اپوروانند

SV-Prof-Babri-Video

چھ دسمبر: جرم اور ناانصافی کی جیت

ویڈیو: 400 سال پرانی بابری مسجد کا انہدام ملک کی سیاست کے لیے ایک اہم موڑ ثابت ہوا ہے۔ اس انہدام کے 30 سال مکمل ہونے پر اس بارے میں دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر اپوروانند سے تبادلہ خیال کر رہے ہیں۔

علامتی تصویر،(فوٹو: پی ٹی آئی)

ایم پی: اے بی وی پی کی مخالفت اور پولیس کی وارننگ  کے بعد ویبی نار کے انعقاد سے پیچھے ہٹی یونیورسٹی

مدھیہ پردیش کے ساگر شہر واقع ڈاکٹر ہرسنگھ گور یونیورسٹی کا معاملہ۔ یونیورسٹی کاشعبہ بشریات، امریکہ کی ایک یونیورسٹی کے ساتھ 30 اور 31 جولائی کو ایک ویبی نار کی میزبانی کرنے والا تھا۔ اے بی وی پی نے ویبی نار میں مقررین کے طور پر سابق سائنسدان گوہر رضا اور پروفیسر اپوروانند کو شامل کیے جانے کی مخالفت کی تھی، جس کے بعد پولیس نے یونیورسٹی کو ایک خط لکھا تھا۔

1403 Apoorvanand.00_26_33_08.Still002

قتل عام کے وقت شاعری

ویڈیو: شاعرانہ زبان کا ایک خاص طریقے کا استعمال ہوتا ہے اور اس کا استعمال کیسے کرتے ہیں اس کے بارے میں بات  چیت کر رہے ہیں سینئر صحافی اور قلمکار ندھیش تیاگی کے ساتھ پروفیسر اپوروانند۔

AKMC 19 July.00_12_51_11.Still002

اپوروانند کی ماسٹر کلاس: میاں جب خود کو میاں کہتے ہیں تو کس کو غصہ آتا ہے؟

ویڈیو: نظم کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر ڈالے جانے کے بعد ’میں میاں ہوں‘نظم کے تخلیق کار حافظ احمد سمیت 10 لوگوں پر ایف آئی آر درج کی گئی۔ ان لوگوں پر اپنی نظموں کے ذریعے آسام کے این آر سی اور آسام کے لوگوں کے تئیں نفرت اور تعصب رکھنے کا الزام لگایا گیا ہے۔آج کی ماسٹر کلاس میں اس مدعے پر پروفیسر اپوروانند کا نظریہ۔

master class

اپوروانند کی ماسٹر کلاس: جئے شری رام کا نعرہ تشدد کا بہانہ ہے

ویڈیو: جھارکھنڈ میں کچھ دن پہلے چوری کے شک میں تبریز انصاری کو بھیڑ کے ذریعے پیٹا گیا، جس کے بعد ہاسپٹل میں ان کی موت ہوگئی۔ان سے مبینہ طور پر جبراً جئے شری رام اور جئے ہنومان کے نعرے بھی لگوائے گئے تھے۔اس واقعہ پر دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر اپوروانند کا نظریہ۔

Media Bol

میڈیا بول: امروہہ کے ’دہشت گرد‘، نوئیڈا کے نمازی اور میگھالیہ کے کان مزدور

میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے نوئیڈا سیکٹر-58میں نماز پر روک، امروہہ کے ’دہشت گرد‘ اور میگھالیہ کان میں مزدور پر انڈین ایکسپریس کے سینئر اسسٹنٹ ایڈیٹر دیپتی مان تیواری اور حقوق انسانی کارکن محمد عامر سے ارملیش کی بات چیت