ہریانہ کے فریدآباد کی ایک نابالغ دلت لڑکی کا الزام ہے کہ اغوا کرنے کے بعد ڈیڑھ لاکھ روپے میں اس کاسودا کر کےجبراً شادی کروائی گئی، جس کے بعد لگاتار ریپ کیا گیا۔ پولیس میں معاملہ درج ہونے کے بعد اثر ورسوخ والے ملزم معاملہ واپس لینے کا دباؤ بنا رہے ہیں۔
شہر کے قدوئی نگر علاقے میں 16 سالہ انکت کوچنگ سے لوٹتے وقت دوسری کوچنگ کی لڑکی سے بات کرنے لگا، جس سے ناراض ہوکر لڑکی کے دوستوں نے بھیڑ بلا کر انکت کا پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا۔
لڑکیوں کے بیان کی بنیادپر صدر پولیس تھانے میں ایک معاملہ درج کیا گیاتھا۔ملزموں نے اپنا جرم قبول کرلیا ہے۔ نئی دہلی : جھارکھنڈ کے لوہر دگا میں مبینہ طور پر دو نابالغ لڑکیوں کے ساتھ گینگ ریپ کے الزام میں 11لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ڈی ایس […]
متاثرہ کی ماں نے اس سال مارچ میں سی بی آئی جانچ کی مانگ کرتے ہوئے ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔اس عرضی میں ان سبھی 16 ملزموں کے نام دیے گئے تھے، جن کی پہچان متاثرہ نے ایس ایس پی کے سامنے جانچ میں کی تھی۔
تمل ناڈو کی راجدھانی چنئی واقع ایک اپار ٹمنٹ میں 11 سالہ بچی کے ساتھ کئی مہینوں تک مبینہ طور پر ریپ کرنے کے الزام میں 18 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے، جن میں بلڈنگ کا گارڈ بھی شامل ہے۔
واقعہ چھندواڑا ضلع کا ہے۔ 14 سالہ نابالغ لڑکی کے ساتھ مہوا ٹولہ کے جنگلوں میں دو لوگوں نے ریپ کیا، وہ ان کے چنگل سے نکل بھاگی تو راستے میں تین دوسرے لوگوں نے پھر ریپ کیا۔
ریاستی وزیر داخلہ رام سیوک پیکرا کے بھتیجے شمودھ پیکرا پر ایک نوجوان لڑکی نے شادی کا جھانسہ دے کر 4 سال تک جسمانی استحصال کرنے کا الزام لگایا ہے۔
عدالت نے کہا کہ نابالغ سے ریپ کرنے والے مجرم کی ذہنیت میں گہرائی سے سمائی کمینگی کو دکھاتا ہے، ایسے آدمی نہ ہی قانون سے کسی طرح کی نرمی کے حقدار ہیں اور نہ ہی سماج میں رہنے کے حق دار ہیں۔