پی ڈی پی

لداخ سے بی جے پی ایم پی جامیانگ شیرنگ نامگیال(فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

آرٹیکل 370 پر فیصلہ لےکر کانگریس کی غلطیوں کو ٹھیک کیا گیا: لداخ کے بی جے پی ایم پی

لداخ سے بی جے پی ایم پی جامیانگ شیرنگ نامگیال نے کہا کہ لداخ نے 71 سال تک یونین ٹیریٹری  بننے کے لئے جدو جہد کی۔ لداخ کی زبان، تہذیب اگر غائب ہوتی چلی گئی تو اس کے لئے آرٹیکل 370 اور کانگریس ذمہ دار ہیں۔ نئی دہلی: […]

فوٹو: پی ٹی آئی

کشمیر میں فون لائن، انٹرنیٹ، نیوز چینل بند کئے جانے کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی دائر

کانگریسی کارکن تحسین پوناوالا کے ذریعے دائر عرضی میں ریاست کی زمینی حقیقت کا پتا لگانے کے لئے ایک عدالتی کمیشن کی تشکیل کرنے اور عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی جیسے رہنماؤں کو رہا کرنے کی بھی مانگ کی گئی ہے۔

فوٹو: رائٹرس

کشمیرپر اقوام متحدہ کا اظہار تشویش، کہا؛ تازہ پابندیاں کشمیریوں کے جمہوری حق سے ان کو محروم کرتی ہیں

کشمیر میں آرٹیکل 370 کے کئی اہتمام ختم کیے جانے اور ریاست کو 2 یونین ٹیریٹری میں تقسیم کرنے کے فیصلے کے بعداقوام متحدہ کے ترجمان نے اظہار تشویش کیا ہے،لیکن جموں وکشمیر کی آئینی حیثیت سے متعلق اس متنازعہ ہندوستانی حکومت کے اقدام پر کچھ نہیں کہا۔

فوٹو: بہ شکریہ ٹوئٹر

کشمیر میں ڈوبھال: غلام نبی آزاد نے کہا؛ پیسے دے کر آپ کسی کو بھی ساتھ لے سکتے ہو

جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 کے کئی اہتمام ختم کیے جانے اور ریاست کو 2 یونین ٹریٹری میں تقسیم کرنے کا قدم اٹھائے جانے کے بعد نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر اجیت ڈوبھال کی کشمیر وادی کے شوپیاں میں کچھ لوگوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے تصویر سامنے آئی ہے۔

بند کے دوران سرینگر کا لال چوک (فوٹو : رائٹرس)

کشمیر میں 500 سے زیادہ سیاسی کارکنوں اور رہنماؤں کو حراست میں لیا گیا

جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370کو ہٹانے اور ریاست کو دو یونین ٹیری ٹیری میں تقسیم کرنے کے مرکز کے فیصلے کے بعد وادی میں پابندیوں کے بیچ نور باغ حلقے میں ایک فرد کی موت ہوگئی ۔ اس کو لے کر احتجاج کر رہے لوگوں پر پولیس نے لاٹھی چارج کیا جس میں 6 لوگ زخمی ہوئے ہیں۔

خاکہ: پری پلب چکر برتی

کشمیر کی زمین پر قبضے اور دبدبے کے لیے آرٹیکل 370 کوختم کیا گیا

مرکز کی مودی حکومت نے صدر جمہوریہ کے حکم سے جموں و کشمیر کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے والے آرٹیکل 370 کو سوموار کو ختم کر دیا۔ اس کے ساتھ ہی ریاست کو دو یونین ٹیریٹری ریاستوں-جموں و کشمیر اور لداخ میں بانٹ دیا گیا۔

فوٹو : رائٹرس

رویش کا بلاگ: تالے میں بند کشمیر کی کوئی خبر نہیں،لیکن جشن میں ڈوبے باقی ہندوستان کو اس سے مطلب نہیں

ایوان میں امت شاہ نے کہا کہ نہرو کشمیر ہینڈل کر رہے تھے،سردار پٹیل نہیں۔ یہ تاریخ نہیں ہے مگر اب تاریخ ہو جائے‌گی کیونکہ امت شاہ نے کہا ہے۔ ان سے بڑا کوئی مؤرخ نہیں ہے۔

راہل گاندھی: پی ٹی آئی

یہ ملک یہاں کے لوگوں سے بنا ہے، زمین کے ٹکڑوں سے نہیں: راہل گاندھی

جموں و کشمیر سے خصوصی ریاست کا درجہ ہٹانے کے مودی حکومت کے فیصلے پر کانگریسی رہنما راہل گاندھی نے کہا کہ جموں و کشمیر کو یکطرفہ طریقے سے منقسم کرکے، منتخب نمائندوں کو قید کر کے اور آئین کی خلاف ورزی کرکے قومی اتحاد آگے بڑھنے والا نہیں ہے۔

جموں و کشمیر(فوٹو: پی ٹی آئی)

صدر جمہوریہ نے جموں و کشمیر میں ہندوستان کا آئین نافذ کرنے سے متعلق اہتمام کا حکم جاری کیا

جموں و کشمیر کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے والے آرٹیکل 370 کو ختم کرنے کے مرکز کی مودی حکومت کے فیصلے کے بعد تمام ریاستوں اور یونین ٹریٹری میں ہائی الرٹ۔ سکیورٹی فورسیز کو محتاط رہنے کو کہا گیا۔

فوٹو: پی ٹی آئی

کیا مودی حکومت نے قضیہ کشمیر ختم کردیا ہے؟

فرقہ پرست عناصر اب کشمیریو ں کی عزت نیلام کرنے اور ان کو اپنے ہی وطن میں اقلیت میں تبدیل کروانے کے لئے ایک گھناؤنا کھیل کھیل رہے ہیں۔حکومت کے موجودہ قدم سے سب سے بری حالت کشمیر کی ہند نواز نیشنل کانفرنس اور پیلز کانفرنس کی ہوئی ہے۔ ان کی پوری سیاست ہی دفعہ 370اور کشمیریوں کے تشخص کو نئی دہلی کی گزند سے بچانے پر مشتمل تھی۔

(فوٹو بہ شکریہ : اے این آئی)

محبوبہ مفتی نے کہا؛ جموں و کشمیر کو لے کر ہندوستان نے توڑا وعدہ، عمر نے کہا-چیلنج کریں‌ گے

مرکزی حکومت نے سوموار کو صدر جمہوریہ کے حکم سے جموں و کشمیر سے ریاست کا خصوصی درجہ چھینتے ہوئے آرٹیکل 370 کو ہٹا دیا ہے۔ وزیر داخلہ امت شاہ نے آرٹیکل 370 کو ختم کرنے کے لئے راجیہ سبھا میں سفارش کی تھی۔

فوٹو: بہ شکریہ ٹوئٹر@MirwaizKashmir

چند نام نہاد دانشور 13 جولائی 1931 کے واقعات کو فرقہ وارانہ رنگ میں پیش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں

کشمیر میں چاہے کانگریس ہو یا مقامی نیشنل کانفرنس یا پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی یا آزادی پسند،سبھی خود کو13 جولائی کے شہدا ء کے وارث قرار دے رہے ہیں۔لیکن حقیقت یہ ہے کہ شہداء کی قربانیوں کی حق ادائیگی میں مسلسل تساہل سے کام لیا جارہاہے۔

Kashmir_TW

جموں و کشمیر: مرکز میں بی جےپی کی واپسی کے بعد آئندہ اسمبلی انتخابات میں کیا ہوگا؟

ریاست میں 1996ء کے بعد سے 2014ء تک ہوئے اسمبلی کے انتخابات کے نتائج پر نظر ڈالی جائے تو معلوم ہوگا کہ بی جے پی اپنی کارکردگی بہتر کرتی جارہی ہے۔ بی جے پی نے جموں میں ‘ہندو کارڈ’ کھیلتے ہوئے ہندو اکثریتی اضلاع جیسے ادھم پور، جموں، سانبہ، کٹھوعہ اور ریاسی میں کانگریس، نیشنل کانفرنس اور جموں وکشمیر نیشنل پنتھرس پارٹی کا تقریباً صفایا کردیا ہے۔ تاہم ان اضلاع میں کچھ علاقے جیسے نگروٹہ ہیں جہاں نیشنل کانفرنس کی پوزیشن کافی مستحکم ہے۔

Mufti Arfa.00_29_42_17.Still003

کشمیر کا ماحول دیکھتے ہوئے 10 فیصدی ووٹنگ بھی بڑی بات ہے : محبوبہ مفتی

ویڈیو: لوک سبھا انتخاب کے مدنظر کشمیر میں ووٹنگ ، پی ڈی پی اور بی جے پی بیچ ہوئے اتحاد پر جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

Mehbooba Mufti

کشمیر : کیا محبوبہ مفتی بکھر رہی پی ڈی پی کو سمیٹ پائیں گی ؟

پارٹی چھوڑنے کے بڑھتے رجحان ، گورنر اور حریف جماعتوں کی الزا م تراشی ، عسکری تنظیموں کی لوگوں کو محبوبہ کو گھروں میں نہ آنے دینے کی اپیل اور سخت عوامی غم و غصے کے درمیان محبوبہ مفتی کس طرح اپنی پارٹی کوسمیٹ پائیں گی اور انتخابات میں کون سے مدعے لے کر عوام کے بیچ جائیں گی یہ آنے والا وقت ہی بتائے گا۔

گورنر ستیہ پال ملک۔  (فوٹو : پی ٹی آئی)

جموں و کشمیر: گورنر بولے مرکز کا حکم مانتا تو سجاد لون کووزیراعلیٰ بنانا پڑتا

جموں و کشمیر اسمبلی تحلیل کرنے اور مرکز کا حکم نہیں ماننے کے بعد ستیہ پال ملک نے کہا ہے کہ ان کا تبادلہ کیا جا سکتا ہے۔ ملک نے کہا کہ اگر وہ دہلی کا حکم مانتے تو تاریخ ان کوبےایمان آدمی کہتا۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کا تبادلہ کیا جاسکتا ہے۔

گورنر ستیہ پال ملک۔  (فوٹو : پی ٹی آئی)

پی ڈی پی گٹھ بندھن کے ذریعے حکومت بنانے کا دعویٰ پیش کرنے کے بعد گورنر نے جموں و کشمیر اسمبلی تحلیل کی

پی ڈی پی صدرمحبوبہ مفتی نے کانگریس اور نیشنل کانفرنس کی حمایت سے حکومت بنانے کا دعویٰ پیش کیا تھا۔ پیپلس کانفرنس کے رہنما سجاد لون نے بھی بی جے پی اور دیگر ایم ایل اے کے تعاون سے دعویٰ کیا تھا۔

gulab-singh-jammu-kashmir

پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں ڈوگرہ راج کے پاسبان کون ہیں؟

مسلم آبادی کو مزید احساس محرومی کا شکار کروانے کے لیے اب یہ باورکرایا جا رہا ہے کہ ریاست کے نجات دہندہ ڈوگرہ حکمران تھے۔ کشمیر کے دونوں اطراف شعوری طورپر کوشش کی جارہی ہے کہ مہاراجہ گلاب سنگھ اوران کے جانشین راجوں کو تاریخ کا ہیرو بناکر پیش کیاجائے۔