ہاتھرس

فوٹو بہ شکریہ:  indiarailinfo.com

ایم پی: گینگ ریپ کے بعد مبینہ طور پر کیس درج نہ کیے جانے سے پریشان دلت شادی شدہ خاتون نے کی خودکشی

مدھیہ پردیش کے نرسنگھ پور ضلع کاواقعہ ۔مبینہ طور پر تین دنوں تک کیس نہ درج کیےجانے اورلعن طعن سے پریشان ایک شادی شدہ خاتون نے گزشتہ جمعہ کو جان دے دی۔ پولیس نے تین کلیدی ملزمین سمیت لاپرواہی برتنے کے الزام میں دو پولیس اہلکاروں اور خودکشی کے لیے اکسانے کے الزام میں دودیگر لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔

ہاتھرس میں گینگ ریپ متاثرہ کے ملزمین کی حمایت میں احتجاجی مظاہرہ کرتے ٹھاکر کمیونٹی کے لوگ۔ (فوٹو: ٹوئٹر/@kirubamunusamy)

ہاتھرس گینگ ریپ: متاثرہ کے گاؤں کے پاس ملزمین کی حمایت میں ٹھاکر کمیونٹی کا مظاہرہ

اتر پردیش کے ہاتھرس ضلع میں19سالہ دلت لڑکی کے ساتھ مبینہ طور پر گینگ ریپ اورموت کے بعد انتظامیہ کی جانب سے گاؤں کو سیل کر دیا گیاتھا۔ اس کے باوجودوہاں سے تقریباً 500 میٹر دور ٹھاکر کمیونٹی کے سینکڑوں لوگوں نے ملزمین کی حمایت میں جمع ہوکر احتجاجی مظاہرہ کیا اور ان کے لیے انصاف کامطالبہ کیا۔

ہاتھرس متاثرہ کے گاؤں میں تعینات پولیس فورس۔ (فوٹو: دی  وائر)

ہاتھرس گینگ ریپ: متاثرہ کا گاؤں بند، میڈیا کو روکا گیا، اہل خانہ نے بھیجا یہ پیغام

ویڈیو: اتر پردیش کے ہاتھرس ضلع میں دلت لڑکی سے گینگ ریپ اور ان کی موت کے واقعہ کے بعد پولیس نے ان کے گاؤں کی گھیرا بندی کر دی ہے۔میڈیا کو جانے نہیں دیا جا رہا ہے۔ ان حالات میں متاثرہ لڑکی کے ایک بھائی سے دی وائر کی ٹیم سے فون پر بات چیت۔

ہاتھرس میں لڑکی کے اہل خانہ  سے ملنے جا رہے کانگریس رہنما راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی کو نوئیڈا میں یمنا ایکسپریس وے پر روک دیا گیا۔ پولیس کے ذریعے راہل گاندھی سے ہاتھاپائی کرنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

ہاتھرس گینگ ریپ: متاثرہ فیملی کو ڈی ایم کے ذریعے مبینہ طور پر دھمکی دینے کا ویڈیو سامنے آیا

کانگریس رہنما راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی کو ہاتھرس جانے سے روکا گیا۔ راہل گاندھی کے ساتھ پولیس کے ذریعے ہاتھاپائی کرنے کا الزام۔ وبا سے متعلق ایکٹ سمیت مختلف دفعات میں دونوں رہنماؤں کے خلاف کیس درج۔ ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل پولیس نے دعویٰ کیا کہ لڑکی کے ساتھ ریپ نہیں ہوا۔ اس معاملے میں نوٹس لیتے ہوئے الہ آباد ہائی کورٹ نے ریاست کے اعلیٰ حکام کو طلب کیا۔

ہاتھرس گینگ ریپ متاثرہ کے آخری رسومات کی ادائیگی کرتے پولیس اہلکار۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

ہاتھرس متاثرہ کے نام خط: اچھا کیا تم چلی گئی کیونکہ اس ملک میں کچھ نہیں بدلنے والا…

آج پھر ایک لڑکی کے ساتھ وہی ہوا، جو تمہارے ساتھ ہوا، شاید اس سے بھی خوفناک۔ ایسا لگاتار اس لیے ہو رہا ہے کیونکہ گینگ ریپ کرنے والوں کو کسی بھی قانون، کسی بھی سرکار یا کسی بھی انتظامیہ کا ڈر نہیں رہ گیا ہے۔

2307 Gondi.00_18_49_09.Still091

ہاتھرس گینگ ریپ: انصاف کی فریاد کر تے ریپ متاثرہ کے گھر والے

گراؤنڈ رپورٹ: اتر پردیش کے ہاتھرس ضلعے میں 14 ستمبر کو اشرافیہ کے چار نوجوانوں نے 19 سالہ دلت لڑکی کے ساتھ بے رحمی سے مارپیٹ کرنے کے بعد ریپ کیا تھا۔ دہلی کے ایک اسپتال میں علاج کے دوران گزشتہ29 ستمبر کو اس کی موت ہو گئی۔

(علامتی  فوٹو،بہ شکریہ: انڈیا ریل ان فو)

اتر پردیش: ہاتھرس کے بعد بلرام پور میں دلت لڑکی  کے ساتھ  گینگ ریپ کے بعد موت

اتر پردیش کے بلرام پور ضلع کے گینسڑی علاقے کاواقعہ۔متاثرہ فیملی نے الزام لگایا ہے کہ لڑکی کا پیر اورکمر توڑ دیا گیا تھا۔ حالانکہ پولیس نے اس بات سے انکار کیا ہے۔ پولیس نے اس سلسلے میں دو ملزمین کو گرفتار کیا ہے۔

کیلاش وجے ورگیہ۔ (فوٹو بہ شکریہ : اے این آئی)

ہاتھرس گینگ ریپ: کیلاش وجے ورگیہ نے کہا-صبر رکھیے، یوگی کے پردیش میں گاڑی کبھی بھی پلٹ جاتی ہے

اتر پردیش کے ہاتھرس ضلع میں14ستمبر کو مبینہ طور پر اشرافیہ کے چار نوجوانوں نے 19 سالہ دلت لڑکی کے ساتھ بےرحمی سے مارپیٹ کی اور ریپ کیا تھا۔ منگل کو علاج کے دوران دہلی کے ایک اسپتال میں لڑکی نے دم توڑ دیا۔

لڑکی کی موت کی خبر سن کر منگل کو ہاتھرس ضلع کے اس کے گاؤں میں گریہ و زاری کرتے اہل خانہ ۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

ہاتھرس گینگ ریپ: متاثرہ کی ماں نے کہا-میری بیٹی گھر لوٹنا چاہتی تھی

الزام ہے کہ اتر پردیش کے ہاتھرس ضلع میں 14 ستمبر کو اشرافیہ کے چار نوجوانوں نے 19 سال کی دلت لڑکی کے ساتھ بے رحمی کے ساتھ مارپیٹ کرنے کے بعد ریپ کیا تھا۔ اہل خانہ کا کہنا ہے کہ منگل کو دیر رات پولیس نے ان کی رضامندی کے بغیرآناًفاناً میں لڑکی کے آخری رسومات کی ادائیگی کر دی۔ وہیں، پولیس نے اس سے انکار کیا ہے۔

نئی دہلی کاصفدرجنگ اسپتال، جہاں علاج کے دوران لڑکی نے دم توڑ دیا۔ (فوٹوبہ شکریہ: اے این آئی)

اتر پردیش: ہاتھرس میں گینگ ریپ کے بعد دلت لڑ کی نے اسپتال میں دم توڑا

الزام ہے کہ اتر پردیش کے ہاتھرس ضلع میں 14 ستمبر کو اشرافیہ کے چار نوجوانوں نے 19 سالہ دلت لڑکی کے ساتھ گینگ ریپ کیا تھا۔ ان کے ساتھ بےرحمی سے مارپیٹ کی گئی تھی۔ ان کی زبان کاٹ دی گئی تھی اور ریڑھ کی ہڈی میں چوٹ پہنچی تھی۔ علی گڑھ میں تقریباً 10 دن علاج کے بعد انہیں دہلی کے صفدرجنگ اسپتال لایا گیا تھا۔