ایف آئی آر

فتح پور میں جل ستیاگرہ کرتے صحافی۔ (فوٹوبہ شکریہ : ٹوئٹر)

اتر پردیش: استحصال کو لے کر فتح پور انتظامیہ کے خلاف صحافیوں کا جل ستیا گرہ

فتح پور کے صحافی اجئے بھدوریا نے گزشتہ13 مئی کو ٹوئٹ کیا تھا، جس میں انہوں نے بتایا تھا کہ فتح پور کے وجئے پور میں ایک کمیونٹی کچن کو بند کر دیا گیا ہے۔ اس کے بعد جھوٹی خبر پھیلانے کے الزام میں انتظامیہ نے ان کے خلاف معاملہ درج کر لیا۔

ڈی ڈبلیو فریڈم آف اسپیچ ایوارڈ سے سرفراز ہونے والےصحافی ایلینا میلاشینا، سدھارتھ وردراجن، شین کوئشی اور نرکان بایسال۔

’دی وائر‘ کے سدھارتھ وردراجن سمیت دنیا کے 17صحافیوں کو ملا ڈی ڈبلیو فریڈم آف اسپیچ ایوارڈ

سال2015 سے ڈوئچے ویلے کی جانب سےیہ سالانہ اعزازصحافت کے شعبہ میں انسانی حقوق اور بولنے کی آزادی کے لیے کام کرنے کے لیے دیا جاتا رہا ہے۔ اس بار یہ ایوارڈ دنیا بھر کے ان صحافیوں کو دیا جا رہا ہے، جنہوں نے کو رونابحران کے دوران ان کے ملکوں میں اقتدارکے استحصال اور کارروائی کا سامنا کیا ہے۔

فوٹو: د ی وائر

ماہر قانون اور قلمکاروں سمیت 3500 لوگوں نے ’دی وائر‘ اور اس کے مدیر  کے خلاف درج کیس کی مذمت کی

اتر پردیش کی فیض آباد پولیس کے ذریعے درج ایک ایف آئی آر میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ‘دی وائر’ کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن نے اتر پردیش کےوزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے بارے میں ‘قابل اعتراض ’ تبصرہ کیا تھا۔

ایودھیا کے کلکٹر (دائیں)، پجاریوں اور دیگر لوگوں کےساتھ وزیراعلیٰ آدتیہ ناتھ(فوٹو : پی ٹی آئی)

ملک گیر لاک ڈاؤن کے بیچ یوپی پولیس نے ’دی وائر‘ کے بانی مدیر کو ایودھیا طلب کیا

سی آر پی سی کی دفعہ41 (اے)کے تحت بھیجے گئے نوٹس میں فیض آباد پولیس کے ذریعے درج ایک ایف آئی آر کا حوالہ دیا گیا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ‘دی وائر’ کے بانی مدیرسدھارتھ وردراجن نے اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے بارے میں ‘قابل اعتراض ’ تبصرہ کیا تھا۔

(فوٹو: پی ٹی آئی)

کوئی بھی جمہوریت میڈیا کا منھ بند کر کے عالمی وبا سے نہیں لڑ رہی ہے: ایڈیٹرس گلڈ

اس ہفتے کی شروعات میں مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ سے کہا تھا کہ میڈیا کو رونا وائرس سے متعلق کوئی بھی جانکاری چھاپنے یا دکھانے سے پہلے سرکار سے اس کی تصدیق کرائے۔ اس کے بعد عدالت نے میڈیا کو ہدایت دی کہ وہ خبریں چلانے سے پہلے اس معاملے پر سرکاری بیان لے۔