آر ایس ایس

علامتی فوٹو:پی ٹی آئی

بجرنگ دل پر اب تک پابندی کیوں نہیں؟

تنظیمیں چاہے کوئی بھی ہوں ان سب کی فکر ایک ہی ہے: ہندو دھرم کی رکشا کے نام پر مسلمانوں، عیسائیوں اور دلتوں سے بے انتہا نفرت کا اظہار اور اپنے مقصد کے حصول کے لئے جھوٹ اور فریب کے ساتھ تشدد اور دہشت گردی کا استعمال۔

فوٹو : سوشل میڈیا

راشٹریہ شیعہ سماج (آر ایس ایس) 2019الیکشن میں دے گی بی جے پی کا ساتھ

اس خبر پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے مولانا کلب جواد نے کہا ہے کہ بکل نواب اور ان کے ساتھیوں نے جو فیصلہ کیا ہے وہ ان کی اپنی نجی رائے ہے ۔باقی شیعہ کمیونٹی نے 2019کے لوک سبھا انتخاب میں کسی پارٹی کو اپنی حمایت دینے کا ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔

راجستھان کی وزیراعلیٰ  وسندھرا راجے (فوٹو بشکریہ : فیس بک / @VasundharaRajeOfficial)

راجستھان : کانگریس پر زمینوں کی بندربانٹ کا الزام لگانے والی بی جے پی اب خود ایسا کیوں کر رہی ہے؟

بی جے پی حکومت سماجی تنظیموں کو زمین الاٹ کرنے کے لئے اتنی اتاولی ہے کہ سیلف گورننس اور اربن ڈیولپمنٹ منسٹر شری چند کرپلانی کہہ رہے ہیں کہ چاہے مجھے جیل ہی کیوں نہ جانا پڑے، لیکن سماجی اداروں کو رعایتی شرح پر زمینیں الاٹ کی جائیں‌گی۔

ناگ پور میں کیشو بلرام ہیڈگیوار کی جائے پیدائش پر سابق صدر پرنب مکھرجی (فوٹو : پی ٹی آئی)

ہیڈگیوار پر پرنب مکھرجی کا بیان : آخر بھارت ماتا کے عظیم سپوت ہونے کی کسوٹی کیا ہے؟

پرنب دا آپ ناگ پور میں سنگھ کو یہ نہیں بتا پائے کہ نہرو کی بھارت ماتا اور ہیڈگیوار کی بھارت ماتا میں زمین و آسمان کا فرق ہے۔اسی لئے آپ یہ فرق کرنے میں بھی چوک گئے کہ بھارت ماتا کے عظیم سپوت ہونے کی بنیادی کسوٹی کیا ہے۔

Pranab-Mukherjee-RSS-PTI

پرنب مکھرجی نے اپنی تقریر میں سنگھ سے کوئی سوال کیوں نہیں کیا؟

ویڈیو: ناگپور واقع سنگھ ہیڈکوارٹر میں سابق صدر جمہوریہ پرنب مکھرجی کے ذریعے آر ایس ایس کارکنان کو مخاطب کیے جانے پر دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر اپوروانند سے دی وائر ہندی کے ایگزیکٹو ایڈیٹر برجیش سنگھ کی بات چیت۔

فوٹو: پی ٹی آئی

کیا پرنب مکھر جی ہیرو بن گئے ہیں ؟

آر ایس ایس کے پروگرام میں پرنب مکھرجی کا حاضر ہو جانا ہی’ سب کچھ‘ ہے۔انہوں نے کیا بولا اور کیا نہیں ، اسکا کوئی مطلب نہیں۔سنگھ کوبس ان کی حاضری سے سروکار تھا۔سنگھ کو جو چاہئے تھا، اس نے حاصل کر لیا۔ کل شام کو جب پرنب […]

فوٹو :پی ٹی آئی /فیس بک

بیٹی نے کہا ؛ پرنب نے آر ایس ایس ہیڈ کوارٹر جاکر سنگھ کو فرضی خبریں پھیلانے کا موقع دیا ہے

سابق صدر جمہوریہ پرنب مکھرجی کی بیٹی نے اپنے والد کو نصیحت دیتے ہوئے کہا کہ سنگھ آپ کے خطاب کو بھو ل جائے گا اور تصویریں رہ جائیں گی ،جن کو فرضی بیانوں کے ساتھ پھیلایا جائے گا۔

حلف برداری تقریب کے دوران کرناٹک کے وزیراعلیٰ بی ایس یدورپا ۔ (فوٹو : پی ٹی آئی)

بی ایس یدورپا : داغ اچھے ہیں؟

کرناٹک کے نئے وزیراعلیٰ بی ایس یدورپا کو غیر قانونی کان کنی معاملے میں بد عنوانی کی وجہ سے 2011 میں وزیراعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دینا پڑا تھا۔ حالانکہ 2016 میں اسپیشل سی بی آئی عدالت نے ان کو اس معاملے سے بری کر دیا تھا۔

سال 2012 میں گجرات اسمبلی کے صدر  بننے کے بعد ایم ایل ایز کا خیر مقدم کرتے وجوبھائی والا۔فائل فوٹو:  NarendraModi.in

وجوبھائی والا : جن سنگھ کے وفادار سپاہی سے لےکر کرناٹک کے گورنر تک  کا سفر

گجرات میں جن سنگھ کی بنیاد رکھنے والوں میں سے ایک وجوبھائی نے سال 2002 میں نریندر مودی کے لئے اپنی روایتی اسمبلی سیٹ چھوڑ دی تھی۔ نئی دہلی: کرناٹک کے گورنر وجوبھائی والا گجرات میں بی جے پی کے سب سے سینئر رہنماؤں میں سے ایک رہے […]

منوہر لال کھٹر (فوٹو بشکریہ : فیس بک / منوہر لال کھٹر)

گڑگاؤں معاملہ : ہریانہ کے وزیراعلیٰ نے کہا،’پہلے سب کچھ ٹھیک چل رہا تھا لیکن حال ہی میں کھلے میں نماز پڑھنے کے معاملے میں اضافہ ہوا ہے‘

ہریانہ کے وزیراعلیٰ نے کہا کہ پہلے سب کچھ ٹھیک چل رہا تھا لیکن حال ہی میں کھلے میں نماز پڑھنے کے معاملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ ہم کوشش کر رہے ہیں کہ نماز اس کے طےشدہ مقام پر پڑھی جائے، نہ کہ عوامی مقامات پر۔

علامتی فوٹو : رائٹرس

’سنگھ،وی ایچ پی جیسی تنظیموں کی وجہ سے ہندوستان میں اقلیتوں اور دلتوں کی حالت خراب‘

امریکی حکومت کے ذریعے قائم کیے گئے ایک کمیشن نے عالمی مذہبی آزادی پر اپنی تازہ ترین رپورٹ میں کہا ہے کہ ملک میں جاری بھگواکرن مہم کے شکار مسلمان، عیسائی، سکھ، بدھ، جین اور دلت ہندو ہیں۔

نریندر مودی /فائل فوٹو : رائٹرس

آٹھ سالہ بچی کے ساتھ وحشیانہ حرکت یہ دکھاتی ہے کہ ہم کمینگی کی کن گہرائیوں میں ڈوب چکے ہیں

وزیر اعظم کے نام لکھے ایک خط میں ریٹائرڈ نوکرشاہوں نے کہا کہ یہ خط صرف اجتماعی شرم یا اپنی تکلیف کو آواز دینے کے لئے نہیں بلکہ سماجی زندگی میں زبردستی شامل کر دی گئی نفرت اور تقسیم کے ایجنڈے کے خلاف لکھا گیا ہے۔