردگی کے لیےمرکزی وزیر داخلہ کے میڈل سے نوازا گیا ہے۔
میڈیکل کونسل آف انڈیا نے کہا ہے کہ پاکستان کے ذریعےغیر قانونی طور پرمقبوضہ جموں وکشمیر اور لداخ کے میڈیکل کالجوں کو کونسل کی جانب سے منظوری نہیں دی گئی ہے،جس کی وجہ سےیہاں سے تعلیم پانے والےلوگ ملک میں جدید طب کی پریکٹس کے لیےرجسٹریشن حاصل کرنے کے اہل نہیں ہیں۔
اتر پردیش سرکارکی جانب سے بتایا گیا ہےکہ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نےکورونامتاثر پائے گئے رام جنم بھومی ٹرسٹ کے چیف مہنت نرتیہ گوپال داس کے صحت کی جانکاری لی اور میدانتااسپتال سےفوراً طبی امداد فراہم کرانے کی گزارش کی ہے۔
کانگریس ترجمان راجیو تیاگی نیوز چینلوں کے پرائم ٹائم مباحثہ کااہم چہرہ تھے۔ انہیں اکثر ٹی وی مباحثے میں دیکھا جاتا تھا، جہاں وہ کانگریس پارٹی کا رخ پرزور طریقے سے رکھتے تھے۔
قابل اعتراض پوسٹ کرنے کے ملزم کانگریس ایم ایل اے کے رشتہ دار کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ منگل کو دیر رات ہوئےتشدد میں بھیڑ نے پولیس گاڑیوں سمیت کئی گاڑیوں کو آگ کے حوالے کر دیا۔ پتھراؤ اور توڑ پھوڑ کے واقعات بھی ہوئے۔ تشددکے سلسلے میں 100 سے زیادہ لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اس دوران 50 سے زیادہ پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔
اتر پردیش کے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں پچھلے سال دسمبر میں متنازعہ بیانات دینے کےالزام میں29 جنوری کو ڈاکٹر کفیل خان کو گرفتار کیا گیا تھا۔ 10 فروری کو الہ آباد ہائی کورٹ سے ضمانت ملنے کے بعد رہا کرنے کے بجائے ان پر این ایس اے لگا دیا گیا تھا۔
الزام ہے کہ شمال مشرقی دہلی میں فرقہ وارانہ کشیدگی سےمتعلق ایک واقعہ کور کرنے گئے کارواں میگزین کےتین صحافیوں پر بھیڑ نےحملہ کیا۔مارپیٹ کرنے کےعلاوہ ان پرفرقہ وارانہ تبصرےکیے گئےاورخاتون صحافی کو جنسی طور پر ہراساں کیا گیا۔ تینوں صحافیوں نے اس سلسلے میں دہلی پولس سے شکایت کی ہے، لیکن پولیس نے اب تک ایف آئی آر درج نہیں کی ہے۔
جنوبی ایشیاکے جید ماہرین تعلیم سروپلی رادھا کرشنن، ذاکر حسین، خواجہ غلام السیدین یا پاکستان کے عطا الرحمان جیسی شخصیات کی صف میں آغا صاحب کو ایک امتیازی مقام حاصل ہے۔ انہوں نے خاص طور پر کشمیر ی مسلمانوں کو تعلیم کی طرف راغب کروانے اور خطے کی تعلیمی پالیسی مرتب کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔
کسی بھی منظم مذہب میں شامل ہونے والا آدی واسی اپنی بنیادی پہچان بچائے رکھنے کے نام پر قدرت/فطرت سے وابستہ تہواروں میں حصہ لےکر اس وہم میں رہتا ہے کہ وہ زمین سے جڑا ہوا ہے۔ لیکن کیا وہ کبھی یہ محسوس کرتا ہے کہ اپنی تہذیب، زبان وغیرہ کو لےکر اس کا نظریہ کیسےمبینہ مین اسٹریم کےنظریے کے مماثل ہوجاتا ہے؟
گزشتہ جولائی مہینے میں مرکزی وزیر اور بی جے پی ایم پی ارجن رام میگھوال کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر سامنے آیا تھا، جس میں وہ آتم نربھر بھارت ابھیان کے تحت ‘بھابھی جی’ پاپڑ برانڈ کی تشہیر کرتے ہوئے دعویٰ کر رہے تھے کہ اس کو کھانے سے کورونا سے بچاؤ ہوگا۔
یہ معاملہ سیکر کا ہے۔ ڈرائیورکا کہنا ہے کہ ان کی داڑھی نوچی گئی، لات اور گھسے مارے گئے، جس سے ان کے دو سے تین دانت ٹوٹ گئے۔ ان کی بائیں آنکھ، گال اور سر پر چوٹیں آئی ہیں۔الزام ہے کہ ڈرائیورکو پاکستان بھیجنے کی دھمکی بھی دی گئی۔
گزشتہ چارمہینوں میں جہاں ایک طرف وزیر اعظم نریندر مودی لگاتار اپنی تقاریر میں کورونا وائرس کو لےکر سائنسی رویہ رکھنے کی بات کرتے نظر آئے، وہیں ان کی پارٹی کےرہنما اور وزیر اس وبا کو لےکرسب سے زیادہ اوٹ پٹانگ بیان،غیر سائنسی اور مضحکہ خیز دلیل دیتے رہے ہیں۔
واقعہ الہ آباد کے سوروپ رانی ہاسپٹل کے باہر کا ہے، جہاں ہاسپٹل کے باہر بیٹھی ایک معمرخاتون کے ساتھ وہاں تعینات سکیورٹی گارڈ نے بےرحمی سے مارپیٹ کی۔ بتایا گیا ہے کہ خاتون ذہنی طور پرمعذور ہیں۔
آر ٹی آئی کارکن کے بیٹے کو فروری میں گرفتار کیا گیا تھا۔ان کا کہنا ہے کہ ان کی آواز دبانے کے لیے ایسا کیا گیا ہے۔ وہیں پولیس کا کہنا ہے کہ اس کے پاس سے ایک دیسی پستول ملی تھی، جس کے بعد اسے دو دیگر لوگوں کے ساتھ بکسر جیل بھیج دیا گیا۔
گزشتہ پانچ اگست کوایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کے لیے ہوئے بھومی پوجن اورشہر کی ترقی کے دعووں کے بیچ ایودھیاکے لوگ صرف ویسا نہیں سوچ رہے ہیں جیسا اکثرذرائع ابلاغ کی جانب سے بتایا جا رہا ہے۔