ان کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ، خواتین کو ہدف بنانے والے اس طرح کے لطیفوں کی روایت سے خواتین پر تشدد کے سماجی رویوں کو مزید ہوا ملے گی اور انہیں عین معمول کی بات سمجھا جانے لگے گا۔
ممبئی کے بھاٹیہ ہاسپٹل کی 82 نرسوں کو نہ صرف ان کا گھر چھوڑنے پر مجبور کیا گیا بلکہ انہیں فلیٹ سے ان کا سامان بھی نہیں لینے دیا گیا کیونکہ پڑوسیوں اور سوسائٹی کے لوگوں کو ڈر لگنے لگا تھا کہ وہ کورووا وائرس کاانفیکشن پھیلا سکتی ہیں۔
یہ نو موتیں اتر پردیش اور بہار جانے والی الگ الگ ٹرینوں میں ہوئیں۔ ریلوے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اکثر اموات کے معاملے میں متاثرین پہلے سے صحت سے متعلق پریشانیوں کا سامنا کر رہے تھے۔
لاک ڈاؤن کی وجہ سے باندا ضلع کے لوہرا گاؤں کے 22 سالہ سریش پچھلے ہفتے دہلی سے آئے تھے، وہیں پیلانی تھانہ حلقہ کے 20 سال کے منوج دس دن پہلے ممبئی سے لوٹے تھے۔ ان دونوں نے بدھ کو پھانسی لگا لی۔ بتایا جا رہا ہے کہ وہ پیسے کی کمی سے پریشان تھے۔
آئی پی سی کی دفعہ 144 کے تحت جاری احکام میں سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی کے ساتھ کووڈ 19وبا کے دوران خاص طور پر ریاستی حکومت کے کام کرنے کے طور طریقوں کی تنقیدکرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی ہدایت دی گئی ہے۔
ہماچل پردیش میں کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے طبی آلات کی خریداری میں مبینہ بدعنوانی کو لےکر محکمہ صحت کے ڈائریکٹر کو 20 مئی کو گرفتار کیا گیا تھا۔
سوشل میڈیا پر سامنے آئے ویڈیو میں مظفر پور اسٹیشن کے ایک پلیٹ فارم پر خاتون کی لاش پڑی دکھتی ہے۔ احمدآباد سے بہار آ رہی شرمک ٹرین میں سوار اس خاتون کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ کھانا پانی نہ ملنے کی وجہ سےخاتون کی طبیعت خراب ہوئی اور ٹرین میں ہی موت ہو گئی۔
بحیثیت ایک ڈاکٹر کے میری رائے نہایت مستند ہے اور میں دعوے سے کہتا ہوں کہ جتنی اموات شہر میں کوارنٹین سے ہوئیں، اتنی پلیگ سے نہ ہوئیں، حالاں کہ کوارنٹین کوئی بیماری نہیں، بلکہ وہ اس وسیع رقبہ کا نام ہے جس میں متعدی وبا کے ایام میں بیمار لوگوں کو تندرست انسانوں سے ازروئے قانون علیحدہ کر کے لا ڈالتے ہیں تاکہ بیماری بڑھنے نہ پائے۔
چند برس قبل بی جے پی کی آئی ٹی سیل میں کام کرنے والے ایک نوجوا ن نے بتایا کہ ان کو مسلمانوں کے جذبات برانگیختہ کرنے کی بھر پور ٹریننگ دی جاتی ہے۔مختلف ناموں سے شناخت بناکر سوشل میڈیا پر کسی مسلم ایشو کو لےکر بحث شروع کروائی جاتی ہے یا قرآن و حدیث و شریعت کو لےکر دل آزاری کی جاتی ہے۔
کو رونا وائرس کے مدنظر جاری لاک ڈاؤن کے بیچ امیتابھ بچن اور آیوشمان کھرانہ کی فلم ‘گلابو ستابو’ سنیما گھروں کے بجائے سیدھے آن لائن اسٹریمنگ پلیٹ فارم پر ریلیز ہو رہی ہے۔ کچھ اور فلمیں ہیں، جو اب سیدھے انہیں پلیٹ فارمز پر ریلیز ہونے والی ہیں۔ ایسے میں سنیما گھروں کے سامنے آن لائن اسٹریمنگ پلیٹ فارمز نے نیامسئلہ کھڑا کر دیا ہے۔
اس بارےمیں الہ آباد پولیس نے معاملہ درج کیا ہے۔ ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ملزم نوجوان نے اپنی فیس بک پوسٹ کے ذریعے ملک میں امن وامان کو متاثر کرنے اور وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی توہین کرنے کی کوشش کی ہے۔
ویڈیو: بی جے پی کو رونا وائرس کے باوجود نریندر مودی سرکار کی دوسری مدت کار کی پہلی سالگرہ پر پورے ملک میں ڈیجیٹل میڈیم سے مہم چلائےگی اور سرکار کی حصولیابیوں کے بارے میں بتائےگی۔ بی جے پی کی نیشنل ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبر ششادری چاری اور سینئر صحافی نیرجا چودھری سے د ی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
سال 2018 میں ری پبلک ٹی وی سمیت تین کمپنیوں پر بقایہ نہ دینے کا الزام لگاتے ہوئے دو لوگوں نے مبینہ طور پر خودکشی کر لی تھی۔ پچھلے سال مہاراشٹر کے رائےگڑھ ضلع کی پولیس نے یہ کہتے ہوئے معاملے کو بند کر دیا تھا کہ ری پبلک ٹی وی کے مدیر ارنب گوسوامی اور دو دیگر کے خلاف چارج شیٹ داخل کرنے کے لیے کافی ثبوت نہیں ملے ہیں۔
ان میں سے تین کی موت پولیس کسٹڈی اور تین لوگوں کی موت خود کشی کی وجہ سے ہوئی۔ کامن ویلتھ ہیومن رائٹس انیشی ایٹو نے میڈیا رپورٹ کی بنیاد پر یہ اندازہ کیا ہے۔
ویڈیو: کو رونا وائرس اور لاک ڈاؤن سے ہندوستانی سنیما پر کیا اثر پڑ رہا ہے؟سماج کے اس بحرانی دور میں اداکاروں کی کیا ذمہ داری ہے؟ اس طرح کے مختلف سوالوں پر معروف ایکٹر جاوید جعفری سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
ویڈیو: لاک ڈاؤن کے دوران دہلی فسادات کی سازش کرنے کے الزام میں کئی طالبعلموں ا ور سماجی کارکنوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ان میں سے اکثر طالبعلم سی اے اے کے خلاف مظاہروں میں شامل تھے۔اسٹوڈنٹ لیڈر اور سماجی کارکنوں نے دہلی پولیس کی کارروائی کی مخالفت کی ہے۔
ویڈیو: شمال مشرقی دہلی فسادات کے تین مہینے بعد پولیس سلسلےوار ڈھنگ سے لوگوں کو گرفتار کر رہی ہے۔ ان میں اکثر لوگوں نے سی اے اے کے خلاف پرامن مظاہرہ کیا تھا۔ دی وائر کے بانی مدیرسدھارتھ وردراجن کی دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر اپوروانند اور راجیہ سبھاممبر منوج جھا سے بات چیت۔
ایک دوسرے معاملے میں پنجاب کے ایک وزیر کے جیوتش کے تئیں رجحانوں کو لےکر رپورٹ لکھنے پر ایک صحافی کے خلاف مختلف دفعات کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔
ایک ویڈیو پیغام میں مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ مرکزی حکومت نے تھوڑی مدد کی ہے لیکن وہ کوئی سیاسی چھینٹاکشی نہیں کریں گے۔
گجرات سرکار کی جانب سے جس کمپنی کے ‘دس دنوں’ میں کووڈ مریضوں کے لیے وینٹی لیٹرس بنانے کا دعویٰ کیا گیا تھا، جنہیں ریاست کے ڈاکٹروں نے معیارات پر کھرا نہ اترنے کی بات کہی تھی، اس کمپنی کے پرموٹرس اسی کاروباری فیملی سے وابستہ ہیں، جنہوں نے سال 2015 میں وزیر اعظم نریندر مودی کو ان کا نام لکھا سوٹ تحفے میں دیا تھا۔
گرفتار کی گئیں دونوں کارکن نتاشا کلیتا اور دیوانگنا نروال جے این یو کی طالبات ہیں۔ پنجرہ توڑ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ دہلی پولیس نے گزشتہ کچھ مہینوں میں کئی طالبعلموں اور کارکنوں کو گرفتار کیا ہے۔ ہم اس کی سخت مذمت کرتے ہیں۔
پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ میں پی آئی ایل دائر کر کےسبھی مذہبی مقامات کو کھولنے اور کو رونا انفیکشن کی وجہ سے مذہبی اداروں پر لگائی گئی پابندیوں کو غیرآئینی قرار دینے کی مانگ کی گئی تھی۔
کو رونا کےبحران سے پہلے ہی ہندوستانی معیشت قرض کے دلدل میں پھنس چکی تھی۔ اب اس بحران کے بعد نئے قرض بانٹنے سے اس کا برا حال ہونا طے ہے۔
بہار کے مشرقی چمپارن ضلع کے ایک گاؤں کے رہنے والے صغیر انصاری دہلی میں سلائی کا کام کرتے تھے۔ لاک ڈاؤن کے دوران کام نہ ہونے اور جمع پونجی ختم ہو جانے کے بعد وہ اپنے بھائی اور کچھ ساتھیوں کے ساتھ سائیکل سے گھر کی طرف نکلے تھے، جب لکھنؤ میں ایک گاڑی نے انہیں ٹکر مار دی، جس کے بعد ان کی موت ہو گئی۔
یہ مہاجر ہریانہ سے اتر پردیش کے سہارنپور جا رہے ہیں۔ سہارنپور کے ڈویژنل کمشنر نے کہا کہ ہر رات یمنا پار کرنے والے تین ہزار لوگ جس ربر ٹیوب کا استعمال کر رہے ہیں، وہ پہلے سے ہی خراب حالت میں ہے اور کبھی بھی پھٹ سکتے ہیں۔
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی ٹیچرس ایسوسی ایشن کی جانب سے کہا گیا ہے کہ تجویز میں کہا گیا کہ یہ شرمناک ہے کہ جو لوگ اسلاموفوبیا پھیلا رہے ہیں، ان پر کارروائی کرنے کے بجائے پولیس ان پر کارروائی کر رہی ہے، جو اس طرح کی نفرت کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں۔
یہ معاملہ ریلائنس کمیونی کیشن کےذریعے گلوبل فنانسنگ کے لیے 2012 میں لیے گئے قرض پر دی گئی مبینہ نجی گارنٹی سے متعلق ہے۔
کووڈ 19بحران کے مدنظر کانگریس کی جانب سے بلائی گئی اپوزیشن پارٹیوں کی بیٹھک میں پارٹی صدر سونیا گاندھی نے کہا کہ موجودہ سرکار کے پاس کوئی حل نہیں ہونا تشویش کی بات ہے، لیکن ان کے من میں غریبوں اور کمزور ورگوں کے لیے ہمدردی کا جذبہ نہ ہوناافسوس ناک ہے۔
ویڈیو: دہلی کے کیرتی نگر کے چونابھٹی جے جے کلسٹر سلم ایریا میں 21 مئی کی رات تقریباً11 بجے آگ لگ گئی تھی۔ یہاں 20 ہزار سے زیادہ مزدور رہتے ہیں۔ شیکھر تیواری کی متاثرین سے بات چیت۔
اس سال فروری میں نارتھ-ایسٹ دہلی میں ہوئےتشدد معاملے میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کے 24 سالہ اسٹوڈنٹ آصف اقبال تنہا کو بدھ کو گرفتار کیا گیا اور سات دنوں کے لیے پولیس حراست میں بھیج دیا گیا ہے۔
شہریت ترمیم قانون کے خلاف داخل کی گئیں نئی عرضیوں میں کہا گیا ہے کہ اس قانون میں مسلمانوں کو صاف طور پر الگ رکھنا آئین میں دیے گئے مسلمانوں کے برابری اور سیکولر ازم کے حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
ویڈیو: مدھیہ پردیش کے بیتول میں 23 مارچ کو دیپک بندیلے نام کے ایک وکیل کو ریاست کی پولیس نے بےرحمی سے پیٹا تھا، جب وہ علاج کے لیے سرکاری ہاسپٹل جا رہے تھے۔ دیپک بندیلے سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
کانگریس پارٹی کی صدرسونیا گاندھی کے خلاف شکایت درج کرانے والے وکیل پروین کےوی نے الزام لگایا ہے کہ کانگریس پارٹی نے ٹوئٹ کرکے حکومت ہند اور وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف بیان بازی کی اور لوگوں کو سرکار کے خلاف بھڑ کانے کی کوشش کی۔
وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے کہا کہ ان کا پیغام ہے کہ سرکار انڈسٹری کے ساتھ ہے۔ سرکار سے جتنا ہو سکےگا وہ ان کی مدد کے لیے تیار ہیں۔
کو رونا وائرس کی وجہ سے لوگوں کو کام سے نکالے جانے کا اثر اب ہندوستانی میڈیاپر بھی دکھنے لگا ہے، کئی اخبار اور نیوز چینل ایسے ہیں جہاں لوگوں کی نوکری جا رہی ہے۔اسی بیچ ایک نجی چینل کے اہلکاروں میں بھی انفیکشن پایا گیا ہے۔ اسی مدعے پر سینئر صحافی ارملیش کی رائے۔
ویڈیو: کو رونا مہاماری کے انفیکشن کے معاملوں میں روزانہ اضافہ ہو رہا ہے۔ اس مدعے پر پرشانت کشور سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
گڑگاؤں میں آٹو رکشہ چلانے والے بہار کے موہن پاسوان ایک حادثےکے بعد کئی مہینوں سے گھر پر تھے۔ لاک ڈاؤن میں کمائی اور راشن دونوں کا ہی ٹھکانہ نہیں رہا۔ ایسے میں ان کی 15 سالہ بیٹی انہیں اپنی سائیکل پر بٹھاکر دس دن میں ہزار کیلومیٹر سے زیادہ دوری طے کر کےگڑگاؤں سے بہار کے دربھنگہ پہنچی ہیں۔
معاملہ مدھیہ پردیش کے بیتول کا ہے۔ وکیل دیپک بندیلے کا الزام ہے کہ گزشتہ23 مارچ کو جب وہ دوا لینے جا رہے تھے تو پولیس نے راستے میں روک کر ان کی پٹائی کی اور اب ان پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے کہ وہ اپنی شکایت واپس لے لیں۔
لاک ڈاؤن کی وجہ سے بےروزگار ہوئے دہلی اور آس پاس کے علاقوں میں رہ رہے مزدور اتر پردیش اور بہار جیسی ریاستوں میں اپنے گھر واپس لوٹ رہے تھے، لیکن پولیس کے ذریعے پیدل آگے جانے سے روکے جانے پر یہ لوگ دہلی اتر پردیش بارڈر پر پھنس گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کو روناوبا کے وقت جب پبلک ہیلتھ سسٹم کو مضبوط کرنے کے لیے بھاری بھرکم رقم کی ضرورت ہے تب یہ غیرذمہ دارانہ قدم اٹھایا جا رہا ہے۔