ہندوستان افغانستان کے معاملات کو کشمیر کے ساتھ منسلک کرتا آیا ہے، اس لیے بین الاقوامی برادری کو بھی باور کرانے کی ضرورت ہے کہ اس خطے میں امن و سلامتی تبھی ممکن ہے جب کشمیر میں بھی سیاسی عمل کا آغاز کرکے اس مسئلہ کا بھی کوئی حتمی حل تلاش کرایا جائے۔
اگر آپ غور کریں تو معلوم ہوگا کہ چند ہفتے قبل قطر کے دارالحکومت دوحہ میں امریکہ اور طالبان کے درمیان طے پائی گئی ڈیل اور 22سال قبل کابل میں رچرڈسن کے معاہدے کے مندرجات میں شاید ہی کوئی فرق ہے۔مگر اس معاہدہ پر عمل درآمد نہ کرنے اور لیت و لعل کی وجہ سے خطے میں قتل و غارت گری کا ایک ایسا بازار گرم ہوگیاکہ چنگیز خاں و ہلاکو خان کی روحیں بھی تڑپ رہی ہوں گی۔
افغان دارالحکومت کابل کے مرکزی حصے میں ہونے والے ایک خودکش بم دھماکے میں کم از کم 30 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ یہ دھماکہ افغان صدر اشرف غنی کی انتخابی ریلی کے قریب ہوا ہے۔
طالبان نے افغانستان میں امریکی طاقتوں کے خلاف لڑائی جاری رکھنے کے عزم کا اظہا رکرتے ہوئے منگل کوکہا کہ بات چیت بند کرنے کے لئے امریکہ کو افسوس ہوگا۔
اس بات کا علان قطرکے حکام کی طرف سے کیا گیا ہے۔قطر کی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری ایک بیان کہا گیا ہے کہ ، ہم بہت خوش ہیں کہ ہمارا ایک مشترکہ بیان پر اتفاق ہوگیا ہے جو امن کے لیے پہلا قدم ہے۔
ملالہ یوسف زئی کے والد کی پیش نظر کتاب ایک باپ کی ایسی کہانی ہے جو اپنی بیٹی کے ساتھ ہر دم کھڑا رہا۔
امریکہ نے یہ کہتے ہوئےہندوستان پر دباؤ بنایا ہے کہ اس نے پلواما حملے کے بعد جیش محمد کے سرغنہ مسعود اظہر کو اقوام متحدہ کے ذریعہ دہشت گرد قرار دئے جانے میں ہندوستان کا ساتھ دیا تھا لہٰذا اب وہ ایران کے معاملے میں اس کا ساتھ دے۔اس بحث سے قطع نظر کہ یہ دلیل کتنی صحیح یا غلط ہے، ہندوستان کے لئے امریکی مانگ کو خارج کرنا آسان نہیں۔
ہندوستان میں انتخابات کی گہما گہمی کے بیچ اقوام متحدہ کا یہ فیصلہ یقیناً وزیر اعظم نریندر مودی کے لیے ایک اہم کامیابی ہے۔
پاکستان کے فرقہ وارانہ ایجنڈے کے لئے نریندر مودی کی ایک اور جیت سے اچھا کچھ نہیں ہو سکتا ہے۔ان کی پالیسیوں نے پاکستانیوں کو یہ یقین دلانے کا کام کیا ہے کہ ہندوستان میں مسلمان کبھی بھی محفوظ نہیں رہ سکتے ہیں۔
ان کی موت سے جو خلا پیدا ہوا ہے اس کی کمی شدت سے محسوس ہوگی۔طالبان میں خاصا اثر ورسوخ رکھنے کے باوجود انہوں نے پولیو ڈراپ کے حق میں فتویٰ جاری کیا۔
افغانستان میں پارلیمانی انتخابات کا انعقاد بروز ہفتہ 20 اکتوبر کو ہو گا۔ اس الیکشن میں تقریباً نوے لاکھ رجسٹرڈ ووٹرز اپنا حقِ رائے دہی استعمال کر سکتے ہیں۔ طالبان نے افغان عوام سے انتخابات کا بائیکاٹ کرنے کی ہدایت کی ہے۔
افغان صوبے قندوز میں رواں ہفتے طالبان کے خلاف کی گئی ایک فضائی کارروائی کے نتیجے میں شہری ہلاکتوں کی خبریں بھی موصول ہو رہی ہیں۔ ایک مقامی رہائشی کے مطابق اس حملے میں کم ازکم چالیس بچے بھی مارے گئے تھے۔
نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی ایک مختصردورے پر پاکستان پہنچی ہیں۔ پاکستان میں ملالہ یوسفزئی کے دورے کے حوالے سے بالکل متضاد ردِ عمل سامنے آرہا ہے۔
روس اور وسط ایشیائی ممالک نے افغان تنازعے میں زیادہ دلچسپی لینا شروع کر دی ہے۔ ازبکستان میں ایک اجلاس اس بات کا عندیہ دیتا ہے کہ طالبان کے ساتھ مبینہ روابط کی وجہ خطے میں اسلامک اسٹیٹ کا بڑھتا ہوا اثر و رسوخ ہے۔