مودی حکومت کے ذریعے کئے گئے معاہدے کے تحت گارنٹی سے متعلق اہتماموں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سی اے جی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ معاہدہ ٹوٹنے کی صورت میں ہندوستان کو پہلے پنچاٹ یا ثالثی کے ذریعے سیدھے طور پر ہوائی طیارے کے فرانسیسی فراہم کنندگان کے ساتھ معاملے کو سلجھانا پڑےگا۔
کیا واقعی بہتر شرطوں پر ڈیل ہوئی؟ سی اے جی کی رپورٹ بتاتی ہے کہ یہ ڈیل صرف اور صرف داسو کی شرطوں پر ہوئی۔ میک ان انڈیا کی شرط کا کیا ہوا، کچھ نظر نہیں آیا۔
ملائم سنگھ یادو نے اپنی پارٹی اور اپوزیشن کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم لوگ تو اتنی اکثریت نہیں لا سکتے ، اس لیے آپ پھر سے ملک کے وزیر اعظم بنیں۔
چھتیس گڑھ کی کانگریس حکومت نے مختلف اسکیموں کے نام سے دین دیال اپادھیائے کا نام ہٹاکر اسکیموں کا نام اندرا گاندھی، راجیو گاندھی اور بھیم راو امبیڈکر کے نام پر رکھ دیا ہے۔ بی جے پی نے اس پر اعتراض کیاہے۔
بدھ کو پارلیامنٹ میں رافیل پر اپنی رپورٹ پیش کرکے کیگ نے دعویٰ کیا کہ یہ رافیل ڈیل یو پی اے کی ڈیل کے مقابلے 2.86 فیصد سستی ہے۔ حالانکہ کانگریس سمیت دیگر اپوزیشن جماعت کیگ رپورٹ کی تنقید کر رہی ہیں۔
رافیل کو لےکر مودی حکومت کا دعویٰ ہے کہ نئی ڈیل یو پی اے حکومت سے بہتر ہے اور اس کی وجہ سے ہندوستان کو طیارے جلدی مل جائیںگے۔ حالانکہ وزارت دفاع کے تین سینئر افسروں نے حکومت کے ان دعووں سےاتفاق نہیں کیا تھا۔
ویڈیو: میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے رافیل تنازعہ اور مایاوتی بنام میڈیا پر کامن کاز کے ڈائریکٹر وپل مریدول، صحافی اسمتا گپتااور اجئے آشیرواد سے ارملیش کی بات چیت۔
کانگریس حکومت ان معاملوں کو لے کر ایک کمیشن کی تشکیل کرنے جا رہی ہے۔ اس کمیشن کی جانچ کے نتائج کی بنیاد پر غلط الزامات میں پھنسائے گئے یا گرفتار کیے گئے لوگوں کی رہائی کی جا سکتی ہے۔ اس کے علاوہ کمیشن کا مقصد چھتیس گڑھ میں صحافیوں کے اظہار رائے کی آزادی کو قوت بخشنا ہوگا۔
مقبول بٹ کی پھانسی کے سلسلے میں جو رول 1984میں فاروق عبداللہ نے ادا کیا تھا، ان کے فرزند عمر عبداللہ نے فروری 2013میں اسی کا اعادہ کرکے ایک بار پھر ثابت کیا کہ وہ تاریخ سے کوئی سبق حاصل کرنے کے اہل نہیں ہیں۔
اخبار نے وزیر اعظم کی تقریر کو اتنے ادب سے چھاپا ہے جیسے پورا اخبار ان کا ٹائپسٹ ہو گیا ہو۔2019 میں 2030 کی ہیڈلائن لگ رہی ہے۔ آخر کیوں اخبار چھپکر آتا ہے، خبر چھپی ہوئی نہیں دکھتی ہے۔
غور طلب ہے کہ مرکزی وزیر نتن گڈکری نے وارننگ دی تھی کہ اگر کسی نے ان کے حلقے میں ذات پات کی بات کی تو وہ اس کی پٹائی کر دیں گے۔
اتر پردیش کے سابق وزیراعلیٰ اور سماجوادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو نے ‘دی وائر ہندی’کے دو سال پورے ہونے پر نئی دہلی میں منعقد’دی وائر ڈائیلاگس’میں لوک سبھا انتخابات کی حکمت عملی اور بی ایس پی کے ساتھ کئے گئے اتحاد پر اپنے خیالات کااظہار کیا۔
کانگریس کو ابھی بھروسہ نہیں ہے کہ وہ لوک سبھا انتخاب میں 100 سیٹوں سے زیادہ لا پائے گی۔ ایسے میں امید کی کرن یہی ہے کہ رائے دہندگان پارلیامنٹ میں کی گئی مودی کی تقریر سے متاثر نہ ہوں۔
آخر مودی حکومت فرانس کی دونوں کمپنیوں کو بد عنوانی کی حالت میں کارروائی سے کیوں بچا رہی تھی؟ اب مودی جی ہی بتا سکتے ہیں کہ بد عنوانی ہونے پر سزا نہ دینے کی مہربانی انہوں نے کیوں کی۔ کس کے لئے کی۔
عام آدمی پارٹی کے باغی ایم ایل اے کپل مشرا نے اپنے ٹوئٹ اور فیس بک پوسٹ میں یہ دعویٰ کیا تھا کہ مندروں کے کنکشن کاٹ دئیے گیے ہیں ۔
ہندوستانی سیاست میں کرشمائی قیادت نے کئی کرشمے دکھائے ہیں، لیکن کسی بھی دور میں کرشمہ کے مقابلے زمینی فارمولے اور کمیونٹیز کی صف بندیاں زیادہ مؤثر رہی ہیں۔ فی الحال کانگریس کم سے کم یوپی میں تو ان دونوں مورچوں پر پچھڑتی نظر آ رہی ہے۔
ویڈیو: گزشتہ دو دنوں سے کانگریس رہنما پرینکا گاندھی کے شوہر رابرٹ واڈرا سے منی لانڈرنگ اور بےنامی جائیداد کے معاملے میں ای ڈی پوچھ تاچھ کر رہا ہے۔ عام انتخابات سے کچھ ہی ہفتوں پہلے اس جانچ کی شروعات کرنا کیا سیاسی بدلے کے جذبے سے متاثر ہے۔ عارفہ خانم شیروانی سینئر صحافی ونود شرما اور صحافی روہنی سنگھ سے بات چیت کر رہی ہیں۔
ویڈیو: ایک میڈیا رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ رافیل ڈیل میں پی ایم او کے دخل پر وزارت دفاع نے اعتراض کیا تھا۔ دی وائر کے ذریعے بھی اس سال جنوری میں ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ وزارت دفاع کے رافیل ڈیل کی شرطوں کو لے کر وزیراعظم دفتر سمجھوتہ کر رہا تھا۔ اس معاملے پر دی وائر کے بانی مدیر ایم کے وینو سے اجئے آشیرواد کی بات چیت۔
دی ہندو میں این رام نے جو نوٹ چھاپا ہے وہ کافی ہے وزیر اعظم مودی کے کردار کو صاف صاف پکڑنے کے لئے۔ یہی نہیں حکومت نے اکتوبر 2018 میں سپریم کورٹ سے بھی یہ بات چھپائی ہے کہ اس ڈیل میں وزیر اعظم دفتر بھی شامل تھا۔
ارون جیٹلی نے کانگریس کے تین طلاق والے بیان کو شرمناک بتاتےلکھا ہے کہ، تاریخ خود کو دوہرا رہی ہے، ایسی ہی غلطی راجیو گاندھی نے شاہ بانو کیس میں کی تھی۔ انہوں نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو پلٹ کر شاہ بانو کو ذلت کے غار میں ڈھکیل دیا تھا۔32 سال بعد ان کے بیٹے بھی مسلم خواتین کو اسی ذلت بھری زندگی میں بھیجنا چاہتے ہیں۔
دی ہندو اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ فرانس حکومت کے ساتھ رافیل سمجھوتے کو لے کر وزارت دفاع کے ساتھ پی ایم او بھی متوازی بات چیت کر رہا تھا ۔ دی وائر نے بھی اس سال جنوری میں اپنی ایک رپورٹ میں بتایا تھا کہ وزارت دفاع کے رافیل معاہدے کی شرطوں کو لے کر پی ایم او سمجھوتہ کر رہا تھا۔
کانگریس کی جانب سے اقلیتو ں کے بیچ پارٹی کی بنیاد مضبوط کرنے کی غرض سے جمعرات کو اس کنونشن کا انعقاد کیا گیا ۔
ریلی سے پہلے لگتا تھا کہ بہار میں پارٹی کی کوئی اپنی پہچان نہیں ہے، پارٹی کسی کے بھروسے اور رحم پر ہے۔ جن آکانشا ریلی سے بہار کانگریس کی یہ امیج ٹوٹی ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ پرینکا نے ایک کتاب اور مکمل کر لی ہے۔ ان کی ذاتی زندگی اور سیاست سے متعلق اس کتاب کا عنوان فی الحال Against Outrage دیا گیا ہے۔
رافیل معاہدے میں ٹکنالوجی ٹرانسفر سے قیمت میں آئے فرق، ہندوستان کے لئے خاص طورپر کی جانے والی تبدیلیوں اور یوروفائٹر کی تجویز سے جڑے سوال اب بھی باقی ہیں۔
کیا اگلے عام انتخاب میں مودی حکومت یا مہاگٹھ بندھن میں سے کوئی رہنما یا جماعت اپنے انتخابی منشور میں یہ وعدہ کر سکتی ہے کہ وہ ملک کےعوام کو تعلیم اور صحت جیسی بنیادی سہولت دینے کی آئینی ذمہ داری نبھانے کے لئے 2019 سے ملک کے ارب پتیوں اور امیروں پر مناسب ٹیکس لگانے کا کام کرےگی؟
بی ایس پی سپریمو اوراتر پردیش کی سابق وزیر اعلیٰ مایاوتی پر وزیر اعلیٰ رہتے ہوئے 114 کروڑ روپے کے گھوٹالے کا الزام ہے۔
سابق وزیر دفاع اور گووا کے وزیر اعلیٰ منوہر پریکر نے راہل گاندھی سے ہوئی ملاقات کے بارے میں کہا کہ 5 منٹ کی بات چیت میں رافیل سودے کو لے کر کوئی بات چیت نہیں ہوئی ۔
بی ایس پی سپریمو نے کانگریس اور بی جے پی پر حملہ بولتے ہوئے کہا کہ ان کا ہر وعدہ چھلاوہ ہی ثابت ہوا۔غور طلب ہے کہ سوموار کو راہل گاندھی نے چھتیس گڑھ کے رائے پور میں ایک ریلی کو خطاب کرتے کہا تھا کہ مرکز میں کانگریس کی حکومت بننے پر ہر غریب کے لیے Minimum Income Guarantee scheme لائی جائے گی ۔
ایک ریلی کو خطاب کرتے ہوئے امت شاہ نے سابق فوجیوں کے لیے ون رینک ون پنشن اسکیم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھاکہ کانگریس کے لیے اس کا مطلب اونلی راہل اونلی پرینکا ہے۔
ریاست کے وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی نے کہاہے کہ کانگریسی رہنما اگر یہی سب کرنا چاہتے ہیں تو میں اپنا عہدہ چھوڑنے کے لیے تیار ہوں ۔ نئی دہلی: کرناٹک میں اقتدار میں حکمراں اتحادی پارٹیوں کانگریس اور جنتادل سیکولر کے درمیان لگاتار آپسی خلفشار کی […]
سند رہے کہ 1998 کے انتخابات میں اکیلی پرینکا گاندھی نے اپنے انکل ارون نہرو کی لنکا ڈھا دی تھی۔ کانگریس کے امیدوار کیپٹن ستیش شرما کے سامنے بی جے پی نے ارون نہرو کو اتار دیا تھا۔
ایک شہری اور کارکن کے طور پر محتاط رہنا چاہیے کہ سیاست چند گھرانوں کے ہاتھ میں نہ رہ جائے۔ لیکن اس سوال پر بحث کرنے کے لائق نہ تو امت شاہ ہیں، نہ نریندر مودی اور نہ راہل گاندھی۔ صرف عوام اس کی صلاحیت رکھتی ہے ۔ جب تک یہ رہنما کوئی صاف لائن نہیں لیتے ہیں، پریوارواد کے نام پر ان کی بکواس نہ سنیں۔
نتشب کمار نے ایک حالیہ انٹرویو مںم کہا تھا کہ ا ن کی 13 سالہ حکومت مں صرف ایک بار نوادہ مںا کرفوی لگا اور وہ بھی محض 48 گھنٹے کے لئے۔ مگر مڈییا رپورٹس کی مانں ، تو ان کا یہ دعویٰ بھی سچائی سے پرے ہے۔
چیف الیکشن کمشنر سنیل اروڑا نے واضح کیا کہ مختلف سیاسی پارٹیوں کے ذریعے ای وی ایم کی تنقید سے ہم پریشان ہونے والے نہیں ہیں۔ الیکشن کمیشن ای وی ایم اور وی وی پی اے ٹی کا استعمال جاری رکھے گا۔
راہل گاندھی نے کہا کہ،پرینکا اور جیوترادتیہ سندھیا کو میں نے یوپی 2 مہینے کے لیے نہیں بھیجا، میں نے ان کو مشن دیا ہے کہ وہ پارٹی کی آئیڈیالوجی ، غریبوں اور کمزوروں کی آئیڈیالوجی کو آگے بڑھائیں ۔ مجھے اعتماد ہے کہ وہ اچھا کام کریں گے ۔
سید شجاع نے دعویٰ کیا تھا کہ ای وی ایم سے چھیڑ چھاڑ کی جاسکتی ہے اور 2014 کے لوک سبھا انتخاب میں دھاندلی ہوئی تھی ۔
کانگریس صدر راہل گاندھی نے پرینکا گاندھی کو مشرقی اتر پردیش کا انچارج اور آل انڈیا کانگریس کمیٹی (اے آئی سی سی )کا جنرل سکریٹری بنایا ہے۔ وہ فروری 2019 کے پہلے ہفتے میں چارج لیں گی۔
کانگریس کے نظریے سے دیکھیں تو اس کو آر جے ڈی کی ضرورت اس وجہ سے ہے کہ 1990 میں اقتدار سے بےدخل ہونے کے بعد اب تک یہ پارٹی بہار میں اپنا مینڈیٹ واپس نہیں حاصل کر پائی ہے۔
کانگریس کے لیے ضروری ہے کہ سافٹ ہندوتوا سے دور رہ کر لبرل فورسز کی قیادت سنبھال کر اپنی ماضی کا غلطیوں کا ازالہ کرکے ایک سیاسی حکمت عملی ترتیب دے۔